Tag: احتیاطی تدابیر

  • پاکستان میں ڈینگی: مہلک بخار سے کیسے بچا جائے؟

    پاکستان میں ڈینگی: مہلک بخار سے کیسے بچا جائے؟

    پاکستان کے مختلف شہر ایک مرتبہ پھر ڈینگی کی لپیٹ میں ہیں۔

    یہ مرض وبائی شکل اختیار کر چکا ہے اور کراچی سے لے کر پنجاب، پشاور تک متعدد شہروں میں ہزاروں افراد اس کا شکار ہوورہے ہیں، ڈینگی پر قابو پانے کے لیے ملک بھر کے عوام کا احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے۔

    ڈینگی بخار کی ابتدائی اور شدید علامات کیا ہیں؟

    طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی بخار کی چار اقسام ہیں لیکن مریض میں چاروں اقسام میں سے ایک ہی کی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور ان کے ظاہر ہوتے ہی فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا مرض کی شدت میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔

    ڈینگی کی ا بتدائی علامات میں تیز بخار، جسم میں شدید درد اور کمزوری کا احساس، ٹانگوں اور جوڑوں میں درد، سر درد، منہ کا ذائقہ تبدیل ہونا، چہرے کا رنگ سُرخ پڑجانا یا پھر جسم کے بعض اعضاء کا گلابی پڑجانا اور سردی لگنا شامل ہیں۔

    اس میں مریض کے جوڑوں اور پٹھوں کا درد اتنی شدت اختیار کرلیتا ہے کہ اسے اپنی ہڈیاں ٹوٹتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں، اسی لیے اس کو’بریک بون فیور ‘ بھی کہا جاتا ہے۔

    عمومی طور پر ایک شخص میں پلیٹلیٹس کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے ساڑھے 4 لاکھ فی مائیکرو لیٹربلڈ ہوتی ہے، موسمی بخار میں یہ کم ہو کر نوے ہزار سے ایک لاکھ ہوسکتی ہے جبکہ ڈینگی وائرس کی صورت میں پلیٹلیٹس کافی زیادہ کم ہوکر تقریباً 20ہزار یا اس سے بھی کم رہ جاتے ہیں۔

    احتیاطی تدابیر

    ماہرین کے مطابق ملیریا اور ڈینگی میں فرق اس مرض کا مہلک ہونا ہی ہے جبکہ اس کے لیے ماسوائے احتیاطی تدابیر کوئی مخصوص علاج موجود نہیں ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ڈینگی کے مرض سے بچاؤ کے لیے سب سے اہم چیز یہ ہے کہ کسی بھی جگہ پانی جمع نہ ہونے دیا جائے۔ ماہرین کے مطابق عام طور پر لوگوں کی توجہ صرف گندے پانی کی جانب جاتی ہے لیکن صاف پانی بھی اس مرض کو پھیلانے کا سبب بن سکتا ہے۔

    ماہرین نے بتایا کہ لوگوں کو مچھر دانی اور اسپرے کا استعمال لازمی کرنا چاہیے کیونکہ ایک مرتبہ یہ مرض ہوجائے تو اس وائرس کو جسم سے ختم ہونے میں دو سے تین ہفتوں تک کا وقت لگ سکتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ صفائی کو قائم رکھ کر اگر مچھروں کی افزائش کا ماحول ہی ختم کر دیا جائے تو اس مرض کا خاتمہ ممکن ہے اور ترقی یافتہ ممالک نے اسی طرح اس مرض پر قابو پایا ہے۔

    پپیتے کے جوس سے ڈینگی کا علاج ممکن؟

    اکثریت کا ماننا ہے کہ پپیتے کے پتوں کا جوس یا رس ڈینگی بخار میں مبتلا افراد کے خون میں پلیٹلیٹس بڑھانے کا سبب بنتا ہے ۔

    دوسری جانب ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ پپیتے کے پتوں کے جوس پلانے سے ڈینگی بخار میں کمی یا پلیٹلیٹس بننے کی کوئی سائنسی توجیح ابھی تک سامنے نہیں آئی۔

    لیکن حیران کن طور پر دی ایشین پیسفک جرنل آف ٹراپیکل بائیو میڈیسن میں چھپنے والی تحقیق کے مطابق پپیتے کے پتوں میں ایسے اجزا پائے جاتے ہیں جو کہ ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کے جسم میں ڈینگی وائرس کی افزائش کو روک دیتے ہیں۔

    تاہم کیونکہ ڈاکٹروں کی جانب سے ڈینگی کے مریض کو جوس اور پانی زیادہ مقدار میں پینے کا کہا جاتا ہے اس لیے یہ مفروضہ ہمیں اس جسم میں پانی کی ایک مخصوص مقدار برقرار رکھنے میں مدد کر تا ہے۔

    کراچی میں ڈینگی کے کیسز

    صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈینگی وائرس کیسز میں اضافہ جاری ہے، شہر میں روزانہ درجنوں ڈینگی کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صرف اکتوبر میں ڈینگی کے 5 ہزار 960 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    رواں سال سندھ میں ڈینگی وائرس سے 55 ہلاکتیں ہوئیں جن میں سے 48 کراچی میں ہوئیں۔

  • کرونا وائرس: سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس متاثر ہونے کا خدشہ

    کرونا وائرس: سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس متاثر ہونے کا خدشہ

    کراچی: صوبہ سندھ کی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے سفارش کی ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر سندھ اسمبلی کے اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے، تاہم ایسی صورت میں 40 ارکان اجلاس سے غیر حاضر ہوں گے اور بجٹ اجلاس متاثر ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے سندھ اسمبلی کے 55 سال سے زائد کے اراکین کی تفصیل حاصل کرلی، گزشتہ روز وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے۔

    تاہم وزیر صحت کے خط پر عمل کی صورت میں وزیر صحت خود بھی اجلاس میں شرکت نہیں کرسکتیں، اسپیکر آغا سراج درانی اور صوبائی وزیر ناصر شاہ بھی ایوان میں نہیں آسکیں گے۔

    صوبائی وزیر صحت کے خط پر عمل کی صورت میں پیپلز پارٹی کے 27، ایم کیو ایم کے 6، تحریک انصاف کے 4 اور جی ڈی اے کے 3 ارکان اسمبلی میں نہیں آسکیں گے۔

    خط پر عمل ہونے کی صورت میں مجموعی طور پر سندھ اسمبلی کے 40 ارکان اجلاس میں شرکت نہیں کر سکتے، 40 اراکین کی عدم موجودگی سے سندھ اسمبلی کا آنے والا بجٹ اجلاس متاثر ہو سکتا ہے۔

    وزیر صحت کے لکھے گبے خط کی سفارش پر عمل کرنا یا نہ کرنا اسپیکر سندھ اسمبلی کا استحقاق ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر اجلاس میں 55 سال سے زائد ارکان کو نہ آنے دیا جائے۔

    ادھر پاکستان کرونا کیسز کا گراف مزید بلند ہونے کے بعد کیسز کی تعداد کے لحاظ 213 ممالک میں دنیا کا 15 واں ملک بن چکا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں ریکارڈ 105 اموات ہوئی ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 4 ہزار 646 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 1 لاکھ 8 ہزار 317 ہوچکی ہے۔

    اب تک کرونا وائرس سے 2 ہزار 172 اموات ہوچکی ہیں جبکہ 35 ہزار سے زائد مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • یہ تاثر غلط ہے کہ کرونا وائرس کم عمر لوگوں کو متاثر نہیں کرتا،ظفر مرزا

    یہ تاثر غلط ہے کہ کرونا وائرس کم عمر لوگوں کو متاثر نہیں کرتا،ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ یہ تاثر غلط ہے کہ کرونا وائرس کم عمر لوگوں کو متاثر نہیں کرتا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا وبا سے متعلق اقدامات پر بریفنگ کے دوران ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے جتنے تخمینے تھے پاکستان میں کرونامریضوں کی تعداد کم ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہمیں ایک موقع ملا ہے احتیاط ہر صورت کرنی چاہیے، بےاحتیاطی نہیں کرنی ایسا نہ ہو کرونا مریضوں کی تعداد بڑھ جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے مریضوں میں 70 فیصد50 سال سے کم ہیں،پاکستان میں 65 فیصد مریض ایسے ہیں جو 21 سے 50 سال کے درمیان ہیں،پاکستان میں کرونا کے مریضوں میں 78 فیصد مرد ہیں۔

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بھی دوسری بیماریوں کی طرح ہے، مشاہدے میں آیا ہے کرونا مریضوں سے منفی رویہ اپنایا جا رہا ہے، کرونا وائرس کے مریض بھی ہماری ہمدردی کے مستحق ہیں،کرونا وائرس کے مریضوں کو معاشرے الگ نہیں کرنا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 4 ہزار 601 ہے، پنجاب میں 2279، سندھ میں1128،گلگت بلتستان میں215، بلوچستان میں219، کےپی میں620، اسلام آباد میں107،آزاد کشمیر میں33 مریض ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کرونا کے باعث 66 اموات،45 کی حالت تشویش ناک ہے،ملک بھر میں کرونا کےصحت یاب مریضوں کی تعداد 727 ہوگئی۔

  • بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے وبا کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے، مرتضیٰ وہاب

    بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے وبا کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے، مرتضیٰ وہاب

    کراچی: ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے وبا کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب کی جانب سے ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے عوام سے ایک مرتبہ پھر سخت احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔

    مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچائی ہے،اس خطرناک وبا کا تاحال کوئی علاج دریافت نہیں ہوا، ہمیں اس سے بچاؤ کے لیے صرف احتیاط برتنی ہے۔

    ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ حکومت سندھ کی ہدایات پر ہر صورت عمل کریں،بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے وبا کے پھیلاؤ کاخطرہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت این جی اوز کی مدد سے راشن تقسیم کر رہی ہے، صبر سے کام لیں تمام مستحقین تک راشن پہنچائیں گے۔

    کرونا وائرس: سندھ میں کیسز کی تعداد 627 ہو گئی

    دوسری جانب وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ سندھ میں 61 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد کرونا وائرس سے متاثرہ کیسز کی تعداد 627 ہو گئی ہے، وائرس سے 7 مریض انتقال کر چکے ہیں جب کہ 42 مریض بیماری سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    محکمہ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں 45 نئے کیسز کی تصدیق کے بعد تعداد 294 ہو گئی ہے، حیدرآباد میں 14 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد تعداد 57 ہوگئی ہے، جامشورو میں 2 اور جیکب آباد میں ایک کیس سامنے آیا ہے۔

  • خدارا گھروں میں رہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی عوام سے اپیل

    خدارا گھروں میں رہیں، وزیراعلیٰ سندھ کی عوام سے اپیل

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خدارا گھروں میں رہیں، عوام کو نہ صرف خود کو اپنے بچوں کو اور دوستوں کو بچانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کرونا ٹاسک فورس کا 23 واں اجلاس ہوا جس میں صوبائی وزرا، چیف سیکریٹری، آئی جی، کور 5، رینجرز، ڈبلیو ایچ کے نمائندے شریک تھے۔ اجلاس میں ایئرپورٹ، سول ایوی ایشن اور دیگر اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

    سیکریٹری ہیلتھ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ صوبے میں کل 87 کیسز ہیں، سکھرمیں 151 کیسز ہیں، سکھر فیز 2 کے 402 ٹیسٹ کے نتائج زیر التوا ہیں، لاڑکانہ کے 83 ٹیسٹ ابھی آنا باقی ہیں۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 31 پروازیں شیڈول تھیں 3710 مسافر آئے، تمام مسافروں کی اسکریننگ کی گئی،4مشتبہ افراد کے ٹیسٹ لیےگئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ لوکل ٹرانس میشن کے کیسز 51 ہوگئے ہیں، اصل پریشانی کی بات لوکل ٹرانس میشن کے بڑھتے کیسز ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ خدارا گھروں میں رہیں، عوام کو نہ صرف خود کو اپنے بچوں کو اور دوستوں کو بچانا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں آج 1874مشتبہ افراد آئے،21 کے ٹیسٹ کیے، نجی اسپتالوں نے 702مشتبہ رپورٹ کیے،5 ٹیسٹ کیے ہیں۔

    پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 458 ہو گئی

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 458 ہو گئی ہے، وائرس سے مجموعی طور پر 3 افراد جاں بحق جبکہ 5 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • اللہ ہم سب کی کرونا سے حفاظت فرمائے، مریم نواز

    اللہ ہم سب کی کرونا سے حفاظت فرمائے، مریم نواز

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا کہنا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہم سب کی کرونا سے حفاظت فرمائے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کو ان حالات میں بہت بڑے بحران کا سامنا ہے، کرونا کے پھیلاؤ سے سنگین خطرہ لاحق ہے جس کا مقابلہ کرنا ہے۔

    مریم نواز نے کہا کہ آزمائش کی گھڑی میں ہم احتیاط برتیں، طبی ہدایات پر عمل کریں، اللہ رب العزت سےاس کے تحفظ کے لیے دعا کریں۔ انہوں نے متاثرہ افراد کی جلد صحت یابی کے لیے دل سے دعا بھی کی۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی نے اپنے پیغام میں کرونا سے انتقال کرنے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ ہم سب کی کرونا سے حفاظت فرمائے۔

    واضح رہے کہ پاکستان بھر میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی مجموعی تعداد اضافے کے بعد 292 تک پہنچ گئی۔

  • کرونا وائرس سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟   احتیاطی تدابیر اور ہدایات

    کرونا وائرس سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟ احتیاطی تدابیر اور ہدایات

    کراچی : پاکستان میں کروناوائرس کی تصدیق کے بعد ماہرین صحت نے وائرس سےبچنےکی شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کردی ہے اور کہا ، اس وائرس کےعلاج کیلئے کوئی خاص گولی یادوائی نہیں ، اگربخارہےتوپیناڈول کھائیں اور پانی کا استعمال زیادہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کروناوائرس کی تصدیق کےبعدلوگوں میں شدیدتشویش کی لہر دوڑگئی، ماہرین صحت کا کہنا ہے گھبرانے کی ضرورت نہیں ، وائرس سےبچنےکی شہری احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    کرونا وائرس ایک ڈروپلیٹ انفیکشن ہے، یعنی اس سے متاثرہ شخص اگر کھانسے یا چھینکے اور اسکے منہ سے نکلنے والے ذرے یا بوندیں آپ تک پہنچیں تو یہ وائرس آپ کو متاثر کرسکتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کا کوئی علاج موجود نہیں ہے، تاہم احتیاط کے ذریعے اس سے بچا جا سکتا ہے۔

    احتیاطی تدابیر


    اگر کوئی شخص کھانسی یابخار مبتلا ہوں تو متاثرہ شخص لوگوں سےایک میٹر کا فاصلہ رکھے۔

    کھانسی یاچھینک آنےکی صورت میں منہ، ناک کوٹشو یا کپڑےسےڈھانپے اور ہاتھ کااستعمال نہ کرے۔

    ٹشو استعمال کے بعد ٹشو کو ضائع کردیں اور آلودہ ہاتھ سے آنکھ، ناک یا منہ کونہ چھوئیں۔

    بیماری کی صورت میں گلےملنے یا ہاتھ ملانے سے گریز کریں جبکہ ہاتھ صابن اورصاف پانی سےدھوئیں۔

    بخار،کھانسی اورسانس لینےمیں دشواری کی صورت میں فوی طور پر ڈاکٹرسے رجوع کریں۔

    شہریوں کو ہدایات 


    دوسری جانب ڈاکٹرفیصل کرونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے کہا کہ لوگوں کاکام ہےعلامات ظاہرہونے پر گھبرائیں نہیں، ضعیف، دمے کے مریض، پھیپڑوں کے مریض زیادہ متاثر ہوتے ہیں، حفاظتی تدابیر میں ہاتھ صاف رکھنا بہت ضروری ہے۔.

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ باہرجائیں تو منہ ،ناک اور آنکھ کو محفوظ رکھیں، عام لوگوں کو ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے ، کروناوائرس کی رینج ایک کلومیٹر تک ہوتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وائرس والے علاقے کا سفر کرنیوالے شہری گھرمیں ہی رہیں، کروناوائرس کسی کو لگتا ہے تو 14 دن میں سامنے آجاتا ہے، اس وائرس کے علاج کیلئے کوئی خاص گولی یادوائی نہیں ، آپ کواگر بخار ہے تو پیناڈول کھائیں اور پانی کا استعمال زیادہ کریں۔

    ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ کچھ ادویات پرتحقیق ضرورہورہی ہےمگرنتائج ابھی نہیں آئے، کرونا وائرس گرمیوں کےموسم میں کم ہوجائےگا، شہری اینٹی بائیوٹک کا استعمال نہ کریں۔

  • کرونا وائرس: بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری

    کرونا وائرس: بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری

    اسلام آباد: کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ڈبلیو ایچ او اور وزارت صحت نے بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق بیرون ملک جانے والے پاکستانیوں کے لیے احتیاطی تدابیر جاری کر دی گئیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ڈبلیو ایچ او اور وزارت صحت نے احتیاطی تدابیر جاری کیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق ضروری احتیاطی تدابیر اپنا کرکرونا وائرس سے بچاؤ ممکن ہے، کرونا سے متاثرہ ممالک جانے والے افراد خصوصی احتیاط برتیں، بیرون ملک جانے والےافراد ہاتھ باقاعدگی سے صابن سے دھوئیں۔

    ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ کھانسی، چھینک آنے پر ناک، منہ کو ٹشو سے ڈھانپیں، کھانسنے،چھینکنےکے بعد ٹشو کو مناسب طریقے سے ضائع کریں، بیرون ملک جانے والے افراد سردی، فلو کے شکار مریضوں سے دور رہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق بیرون ملک بخار، فلو،سانس میں دشواری پرمعالج سے رجوع کریں، نزلہ، زکام کی صورت میں دیگر افراد سے ہاتھ ملانے سے گریزکریں۔

    ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جانے والے افراد گوشت، انڈوں کو ٹھیک سے پکا کر کھائیں اور پالتو جانوروں سے میل جول میں احتیاط کریں۔

    پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص نا ممکن ، عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ

    واضح رہے کہ پاکستان نے کرونا وائرس کی ممکنہ خطرے کے پیش نظر عالمی لیبارٹریوں سے رابطہ کرلیا ہے۔ ظفرمرزا کا کہنا ہے کہ وائرس کی پاکستان میں تشخیص کی سہولت نہیں ہے۔

  • کراچی: بارش میں کے الیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: بارش میں کے الیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش میں شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث کے الیکٹرک نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، برقی آلات ننگے پاؤں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کریں۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش‘ موسم خوشگوار

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، ٹھنڈی ہواؤں سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے اور شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج دن بھر وقفے وقفے سے بونداباندی کا سلسلہ جاری رہنے کی پیشگوئی ہے جبکہ شام میں موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کا دوسرا اسپیل گزشتہ مون سون سسٹم سے زیادہ مضبوط ہے، 36 سے 42 گھنٹے تک بارش کا سلسلہ وقفے وفقے سے جاری رہ سکتا ہے، عید کی صبح تک بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ عید کے دوسرے اور تیسرے دن مطلع ابرآلود اور بوندا باندی کا سلسلہ جاری رہنے سے موسم خوشگوار رہے گا۔

  • احتیاطی تدابیر اپنا کر کانگو بخار سے بچا جاسکتا ہے، ڈاکٹر نوید اختر

    احتیاطی تدابیر اپنا کر کانگو بخار سے بچا جاسکتا ہے، ڈاکٹر نوید اختر

    راولپنڈی: ڈاکٹر نوید اختر کا کہنا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی خرید وفروخت کے لیے جانے والے شہری محکمہ صحت کی طرف سے دی گئی احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ راولپنڈی ڈاکٹر نوید اختر کا کہنا ہے کہ عید الاضحیٰ کے موقع پر ضلع راولپنڈی میں قربانی کے جانوروں کی کثیر تعداد میں آمد کے پیش نظر کانگو سے بچاﺅ کے حوالے سے ہر ممکنہ انتظامات کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک کانگو بخار کی کوئی ویکسین ایجاد نہیں ہوئی لہذا احتیا طی تدابیر اپنا کر اس بیماری سے بچا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر نوید اختر نے کہا کہ شہریوں کو کانگو سے بچاﺅ کے لیے مویشی بردار گاڑیوں میں موجود جانوروں کو چیچڑ مار اسپرے کرنے کے لیے ضلع بھر کے تمام داخلی راستوں پر محکمہ لائیواسٹاک کا عملہ بمعہ ادویات اپنی ڈیوٹی سر انجام دے رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قربانی کے جانوروں کی خرید وفروخت کے لیے جانے والے شہری محکمہ صحت کی طرف سے دی گئی احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں۔

    ڈاکٹر نوید اختر نے کہا کہ مویشی منڈیوں میں ہلکے رنگ اور پوری آستنوں والے لباس پہن کر جائیں اور مویشیوں کا معائنہ ہاتھوں میںں دستانے پہن کر کریں، بند جوتے موزوں کے ساتھ پہن کر مویشی منڈی میں جائیں اورمنڈی سے واپسی کے بعد لباس کا چیچڑوں کے حوالے سے معائنہ کیا جائے اور فوری طور پر نہا لیں-

    انہوں نے کہا کہ لباس اور جسم کے کھلے حصوں پر حشرات لوشن لگا کر جائیں۔ محکمہ صحت کی طرف سے شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اگر لباس پر چیچڑ نظر آئیں تو گھبرائیں نہیں اور کپڑے، چمٹی یا پھر ٹشو کی مدد سے چیچڑوں کو جلد کے قریب سے ہٹائیں چیچڑوں کے کاٹنے کی جگہ کو صابن سے دھوئیں اور جراثیم کش دوا لگائیں۔