Tag: احتساب عدالت

  • نوازشریف کے خلاف سارےعجیب ہی ثبوت ہیں‘ مریم اورنگزیب

    نوازشریف کے خلاف سارےعجیب ہی ثبوت ہیں‘ مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ کل پوری قوم نے دیکھا واجد ضیاء آئے اور ریکارڈ کےصندوق لائے تھے لیکن اس کی ترتیب ٹھیک نہیں تھی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف سارےعجیب ہی ثبوت ہیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ کل جب ریکارڈ پیش ہوا تو جج نے کہا کہ ترتیب ٹھیک کرلیں اور اب واجد ضیاء کی طبیعت خراب ہوگئی، جج نےکہا ریکارڈ ٹھیک کرلیں پھربیان ریکارڈ ہوگا۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ مسلم لیگ ن قائد نوازشریف کے خلاف ثبوت جے آئی ٹی کے ہیروں نے اکٹھے کیے تھے۔


    زرداری اور عمران ہارس ٹریڈنگ کے بادشاہ ہیں، مریم اورنگزیب


    خیال رہے کہ دوروز قبل وزیر مملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زرداری اور عمران ہارس ٹریڈنگ کے بادشاہ ہیں، جو تماشہ ہواسب نے دیکھا، ن لیگ واحد پارٹی ہے، جس نے ارکان کی خرید و فروخت نہیں کی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 3 مارچ کو وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ جس کے ساتھ عوام اور اللہ کی طاقت ہو وہ جس الیکشن میں حصہ لے وہ جیتے گا۔

    واضح رہے کہ شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان آج دوسرے روز بھی قلمبند کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب ریفرنس کی سماعت کی۔

    شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا بیان مکمل ریکارڈ نہ کیا جا سکا جبکہ ملزمان کے وکیل کی جانب سے واجد ضیاء کے بیان پرباربار اعتراض کیا گیا۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ یہاں پرجے آئی ٹی رپورٹ کے دفاع کے لیے موجود ہوں، اہم کیس ہے پہلے دن سے میں اس کیس سے جڑا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میرےاور پراسیکیوٹر کے بات کرنے میں فرق ہوسکتا ہے جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ جو بھی دستاویزات اکٹھی کیں وہ ریکارڈ پر لائیں، رائے ابھی نہ دیں ، آپ کی رائےکامرحلہ بعد میں آئے گا۔

    نوازشریف کی وکیل عائشہ حامد نے کہا کہ واجد ضیاء پھر لسٹ کو دیکھ کر بیان ریکارڈ کرا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ لسٹ سے پڑھنا ہےتوہمیں بھی دیں جبکہ واجد ضیاء رائے نہیں دےسکتے۔

    سابق وزیراعظم کی وکیل نے کہا کہ واجد ضیاء الگ الگ دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنا رہے ہیں، وقت کم ہے شواہد کو ترتیب میں نہیں یا جا سکتا، میں نے جوشواہد اکٹھے کیے میرے طریقے سے ہی لیے جائیں۔

    جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ بہت بڑی رپورٹ ہے میرے حساب سے بتانے دیں جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ کو ایک دن پہلے پراسیکیوشن ٹیم کے ساتھ بیٹھنا چاہیے تھا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ درخواستوں کے ساتھ منسلک دستاویزکوریکارڈ کا حصہ بنانا چاہتا ہوں جس پرمعزز جج نے ریمارکس دیے کہ کسی حد تک گواہ کی رائے کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ سمجھا سکتا ہے۔

    جے آئی ٹی کے سربراہ کی جانب عرفان منگی کے دستخط شدہ دستاویزات پرمریم نواز کے وکیل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ عرفان منگی عدالت میں بطور گواہ موجود نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ واجد ضیاء عرفان منگی کی دستخط شدہ دستاویزات عدالتی ریکارڈ میں نہیں لاسکتے، واجد ضیاء صرف وہ دستاویزات پیش کرسکتےہیں جن پران کےدستخط ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ واجد ضیاء جے آئی ٹی کےسربراہ ہیں یہ دستاویزات پیش کرسکتے ہیں۔

    عدالت نے شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی جبکہ جے آئی ٹی سربراہ واجدضیاء کل بھی اپنا بیان ریکارڈ کروائیں گے۔

    احتساب عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ کو بطورثبوت پیش کرنے کے اعتراض پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مکمل رپورٹ بطور شواہد عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے سے متعلق مریم نواز کے وکیل کی درخواست جزوی طور پر منظور کرلی۔

    عدالت نے کہا کہ جے آئی ٹی کا تجزیہ عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنے گا اور جے آئی ٹی میں ریکارڈ گواہوں کے بیانات عدالت میں قلمبند نہیں ہوں گے۔

    احتساب عدالت نے کہا کہ نوازشریف کا واجد ضیاء کے بیان پراعتراض بھی نوٹ کیا جائے گا۔

    مریم نواز کے وکیل نے دستاویزات پڑھ کر واجد ضیاء کے بیان ریکارڈ کرانے پراعتراض کیا جس پر عدالت نے ہدایت کی کہ واجد ضیاء صرف وہ دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنوائیں جو اکٹھی کیں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ سب کچھ گواہ پرچھوڑ دیا جائے، انہوں نے نیب پراسیکیوشن کو ہدایت کی کہ گواہ کوبٹھا کردستاویزات ترتیب دیں۔

    معزز جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ گواہ کو عدالتی ریکارڈ پرلائیں، صرف کیس سے متعلق چیزوں کوعدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا کہ کوئی اورکیس ہوتا توکہتا گواہ کی تیاری کے لیے پراسیکیوشن کو وقت دیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اصل میں آپ کو گواہ کی زیادہ تیاری پراعتراض ہے۔

    اس سے قبل مریم نوازکے وکیل نے احتساب عدالت میں قانونی حوالے دیتے ہوئے کہا تھا کہ صرف والیم 3، 4 اور5 ہی اس کیس سےمتعلق ہیں جبکہ جے آئی ٹی رپورٹ کے دیگروالیم، کئی شہادتیں قابل قبول نہیں ہیں۔

    امجد پرویز کا کہنا تھا کہ تفتیشی خود سے بنائی دستاویزات کوشواہد کے طورپرپیش نہیں کرسکتا، جے آئی ٹی رپورٹ کی صداقت کوچیلنج کرنے کا حق سپریم کورٹ نے دیا۔

    مریم نواز کے وکیل نے کہا تھا کہ جےآئی ٹی کا کون سا والیم کس ریفرنس سے متعلقہ ہے یہ عدالت نے دیکھنا ہے جبکہ نیب پراسکیوٹر کی جانب سے مریم نوازکے وکیل کے اعتراض پر مخالفت کی گئی۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفر نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ ہمارے پبلک دستاویزات ہیں اور ہمارا اہم ترین ثبوت ہے، 3 والیم متعلقہ ہیں تو باقی کیوں نہیں؟ انہوں نے کہا تھا کہ واجد ضیاء کبھی بھی جے آئی ٹی کے تحقیقاتی افسرنہیں رہے، اس حوالے سے وکیل صفائی کےاعتراضات غیرمتعلقہ ہیں۔

    پراسیکیوٹرنیب نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل، رپورٹ کسی فورم پرچیلنج نہیں کی گئی، رپورٹ اب پبلک دستاویزات ہیں جبکہ واجد ضیاء جےآئی ٹی سربراہ تھے،عدالت نے تفتیشی افسر مقررنہیں کیا۔

    سردار مظفر نے کہا تھا کہ جے آئی ٹی کا ملزمان نے مطالبہ کیا، پھرپیش ہوئے، شواہد بھی دیے اور نیب نے دوران تفتیش واجد ضیاء کا بیان ریکارڈ کیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی بیٹی مریم نواز کو حاضری لگانے کے بعد جانے کی اجازت دی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر جے آئی سربراہ واجد ضیاء نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں الگ الگ مواد دینے میں مشکل درپیش ہے ایک ساتھ جے آئی ٹی رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ کاحصہ بنایا جائے۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ مکمل عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنائی جاسکتی، رپورٹ کا بڑا حصہ تجریوں، تبصروں پرمشتمل ہے۔


    العزیزیہ ضمنی ریفرنس: شریف خاندان کے خلاف گواہوں کے بیان قلم بند


    واضح رہے کہ جے آئی ٹی سربراہ 21 مارچ کوفلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں بیان قلمبند کراوئیں گے، ان تینوں ریفرنسز میں واجد ضیاء کے سوا نیب کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کیا وجہ تھی کہ بنی گالہ اور کراچی والے ایک ہی دربار پرجا کر جھک گئے؟ نواز شریف

    کیا وجہ تھی کہ بنی گالہ اور کراچی والے ایک ہی دربار پرجا کر جھک گئے؟ نواز شریف

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ کیا وجہ تھی کہ بنی گالہ اور کراچی والے ایک ہی دربار پرجا کر جھک گئے؟ وجہ عوام کے سامنے آنی چاہئے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر نواز شریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو میں اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کیا وجہ تھی کہ بنی گالہ والے اور کراچی سے آنے والے ایک ہی دربار پرجا کر جھک گئے؟ کیاوجہ تھی کہ جی پی ایس کی طرح ہرکوئی ایک ہی جگہ پرجا پہنچا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ سب کے ایک ہی جگہ جھکنے کی وجوہات عوام کے سامنے آنی چاہئیں۔

    صحافی نے سوال کیا کہ سینیٹ الیکشن کی طرح2018 الیکشن بھی مینیج کیا گیا تو کیاکریں گے، تو جواب میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ اب نہ وہ وقت رہا ہے نہ ہی حالات، دنیا بہت آگے چلی گئی ہے ، نگراں حکومت آئین سے بالاتر ہو کر کوئی کام نہیں کر سکتی ۔


    مزید پڑھیں :  چابی والے کھلونو، تم جیت کر بھی ہار گئے، نواز شریف


    یاد رہے گذشتہ روز اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا تھا کہ جو مشن میں نے چن لیا، وہ ایمان کا حصہ ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، آپ کو بھی چین سے نہیں بیٹھنے دوں گا، ہمارا منشور چارالفاظ ہوں گے، ووٹ کوعزت دو۔

    حریفوں‌ پرکڑی تنقید کرتے ہوئے انکا کہنا کہ بنی گالہ والا اور بلاول ہاؤس والے ایک ہی بارگاہ میں‌ جھک گئے، کون ہے وہ جس کے آگے جاکر جھکے ہو، یہ چابی والے کھلونے ہیں، ملک تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا، تم جیت کر بھی ہار گئے، ہم ہار کر بھی جیت گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت کا جےآئی ٹی رپورٹ کےتجزیاتی حصےکوریکارڈ کا حصہ نہ بنانےکا فیصلہ

    عدالت کا جےآئی ٹی رپورٹ کےتجزیاتی حصےکوریکارڈ کا حصہ نہ بنانےکا فیصلہ

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز میں مکمل جے آئی ٹی رپورٹ ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ کے صرف دستاویزی ثبوتوں کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔

    عدالت میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے، طبعیت کی ناسازی کے باعث عدالت نے نوازشریف اور مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرتے ہوئے انہیں حاضری لگا کر جانے کی اجازت دی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو عدالت میں ہی رکنے کا حکم دیا۔

    استغاثہ کے گواہ واجد ضیاء احتساب عدالت نہیں پہنچ سکے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ سپریم کورٹ سے ریکارڈ لے کرآئیں گے جس پر عدالت نے سماعت میں 10 بجے تک کا وقفہ کردیا۔

    احتساب عدالت میں وقفے کے بعد کیس کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہوا تو پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کےحکم پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بنائی گئی، تحقیقاتی ٹیم کوچند سوالات کے جواب تلاش کرنے، تحقیق کا حکم دیا گیا۔

    واجد ضیاء نے کہا کہ گلف اسٹیل ، قطری خط اور ہل میٹل کی تحقیقات کا حکم دیا گیا، ملزمان کی رقوم جدہ، قطراوربرطانیہ کیسے منتقل ہوئی یہ سوال بھی تھا، نوازشریف کے بچوں کے پاس کمپنیزکے لیے سرمایہ کہاں سے آیا ؟۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے عدالت کو بتایا کہ سوال تھا کہ نوازشریف اورزیر کفالت افراد کے آمدن سے زائد اثاثے کیسے بنے؟۔

    مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے واجد ضیاء کے بیان پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے جس حکم نامے کا حوالہ دے رہے ہیں وہ ریکارڈ پرنہیں جبکہ حکم نامے کی کاپیاں ملزمان کو بھی فراہم نہیں کی گئیں۔

    امجد پرویز نے جے آئی ٹی رپورٹ کوعدالتی کارروائی کا حصہ بنانے پراعتراض کرتے ہوئے کہا کہ جو مواد اکٹھا کیا گیا اسے عدالتی کارروائی کاحصہ نہیں بنایا جاسکتا، جے آئی ٹی کے ہروالیم پر20 سے 25 صفحات کی سمری لکھی گئی ہے۔

    مریم نوازکے وکیل نے کہا کہ سمری کو بھی عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بنایا جاسکتا، قانون کے مطابق تحقیقاتی رپورٹ کو بطورثبوت پیش نہیں کیا جاسکتا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب نے جے آئی ٹی رپورٹ کی بنیاد پرریفرنس فائل کیا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ واجد ضیاء بطور گواہ پیش ہوئے ہیں، جے آئی ٹی رپورٹ کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے، واجد ضیاء نے دستاویزات اکٹھی کی ہیں وہ ہمارے تفتیشی افسر ہیں۔

    احتساب عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہ بنانے کا فیصلہ دیا اور جج محمد بشیر نے رپورٹ کے صرف دستاویزی ثبوتوں کوریکارڈ کاحصہ بنایاجائے گا، جو خطوط لکھے گئے اور دستاویزات جمع کی گئیں وہ ریکارڈ ہوں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گرینڈ پلاننگ  کے تحت یہ سب کچھ ہورہا ہے، نواز شریف

    گرینڈ پلاننگ کے تحت یہ سب کچھ ہورہا ہے، نواز شریف

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے 6 ماہ میں کچھ نہ ہوسکا مزید دو ماہ کا وقت دے دیا گیا ہے، گرینڈ پلاننگ ہے جس کے تحت یہ سب کچھ ہورہا ہے ، میراتو یہ خیال ہے یہ بالکل بوگس کیس ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر سابق وزیر اعظم نواز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے پوئے کہا کہ گواہ کی گواہی ہمارے حق میں گئی ہے ، جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے یہ اس کی بڑی مثال ہے ، 6 ماہ ہوگئے مگر اب تک کیس ثابت نہیں کرسکے ، کرپشن کا کیس ہوتا تو اب تک سامنے آچکا ہوتا۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کٹہرےمیں لانا چاہئے، جن کی وجہ سے وزیراعظم نااہل ہوا، رابرٹ ریڈلے کا بہت چرچا تھا کہ گواہی دے گا، ریڈلے کی گواہی ہمارے حق میں آئی ہے، 6 ماہ میں کچھ نہ ہوسکا مزید دو ماہ کا وقت دےدیا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں :  رضا ربانی کا نام بطور چیئرمین سینیٹ دینے کا مقصد ہارس ٹریڈنگ سے بچنا تھا، نواز شریف


    چیئرمین سینیٹ کے حوالے سے نااہل وزیراعظم نے کہا کہ رضاربانی کے چیئرمین بننے پر اتحادیوں اور مجھےاعتراض نہیں ، پیپلزپارٹی نے چیئرمین کیلئے رضا ربانی کا نام دیا تو حمایت کریں گے، رضاربانی اس معیار پر پورا اترتے ہیں مگر ان کی لیڈرشپ ایسا نہیں چاہتی، اب ہم اپنے اندر ایسا چیئرمین تلاش کررہے ہیں جو اس معیار پر پورا اترتے ہوں۔

    نواز شریف نے کہا کہ گرینڈپلاننگ ہے جس کے تحت یہ سب کچھ ہورہاہے ، تفتیش کیلئے قوم کا پیسہ فیس کے طور پر دیا گیا ، آج تک کچھ پتہ نہیں چل سکا کہ نوازشریف پر کوئی الزام ہے، کرپشن ہوتی تو پہلے دو ماہ میں ہی پتہ لگ جانا تھا، میراتو یہ خیال ہے یہ بالکل بوگس کیس ہے۔

    میاں صاحب اپنی اہلیہ سے نہیں ملے، مریم نواز

    دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میاں صاحب اپنی اہلیہ سے نہیں ملے ، کلثوم نواز کے 6کیمو تھراپی کے سیشن ختم ہورہے تھے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ والدہ کی گردن پر دوبارہ کینسر کی تشخیص ہوئی ہے، میاں صاحب کو اہلیہ کےعلاج کیلئےڈاکٹرز سے مشورہ کرنا تھا ، ایک ہفتے کیلئے جانا تھا اس کیلئے استثنی مانگی تھی لیکن ہمیں لندن جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رضاربانی کا نام لینےکا مطلب تھا کہ اگلی ہارس ٹریڈنگ سے بچا جاسکے‘ نوازشریف

    رضاربانی کا نام لینےکا مطلب تھا کہ اگلی ہارس ٹریڈنگ سے بچا جاسکے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ رضا ربانی کا نام بطور چیئرمین سینیٹ دینے کا مقصد ہارس ٹریڈنگ سے بچنا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے رضا ربانی کا نام لینے کا مطلب یہ تھا کہ وہ موزوں آدمی ہیں، اپنا کام اچھے طریقے سے کرتے ہیں۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ سے متعلق قانون سازی ہونی چاہیے، قانون سازی کے لیے ہم تمام جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلےسینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوئی، اب چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے لیے ہارس ٹریڈنگ افسوس کی بات ہے۔

    نواشریف نے کہا کہ ہم سینیٹ کی اکثریت جماعت ہیں اور ہماراحق ہے کہ اپنا امیدوار دیں، مولانا فضل الرحمان ، حاصل بزنجو، محمود اچکزئی کو ملا کر اچھی تعداد بن جاتی ہے۔

    صحافی نے نا اہل وزیراعظم نوازشریف سے سوال کیا کہ مولانا فضل الرحمان تو آصف علی زرداری کے دوست ہیں جس پر انہوں نے جواب دیا کہ فضل الرحمان ہمارے بھی دوست ہیں۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپرٹیز ضمنی ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی

    اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 12 مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں 7 مارچ تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں ریفرنس میں نامزد ملزم سعید احمد خان اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کرکے آج ہی فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کی جائے گی۔

    ملزم سعید احمد خان کے وکیل نے کہا کہ فرد جرم عائد ہونے میں کافی رکاوٹیں ہیں، ریفرنس کی نقول تقسیم کرنے کے بعد اس کا جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے، جس پرعدالت نے ریفرنس کی سماعت میں 12 بجے تک کا وقفہ کردیا۔

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت وقفے کے بعد دوبارہ شروع ہوئی تو صدرنیشنل بینک سعید احمد، نعیم محمود ، منصوررضا کو دستاویزات حوالے کر دی گئیں۔

    نیب کے تفتیشی نادر عباس نے ریفرنس کی نقول عدالت میں جمع کرائیں، عدالت نے کہا کہ ملزمان پر فرد جرم آئندہ سماعت پر عائد کی جائے گی جس کے بعد سماعت 12مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 28 فروری کو احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس کی سماعت ہوئی تھی جس میں تینوں نامزد ملزمان سعید احمد، نعیم محمود اور منصور رضا عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    ملزم سعید احمد خان کے وکیل نے کہا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف پورے نیب ریفرنس کی کاپیاں فراہم کی جائیں جس پر عدالت نے نامزد ملزمان کو پورے ریفرنس کی کاپیاں فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 5 مارچ تک ملتوی کردی تھی۔


    اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور


    یاد رہے کہ 26 فروری کو احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 23 فروری کو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • احد چیمہ اورشاہد شفیق 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کےحوالے

    احد چیمہ اورشاہد شفیق 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کےحوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار ملزم سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور شاہد شفیق کو15 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کےحوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورکی احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہاوسنگ اسکیم ریفرنس پرسماعت ہوئی جہاں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار ملزم سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور شاہد شفیق کو پیش کیا گیا۔

    عدالت میں نیب کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ احد چیمہ اورخاندان نے 32 کنال اراضی اپنے نام منتقل کرائی، کروڑوں کی زمین کے عوض احد چیمہ نے 25 لاکھ ادا کیے، باقی رقم پیراگون سٹی کے اکاؤنٹ سے ٹرانسفر کی گئی۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ ساڑھے 19 کنال مزید زمین بہن اورکزن کے نام منتقل ہوئی، 3 بار نوٹس دیے، احد چیمہ کی بہن اوردیگر افراد شامل تفتیش نہیں ہورہے، آشیانہ اقبال پیراگون سٹی سےملحق سوسائٹی ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے وکیل نے کہا کہ تفتیش جاری ہے کہیں پیراگون سٹی نے بھی فائلیں فروخت نہ کی ہوں، پی ایل ڈی سی کے 3 سال میں 17 چیف ایگزیکٹو تبدیل کیے گئے، تمام سی ای اوز کو صرف ٹھیکا چلتا رہنےکے لیےتبدیل کیا گیا۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ احد چیمہ کے 2 موبائل، لیپ ٹاپ اور دیگر فائلیں تحویل میں لے لی ہیں، ملزم شاہد شفیق نےجعلی دستاویزات پرٹھیکا حاصل کیا، ٹھیکا لیتے وقت اسپارکو کو مرکزی کمپنی ظاہر کیا گیا۔

    قومی احتساب بیورو کے وکیل نے کہا کہ ٹھیکا لیتے وقت تینوں کمپنیوں کا حصہ ظاہر نہیں کیا گیا، بعد میں شاہد شفیق نے خود کو90 اوردیگر2 کمپنیوں کو10 فیصد کاحصہ دیا۔

    نیب کے وکیل کی جانب سے آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار ملزم سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ اور شاہد شفیق کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست پرعدالت نے فیصلہ محفوظ سناتے ہوئے دونوں ملزمان کو 15 روزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔


    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی : سابق ڈی جی ایل ڈی اے گرفتار


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 21 جنوری کو قومی احتساب بیورو نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف فلیگ شپ ضمنی ریفرنس کی سماعت 7مارچ تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف فلیگ شپ ضمنی ریفرنس کی سماعت 7مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد : نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ عبدالحنان پر جرح مکمل کرلی جس کے بعد ضمنی ریفرنس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب کے ضمنی ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف احتساب عدالت کے سامنے پیش ہوئے، اس موقع پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کی طبعیت خراب ہے اگرعدالت اجازت دے تو وہ چلے جائیں۔

    خواجہ حارث کی درخواست پراحتساب عدالت نے نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف کو حاضری لگا کر عدالت سے جانے کی اجازت دے دی۔ نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے گواہ عبدالحنان پر جرح مکمل کرلی۔

    گواہ عبدالحنان نے کہا کہ دستاویزات پرفارن اینڈ کامن ویلتھ تصدیق کنندہ کو ذاتی طورپرنہیں جانتا، آف شور کمپنیزکی دستاویزات فراہم کرنے والے افسرکو بھی نہیں جانتا۔ انہوں نے کہا کہ فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس سے نوٹرائزیشن کے بعد دستاویزات کی تصدیق کی۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ نائنتھ آرڈرآف کنفرمیشن نہ عدالتی ریکارڈ پرموجود ہے نہ نوٹری پبلک کوبھجوایا، نوٹری پبلک سے آنے والی دستاویزات کی کنفرمیشن آرڈرکا سوال نہیں اٹھایا۔

    عبدالحنان نے کہا کہ دستاویزات کی نوٹری تصدیق کرنے والوں کے نام اور تاریخ درج ہی نہیں ہے، دستاویزات براہ راست وصول نہیں کی، کسی کمپنی افسریا لینڈرجسٹری کے افسرنے دستاویزات کی تصدیق نہیں کی۔ خواجہ حارث نے کہا کہ کسی سم کا سرٹیفکیٹ دستاویزات کے درست ہونے سے متعلق نہیں ہے۔

    استغاثہ کے گواہ عبد الحنان پرنوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح مکمل ہونے کے بعد احتساب عدالت نے شریف خاندان کے نیب کے ضمنی ریفرنس کی سماعت 7 مارچ تک ملتوی کردی۔


    جتنے فیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے‘ نوازشریف


    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں مختصر پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا تھا کہ کیا ہمارانشان چھیننے سے آپ ہمارا نشان مٹائیں دیں گے؟۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ جتنےفیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے، جتنے فیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے، عوام اب یہ سکھا شاہی برداشت کرنے کو نہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر استغاثہ کے گواہ عبدالحنان کا بیان قلمبند کیا گیا تھا اور ان کی جانب سے پیش کردہ دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جتنے فیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے‘ نوازشریف

    جتنے فیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کا کہنا ہے کہ سرگودھا میں ہمارے امیدوارکے پاس شیرکا نشان نہیں تھا، ہمارے امیدوار پھربھی 20 ہزار ووٹوں سے کامیاب ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ کیا ہمارانشان چھیننے سے آپ ہمارا نشان مٹائیں دیں گے؟۔

    نوازشریف نے کہا کہ جتنےفیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے، جتنے فیصلے دو گےعوام اتنا ہی ہمارا ساتھ دیں گے، اب عوام روزبروزباشعورہو رہے ہیں، عوام اب یہ سکھا شاہی برداشت کرنے کو نہیں۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ بغیر کسی وجہ کے وزیراعظ‌م کو باہر نکال کر پھینک دیا گیا، منتخب وزیراعظم کو اس طرح سے نکال کر باہر پھینکا عوام اب برداشت نہیں کریں گے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ جو ظم برداشت کرتا رہتا ہے اور ظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا وہ سب سے بڑا ظالم ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے 70سال جیسے گزرگئے ویسے اب نہیں گزرنے چاہییں۔

    سابق وزیراعظم کا سینیٹ انتخابات کے حوالے سے کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات میں جہاں پیسہ چلا اور ووٹ خریدے، اس کا حساب کتاب ہونا چاہیے۔


    الیکشن سے باہر رکھنے کے لیے نیا مقدمہ دائر کیا جارہا ہے، نوازشریف


    خیال رہے کہ گزشتہ روز نوازشریف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف آنے والے فیصلوں میں غصے اور انتقام کی جھلک سب کو دکھائی دے رہی ہے، الیکشن سے باہر کرنے کے لیے نیا مقدمہ درج کیا جارہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔