Tag: احتساب

  • احتساب کے لئے مینڈیٹ ملا ہے، احتساب پر سمجھوتا ووٹرز سے غداری ہوگی: فواد چوہدری

    احتساب کے لئے مینڈیٹ ملا ہے، احتساب پر سمجھوتا ووٹرز سے غداری ہوگی: فواد چوہدری

    لاہور:  وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو  احتساب کے لئے مینڈیٹ ملا ہے،  احتساب پر سمجھوتا  ووٹرز سے غداری ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور  میں‌ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر انھوں نے کہا کہ میرا دل صحافیوں کے ساتھ دھڑکتا ہے، صحافیوں کے لئے ویج بورڈ کا اجلاس اسی ہفتے ہونے جارہا ہے.

    انھوں نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے ہم تلخیوں میں گھرے ہوئے ہیں، کوشش کررہےہیں کہ تلخیاں کم ہوں، کٹھن ماحول سے گزر رہے ہیں، جس ادارے کو ہاتھ لگائیں، پتا چلتا ہے کہ وہ کھوکھلا ہے.

    [bs-quote quote=”اپوزیشن سے تلخیاں کم ہوں گی، لیکن احتساب کی گرمی کم نہیں ہوگی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”فواد چوہدری”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی نوازشریف اورآصف زرداری سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں، پی آئی اے، پاکستان اسٹیل سمیت دوسرےادارے تباہ ہو چکے ہیں، اپنےلوگوں کو بھرتی کرکے اداروں کوتباہ کیا گیا.

    فواد چوہدری نے کہا کہ حکومت میں آنے کے بعد پتا چلا کہ صورت حال بہت گمبھیر ہے، پاکستان کی برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی ہورہی ہے، 2019 میں پاکستان کو معاشی منزل کی جانب لے جانے کی کوشش کریں گے.


    مزید پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ آنے پر اپوزیشن کو عوام کی یاد ستانے لگی، فواد چوہدری


    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف اورزرداری کے خلاف مقدمات ہم نے نہیں بنائے، ماضی میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں مک مکا چل رہا تھا، جعلی کمپنیاں بنا کرمنی لانڈرنگ کی گئی، پی ٹی آئی کو تو مینڈیٹ ہی احتساب کے لئے ملا ہے، اپوزیشن سے تلخیاں کم ہوں گی، لیکن احتساب کی گرمی کم نہیں ہوگی.

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جوگرفتار ہوتا ہے، اگلے دن وہ منسٹرانکلیو میں منتقل ہوجاتا ہے، ان ملزمان کو منسٹرانکلیو میں بجلی اور پانی مفت میں ملتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں اضافہ ہورہا ہے، وزیراعظم نے فائر فائٹنگ کی، سعودی عرب گئے، یواےای گئے، حکومت میں آتے ہی سب سےپہلےادائیگیوں کاتوازن ٹھیک کیا.

  • 2019 میں برطانیہ کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ طے ہو جا ئے گا: بیرسٹر شہزاد اکبر

    2019 میں برطانیہ کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ طے ہو جا ئے گا: بیرسٹر شہزاد اکبر

    لاہور: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ 2019 میں کام اسی طرح جاری رکھیں گے جتنا 3 ماہ میں کیا ہے، کوشش ہوگی نئے سال میں احتساب کا عمل مضبوط ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ 2019 کے شروع میں برطانیہ کے ساتھ ملزمان کی حوالگی کا معاہدہ طے ہو جا ئے گا۔

    [bs-quote quote=”اسحاق ڈار کے معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں، برطانوی حکومت کو کیس سے متعلق 26 سوالوں کا جواب بھجوا دیا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”بیرسٹر شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد نے جے آئی ٹی رپورٹ پر بیان دینے کے حوالے سے کہا کہ یہ رپورٹ بتائی تو جا سکتی ہے مگر اس پر بیان نہیں دے سکتے۔

    انھوں نے کہا ’میرے نام کے ساتھ احتساب منسوب کرنے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں، ملک میں کھلے عام منی لانڈرنگ ہوتی رہی ہے، ایسے لوگوں کو سامنے لانا ہوگا جو کیسز کو شواہد کی بنیاد پر مضبوط بنائیں۔‘

    وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی کا کہنا تھا ’اسحاق ڈار کے معاملے پر برطانوی حکومت سے رابطے میں ہیں، برطانوی حکومت کو کیس سے متعلق 26 سوالوں کا جواب بھجوا دیا ہے، ماضی میں سوئس حکومت کے ساتھ آٹومیشن انفارمیشن پر کام نہیں کیا گیا، اب اس پر کام کرنا ہے تاکہ 2019 کے آخر تک معاملہ طے ہو سکے۔‘

    انھوں نے مزید بتایا کہ سوئس حکومت کو لکھا ہے کہ پاکستانی شہریوں کی تفصیلات ہم سے شیئر کی جائیں، امید ہے 2019 میں تفصیلات آنے سے سامنے آئے گا کہ کس کی کتنی جائیداد ہے وہاں۔


    یہ بھی پڑھیں:  آصف زرداری کے خلاف پوری چارج شیٹ آگئی ہے، شہزاد اکبر


    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ جن لوگوں کے اثاثوں کا پتا چل رہا ہے، انھیں نوٹس بھجوایا جا رہا ہے، ان کے اکاؤنٹس بھی منجمد کیے جا رہے ہیں، ماضی میں منی لانڈرنگ کے انسداد کے لیے کوئی بھی اقدامات نہیں کیے گئے، ایف اے ٹی ایف چاہتا ہے کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لیے قوانین ہونے چاہئیں۔

    انھوں نے کہا ’ملک میں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کی کوشش ہے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ خود مختار ہو، نئے سال میں اسے فعال کرنا حکومت کا ٹارگٹ ہے۔‘

    شہزاد اکبر نے کہا کہ 2019 میں کیسز مکمل ہوں گے تو اس کے نتیجے میں گرفتاریاں بھی ہو سکتی ہیں، نیب کسی کو گرفتارکرتی ہے تو 24 گھنٹے میں عدالت کے سامنے پیش کر دیتی ہے۔

  • حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں‘ چوہدری نثار

    راولپنڈی: سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ احتساب سے متعلق اپوزیشن کے تحفظات کو دورکرنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ حالات شدید سیاسی بحران کی نشاندہی کررہے ہیں، ملک کے حالات دیکھ کر کچھ نہ بولنا بہترہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت سمجھ لےکوئی ملک اپوزیشن کے بغیرنہیں چل سکتا، تحفظات دورنہ کیے گئے تو یہ احتساب انتقام ہوگا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ جمہوری نظام میں جمہوریت انتہائی اہم ہوتی ہے،اقتصادی اورمعاشی مسائل شدید ہیں، پریس کانفرنس میں بیان نہیں کیے جاسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ سیاست اصولوں کے تحت ہوتی ہے، کچھ فیصلے وقت پرہوتے ہیں، حکومت اور اپوزیشن میں نیب سے متعلق اتفاق ہوجاتا ہے تواچھی بات ہے۔

    سابق وزیرداخلہ نے کہا کہ باربارمودی حکومت سے مذاکرات کی درخواست کرنا فائدے میں نہیں، مودی حکومت پاکستان سے اچھے تعلقات نہیں چاہتی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ میرے مشورے مان لیے جاتے تو شاید آج مسلم لیگ ن کی حکومت ہوتی، مشورہ دیا تھا بیانات میں تلخی کوختم کیا جائے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ کہا تھاعدلیہ اورفوج کے خلاف جوبیانات دیے جا رہے ہیں وہ روکیں، اب تو میں مسلم لیگ ن میں نہیں ہوں۔

    صحافی نے جب سابق وزیرداخلہ سے سوال کیا کہ کہ آپ ایم پی اے کا حلف اٹھا رہے ہیں یا نہیں؟ جس پر چوہدری نثار اٹھ کر چلے گئے۔

  • آج کے فیصلے سے سچ سامنے آگیا، احتساب کا عمل اب رکنے نہیں دیں گے: وزیر اعظم

    آج کے فیصلے سے سچ سامنے آگیا، احتساب کا عمل اب رکنے نہیں دیں گے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم نے کہا ہے کہ آج کے فیصلے سے سچ سامنے آگیا، عوام کا پیسہ بے دردی سے لوٹا گیا.

    ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ احتساب کے لئے 22 سال تک جدوجہد کی ہے.

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ احتساب کا عمل اب رکنے نہیں دیں گے، احتساب کا نظام مضبوط مؤثر اور شفاف بنائیں گے.

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے سے سچ سامنے آگیا، پاکستان میں غریب غریب سے غریب تر ہوگئے، امیر بیرون ملک جائیدادیں بناتے رہے.

    ان کا کہنا تھا کہ 10سال میں 24 ہزار ارب روپے قرضہ لیا گیا، بڑے قرضوں کے باوجود عوام کی حالت پرکوئی فرق نہیں پڑا،  احتساب کاعمل ملکی ترقی کے لیے ضروری ہے.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس: نوازشریف کو سات سال قید کی سزا، کمرہ عدالت سے گرفتار


    اس اہم اجلاس میں‌ فواد چوہدری، افتخار درانی، عثمان ڈار، نعیم الحق، شیریں مزاری، شہریار آفریدی، شہزاد اکبر،علیم خان شریک ہوئے.

    وزیراعظم عمران خان کا احتساب عدالت کے فیصلے پر اطمینان کا اظہار کیا، وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں زیرسماعت مقدمات پربھی بریفنگ دی گئی.

    یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنادیا گیا ہے، نواز شریف کو العزیزیہ میں مجرم قرار دیتے ہوئے گرفتار کرلیا.

  • احتساب کی پالیسی پر اگر اتحادی رکاوٹ بنے، تو اتحاد سے الگ ہوسکتے ہیں: وزیراعظم

    احتساب کی پالیسی پر اگر اتحادی رکاوٹ بنے، تو اتحاد سے الگ ہوسکتے ہیں: وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعطم عمران خان نے کہا ہے کہ ہم نے نفرت پھیلانے کا بھارتی منصوبہ ناکام بنایا، کرتا رپورراہداری گگلی نہیں سیدھا سادہ فیصلہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنے اولین ٹی وی انٹرویو میں‌ کیا. وزیراعظم نے کہا کہ جمہوریت میں شفافیت ضروری ہے، سینسر شپ بری چیز ہے، چاہتاہوں، یہ حکومت اتنی شفاف ہو، جتنا پہلے کوئی حکومت نہیں تھی۔

    [bs-quote quote=”ہیلتھ انشورنس کارڈ لے کر آرہے ہیں، جو غریب افراد مقدمات نہیں لڑ سکتے، انھیں حکومت وکیل فراہم کرے گی” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ 100 دن میں حکومت کی سمت کا تعین کیا جاتا ہے، حکومت کی سمت سے آگاہ کرناچاہتاہوں، ایسا سسٹم لاناچاہتا ہوں، جس میں نچلے طبقے کو فائدہ پہنچے، ایلیٹ کلاس کے لئے اچھے وکیل موجود ہیں، غریب آدمی جیلوں میں پڑے ہوتے ہیں، ہماراپوراسسٹم چھوٹے سے طبقے کو تحفظ دینے کے لئے بنا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اگر میرا کوئی وزیر غلط کام کرتا ہے، تو چاہتاہوں وہ بےنقاب ہو، کام نہ کرنے والے وزرا گھر جاسکتے ہیں، ہمارے نظام میں نوکریاں بھی صرف ایلیٹ کلاس کو ملتی ہیں، اصل غربت دیہاتوں میں ہے،نچلےطبقےکومواقع دینا چاہتے ہیں، ہم پورے پاکستان میں ہیلتھ انشورنس کارڈ لے کر آرہے ہیں، جو غریب افراد مقدمات نہیں لڑ سکتے، انھیں حکومت وکیل فراہم کرے گی۔

    انھوں نے کہا کہ انڈوں کی بات بل گیٹس نےکی، تو سب کو ایک دن بعد سمجھ آئی، کچھ پیسے خرچ کرکے چھوٹے کسانوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں، حلال گوشت کی تجارت2 ہزارارب کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئی تھی، خسارہ زیادہ ہونے پر مارکیٹ میں ڈالر کی مانگ بڑھ گئی، پچھلے ایک سال میں روپے کی قدر مستحکم کرنے کے لئے7 ارب ڈالر خرچ کئے گئے، ڈالر اوپر جانےکا ٹی وی دیکھ کر پتا چلا، اسٹیٹ بینک خودمختار ادارہ ہے، مستقبل میں اقتصادی اشاریے بہتری کی طرف جارہے ہیں، برآمدات اور ترسیلات زر سے زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا، زرمبادلہ کے لئے سب سے بڑاذریعہ غیرملکی سرمایہ کاری ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مختصرمدت میں غیرملکی سرمایہ کاری کے کئی معاہدے کرلئے، اسپیشل زون ،فارن انویسٹمنٹ،مقامی لیبر شپ کا فارمولہ لا رہے ہیں، کوشش کررہےہیں کہ اداروں کو مضبوط کریں، تمام وزرا کی 100دن کی کارکردگی کا جائزہ آئندہ ہفتے لوں گا، وزرا کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ہوسکتا ہے، شاید کئی وزیر تبدیل کرنے پڑیں۔

    [bs-quote quote=” ٹرمپ ٹوئٹ کی زبان سمجھتا ہے اس لئے اسے حقائق بتائے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ  کرپٹ لوگوں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔ چھبیس ملکوں سے معاہدے ہوگئے، بیرون ملک گیارہ ارب ڈالر کا پتہ چل گیا۔ سوئٹزرلینڈ سے پانچ سال کے اکاونٹس کی تفصیل مانگ لی ہے۔ تیس کھرب تک قرضہ پہنچانےوالوں کا احتساب ہوگا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاک فوج  حکومت کے منشور کےساتھ کھڑی ہے،آرمی چیف لاپتا افراد کامسئلہ حل کرنے کےلیےساتھ ہیں، کرتارپور راہداری گگلی نہیں، سیدھا سادہ فیصلہ ہے، پراکسی وار سے نہیں مذاکرات سے مسئلہ کشمیر حل ہوسکتا ہے اور ہم اس کے لیے پرعزم ہیں۔


    طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی


    ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے 18ارب ڈالرخسارے کے بعد پہلے دن سے فائر فائٹنگ کرنی پڑتی ہے، حکومت نے کسی ادارے کے نام یا جے آئی ٹی میں مداخلت نہیں کی،اعظم سواتی کےمعاملے پر مداخلت نہیں کی،بابراعوان نے بھی خود استعفیٰ دیا، نندی پور کیس میں جو بھی فیصلہ آئے گا اس پرعمل کریں گے، اعظم سواتی کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کریں گے، وزیراعلیٰ پنجاب کے دروازے ہر کسی کے لئے کھلے ہیں، اداروں کے آزاد، خومختار بورڈ ہونے چاہییں۔

    [bs-quote quote=”وزرا کی کارکردگی دیکھ رہا ہوں ہوسکتا ہے، شاید کئی وزیر تبدیل کرنے پڑیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ احتساب سب کے لئےکی پالیسی پر اتحادی رکاوٹ بنے تو اتحاد سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں، مقصد تک پہنچنے کے لئے حکمت عملی بنانا پڑتی ہے، سیکیورٹی معاملات پر مشاورت ضروری ہوتی ہے، احتساب سب کے لئےکی پالیسی پر اتحادی رکاوٹ بنے تو پرواہ نہیں۔ قانون سازی کے لئے زرداری اور نواز کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایکزون گروپ 27سال بعد پاکستان میں سرمایہ کاری کررہا ہے، کرپشن کی وجہ سے چھوٹی اور درمیانی صنعتیں تباہ حال ہوچکی ہیں، ایف بی آر کا کام صرف وصولی ہے، پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے۔سرمایہ کاروں کوپیسہ بناتے دیکھ کر دوسرےسرمایہ کارآتے ہیں، کاروبار میں آسانی میں پاکستان سب سے پیچھے ہیں، ہماری پالیسی ہے لوگوں کو پیسہ بنانے دیں۔ سب کمپنیوں کو یقین دلایا ہے ان کی ہر طرح سے مدد کریں گے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ نیب میرے ماتحت ہوتی، تو کم ازکم 50بڑے کرپٹ لوگ جیل میں ہوتے،چین نے 5سال میں بدعنوانی پر400وزیروں کو فارغ کیا، قوم فیصلہ کرے کیا یہ کرپشن کا نظام چلنے دینا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین پہلے دن سے شور مچارہے ہیں کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے، ہم نے کوئی نیا کیس نہیں بنایا،سب پرانے کیسز چل رہے ہیں، بدعنوانی پربڑے لوگوں کو پکڑیں گے تو نیچے سب ٹھیک ہوجائے گا، بیوروکریسی میں رکاوٹ بننےوالوں کا صفایا ہوگا، آنےوالےدنوں میں دونوں اطراف سےپاکستان میں ڈالرز آئیں گے۔

    [bs-quote quote=”چارٹر آف ڈیموکریسی کےنام پر ملک لوٹنے والے کریمنلز ہیں، وہ چاہتے ہیں جمہوریت بچانے کے لئے اتفاق سے چلنے کی بات کروں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”وزیراعظم عمران خان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ شہبازشریف جیل سے آکرپی اے سی کے چیئرمین بنیں گے، کیا یہ مذاق نہیں، شہبازشریف پر 56کمپنیوں کے کیسز ہیں، چارٹر آف ڈیموکریسی کےنام پر ملک لوٹنے والے کریمنلز ہیں، اب وہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت بچانے کے لئے میں اتفاق سے چلنے کی بات کروں، پاک فوج پی ٹی آئی حکومت کے منشور کے ساتھ کھڑی ہے، مجھے کسی کا خوف یا ڈر نہیں ہے، یمن کےمعاملے پر سعودی اور ایرانی قیادت کو پیغام پہنچا دیا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ نبیﷺ سےعشق کےبغیر ایک شخص میں ایمان آہی نہیں سکتا، ٹی ایل پی قیادت کی گرفتاری عدالت کافیصلہ ہے، ریاست کہیں نہ کہیں اسٹینڈ لیتی ہے۔  مولانا فضل الرحمان کی سیاسی دکان بند ہوگئی اس لیے ٹی ایل پی کی حمایت کررہے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ امریکی صدرٹرمپ نے آج مجھے خط لکھا ہے، ٹرمپ نے خط میں پاکستان کےکردار کی تعریف کی، ٹرمپ نےطالبان کو مذاکرات کے لیے تیارکرنے پرمدد مانگی ہے، افغان امن کے لیے ہر ممکن کردارادا کریں گے، میں مغربی ذہنیت کو سب سے بہتر سمجھتا ہوں، ٹرمپ ٹوئٹ کی زبان سمجھتا ہے اس لئے اسے حقائق بتائے، سب سے بہترین سرمایہ کاری ملائیشیا سے پاکستان آرہی ہے، اپنے مقصد کےلئےپہنچنےکیے لئے سمجھوتا کرنا پڑتا ہے۔

  • پاکستان کی ترقی کے لیے بلاتفریق احتساب ضروری ہے‘ چیف جسٹس

    پاکستان کی ترقی کے لیے بلاتفریق احتساب ضروری ہے‘ چیف جسٹس

    لندن : چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ بچوں کی زندگی بچانی ہے، ڈیم کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموں کی تعمیرکے لیے عالمی ادارے فنڈزدینا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ واپڈاچیئرمین کے مطابق ادارے فنڈزدینے کے لیے رابطہ کررہے ہیں، پچھلے دنوں واٹرکانفرنس میں ورلڈ بینک کے نمائندے بھی شریک تھے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ بھاشا ڈیم کی تعمیرکے خلاف بھارت عالمی عدالت گیا تودیکھا جائے گا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ملکی یکجہتی کے لیے کالا باغ ڈیم پرچاروں بھائیوں کا متفق ہونا ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیم فنڈ کے پیسے کے استعمال کا طریقہ کاربنائیں گے، ویب سائٹ بنا کرفنڈز،عطیات کے پیسے کا حساب ڈالیں گے، فنڈزسے 2 روپے بھی خرچ ہوئے ریکارڈ ویب سائٹ پرمہیا ہوگا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے لیے بلاتفریق احتساب ضروری ہے، سب کا احتساب ہونا چاہیے، کوئی بھی مبرا نہیں ہے، احتساب کےعمل میں کسی سے رعایت ممکن ہی نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ڈیم پاکستان کے لیے ناگزیرہیں، بچوں کی زندگی بچانی ہے، ڈیم کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اوورسیزپاکستانیوں کواپنے دل سے لگاتے ہیں، ملک کے بچوں کے لیے تعمیری کردارادا کرنا ہے، تعمیری کام کی سوچ اور جذبہ ملک کے بچوں کو دیکھ کرملتا ہے۔

    ڈیم فنڈ کے لیے موبائل ٹیکس کی بحالی‘ چیف جسٹس نے قوم سے رائے مانگ لی


    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ڈیم بنانے کے لیے موبائل کارڈ پر ٹیکس بحالی کی تجویز پر عوام سے رائے مانگی تھی، ان کا کہنا ہے کہ ڈیم فند کے لیے موبائل کارڈ پر ٹیکس بحال کریں یا نہیں؟

  • جنہوں نے ملک کا مال لوٹا انہیں حساب دینا ہوگا‘ علیم خان

    جنہوں نے ملک کا مال لوٹا انہیں حساب دینا ہوگا‘ علیم خان

    لاہور: صوبائی وزیر بلدیات علیم خان کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت 80ارب روپے کے چیک باؤنس کرا کر بیٹھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر بلدیات علیم خان نے کہا کہ پیراگون اسکینڈل کا ذمہ دار کون ہے، آج کس چیزکا رونا ہے۔

    علیم خان نے کہا کہ احتجاج کرلیں کنٹینرہم فراہم کریں گے، آدھے گھنٹے احتجاج کے بعد بھاگ گئے، ہم نے 126دن دھرنا دیا تھا، انہوں نے ہمارا پانی تک روک لیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ آئیں احتجاج کریں، پانی بھی دیں گے اورکھانا بھی فراہم کریں گے، آج آدھے گھنٹے کا احتجاج کیا اور بھاگ گئے، الزامات لگانے والے بھی بھاگ گئے۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ اپوزیشن میں رہ کر10سال تک حکومت کامقابلہ کیا، کل جس ہاؤسنگ سوسائٹی کا نام لیا گیا میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔

    علیم خان نے کہا کہ میری سوسائٹی کا نام پاک ویو ہے کل جس کا نام لیا گیا وہ پاک انکلیو ہے، پارک انکلیوسوسائٹی سی ڈی اے کی ہے انہوں نے تعمیرات کی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جنہوں نے ملک کا مال لوٹا انہیں حساب دینا ہوگا، ایک ایک کمپنی کھلے گی اوراس کا باقاعدہ آڈٹ ہوگا، آشیانہ اورصاف پانی کمپنی کھلی توکئی اسکینڈل سامنے آگئے۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ ہرکمپنی میں اسکینڈل سامنےآ رہا ہے، میٹروکا اسکینڈل بھی سامنے آئے گا، سب سامنےلائیں گے کس کمپنی نے کتنا کک بیک اور کمیشن لیا۔

    علیم خان نے کہا کہ سالڈ ویسٹ کوڈیڑھ ارب ہرماہ دیا جا رہا ہے اس کی ٹینڈرنگ کہاں ہوئی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت 80 ارب روپے کے چیک باؤنس کرا کربیٹھی ہے، ہم سب فری کردیں گے لیکن پیسے ہوں گے توسبسڈی دیں گے۔

    صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ گزشتہ حکومت خزانہ خالی کرکے گئی ہے کچھ چھوڑا ہی نہیں ہے، جب خزانے میں کچھ ہے ہی نہیں توسبسڈی کہاں سے دیں۔

  • لوگ چیخ چیخ کر مر جاتے ہیں مگر انصاف نہیں ملتا، اب سب ججز کا احتساب ہوگا، چیف جسٹس

    لوگ چیخ چیخ کر مر جاتے ہیں مگر انصاف نہیں ملتا، اب سب ججز کا احتساب ہوگا، چیف جسٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثا‌‌ر نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ ججز کا احتساب بھی شروع ہو چکا، سب ججز کا احتساب ہو گا، لوگ چیخ چیخ کرمررہےہیں انصاف نہیں مل رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ بے ہائی کورٹس کی ذیلی عدالتوں کے سپروائزری کردار سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کے بینچ نمبر ون نے سات ہزار کیس نمبٹانے ہیں ججز سے پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں بیس کیس نمبٹائے ہیں کم کیسز کے فیصلے کرنے والے ججز کے خلاف بھی آرٹیکل دو سو نو کے تحت کاروائی ہوگی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل اب بہت ایکٹو ہے ججز کا احتساب بھی شروع ہو چکا ہے، لوگ چیخ چیخ کر مر جاتے ہیں مگر انہیں انصاف نہیں ملتا ہے، لوگ تڑپ رہے ہیں، بلک رہے ہیں کسی کو کوئی فکر نہیں۔

    بنچ کے سربراہ نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ اپنی سپروائزری ذمہ داریوں میں ناکام نظر آتی ہائیکورٹس کی نگران کمیٹیاں ان معاملات کو کیوں نہیں دیکھ رہیں، ہر ججز کو گاڑی چاہیے، بنگلہ چاہیے مالی چاہیے، مراعات چاہیں۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا ہم ہائیکورٹ کی نگران کمیٹیوں کے ججز کو چمبر میں بلا کر انکی کارکردگی پوچھیں، اگر ہم یہ کہہ دیں کہ ہائیکورٹ کے سپروائزری کردار سے مطمئن نہیں تو آپ کیا کہیں گے۔

    جس پر انہوں نے جواب دیا کہ آپ کے حکم کی تعمیل کریں گے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مظفر گڑھ کے ایک ڈسٹرکٹ جج نے پوچھنے پر بتایا کہ انہوں نے بائیس کیسوں کا فیصلہ کیا ہےاب کام نہ کرنے والے ججز کے خلاف بھی مس کنڈکٹ کی کارروائی ہو گی۔

    یاد رہے گزشتہ روز سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت عزیزصدیقی کو عہدے سے ہٹائے جانے کی سفارش صدرِ پاکستان عارف علوی کو بھجوائی گئی تھی، جس کے بعد صدرِ مملکت عارف علوی نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 21 جولائی کو راولپنڈی بار میں خطاب کے دوران قومی اداروں پر عدالتی کام میں مداخلت کا الزام عائد کیا تھا۔

    جسس کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے متنازعہ خطاب پر جسٹس شوکت عزیز کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت بھی طلب کی تھی۔ چیف جسٹس پاکستان نے بھی از خود نوٹس لیتے ہوئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو ہدایت کی تھی کہ وہ الزامات کے ثبوت حاصل کریں۔

  • پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ طے

    پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ طے

    اسلام آباد: پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ ہوگیا۔ معاہدے کے مطابق ملزمان کی حوالگی اور پاکستانی اثاثوں کی ریکوری کے لیے دوبارہ کام کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید سے ملاقات کے بعد وزیر قانون فروغ نسیم، وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی، قومی مشیر احتساب مرزا شہزاد اکبر اور برطانوی وزیر داخلہ نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور دیگر وزرا سے ملاقاتیں ہوئیں، برطانیہ پاکستان کی سب سے بڑی ایکسپورٹ مارکیٹ ہے۔ 2 فیصد برطانوی شہریوں کی جڑیں پاکستان میں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیمی اور دفاعی منصوبوں میں پاکستان کی بھرپور مدد کریں گے، وزیر اعظم عمران خان سے پاکستان کی بہتری کے لیے بات چیت ہوئی۔ دہشت گردی اور مجرمانہ سرگرمیوں سے دونوں ممالک کو خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آرمڈ فورسز اور پولیس نے دہشت گردی کے خلاف کارکردگی دکھائی۔ منی لانڈرنگ کے باعث ٹیکس کی وصولی میں کمی ہوئی ہے، منی لانڈرنگ نے براہ راست پاکستانی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ نئے تعلقات کے باب کے لیے آیا ہوں، قیدیوں کے تبادلے سے متعلق پروگرام شروع کر رہے ہیں، پاکستان برطانیہ کا انتہائی قریبی اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    ساجد جاوید کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستانی مصنوعات کی برطانوی مارکیٹ تک رسائی آسان بنائیں گے، وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ منی لانڈرنگ کے خلاف گفتگو ہوئی۔ منی لانڈرنگ کے تدارک کے لیے پاکستان برطانیہ مل کر کام کریں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ انصاف اور احتساب کا جوائنٹ ڈیکلیئریشن دستخط کر لیا گیا ہے، پاکستانی اثاثہ جات کی ریکوری کے لیے بھی اتفاق کر لیا گیا ہے۔ ’ملزمان کی حوالگی سے متعلق کابینہ کی منظوری کے بعد کام شروع ہوجائے گا‘۔

    وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے بتایا کہ ایون فیلڈ اور اسحٰق ڈار الگ الگ کیسز ہیں، دونوں کیسز کے لیگل پوائنٹ پر الگ الگ بات چیت ہوئی۔ اسحٰق ڈار اور نواز شریف کے بچوں کی حوالگی سے متعلق کچھ نہیں بتا سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں معاملات احتساب عدالت میں ہیں وہی اس پر بات کا حق رکھتے ہیں، ’معاہدہ مجموعی طور پر ہوگا کسی انفرادی شخص یا معاملے پر نہیں‘۔

    ساجد جاوید نے مزید کہا کہ معاہدہ نیا ہے دونوں ممالک میں تعاون کو فروغ ملے گا، ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے ہٹنے کے لیے پاکستان کی مدد کریں گے۔ ’پاکستان کی لوٹی گئی دولت کے برطانیہ میں حجم پر ابھی بات نہیں ہوئی‘۔

    انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی اور احتساب کا عمل چاہتے ہیں۔

  • نواز شریف اورمریم نواز لندن سے وطن واپس پہنچ گئے

    نواز شریف اورمریم نواز لندن سے وطن واپس پہنچ گئے

    لندن : سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز لندن سے واپس وطن پہنچ گئے، نواز شریف اور اُن کی بیٹی آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز صبح لندن سے واپس وطن پہنچ گئے.

    سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز بے نظیرانٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اسلام آباد روانہ ہو گئے، نواز شریف اور ان کی صاحبزادی آج ایون فیلڈ ریفرنس کیس کے حوالے سے احتساب عدالت میں پیش ہوں گے.

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے ٹویٹ کیا تھا جس میں ان کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت میں پیش ہونے کے لیے ہیتھرو ایئر پورٹ سے کچھ دیر میں اسلام آباد روانی ہوں گے.

    خیال رہے کہ ایک روز مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ مائی لارڈ! دہشت گردی پرکاری ضرب لگانے والے اور آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھنے والے وزیراعظم کی سیکورٹی چھین لو، لیکن خدانخواستہ اُسے کچھ ہوا تو ذمہ دار صرف آپ ہوں گے۔

    دوسری جانب میاں نواز شریف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں اظہار رائے پر پابندی عائد کی جارہی ہے، آئندہ الیکشن ریفرنڈم ہوگا۔

    واضح رہے کہ 20 اپریل کو احتساب عدالت نے نواز شریف اور مریم نواز کی جانب سے 7 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی تھی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔