Tag: احتساب عدالت

  • جےآئی ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ میرے پاس موجود نہیں‘ واجد ضیا

    جےآئی ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ میرے پاس موجود نہیں‘ واجد ضیا

    اسلام آباد : پاناماکیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی سربراہ واجد ضیا کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ سپریم کورٹ میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاناما کیس میں بننے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا بطور گواہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    واجد ضیا نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ میرے پاس موجود نہیں ہے، جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ سپریم کورٹ میں ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ ریکارڈ کے حصول کے لیے رجسٹرارسپریم کورٹ کوخط لکھا گیا تھا، ابھی دوبارہ یاد دہانی کرا دیتے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسحاق ڈارسے متعلق ریکارڈ والیم ایک اورنو میں ہے۔

    احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو 12 فروری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف اب تک 26 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں اور گواہوں نے اسحاق ڈار کی جائیداد، کمپنیوں اور بینک اکانٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں۔

    یاد رہے کہ 31 جنوری کو اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں جےآئی ٹی سربراہ واجد ضیا بطور گواہ پیش نہیں ہوئے تھے ،

    بعدازاں احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو 8 فروری کو طلب کیا تھا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

     

  • مریم نواز نے احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

    مریم نواز نے احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

    اسلام آباد : نااہل وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے احتساب عدالت کے حکم نامے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ 2فروری کے فیصلے میں ترمیم کا حکم دے۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے احتساب عدالت کے حکم نامے کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا، احتساب عدالت کے 2فروری کے حکم نامے کیخلاف درخواست دائر کی گئی ہے، مریم نواز نے وکیل امجد پرویز کے ذریعے درخواست دائر کی۔

    رجسٹرار ہائیکورٹ نےمریم نوازکی جانب سے درخواست وصول کرلی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے2فروری کوویڈیولنک پرلندن سےبیان ریکارڈکرانے کاحکم دیا تھا، احتساب عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ کالعدم قراردے اور 2فروری کے فیصلے میں ترمیم کا حکم بھی دے۔

    مریم نوازکی درخواست میں احتساب عدالت ،چیئرمین نیب،وفاق کو فریق بنایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : ایون فیلڈریفرنس، غیرملکی گواہوں کے بیانات ویڈیولنک پر ریکارڈ کرنے کی درخواست منظور


    یاد رہے کہ شریف خاندان کیخلاف ایون فیلڈریفرنس پر احتساب عدالت نے غیرملکی گواہوں کے بیانات ویڈیولنک پر ریکارڈ کرنے کی درخواست منظور کرلی تھی اور کہا تھا کہ گواہ پاکستانی ہائی کمیشن میں بیٹھ کربیان ریکارڈکرائیں گے۔

    خیال رہے کہ نیب کی جانب سے بیرون ملک 2گواہان رابرٹ ریڈلی اور اختر راجہ کے ویڈیولنک کے ذریعے بیانات ریکارڈکرانےکی درخواست دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت کل تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت خواجہ حارث کی عدم موجودگی کے باعث کل تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز کی سماعت کل تک ملتوی کرتے ہوئے حکم دیا کہ شریف خاندان کے وکلا کل اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

    اس قبل آج صبح عدالت میں سماعت کے آغاز پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی عدم موجودگی کے باعث کیس کی سماعت دوپہر2 بجے تک ملتوی کی گئی تھی ۔

    احتساب عدالت نے آج استغاثہ کے 5 گواہوں کو طلب کررکھا تھا جن میں وقاص احمد، صغیراحمد شاہ، سلطان محمود، منظور شامل تھے جبکہ بیرون ملک گواہان کے بیانات کی ویڈیو ریکارڈنگ کی تاریخ کا تعین بھی آج ہونا تھا۔


    ایون فیلڈ ضمنی ریفرنس میں نوازشریف کےاعتراضات مسترد


    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائرایون فیلڈ پراپرٹیزضمنی ریفرنس پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کے اعتراضات کو مسترد کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وقت ثابت کرے گا میرے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے‘ نوازشریف

    وقت ثابت کرے گا میرے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے‘ نوازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف کا کہنا ہے کہ میرے نہیں بلکہ ملک کی ترقی کے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل وزیراعظم نوازشریف نے وکلا اورکارکنوں سے پنجاب ہاؤس میں ملاقات کی جس میں احتساب عدالت کی پیشی اورقانونی نکات پر بات چیت ہوئی۔

    ذرائع کے مطابق مریم نواز، امیرمقام،مریم اورنگزیب، آصف کرمانی، حنیف عباسی، سعود مجید اور مصدق ملک بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں عوامی رابطہ مہم اورحالیہ جلسوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور پارٹی رہنماؤں، کارکنوں کو پشاور، مظفرآباد میں کامیاب جلسوں پرمبارکباد دی گئی۔

    نا اہل وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ عوامی عدالت نے میری نا اہلی کومسترد کردیا، تمام مقدمات کا مقابلہ کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ وقت ثابت کرے گا میرے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ میرے نہیں بلکہ ملک کی ترقی کے خلاف سازش کی جارہی ہے، عوامی مینڈیٹ کو چھیننے کا سلسلہ اب رکنا چاہیے۔

    میاں نوازشریف نے کہا کہ ہمیشہ ملک وقوم کی خدمت کی اور آئندہ بھی کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یہ کون سا قانون ہےکہ نامکمل ریفرنس پرکارروائی شروع کردیں‘ مریم اورنگزیب

    یہ کون سا قانون ہےکہ نامکمل ریفرنس پرکارروائی شروع کردیں‘ مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ آج تک نوازشریف کے خلاف ثبوت تلاش کے جا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہمیں سیاسی انتقام کی پرواہ نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نئے ریفرنس سے ثابت ہوگیا ہے کہ پرانا ریفرنس نامکمل تھا، یہ کون سا قانون ہے کہ نامکمل ریفرنس پر کارروائی شروع کردیں۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ سینیٹ اورعام انتخابات اپنے وقت پرہوں گے، افواہیں 2014 کے دھرنے سے ہی دم توڑنا شروع ہوگئی تھیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوازشریف کواقامہ پرگھربھیجا گیا جبکہ عوام نے نوازشریف کی نااہلی کا فیصلہ مسترد کردیا۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج تک نوازشریف کے خلاف ثبوت تلاش کیے جارہے ہیں، ثبوت دینے والے کس کے رشتے دارہیں سب کوپتہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • اثاثہ جات ریفرنس: 16 سال میں اسحاق ڈار کی دولت میں91 گنا اضافہ ہوا

    اثاثہ جات ریفرنس: 16 سال میں اسحاق ڈار کی دولت میں91 گنا اضافہ ہوا

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں اسحاق ڈارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ نے انکشاف کیا کہ سابق وزیرخزانہ کی دولت میں 16 سال کے دوران 91 گنا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    احتساب عدالت میں استغاثہ کے 6 گواہان شکیل انجم، ڈپٹی ڈائریکٹرنیب اقبال حسن ، عمردراز گوندل، محمد اشتیاق، ڈسٹرکٹ افسرانڈسٹریزاصغرحسین اورنیب اسسٹنٹ ڈائریکٹر زاورمنظورنے بیانات قلمبند کرائے۔

    گواہ شکیل انجم نے عدالت میں بیان دیا کہ جےآئی ٹی ریکارڈ کے لیے سپریم کورٹ کو10 اگست کو خط لکھا، 15 اگست کو دوبارہ درخواست دی گئی۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کوبتایا کہ جےآئی ٹی کے تصدیق شدہ ریکارڈ کے لیے سپریم کورٹ کو درخواست دی، سپریم کورٹ نے 17اگست 2017 کو کورنگ لیٹردیا جس پراسسٹنٹ رجسٹرارکے دستخط موجود تھے۔

    شکیل انجم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے والیم ایک سے 10 تک کی 3 کاپیاں دیں، سپریم کورٹ سے ملنے والے ریکارڈ میں سے ایک کاپی آئی اولاہورکودی اورتفتیشی افسرلاہور کے سامنے پیش ہوا اوربیان قلمبند کرا دیا۔

    دوسرے گواہ ڈپٹی ڈائریکٹر نیب اقبال حسن نے عدالت کو بتایا کہ بینکنگ ایکسپرٹ ظفراقبال نے بینک کریڈٹ رپورٹ 31 اگست کوتیارکی۔

    استغاثہ کے گواہ نے کہا کہ بینک کریڈٹ انکلوژر رپورٹ 4 صفحات پرمشتمل تھی، تفتیشی افسر نےمیرے سامنے ریکارڈ بند کیا۔

    گواہ عمردراز گوندل نے عدالت کو بتایا کہ تفتیشی افسر کی ہدایت پرطلبی سمن لے کر اسحاق ڈار کی گلبرگ والی رہاش گاہ پرپہنچا تو وہاں موجود پولیس کانسٹیبل نے بتایا کہ اسحاق ڈار اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ تعمیل نہ ہونے پرسمن واپس تفتیشی افسر کے حوالے کردیے۔

    استغاثہ کے چوتھے گواہ کمشنران لینڈ ریونیولاہور اشتیاق احمد نے اسحاق ڈارکا 1979 سے 1993 تک اور 2009 سے 2016 تک کا ٹیکس ریکارڈ عدالت میں پیش کردیا۔

    اسحاق ڈار کے اثاثوں کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے اشتیاق احمد نے انکشاف کیا کہ جون 1993 میں اسحاق ڈار کے کُل اثاثے 91 لاکھ 12 ہزار سے زائد تھے جو جون 2009 تک 83 کروڑ 16 لاکھ 78 ہزار سے زائد ہوگئے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف 16 سال میں اسحاق ڈار کے اثاثوں میں 91 فیصد اضافہ ہوا۔ گواہ نےعدالت کو بتایا کہ 1993 اور 2009 کے ویلتھ ریکارڈ کاجائزہ لینے سے پتہ چلا دولت کئی گنا بڑھی۔

    استغاثہ کے گواہ نے انکم ٹیکس کے گواشوروں کے مطابق جون 1993 میں اسحاق ڈار کی آمدن 7 لاکھ 29 ہزار سے زائد تھی جبکہ 2009 میں ان کی آمدن بڑھ کر 4 کروڑ 64 لاکھ 62 ہزار سے زائد ہوگئی تھی۔

    استغاثہ کے پانچویں گواہ ڈسٹرکٹ افسرانڈسٹریزاصغرحسین نےعدالت کو بتایا کہ ہجویری آرگن ٹرانسپلانٹ ٹرسٹ کے ڈائریکٹرز کی تفصیلات نیب کوفراہم کیں۔

    اصغرحسین نے بتایا کہ ڈائریکٹرزکے شناختی کارڈ کی کاپیاں بھی نیب کودی گئیں، اسحاق ڈارہجویری آرگن ٹرانسپلانٹ ٹرسٹ کےصدرتھے۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ڈائریکٹرزمیں سابق چیف سیکرٹری پنجاب ناصرمحمود کھوسہ بھی شامل تھے جبکہ ٹرسٹ کی رجسٹریشن فیس کی رسید بھی نیب کوفراہم کی۔

    استغاثہ کےچھٹے گواہ نیب اسسٹنٹ ڈائریکٹر زاورمنظور نے عدالت کو بتایا کہ میرے سامنےاشتیاق احمد نےاسحاق ڈار کا ٹیکس ریکارڈ تفتیشی افسرکوجمع کرایا۔

    زاورمنظورنے کہا کہ سعیداحمد ، واصف حسین، قمرزمان، شیردل، شاہدعزیز، محمد نعیم، طارق جاوید، کا بیان میری موجودگی میں ریکارڈ ہوا۔

    نیب اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے عدالت کو بتایا کہ عبدالرحمان گوندل اور فیصل شہزاد بھی میری موجودگی میں پیش ہوئے۔

    اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے ریفرنس میں استغاثہ کے 28 میں سے 24 گواہوں کے بیانات قلمبند کرلیے گئے جبکہ نیب نے مزید 2 گواہان کوطلب کرنے کی اجازت مانگ لی۔

    نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ ایس ای سی پی کی سدرہ منصور، سلمان سعید کو پیش کرنا چاہتے ہیں، دونوں نےاسحاق ڈار کی کمپنیوں سے متعلق ریکارڈ جمع کرایا تھا۔

    احتساب عدالت نے گواہان کو پیش کرنے کی اجازت دے دی جبکہ استغاثہ کے گواہ انعام الرحمان بیماری کے باعث آج بیان قلمبند نہ کرا سکے۔

    عدالت نے اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس میں استغاثہ کے باقی گواہان کو کل پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت کل ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کردی۔


    اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ اورکمپنی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش


    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراحتساب عدالت میں استغاثہ کے پانچ گواہان محمد نعیم، ظفراقبال، قابوس عزیز، سعید احمد خان، اشتیاق احمد کے بیانات قلمبند کیےگئے تھے۔

    ظفراقبال نے اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ اورکمپنی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں تھیں۔

    نیب کے گواہ کی جانب سے پیش کی گئی بینک کریڈٹ رپورٹ 4 صفحات پرمشتمل تھی، رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار، اہلیہ اورکمپنی کے15 اکاؤنٹس تھے۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ 9 اکاؤنٹس البرکا بینک میں تھے، البرکا بینک میں اکاؤنٹس 8 کمپنیوں کےنام جبکہ ایک تبسم اسحاق کےنام پرہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ اورکمپنی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش

    اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ اورکمپنی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش

    اسلام آباد: سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں نیب ریفرنس کی سماعت کے دوران استغاثہ کے 4 گواہوں کے بیان قلمبند کرلیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے خلاف دائر ریفرنس کی سماعت کی۔

    احتساب عدالت میں استغاثہ کے گواہ محمد نعیم اور ظفراقبال، قابوس عزیز، سعید احمد خان، اشتیاق احمد کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔

    استغاثہ کے گواہ ظفراقبال نے عدالت کو بتایا کہ اگست2017 کونیب تفتیشی افسرنے کمپنیوں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات مانگی جبکہ اسٹیٹ بینک نے معلومات طلبی کے لیے مختلف بینکوں کوسمن جاری کیے۔

    ظفراقبال نے اسحاق ڈار، ان کی اہلیہ اورکمپنی بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کر دیں۔

    نیب کے گواہ کی جانب سے پیش بینک کریڈٹ رپورٹ 4 صفحات پرمشتمل ہے، رپورٹ کے مطابق اسحاق ڈار، اہلیہ اورکمپنی کے15 اکاؤنٹس تھے۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ 9 اکاؤنٹس البرکا بینک میں تھے، البرکا بینک میں اکاؤنٹس 8 کمپنیوں کےنام جبکہ ایک تبسم اسحاق کےنام پرہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل احتساب عدالت نے ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹس جزوی طور پر بحال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ویلفیئر کے منصوبوں پررقم خرچ کی جا سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ 18 جنوری کو عدالت نے نیب کو اسحاق ڈار کی جانب سے دائر اعتراضات کا جواب داخل کرانے کے لیے آخری مہلت دیتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی کی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 30 جنوری تک ملتوی

    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت 30 جنوری تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے مزید گواہان کوطلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔

    احتساب عدالت میں نا اہل وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر موجود تھے۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز پر استغاثہ کے 2 گواہان نجی بینک کے افسر غلام مصطفیٰ اور یاسرشبیرکے بیانات ریکارڈ کیے گئے جبکہ گواہ آفاق احمد کا مکمل بیان ریکارڈ نہیں ہوسکا۔

    گواہ آفاق احمد نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ سے ابھی تک ریکارڈ موصول نہیں ہوا۔

    استغاثہ کے گواہ نے عدالت کو بتایا کہ 22 اگست 2017 کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوا اور نواز شریف کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات تفتیشی افسرکو پیش کیں۔

    نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ضمنی ریفرنس پڑھنا ہے، وقت دیا جائے، نیب نے4 ماہ بعد ضمنی ریفرنس دائر کیا۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ ہمیں 7 دن کا وقت نہیں دیا جا رہا جس پرنیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت ہے کیس 6 ماہ میں مکمل کیا جائے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آئندہ سماعت پرضمنی ریفرنس کے گواہان طلب کرلیتے ہیں۔

    احتساب عدالت نے نوازشریف، مریم نوازاور کیپٹن صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت 30 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرمزید گواہ طلب کرلیے۔

    خیال رہے کہ العزیزیہ ریفرنس کی آج 25 ویں، فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس کی 22 ویں جبکہ لندن فلیٹس ریفرنس کی 21 ویں سماعت ہوئی۔

    واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف 14 ویں، مریم نواز16 ویں جبکہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر 18 ویں مرتبہ آج احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نیب کواسحاق ڈارکےاعتراضات کاجواب داخل کرانےکےلیےآخری مہلت

    نیب کواسحاق ڈارکےاعتراضات کاجواب داخل کرانےکےلیےآخری مہلت

    اسلام آباد : عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس میں نیب کو سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے اعتراضات پرجواب داخل کرانے کے لیے آخری مہلت دیتے ہوئے سماعت 22 جنوری تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نےنیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے خلاف دائر اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی۔

    سماعت کے آغاز پرجج محمد بشیر نے پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا کہ عدالتی کارروائی پرجوحکم امتناع تھا اس کا کیا بنا؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی پٹیشن خارج کردی۔

    نیب پراسیکیوٹرعمران شفیق نے کہا کہ اسحاق ڈار کی مرکزی پٹیشن ہی خارج ہوگئی ہے جبکہ ریفرنسز کے 28 میں ست 10 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہوچکے ہیں۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر زیادہ سے زیادہ گواہان کو بلایا جائے۔

    عدالت نے نیب کو اسحاق ڈار کی جانب سے دائر اعتراضات کا جواب داخل کرانے کے لیے آخری مہلت دیتے ہوئے ریفرنس کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے ہجویری ٹرسٹ کے اکاؤنٹ بحالی سے متعلق سماعت 24 جنوری تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے ہجویری ٹرسٹ کی بحالی کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔


    اسلام آباد ہائیکورٹ کا احتساب عدالت کو اسحاق ڈار کے خلاف ٹرائل جاری رکھنے کاحکم


    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسحاق ڈار کی جانب سے انہیں اشتہاری قرار دینے کے خلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے احتساب عدالت کو ٹرائل جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ 20 دسمبر کو اسحاق ڈار کی درخواست پراسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم امتناع جاری کیا تھا جس کے بعد احتساب عدالت نے ریفرنس پرکارروائی روک دی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ایک طرف سی پیک اوردوسری طرف کنٹینرسیاست جاری ہے‘ مریم اورنگزیب

    ایک طرف سی پیک اوردوسری طرف کنٹینرسیاست جاری ہے‘ مریم اورنگزیب

    اسلام آباد : وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نے منشور پرسمجھوتہ نہ کرتے ہوئے وعدے پورے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرمملکت مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک طرف سی پیک اوردوسری طرف کنٹینرسیاست جاری ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ دہشت گردی، لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے پرکنٹینرزپرسیاست جاری ہے۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ نے منشورپرسمجھوتہ نہ کرتے ہوئے وعدے پورے کیے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے محبت آپ نے چکوال الیکشن میں دیکھ لی، ہم عوامی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔


    سمجھ نہیں آرہا میرے خلاف کیس کیا ہے، نوازشریف


    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں پیشی کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نااہل وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہا میرےخلاف کیس کیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے کہا کہ حکومت کی مدت پوری ہونے میں اب 4 سے5 ماہ رہ گئے ہیں، اب سمجھ نہیں آتا ان تحریکوں کا مقصد کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔