Tag: احتساب عدالت

  • احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازت دیدی

    احتساب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازت دیدی

    کراچی : احتساب عدالت نے 462 ارب روپے کی کرپشن کیس میں ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازت دے دی، ڈاکٹر عاصم کو 3سے 9 مارچ تک دبئی جانےکی اجازت دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم و دیگر کے خلاف 462 ارب روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ڈاکٹر عاصم و دیگر ملزنان عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ڈاکٹر عاصم کو علاج کے لئے دبئی جانے کی اجازات دے دی ۔

    ڈاکٹر عاصم نے عدالت سے علاج کےلئے دبئی جانے کی درخواست کی، جس پر جناح اسپتال میں ڈاکٹر عاصم کو لاحق مرض کی سہولت ہے یا نہیں اس حوالے سے بھی رپورٹ طلب کرلی ۔

    عدالت نے کہا کہ ضیاء الدیں اسپتال ان کا اپنا اسپتال ہے فزیو تھراپی یہاں پر بھی ہے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جناح اسپتال سے پتہ کر لیتے ہیں ،اس دفعہ جانے کی اجازات دے دیتے ہیں لیکن آئندہ کے لیے پتہ کرا لیتے ہیں، اگر یہ سہولت پاکستان میں نہیں ہے تو یہاں بھی ہونی چاہئے۔

    عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث سماعت 12 مارچ تک ملتوی کردی اور ڈاکٹر عاصم کو تین مارچ سے 9 مارچ تک دبئی جانے کی اجازات دیدی۔


    مزید پڑھیں :  ڈاکٹر عاصم کی ایم کیوایم کے تمام دھڑوں کو پیپلزپارٹی میں شمولیت کی دعوت


    یاد رہے 26 فروری کو احتساب عدالت نے 17 ارب روپے سے زائد کے کرپشن ریفرنس میں ڈاکٹر عاصم پر فرد جرم عائد کردی تھی اور ملزم نے فرد جرم عائد کیے جانے پر صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ 29 نومبر 2017 میں سپریم کورٹ کے حکم پر ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل 29 مارچ کو سندھ ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پر ڈاکٹرعاصم حسین کے خلاف 479 ارب روپے کی کرپشن کے 2 مقدمات میں 25،25 لاکھ روپے کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی۔

    جس کے بعد انہیں 19 ماہ بعد 31 مارچ کو رہا کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اگست 2015ء میں پیپلز پارٹی کے رہنماء ڈاکٹر عاصم حسین کو 462 ارب روپے کرپشن اور دہشتگردوں کے علاج و معالجے مقدمے میں اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب وہ صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ایک اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

    بعد ازاں نیب نے کرپشن کی تحقیقات بھی شروع کردی تھیں۔

    ڈاکٹر عاصم پر 462 ارب روپے کی کرپشن کا بھی الزام ہے، جس میں ان کے خلاف نیب نے ریفرنس دائر کر رکھا ہے جبکہ جیل میں ہونے کے باوجود پیپلز پارٹی ڈاکٹر عاصم کو کراچی کا صدر بھی مقرر کر چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف ضمنی ریفرنسزکی سماعت‘ گواہوں کے بیان قلمبند

    شریف خاندان کےخلاف ضمنی ریفرنسزکی سماعت‘ گواہوں کے بیان قلمبند

    اسلام آباد : نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے خلاف ضمنی ریفرنسز کی سماعت میں 2 بجے تک وقفہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر شریف خاندان کے خلاف نیب کی جانب سے دائر ضمنی ریفرنسز کی سماعت کررہے ہیں۔

    نا اہل سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


    نوازشریف کی واجد ضیاء کا بیان ایک بار قلمبند کرنے کی درخواست


    احتساب عدالت میں نوازشریف کی تینوں ریفرنسز میں پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا ایک ساتھ بیان قلمبند کرنے کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

    سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے تینوں ریفرنسز میں گواہ کا بیان یکجا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ واجد ضیا کا الگ الگ بیان ہونے سے دفاع کمزورہوجائے گا، گواہ بہت تیز ہے اپنا بیان بہتر کرلے گا، عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔


    گواہ سنیل اعجاز کا بیان قلمبند


    عدالت میں سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ سنیل اعجاز نے بتایا کہ 23 جنوری 2018 کو نیب تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوا، تفتیشی افسرکوعبدالرحمان نامی شخص کے اکاؤنٹس کی تفصیلات دیں۔

    گواہ نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسرکو سسٹم جنریٹ دستاویزات فراہم کیں اورمیں نے تصدیق کی، ہل میٹل اکاؤنٹ سے جتنی رقوم آئیں ان کی تفصیلات تفتیشی افسرکو دیں، تفتیشی افسرکو25 جنوری2013 سے 24جنوری 2018 تک اکاونٹ تفصیلات دیں۔

    استغاثہ کے گواہ سنیل اعجاز نے کہا کہ تفصیلات دینے کے بعد تفتیشی افسر نے میرا بیان ریکارڈ کیا، میرے علاوہ بینک کے تین اور افراد نے نیب کو ریکارڈ فراہم کیا۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے سوال کیا کہ باہرسے آنے والی رقوم کا مقصد بینک ریکارڈ میں موجود ہوتا ہے جس پر سنیل اعجاز نے جواب دیا کہ یہ درست ہے باہر سے آنے والی رقوم کا مقصد بینک ریکارڈ میں موجود ہوتا ہے۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے سوال کیا کہ کسی نےآپ سے تفصیلات مانگی تھیں جورقوم آئیں وہ کس مقصد کے لیے تھیں، گواہ نے جواب دیا کہ مجھ سے کسی نے پوچھا نہ میں نے کسی کو تفصیلات فراہم کیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ کیا آپ نے کسی سے شکایت کی رقوم کا مقصد ظاہرنہیں ہے جس پر استغاثہ کے گواہ نے جواب دیا کہ یہ کام برانچ لیول پرنہیں ہوتا ، نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ آپ سےجو پوچھا گیا ہے اس کا جواب دیں۔


    گواہ عبدالحنان کا بیان قلمبند


    فلیگ شپ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ عبدالحنان نے عدالت کو بتایا کہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویزہ قونصلر اتاشی ہیں، ویزے پر دستخط اور دستاویزات کی تصدیق کرتا ہوں۔

    گواہ عبدالحنان نے کہا کہ 24 جنوری 2018 کونیب تفتیشی افسرکامران ہائی کمیشن آئے، ذکی الدین نے لفافے نیب افسر کامران کو دیے، کمپنیزڈائریکٹرز، فنانشل اسٹیٹمنٹ، لینڈ رجسٹری کی دستاویزات تھیں۔

    استغاثہ کے گواہ نے بتایا کہ تفتیشی افسرکو کہا کہ دستاویزات کونوٹرائیزکرا دیں، میں نے کہا دستاویزات قانون کے مطابق نہیں، تصدیق نہیں کرسکتا، میں نے بتایا فارن اینڈ کامن ویلتھ دفتردستاویزات کی تصدیق کرتا ہے۔

    گواہ عبدالحنان نے کہا کہ نیب ٹیم روانہ ہوئی تو5 بجے دستاویزات کی تصدیق کرنے واپس لے آئے، قانونی طریقہ کارمکمل ہونے کے بعد دستاویزات کی میں نے تصدیق کردی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ 25 جنوری 2018 کو نیب تفتیشی افسر دوبارہ آئے، تفتیشی افسرکو ذکی الدین نے تین لفافے فراہم کیے، لفافوں میں لینڈ رجسٹری سےمتعلق دستاویزات تھیں، تفتیشی افسرکو فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس سے دستاویزات کی تصدیق کا کہا۔

    احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ ضمنی ریفرنسز میں آج مزید تین گواہوں کو طلب کررکھا ہے جن میں عبدالحنان، رضوان خان اور سنیل شامل ہیں۔

    دوسری جانب عدالت نے ایون فیلڈ پراپرٹیز کے ضمنی ریفنس میں جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کو اصل ریکارڈ سمیت بیان قلمبند کرانے کے آج طلب کررکھا ہے، واجد ضیاء پہلی بار نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنا بیان قلمبند کرائیں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ضمنی ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے واجد ضیاء پرتینوں ریفرنسز میں مشترکہ جرح کی درخواست کی تھی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے خواجہ حارث کی درخواست پر مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ ایک ساتھ دینے کی ہدایت کی ہے لیکن جرح الگ ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نااہل وزیراعظم نوازشریف کےخلاف ضمنی ریفرنسز کی سماعت  کل صبح 9بجے تک ملتوی

    نااہل وزیراعظم نوازشریف کےخلاف ضمنی ریفرنسز کی سماعت کل صبح 9بجے تک ملتوی

    اسلام آباد : نا اہل سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز کے ضمنی ریفرنسز کی سماعت کل صبح 9بجے تک ملتوی کردی ، گواہ عبدالحنان، رضوان خان اور سنیل کل اپنا بیان ریکارڈکرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق وزیراعظم کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز کے ضمنی ریفرنسزپر سماعت کررہے ہیں۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف اپنی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے ہمراہ ضمنی ریفرنسز میں پیشی کے لیے احتساب عدالت پہنچے۔

    عدالت میں ضمنی ریفرنسز کی سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوسکے جس کے بعد سماعت پہلے ساڑھے 11 بجے تک اور پھر 1 بجے تک ملتوی کردی گئی۔


    نوازشریف کو وقفے کے بعد حاضری سے استثنیٰ


    خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد نے احتساب عدالت سے استدعا کی کہ وقفے کے بعد کی حاضری سے نوازشریف کو استثنیٰ دیا جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانونی تقاضا ہے کہ گواہوں کے بیانات کے موقع پرملزم موجود ہو۔

    احتساب عدالت نے نا اہل سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کو وقفے کے بعد دوبارہ حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔

    نواز شریف کیخلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ، العزیزیہ اسٹیل ضمنی ریفرنس میں استغاثہ کے 5گواہان کے بیانات قلمبند اور جرح بھی مکمل کر لی گئی، باقی 3 گواہان کے بیانات کل قلمبند کئے جائیں گے۔


    گواہ نوید الرحمان کابیان قلمبند


    عدالت میں ایک بجے کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو گواہ نویدالرحمان کا بیان ریکارڈ کیا جا رہا ہے، نوید الرحمان پاکستان ہائی کمیشن لندن میں اسپیشل سیکیورٹی گارڈ ہیں۔

    نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ نوید الرحمان نے عدالت کو بتایا کہ میں پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں سیکیورٹی گارڈ ہو۔

    گواہ نے عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ 24 جنوری کو نیب تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوکربیان قلمبند کرایا، میں نے رائل میل وصول کی اورآگے سی آر سیکشن میں بھجوائی۔

    خواجہ حارث نے گواہ پر جرح کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا بیان کس نے لیا تھا جس پر نویدالرحمان نے جواب دیا کہ میرا بیان کامران صاحب نے لیا تھا۔

    نوازشریف کے وکیل نے سوال کیا کہ آپ انہیں جانتے ہیں وہ کون ہیں؟ جس پر استغاثہ کے گواہ نے جواب دیا کہ نہیں میں انہیں جانتا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ آپ نے بتایا آپ کا کام میل وصول اورسی آرسیکشن بھیجنا ہے، گواہ نے جواب دیا کہ جی میں نے بتایا تھا، نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ انہوں نے تو بیان میں نہیں لکھا کہ آپ نے ایسا کچھ بتایا۔

    نیب پراسیکیوٹرسردار مظفر نے کہا کہ ان کو پہلے بیان تو دکھائیں جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ آپ درمیان میں نہ بولیں مجھے سوال کرنے دیں۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل نے کہا کہ بیان میں نہیں لکھا گواہ نے یہ بتایا میرا کام رائل میل موصول کرنا ہے، جج محمد بشیر نے کہا کہ خواجہ حارث ٹھیک کہہ رہے ہیں یہ بات واقعی بیان میں نہیں لکھی۔

    خواجہ حارث نے سوال کیا کہ آپ کا کام رائل میل کےعلاوہ بھی کوئی میل وصول کرنا ہے جس پر گواہ نے جواب دیا کہ جی میرا کام ڈی ایچ ایل اوررائل میل وصول کرکےسی آرسیکشن بھیجنا ہے۔

    اس موقع پر گواہ سے جرح کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ یہ انتہائی ڈھیٹ پراسیکیوٹر ہے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ کس طرح کے الفاظ استعمال کررہے ہیں۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب سردارمظفر نے کہا کہ آپ کو اپنی عزت کا خیال نہیں مگرمجھے ہے، آپ سینئروکیل ہیں لیکن ٹرائل آپ کی مرضی کا نہیں ہوسکتا، آپ کا یہی طریقہ ہے اسی وجہ سے کیس خراب کرتے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہم ایسے لوگ نہیں کہ ایسے الفاظ استعمال کریں، آپ کے والد کو جانتا ہوں خواجہ سلطان بڑے وکیل تھے۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹرنیب سردارمظفر نے کہا آپ شاید مجبوری سے وکالت میں آئے مگرمیں شوق سے وکیل بنا، کیس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے قانونی نکات پر بولتا رہوں گا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ جب ان کی تقریر ختم ہو جائےتو مجھے بلا لیں۔


    گواہ ذکی الدین کا بیان


    استغاثہ کے دوسرے گواہ ذکی الدین نے عدالت میں بتایا کہ بطورقونصلراسسٹنٹ پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں فرائض سرانجام دے رہا ہوں۔

    گواہ ذکی الدین نے کہا کہ جو میل آتی ہے اس کو ڈائری نمبرلگاتا ہوں، 24 جنوری کونواز شریف کے خلاف شامل تفتیش ہوا، مجھے نوید الرحمان نے میل دی تھی، کیس سے متعلق 12 لفافوں کو ڈائری نمبر لگایا۔

    احتساب عدالت نےکیس کی سماعت کل صبح 9بجےتک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت نے دونوں ریفرنسز میں مجموعی طور پر 8 گواہوں کو بیانات ریکارد کروانے کے لیے طلب کررکھا ہے۔

    نیب کی جانب سے فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں آف شور کمپنیوں اور العزیزیہ اسٹیل ملز کی تشکیل کے حوالے سے دستاویزی شواہد کو ضمنی ریفرنسز کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں نوازشریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    حسن اور حسین نواز کو عدم حاضری کے باعث احتساب عدالت پہلے ہی اشتہاری قرار دے چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • میں عمران خان نہیں کہ کسی بھی معاملے پربولنا شروع کردوں‘ نوازشریف

    میں عمران خان نہیں کہ کسی بھی معاملے پربولنا شروع کردوں‘ نوازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نا اہل وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ عمران خان نہیں کہ کان پڑی جھوٹی سچی بات پر بولنا شروع کردوں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ کل سےعمران خان کے بنی گالہ کے گھر کا معاملہ چل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پورے معاملے کو سمجھنے کی کوشش کررہا ہوں، عمران خان نہیں کہ کسی بھی معاملے پربولنا شروع کردوں، یہی فرق مجھ میں اورعمران خان میں ہے۔

    نوازشریف نے کہا کہ اندھے پن میں الزام تراشی یا جھوٹ کی بارش کرنے والا بندہ نہیں ہوں، کسی بھی نتیجے پر پہنچ کراس معاملے پر بات کروں گا۔

    نا اہل سابق وزیراعظم نےاحتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیا میں عمران خان کی بات پر جواب دوں گا ؟۔

    نوازشریف نے کہا کہ دیکھیں گے کہ سپریم کورٹ عمران خان کے کیس میں کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے کہا کہ بنی گالہ کی اراضی سے متعلق حقائق سامنے آئیں گے تو بات کروں گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل: ملزم شاہد شفیق کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل: ملزم شاہد شفیق کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

    لاہور: آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار ملزم شاہد شفیق کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں گرفتارملزم بسم اللہ انجینئرنگ کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد آج سخت سیکورٹی میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    نیب نے احتساب عدالت سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ملزم کو 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا۔

    عدالت نے ملزم شاہد شفیق کو 5 مارچ کو ریمانڈ مکمل ہونے پر دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا۔


    شاہد شفیق جسمانی ریمانڈ پرنیب کےحوالے


    خیال رہے کہ گزشتہ روز آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن میں گرفتارملزم بسم اللہ کنسٹرکشن کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔

    مجسٹریٹ نے ملزم شاہد شفیق کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے اسے نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ دو روز نیب نے ملزم شاہد شفیق کو حراست میں لیا تھا، ملزم پر ایل ڈی اے اہلکاروں کی ملی بھگت سے 14 ارب روپے کا ٹھیکہ جعلی کاغذات پرحاصل کرنے کا الزام ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور

    اسحاق ڈار کےخلاف ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف دائر ضمنی ریفرنس کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریفرنس کی سماعت کی۔

    نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا جبکہ ضمنی ریفرنس اور اس سے متعلقہ دستاویزات احتساب عدالت پہنچائی گئیں۔

    قومی احتساب بیورو(نیب) کے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق اور تفتیشی افسر نے ریفرنس رجسٹرار آفس میں جمع کراویا۔

    نیب کی جانب سے مزید شواہد اور گواہوں کو ضمنی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے، ضمنی ریفرنس تفتیشی افسرنادر عباس نے تیار کیا۔

    نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے عدالت کوبتایا کہ نیب نے 7 والیمز پرمشتمل ضمنی ریفرنس دائرکیا ہے جس میں 3 نئے ملزمان کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    عمران شفیق نے احتساب عدالت کو بتایا کہ ملزمان کے اکاؤنٹس میں 4.06 ملین ڈالرز کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔

    بعدازاں عدالت نے نیب کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ضمنی ریفرنس سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 28 فروری کو طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ 23 فروری کو نیب پراسیکیوٹر نے احتساب عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے پاناما فیصلے کی روشنی میں نیب نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل: ملزم شاہد شفیق جسمانی ریمانڈ پرنیب کےحوالے

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل: ملزم شاہد شفیق جسمانی ریمانڈ پرنیب کےحوالے

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ اسکیم کرپشن میں گرفتار ملزم شاہد شفیق کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ کرپشن میں گرفتاربسم اللہ کنسٹرکشن کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق کو ضلع کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔

    مجسٹریٹ نے ملزم شاہد شفیق کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے اسے نیب کے حوالے کردیا۔

    ملزم شاہد شفیق بسم اللہ کمپنی کا چیف ایگزیکٹو ہے جس پرکمپنی کے لیے ٹھیکہ لینے کا الزام ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملزم شاہد شفیق کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا اور عدالت سے ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی جائے گی۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم اسکینڈل میں گرفتار ملزم شاہد شفیق کے وکیل نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ آشیانہ پراجیکٹ پر کمپنی بہت پیسہ لگا چکی ہے، کمپنی نے حکومت سے اب تک کوئی پیسہ نہیں لیا۔

    علی بخاری نے کہا کہ میرے موکل شاہد شفیق کو پھنسایا جا رہا ہے، بہت جلد سب کے سامنے سچ اورجھوٹ آ جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نیب نے ملزم شاہد شفیق کو حراست میں لیا تھا، ملزم پر ایل ڈی اے اہلکاروں کی ملی بھگت سے 14 ارب روپے کا ٹھیکہ جعلی کاغذات پرحاصل کرنے کا الزام ہے۔

    واضح رہے کہ 22 فروری کو احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی

    اسحاق ڈارکےخلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے حوالے سے نیب ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی۔

    استغاثہ کے گواہ انعام الحق نے اسحاق ڈار، تبسم اسحاق ڈار اور علی ڈار کے پلاٹوں کی تفصیلات احتساب عدالت میں پیش کیں۔

    گواہ انعام الحق نے عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈار، تبسم اسحاق اورعلی ڈار نے لاہور میں 2،2 کنال کے 3 پلاٹ خریدے۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ایک پلاٹ کی قیمت 23 لاکھ 50 ہزار ہے جبکہ پلاٹوں کی قیمت 2004 سے 2009 کے دوران ادا کی گئی۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پرنیب پراسیکیوٹرکا کہنا تھا کہ گواہ کی طبعیت خراب تھی لیکن اب وہ بہترہے لیکن اس کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوا۔

    احتساب عدالت نے استغاثہ کے گواہ کو پیش ہونے کے لیے آخری موقع دیتے ہوئے آئندہ سماعت پرگواہ کو بیان ریکارڈ کروانے کے لیے طلب کیا تھا۔


    اثاثہ جات ریفرنس : جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کا بیان ریکارڈ


    یاد رہے کہ 12 فروری کو پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کا آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں بیان قلمبند کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایون فیلڈ ریفرنس: خواجہ حارث آج غیرملکی گواہ پرجرح کریں گے

    ایون فیلڈ ریفرنس: خواجہ حارث آج غیرملکی گواہ پرجرح کریں گے

    اسلام آباد : نا اہل وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث ایون فیلڈ ریفرنس میں آج غیرملکی گواہ رابرٹ ریڈلی پر دوبارہ جرح کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر آج دوپہر 2 بجے ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کریں گے۔

    غیرملکی گواہ رابرٹ ریڈلی نے گزشتہ روز سماعت کے دوران اپنا بیان قلمبند کرایا تھا جس پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کی اور آج دوبارہ وہ جرح کریں گے۔


    ایون فیلڈ ریفرنس: کیلبری فونٹ کی جعلسازی پکڑی گئی


    رابرٹ ریڈلی کا کہنا تھا کہ ونڈووسٹا 31 جنوری 2007 کو کمرشل بنیادوں پر متعارف ہوئی تھی، ایون فیلڈ کی دستاویزات میں تاریخ کو دوہزار چار سے دوہزار چھ کیا گیا ہے۔

    غیرملکی گواہ کا مزید کہنا تھا کہ یہ ورژن کیلیبری فونٹ کے استعمال کے لیے نہیں تھا۔

    استغاثہ کے دوسرے گواہ اختر راجا کا بیان قلمبند ہونے کے سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث جرح کریں گے۔

    نیب کے دوسرے غیرملکی گواہ اختر راجا ہیں جن کا بعد میں بیان قلمبند ہونے کے بعد جرح ہوگی۔

    خیال رہے کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • احتساب عدالت سے نوازشریف کو انصاف نہیں ملے گا: وزیراعظم

    احتساب عدالت سے نوازشریف کو انصاف نہیں ملے گا: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو شخص تین بار وزیر اعظم رہا اس پر کرپشن کا الزام لگایا گیا، احتساب عدالت سے نواز شریف کو انصاف نہیں ملے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستانی ہونے کی حیثیت سے کہتا ہوں انصاف ہوتا نظر نہیں آرہا، یہاں صرف پارلیمنٹ کا احتساب ہوتا ہے۔

    ن لیگ سینیٹ الیکشن سے باہر:الیکشن کمیشن نے راجا ظفر الحق کے جاری کردہ ٹکٹ مسترد کردیے

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ میں کوئی تصادم نہیں ہونے جارہا لیکن یہاں صرف پارلیمنٹ کا احتساب ہوتا نظر آتا ہے، عدلیہ پر کوئی چیک ہے اور نہ ہی ہماری کوئی ایسی خواہش ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر کوئی عدالتی حکم سے ملک کو نقصان ہورہا ہے تو عدلیہ کو خود نوٹس لینا چاہیے، اداروں کے درمیان تصادم کے حق میں نہیں، تاہم احتساب عدالت سے نواز شریف کو انصاف ملنے کی کوئی امید نہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات 2017 کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ آئین کی دفعہ 62،63 پر پورا نہ اترنے والا نا اہل شخص کسی سیاسی جماعت کی صدارت نہیں‌ کرسکتا۔

    میں بھی نواز ہوں ،ہر محب وطن پاکستانی یہی کہے گا،مریم نواز

    سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے نتیجے میں نوازشریف مسلم لیگ ن کی صدارت کے لیے نا اہل ہوگئے ہیں، انہیں پاناما کیس میں آئین کی دفعہ 62،63 کے تحت نا اہل قراردیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ میاں‌ نواز شریف کی پارٹی صدارت سے نااہلی کے بعد (ن) لیگ ایک اور بحران کا شکار ہوگئی ہے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے راجا ظفر الحق کی طرف سے جاری کردہ سینیٹ کے تمام ٹکٹس کو بھی مسترد کر دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں