Tag: احتساب عدالت

  • آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع

    آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری اورفریال تالپورکے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت میں پیش کیا گیا۔

    عدالت میں سماعت کے دوران معزز جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ جیل والے ملزمان کہاں ہیں؟، جیل والے ملزمان کو ابھی نہیں پہنچایا گیا جس پر پولیس نے بتایا کہ جیل ملزمان کو کچھ دیر تک پیش کر دیں گے۔

    فاضل جج نے استفسار کیا کہ انور مجید کو ابھی تک نہیں لایا گیا؟ جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا کہ انورمجید کو ڈاکٹروں نے فضائی سفر سے منع کیا ہے، میرے پاس یہی اطلاعات ہیں باقی ان کے وکیل بتائیں گے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران انور مجید کے وکیل نے میڈیکل رپورٹ پیش کردی، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہرسماعت پر یہی ایک رپورٹ پیش کر دی جاتی ہے۔

    آصف علی زرداری کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آصف علی زرداری کو جیل میں ذاتی مشقتی فراہم کیا جائے جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جیل میں سے ہی کسی قیدی کو بطور مشقتی فراہم کیا جاسکتا ہے۔

    عدالت نے جیل میں آصف علی زرداری کو سہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12 نومبر تک ملتوی کردی۔

  • سابق وزیر داخلہ سندھ کے گرفتار کزنز احتساب عدالت میں پیش

    سابق وزیر داخلہ سندھ کے گرفتار کزنز احتساب عدالت میں پیش

    سکھر: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال کے گرفتار دونوں کزنز سمیت 3 ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سرکاری زمینوں پر قبضے کے کیس کی سماعت جاری ہے، نیب نے سہیل انور سیال کے 2 کزنز شاہد سیال، سعید سیال، اور منھیل جتوئی کو گزشتہ روز گرفتار کیا تھا۔

    احتساب عدالت نے تینوں ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا، ذرایع کا کہنا ہے نیب کی جانب سے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔

    نیب نے تینوں ملزمان کو ضمانت رد ہونے پر سندھ ہائی کورٹ کے باہر سے گرفتار کیا تھا، ملزمان لاڑکانہ میونسپل کارپوریشن اور جنگلات کی زمینوں پر قبضہ کیس میں ملوث ہیں، ملزمان کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس بھی زیر سماعت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے بعد نیب ٹیم کا عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر چھاپہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب کا کہنا تھا کہ ملزمان ضمانت مسترد ہونے کے بعد عدالت سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے کہ اسی دوران انھیں اہل کاروں نے گرفتار کیا۔

    ایک ہفتہ قبل نیب کی ٹیم نے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر کے بعد ایک اور شخص عبدالرزاق بہرانی کے گھر پر بھی چھاپہ مارا، اور مختلف دستاویزات چیک کیں، اہم ریکارڈ تحویل میں لیا۔ بتایا گیا تھا کہ مشہور ٹھیکے دار عبدالرزاق کے گھر پر چھاپا اعجاز جاکھرانی کے گھر سے اہم ریکارڈ ملنے پر مارا گیا تھا۔

  • احتساب عدالت کے باہر خورشید شاہ کا ہاتھ چومنے والا پولیس انسپکٹر معطل

    احتساب عدالت کے باہر خورشید شاہ کا ہاتھ چومنے والا پولیس انسپکٹر معطل

    سکھر: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کا ہاتھ چومنے والے پولیس اہل کار انسپکٹر شاہ نواز کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس انسپکٹر شاہ نواز نے سکھر کی احتساب عدالت کے باہر ڈیوٹی کے دوران پی پی رہنما خورشید شاہ کا ہاتھ چوما تھا، جس پر ایس ایس پی عرفان سموں نے انھیں معطل کر دیا۔

    سینیئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سکھر نے معطل انسپکٹر کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے ڈی ایس پی سکھر کی نگرانی میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پی پی رہنما خورشید شاہ کو آج آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں احتساب عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تھا، جہاں سیکیورٹی پر مامور پولیس انسپکٹر نے ان کے ہاتھ پر بوسہ دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آمدن سے زائد اثاثے کیس : خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 6 روز کی توسیع

    خیال رہے کہ آج احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کا 6 روزہ ریمانڈ منظور کرتے ہوئے دوبارہ 21 اکتوبر کو پیش کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں، خورشید شاہ کا کہنا تھا میں 22 سال کی عمر سے کاروبار کر رہا ہوں، جیلوں سے نہیں ڈرتا۔

    نیب کے وکلا نے عدالت کو بتایا تھا کہ خورشید شاہ تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، ہم نے خورشید شاہ سے پوچھا کہ آمدن کے ذرائع بتائیں تو شاہ صاحب کہتے ہیں فیملی والوں سے پوچھ لو۔ نیب کے وکیل نے مزید کہا کہ خورشید شاہ کے تین بینک اکاؤنٹس ملے ہیں، جن میں 28 کروڑ روپے موجود ہیں، جس کے متعلق پوچھا ہے مگر کوئی جواب نہیں دے رہے۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: خورشیدشاہ کے خلاف سماعت آج ہوگی

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: خورشیدشاہ کے خلاف سماعت آج ہوگی

    سکھر: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی آج احتساب عدالت میں سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما خورشیدشاہ کو آج سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، جسمانی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر نیب ٹیم خورشیدشاہ کو پیش کرے گی۔

    عدالت نے نیب ٹیم کو ٹھوس ثبوت پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ 21 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں احتساب عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کیا تھا۔

    مذکورہ سماعت شروع ہوئی تو نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور فاضل جج کو خورشید شاہ کی گرفتاری کی وجہ بھی بتائی تھی۔

    آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : خورشیدشاہ 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے

    دریں اثنا نیب وکیل نے بتایا تھا کہ خورشیدشاہ پر آمدن سے زائداثاثے رکھنے پر انکوائری شروع کی ہے، خورشید شاہ انکوائری میں نیب سے تعاون نہیں کررہے، انکوائری میں تعاون نہ کرنے پرخورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا۔ تمام دلائل سننے کے بعد جج نے خورشیدشاہ کو آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    واضح رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ، بعد ازاں احتساب عدالت نے خورشید شاہ 21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت جاری

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت جاری

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کردیا۔

    خواجہ برادران کے وکیل کے دلائل

    عدالت میں سماعت کے دوران خواجہ برادران کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب کہتی ہے چارج فریم کے بعد درخواست قابل سماعت نہیں، دیکھنا یہ ہے نیب ایسے معاملات میں مداخلت کرسکتا ہے یا نہیں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ قانون کے مطابق ہرملزم کو شفاف ٹرائل، دفاع کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ برادران پر عہدے کےغلط استعمال کا الزام نہیں ہے۔

    خواجہ برادران کے وکیل نے کہا کہ خواجہ برادران نے عوام سے فراڈ بھی نہیں کیا، خواجہ برادران کے خلاف صرف 2 درخواستیں آئیں، درخواستوں پرمقدمے سول عدالت میں چل رہے ہیں۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ سول کیس چل رہا ہو تو فوجداری مقدمہ نہیں چلایا جاسکتا، نیب کمپنی کیس میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ پراسیکیوٹر نیب نے کہا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد دائرہ اختیار چیلنج نہیں کیا جاسکتا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    نیب نے گرفتاری کے اگلے روز ہی خواجہ برادران کو لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کیا تھا جہاں عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاع اسماعیل اور عمران الحق کے خلاف ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ایل این جی کیس کی سماعت کی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل حکام سے پوچھیں گے ملزمان کی ملاقات کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ آپ سب کا وکیل مشترکہ نہیں ہوسکتا؟۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل نے جواب دیا کہ کیس میں ہم سب کا الگ الگ وکیل ہے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ ملزمان کواہل خانہ سے ٹیلی فون پربات کی اجازت دی جائے جس پر معزز جج نے ریمارکس دیے کہ جیل مینوئل میں لکھا ہے تو میں تب ہی اجازت دوں گا۔

    احتساب عدالت نے میڈیکل رپورٹ، لیپ ٹاپ کے استعمال، ملزمان کی ملاقات پرجیل حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے ایل این جی کیس کی سماعت 28 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔

    نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کرلیا

    یاد رہے 18 جولائی کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو گرفتار کیا تھا۔ نیب نے شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی کیس میں طلب کر رکھا تھا لیکن انہوں نے نیب میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • راناثنااللہ کو آج انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا

    راناثنااللہ کو آج انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا

    لاہور: سابق صوبائی وزیر راناثنااللہ کو منشیات برآمدگی کیس میں آج انسداد منشیات کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جیل حکام جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر ملزم کو پیش کریں گے، عدالت نے سی سی ٹی وی کیمروں کا ریکارڈ بھی طلب کر رکھا ہے۔

    وکلاصفائی نے سیف سٹی کیمروں کی فوٹیج کی استدعا کی تھی، رانا ثنااللہ 15 کلو منشیات برآمدگی کے الزام میں گرفتار ہیں، اسپیشل سینٹرل جج خالد بشیر کیس کی سماعت کریں گے۔

    خیال رہے کہ رانا ثنا اللہ کو یکم جولائی کو انسداد منشیات فورس نے اسلام آباد سے لاہور جاتے ہوئے موٹر وے سے حراست میں لیا تھا، رانا ثنا اللہ کی گاڑی سے بھاری مقدار میں ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔

    اے این ایف ذرائع نے بتایا تھا کہ رانا ثنا کی گاڑی کے ذریعہ منشیات اسمگلنگ کی انٹیلی جنس اطلاع پر کارروائی کی گئی، گرفتاری کے وقت رانا ثنا کے ساتھ گاڑی میں ان کی اہلیہ اور قریبی عزیز بھی تھا۔

    اے این ایف ذرائع کے مطابق ایک گرفتار اسمگلر نے دوران تفتیش رانا ثنا اللہ کی جانب سے منشیات اسمگلنگ میں معاونت کا انکشاف کیا تھا۔

    منشیات برآمدگی کیس: رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت مسترد

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رانا ثنا کے منشیات فروشوں سے تعلقات اور منشیات کی اسمگلنگ سے حاصل شدہ رقم کالعدم تنظیموں کو فراہم کرنے کے ثبوت ہیں، رانا ثنا اللہ کے منشیات فروشوں سے رابطوں سے متعلق 8 ماہ سے تفتیش کی جارہی تھی۔

    گرفتار افراد نے انکشاف کیا تھا کہ رانا ثنا اللہ کے ساتھ چلنے والی گاڑیوں میں منشیات اسمگل کی جاتی ہے، فیصل آباد ایئرپورٹ بھی منشیات اسمگلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کررہے ہیں۔ جیل حکام نے نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کردیا۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران دائرہ اختیار کے خلاف خواجہ برادران کی درخواست پر وکلاء کو مزید بحث کے لیے طلب کیا تھا

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے خلاف سماعت آج ہوگی

    لاہور: احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسیکنڈل کیس کی سماعت آج ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معزز جج جوادالحسن خواجہ برادران کے خلاف پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کیس کی سماعت کریں گے۔ جیل حکام نامزد ملزم خواجہ سعد رفیق اورسلمان رفیق کو عدالت کے سامنے پیش کریں گے۔

    خواجہ برادران کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کر عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، پولیس خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل، پولیس خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی

    لاہور:خواجہ سعدرفیق اورسلمان رفیق کےخلاف سماعت آج ہورہی ہے ، پولیس سیکیورٹی خدشات کے سبب خواجہ برادران کو عدالت میں پیش نہ کرسکی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج جواد الحسن پیراگون اسکینڈل کی سماعت کر رہے ہیں، خواجہ برادران کے وکلاء کی جانب سے عدالت کے دائرہ اختیار کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    مقدمے کی سماعت کے موقع پرپولیس کی جانب سے خواجہ برادران کو پیش نہ کیا گیا۔ نیب کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ لاہور بارکی ہڑتال ہے ،سیکیورٹی خدشات کی وجہ سےپیش نہیں کر سکتے۔ اس موقع پر خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کے وکلا کی جانب سے بھی عدالت سے استدعا کی گئی کہ آج وکلا کی ہڑتال ہے لہذا سماعت ملتوی کی جائے۔

    احتساب عدالت کے جج جواد الحسن خواجہ برادران کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ خواجہ برادران کےوکلا ءبحث کریں ورنہ عدالتی دائرہ اختیار کو چیلنج کرنے کی درخواست مسترد کر دوں گا ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ آج ہی دلائل کےبعدعدالتی دائرہ اختیار کے خلاف درخواست پرفیصلہ دوں گا ، یہ حکم دے کر عدالت نےخواجہ برادران کےوکلاکو بحث کےلیےفوری طلب کرلیا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    واضح رہے 11 دسمبر 2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔