Tag: احتیاطی تدابیر

  • نیگلریا کا خطرناک جراثیم آپ کے گھر میں بھی ہوسکتا ہے

    نیگلریا کا خطرناک جراثیم آپ کے گھر میں بھی ہوسکتا ہے

    معروف ثنا خواں ذوالفقار علی حسینی دماغ کی سوزش کے مرض نیگلریا کا شکار ہو کر جاں بحق ہوگئے، ماہرین نے اس موسم کے لیے نیگلیریا الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں جنرل فزیشن ڈاکٹر وجاہت نے گفتگو کرتے ہوئے اس مرض کے بارے میں بتایا۔ ڈاکٹر وجاہت کا کہنا تھا کہ یہ ایسا مرض ہے جو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں دیتا اور 2 سے 4 دن میں انسان کو موت کے منہ میں پہنچا دیتا ہے۔

    یہ مرض کس طرح اپنا شکار کرتا ہے؟

    ڈاکٹر وجاہت نے بتایا کہ نیگلیریا کا جراثیم بظاہر صاف دکھنے والے پانی میں موجود ہوتا ہے۔ وہ پانی جو میٹھا ہو، اور اس کا درجہ حرارت گرم ہو اس میں نیگلیریا کی موجودگی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ یہ جراثیم سوئمنگ پولز اور جھیلوں سمیت دیگر کھڑے ہوئے پانیوں میں ہوسکتا ہے۔

    اگر اس پانی میں نہایا جائے تو یہ ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے اور دماغ کو سوزش کے مرض میں مبتلا کردیتا ہے۔ 4 سے 5 دن میں دماغ آہستہ آہستہ ختم ہوجاتا ہے جس کے بعد مریض کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

    علامات

    اس جراثیم کے حملہ آور ہونے کا فوری طور پر علم نہیں ہوتا، تاہم یاد رکھیں اس مرض کی علامات میں:

    جھیل یا سوئمنگ پول میں نہانے کے 2، 4 دن کے اندر سونگھنے کی صلاحیت میں تبدیلی آنا

    گردن توڑ بخار ہونا

    گردن میں اکڑ محسوس ہونا

    چڑچڑا پن محسوس ہونا

    اور الٹیاں ہونا شامل ہے۔

    یاد رکھیں

    مندرجہ بالا علامات اگر اس وقت محسوس ہوں جب 2 یا 3 دن قبل آپ کسی جھیل یا سوئمنگ پول میں نہائے ہوں تو فوری طور پر الرٹ ہوجائیں اور ڈاکٹر کے پاس پہنچیں۔

    ان علامات کے لیے گھریلو ٹوٹکے اپنانے سے گریز کریں۔

    اگر 2 سے 3 دن کے اندر اس مرض کی تشخیص ہوجائے اور علاج شروع کردیا جائے تو اس کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

    احتیاطی تدابیر

    ماہرین کے مطابق گرم اور مرطوب موسم نیگلیریا جراثیم کی افزائش کے لیے موزوں ترین ہے چنانچہ اس موسم میں کھڑے پانی میں نہانے سے گریز کریں۔

    سوئمنگ کرتے ہوئے ناک کے لیے نوز پیڈز کا استعمال کریں۔

    پکنک پر جاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ جس پول میں نہا رہے ہیں اس میں کلورین کی مناسب مقدار موجود ہے۔ غیر محفوظ پولز کے قریب بھی نہ پھٹکیں۔

    کیا گھر میں بھی یہ جراثیم موجود ہوسکتا ہے؟

    ماہرین کے مطابق ہمارے گھروں میں آنے والا پانی بھی نہایت غیر محفوظ ذرائع سے ہم تک پہنچتا ہے چنانچہ اس میں بھی نیگلیریا کی موجودگی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔

    اس سے بچنے کے لیے مرطوب موسم میں وضو کرتے ہوئے ناک میں ڈالنے کے لیے منرل واٹر یا ابلا ہوا پانی استعمال کریں۔

    گھر میں موجود پانی کے ذخائر میں مناسب مقدار میں کلورین شامل کریں۔

    کسی بھی قسم کے بخار کو معمولی مت سمجھیں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

  • کراچی: بارش میں کےالیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: بارش میں کےالیکٹرک کی جانب سے احتیاطی تدابیراختیار کرنے کی ہدایت

    کراچی: ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بارش میں شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں صبح سویرے ہونے والی بارش کے باعث کے الیکٹرک نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ترجمان کے الیکٹرک کے مطابق شہری ٹوٹے تاروں، بجلی کے کھمبوں اور پی ایم ٹیز سے دور رہیں، برقی آلات ننگے پاؤں یا گیلے ہاتھ کے ساتھ نہ چھوئیں، غیر قانونی ذرائع سے بجلی کا حصول ہرگز نہ کریں۔

    کے الیکٹرک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی شکایت کی صورت میں 118 پر فوری رابطہ کریں۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں ہلکی بارش، موسم خوشگوار

    دوسری جانب کراچی کے مختلف علاقوں میں صبح سویرے ہونے والی ہلکی بارش سے موسم سہانا ہوگیا، ٹھنڈی ہواؤں سے شہریوں کے چہرے کھل اٹھے اور شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں صبح سویرے 29 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، ہوا میں نمی کا تناسب 76 فیصد اور 27 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چل رہی ہے۔

    محکمہ موسمیات نے اتوار سے سندھ اور بلوچستان کے وسطی وشمالی اضلاع میں مون سون بارشوں کی پیش گوئی کردی۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار سے منگل تک کراچی، حیدرآباد، میرپور، ٹھٹھہ اور بینظیرآباد میں تیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے کہ پیر کے روز کراچی میں ہلکی بارش ہونے کے بعد کے الیکٹرک کا سسٹم بیٹھنے سے 70 فیصد شہر میں بجلی بند ہوگئی تھی۔

  • ہیٹ ویو سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    ہیٹ ویو سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر

    کراچی سمیت ملک کے کئی شہروں میں گرمی کی شدید لہر جاری ہے، محکمہ موسمیات نے گرمی کی شدید لہر سے خبردار کیا تھا ، جو لوگ گھر سے باہر زیادہ وقت گزارتے ہیں اُن کو ہیٹ اسٹروک کا بھی زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

    موسمِ گرما کے سخت دن نا صرف ماحول کو غیر آرام دہ بناتے ہیں بلکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت بھی بڑھا دیتے ہیں، جو مہلک ثابت ہوسکتا ہے۔

    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات


    گرم ا ور خشک موسم
    شدید گرمی میں پانی پیئے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا
    جسم میں پانی کی کمی
    ذیابیطس کا بڑھ جانا
    دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا

    ہیٹ اسٹروک کی علامات


    سرخ اور گرم جلد
    جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا
    غشی طاری ہونا
    دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا
    جسم سے پسینے کا اخراج روک جانا
    پٹھوں کا درد
    سر میں شدید درد
    متلی ہونا

    کسی کو ہیٹ اسٹروک ہو جائے توکیا کیا جائے


    ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔ مریض کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں، مریض کو پنکھے کے قریب کردیں، یا کسی چیز سے پنکھا جَھلیں۔ مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔

    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی اہم تدابیر


    گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک کے امکانات ہوتے ہیں چنانچہ اس سے بچنے کےلئے تدابیر بھی اپنانی چاہیے تاکہ ممکنہ نقصان سے بچا جا سکے۔

    پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

    گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کرنا چاہیے ،روزانہ کم از کم تین لیٹر پانی تو لازمی پینا چاہیے، خاص طور پر پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھنا چاہیے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس کا استعمال کرنا چاہیے، گرم اشیاء، چائے، کافی کا استعمال کم کیجئے ۔

    ڈھیلے کپڑے پہنیں

    ڈھیلے اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کاٹن جیسے ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے، اگر آپ مچھروں کے کاٹنے کے وقت باہر ہوں، تو پوری آستین کی قیمض اور پتلون پہنیں اور بند جوتے پہنیں۔

    اگر آپ شام کے وقت پارک میں جائیں، تو جرابیں ٹخنوں سے اوپر چڑھائیں، اور شرٹ پینٹ کے اندر اڑس لیں۔

    گرم اشیاء اور الکوحلک مشروبات سے پرہیز کریں

    گرم اشیاء، چائے، کافی کا استمال کم کیجئے، جب الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کرنا چاہیے، کولڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

    ایسی چیزیں جو آپ کو دھوپ سے محفوظ رکھیں

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بلاوجہ گھروں سے نہ نکلیں، زیادہ دیر تک دھوپ میں نہ رہیں، باہر نکلیں تو سر ڈھانپ کر رکھیں، اگر نکلنا بھی ہے تو گیلے کپڑے سے سر اور جسم ڈھانپ کر نکلیں اور اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ کے بعد پانی پانی لازمی ہے، جبکہ ایک اسپرے بھی ساتھ رکھنا چاہیے، جس میں عرقِ گلاب، یا پیپرمنٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملایا جائے، جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

    سن بلاک کا استعمال کریں

    اس میں کوئی شک نہیں کہ دھوپ وٹامن ڈی کا بہت اچھا ذریعہ ہے، لیکن الٹراوائیلٹ شعاعوں کا نقصان شدید اور طویل مدتی ہوسکتا ہے، جب بھی آپ باہر ہوں، تو اپنے جسم کے کھلے حصوں پر سن اسکرین لگائیں۔ اسے اپنے پورے جسم پر گھر سے باہر نکلنے سے کم از کم تیس منٹ پہلے لگائیں۔

    اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

    طبی ماہرین نے شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

    باہر کا کھانا مت کھائیں

    طبی ماہرین کے مطابق کیفین اور تیل سے بھرپور چیزیں، اور تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دینی چاہیئں۔ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دینا چاہیے، خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھانے چاہیئں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، آم، کینو، خربوزہ، گاجر، وغیرہ۔

    اس موسم میں خاص طور پر گھر میں پکے ہوئے تازہ اور صاف ستھرے کھانے کھانے چاہیئں۔ گھر میں کھانے کو درست درجہ حرارت پر رکھنا چاہیے، اور جتنا ہوسکے، باہر کا کھانا کم سے کم کریں۔ تھوڑی سی بھی لاپرواہی مختلف اقسام کے انفیکشن ہوسکتے ہیں لہٰذا کھانے اور پینے میں احتیاط کرنی چاہیے۔

    گرم پانی میں نہانے سے پرہیز کریں

    نیگلیریا فولیری کو گرم پانی بہت پسند ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ سوئمنگ پول میں کلورین اچھی طرح شامل ہو، یا پھر کم گہرے اور گرم پانی والی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے اجتناب کریں۔

    اس لاعلاج اور ہلاکت خیز مرض سے صرف بچا ہی جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ناک کے کلپ خریدیں، اور اپنا سر پانی سے اوپر رکھیں تاکہ پانی کو ناک میں جانے سے بچایا جا سکے۔

    اگر ہم یہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں تو گرمی سے ناصرف بچا جا سکتا ہے بلکہ صحت کو بھی متوازن رکھا جا سکتا ہے۔

  • دھوپ میں جھلسی جلد کو کیسے بحال کیا جائے؟

    دھوپ میں جھلسی جلد کو کیسے بحال کیا جائے؟

    گرمیوں کے موسم میں جلد کا جھلس جانا عام بات ہے۔ باہر نکلنے والے افراد کو خاص طور پر اس مسئلہ کا سامنا ہوتا ہے۔ جھلسی ہوئی جلد ایک دو دن تک تکلیف بھی دیتی ہے اس کے بعد اس کا رنگ گہرا ہوجاتا ہے۔

    اب جبکہ ملک بھر میں موسم گرما اپنے عروج پر ہے، ایسے میں اس موسم میں جھلس جانے والی جلد سے مندرجہ ذیل اجزا سے نجات پائی جاسکتی ہے۔

    دہی

    دہی کے ذریعے جھلسی ہوئی جلد سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ ایک کپ دہی میں کھیرا، لیموں اور ٹماٹر کا رس شامل کریں۔ اب اس میں تھوڑا بیسن شامل کرلیں۔

    اب اس ماسک کو چہرے یا جہاں جلد جھلسی ہے وہاں لگائیں اور 30 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ بعد میں نیم گرم پانی سے چہرے کو صاف کرلیں۔

    ایلو ویرا

    ایلو ویرا جھلسی ہوئی جلد سے نجات کا بہترین طریقہ ہے۔ سونے سے پہلے ایلو ویرا کو متاثرہ جلد پر لگائیں اور صبح اٹھ کے اچھی طرح دھو لیں۔ جب تک جلن ختم نہ ہو ایلو ویرا کا استعمال جاری رکھیں۔

    آلو

    آلو بھی جلن سے نجات کے لیے بے حد مفید ہے۔ آلو میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے اور وٹامن سی جلد کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ آلو کو قدرتی فیشل بھی کہا جاتا ہے۔

    آلوؤں کو چھیل کے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور بلینڈر میں پیس لیں۔ اب اس پیسٹ کو متاثرہ جلد پر 30 منٹ تک لگائیں۔ اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ بہترین نتائج کے لیے اس پیسٹ میں لیموں بھی شامل کرلیں۔

    بیسن

    بیسن سن برن ختم کرنے کا بہترین نسخہ ہے۔ بیسن کے ذریعے سے جلد کے مردہ خلیہ نکل جاتے ہیں اور اس سے آپ کی جلد تروتازہ ہوجاتی ہے۔

    بیسن کو سادے پانی میں حل کریں اور گاڑھا سا پیسٹ بنا کے سن برن والے حصے پر لگالیں۔ 20 منٹ بعد اس پیسٹ کو صاف کرلیں۔ یہ عمل ہفتے میں 2 بار کرنے سے نہ صرف سن برن ختم ہوگا بلکہ آپ کا رنگ بھی صاف ہوجائے گا۔

  • ہیٹ ویو کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں

    ہیٹ ویو کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ایک بار پھر ہیٹ ویو الرٹ جاری کردیا گیا ہے، محکمہ موسمیات کے مطابق یکم تا 3 مئی کراچی میں ہیٹ ویو ہونے کا امکان ہے۔

    شدید گرمیوں کے اس موسم میں احتیاطی تدابیر اپنانے کی ضرورت ہے ورنہ لو لگنے یا ہیٹ اسٹروک ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس میں مریض کو فوری طور پر طبی امداد نہ دینے کی صورت میں اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: دھوپ میں لو لگنے سے موت کیوں ہوتی ہے؟

    یہاں ہم آپ کو ایسی ہی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور ان سے محفوظ رہنے کے طریقے بتا رہے ہیں۔ سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہیٹ اسٹروک ہے کیا اور اس کی علامات کیا ہیں۔

    ہیٹ اسٹروک کی وجوہات

    گرم اور خشک موسم

    شدید گرمی میں پانی پیے بغیر محنت مشقت یا ورزش کرنا

    جسم میں پانی کی کمی

    ذیابیطس کا بڑھ جانا

    دھوپ میں براہ راست زیادہ دیر رہنا

    ہیٹ اسٹروک کی علامات

    سرخ اور گرم جلد

    جسم کا درجہ حرارت 104 ڈگری فارن ہائیٹ ہوجانا

    غشی طاری ہونا

    دل کی دھڑکن بہت زیادہ بڑھ جانا

    جسم سے پسینے کا اخراج رک جانا

    پٹھوں کا درد

    سر میں شدید درد

    متلی ہونا

    ہیٹ اسٹروک ہونے کی صورت میں کیا کیا جائے؟

    اگر آپ اپنے ارد گرد کسی شخص میں مندرجہ بالا علامات دیکھیں تو جان جائیں کہ وہ شخص ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوا ہے اور فوری طور پر اس کی مدد کی کوشش کریں۔

    مریض کو لٹا دیں اوراس کے پیر کسی اونچی چیز پر رکھ دیں۔

    ہیٹ اسٹروک کا شکار شخص کے جسم پر ٹھنڈی پٹیاں رکھیں یا ٹھنڈا پانی چھڑکیں۔

    مریض کو پنکھے کے قریب کر دیں، یا کسی چیز سے پنکھا جھلیں۔

    مریض کو فوری طور پر اسپتال پہنچانے کی کوشش کریں۔

    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر

    مندرجہ ذیل تدابیر اپنا کر آپ شدید گرمی کے موسم میں اپنے آپ کو کسی نقصان سے بچا سکتے ہیں۔

    پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال

    گرم موسم میں پانی کا زیادہ استعمال کریں۔ روزانہ کم از کم 3 لیٹر پانی لازمی پیئیں۔ پانی کے ذریعے اپنے جسم میں نمکیات اور پانی کا توازن برقرار رکھیں۔

    مائع اشیا کا استعمال

    طبی ماہرین کے مطابق اپنے جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے کھیرے کا جوس، ناریل کا پانی، لیموں کا جوس اور دیگر مائع اشیا کا استعمال کریں۔

    چائے کافی سے پرہیز

    شدید گرم موسم میں گرم اشیا، چائے، کافی کا استعمال کم کریں۔ الکوحل اور کیفین والے مشروبات سے پرہیز کریں۔ کولڈ ڈرنکس کے بجائے پانی، لسی، اور دیسی مشروبات کا استعمال کریں۔

    ڈھیلے کپڑے پہنیں

    سخت گرمیوں میں ڈھیلے لیکن مکمل اور ہلکے رنگوں کے ملبوسات کا استعمال کریں۔ ہوا دار کپڑے پہنیں، تاکہ پسینہ سوکھ جائے۔ تیز دھوپ میں نکلتے ہوئے آپ کے جسم کا کوئی حصہ کھلا نہ ہونا چاہیئے ورنہ دھوپ براہ راست اس حصے پر پڑ کر جلد کو سرخ کر سکتی ہے۔

    کیا کھائیں؟

    گرمی کے موسم میں مائع اشیا جیسے خالص جوسز، سلاد، ہلکے پھلکے کھانے خاص طور پر سبزیاں کھائیں۔

    اپنا شیڈول ترتیب دیں

    شدید گرمی کے دنوں میں باہر نکلنے سے زیادہ سے زیادہ پرہیز کریں۔ کوشش کریں کہ باہر نکلنے والے کام صبح سورج نکلنے سے پہلے یا شام کے وقت نمٹالیں۔

    باہر نکلتے ہوئے احتیاط کریں

    گھر سے باہر نکلتے ہوئے سن اسکرین، دھوپ کے چشمے اور کیپ کا استعمال کیجیئے۔ اپنے ساتھ پانی کی ایک بوتل ضرور رکھیں اور ہر 20 سے 30 منٹ بعد پانی پیئیں۔

    عرق گلاب یا پیپر منٹ ایسنس پانی کے ساتھ ملاا ہوا اسپرے بھی ساتھ ہونا چاہیئے جس سے چہرے کو ٹھنڈا رکھا جا سکتا ہے۔

    اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کریں

    طبی ماہرین شدید گرمی میں اینٹی ڈپریشن ادویات استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہیں کیونکہ اس سے فالج کا خطرہ ہے۔

    باہر کا کھانا مت کھائیں

    سخت گرمیوں میں باہر کی تیل سے بھرپور اشیا، تلے ہوئے یا پیک شدہ کھانے کم کر دیں۔ اس کی جگہ تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں۔ خاص طور پر کچا سلاد اور ایسے پھل کھائیں جن میں پانی زیادہ ہو جیسے کھیرا، تربوز، کینو، خربوزہ وغیرہ۔

    گرم پانی میں نہانے سے پرہیز

    گرمیوں کے موسم میں گرم پانی سے نہانے سے بھی پرہیز کریں۔ یہ آپ کے دوران خون پر منفی اثرات ڈال کر شدید نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔

    بچوں کو بند کار میں نہ چھوڑیں

    دن کے اوقات میں اگر باہر جانا ہو تو بند گاڑی میں کبھی بھی بچوں یا جانوروں کو نہ چھوڑیں۔ یہ عمل ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔

  • اگر مستقبل میں بسنت منانی ہے، تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے: لاہور ہائی کورٹ

    اگر مستقبل میں بسنت منانی ہے، تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے: لاہور ہائی کورٹ

    لاہور: ہائی کورٹ نے بسنت سے متعلق کیس میں واضح کیا ہے کہ اگر مستقبل میں‌ بسنت منانی ہے، تو حکومت کو تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی.

    تفصیلات کے مطابق ہائی کورٹ نے بسنت کے خلاف درخواستیں نمٹا دیں، جسٹس شکیل الرحمان خان نے درخواستوں کی سماعت کی  تھی.

    دوران سماعت درخواست گزار صفدر شاہین پیرزادہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر آج تک عمل نہیں ہوا، جو توہین عدالت ہے، سپریم کورٹ بسنت کے حوالے سے گائیڈ لائن دے چکی ہے۔

    درخواست گزار شیراز ذکاء نے کہا کہ پتنگ بازی کے خلاف ایکٹ بن گیا، مگر رولز نہیں بنے، بسنت خونی کھیل ہے، پابندی کے باوجود اجازت دی جارہی ہے، عدالت بسنت پر پابندی کے قانون اور عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دے.

    پنجاب حکومت کی جانب سے جواب داخل کروایا گیا، اس موقع پر سرکاری وکیل نے کہا کہ صوبائی یا ضلعی حکومتیں بسنت نہیں منا رہی، پتنگ بازی پر مکمل پابندی ہے.

    مزید پڑھیں: کیا لاہور کے آسمان پر پتنگیں رنگ بکھیریں گی؟

    عدالت نے سوال کیا کہ اگر پابندی ہے، تو خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کیا کارروائی ہوئی، کیا کہیں یہ ڈیٹا موجود ہے کہ پتنگ بازی پر آج تک کتنوں کے خلاف کارروائی ہوئی، اس بات کا کیوں انتظار کیا جاتا ہے کہ انسانی جانوں کا ضیاع ہو، تب پابندی پر عمل درآمد ہو گا.

    عدالت نے کہا کہ حکومت نے بسنت نہ منانے کے حوالے سے واضح موقف اختیار کیا ہے، اگر مستقبل میں بسنت منانی ہوئی. تو حکومت تمام احتیاطی تدابیر اختیار کرے گی.

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش، موسم سرد، بجلی غائب

    کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش، موسم سرد، بجلی غائب

    کراچی: شہر قائد کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش ہوئی ہے جس کے سبب موسم سرد ہوگیا اور بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارش سے موسم سرد ہوگیا ہے، گلشن اقبال، گلستان جوہر، یونیورسٹی روڈ پر تیز بارش ریکارڈ کی گئی اور بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایف بی ایریا، سائٹ ایریا، ناظم میں بھی بارش ہوئی ہے، لانڈھی کورنگی سمیت اطراف کے علاقوں میں تیز بارش ریکارڈ کی گئی۔

    اندرون سندھ کے مختلف علاقوں خیرپور، سکھر اور گردونواح میں بارش سے شردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے، بارش شروع ہوتے ہی مختلف علاقوں میں بجلی غائب ہوگئی اور شہری اذیت میں مبتلا ہوگئے۔

    کراچی میں بارش کے نتیجے میں متعدد موٹر سائیکلیں سلپ ہوگئی جس کے نتیجے میں متعدد موٹر سائیکل زخمی ہوگئے انہیں طبی امدادد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بارش کا نیا سسٹم داخل، کراچی اور بلوچستان میں‌ ایمرجنسی نافذ

    مختلف علاقے بجلی سے محروم

    بارش ہوتے ہی مختلف علاقے بجلی سے محروم ہوگئے، نیو کراچی، نارتھ ناظم آباد، کورنگی میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، سرجانی ٹاؤن، بلدیہ، ملیر، لانڈھی ابو الحسن اصفہانی روڈ، اعظم بستی، اختر کالونی، شاہ فیصل میں بھی بجلی کی فراہمی بند ہے

    احتیاطی تدابیر

    کے الیکٹرک نے احتیاطی تدابیر کے پیش نظر شہریوں سے اپیل کی ہے کہ بجلی کے تاروں اور کھمبوں سے دور رہیں اور بچوں کو بجلی کے تاروں سے دور رکھیں۔

    واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ عبدالرشید کا کہنا تھا کہ بارش کے نئے سسٹم کے پاکستانی حدود میں داخل ہونے کے بعد سندھ، بلوچستان میں بارش کا امکان ہے۔

    اب سے کچھ دیر قبل سندھ کے شہر لاڑکانہ اور گورک ہل میں موسمِ سرما کی پہلی بارش ہوئی جس کے بعد گورک ہل میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی نیچے آگیا۔

  • میکسیکو میں دو بڑے سمندری طوفانوں کا خطرہ، حکام کی عوام کو ہدایات جاری

    میکسیکو میں دو بڑے سمندری طوفانوں کا خطرہ، حکام کی عوام کو ہدایات جاری

    میکسیکو سٹی: امریکی ریاست میکسیکو میں دو بڑے سمندری طوفانوں کا خطرہ ہے جس کے باعث حکام نے عوام کو حفاظتی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی امریکی ریاست میکسیکو میں بحیرہ اوقیانوس کے دو بڑے سمندری طوفانوں کا خطرہ ہے جس کے پیش نظر حکام نے عوام کو ہوشیار رہنے اور حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سمندری طوفانوں پر نگاہ رکھنے والے امریکی ادارے نے بتایا ہے کہ جان نامی طوفان اگلے دنوں میں ایک بڑا طوفان بن سکتا ہے، جس سے تباہی پھیل سکتی ہے۔

    ادارے کا کہنا تھا کہ دوسرا الینیا نامی طوفان جوں جوں میکسیکو کی ساحلی علاقے کے قریب ہو رہا ہے، اس کی قوت کم ہوتی جا رہی ہے، تاہم اس کے باوجود مغربی میکسیکو کو ان دونوں طوفانوں سے شدید بارشوں اور پھر سیلابوں کا سامنا ہوگا۔


    ٹیکساس میں ہاروے کی تباہ کاریوں کے بعد امدادی کارروائیاں، 47 ہلاک


    قبل ازیں گذشتہ سال ستمبر میں امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان ہاروے نے بڑی تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں 47 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے، جبکہ امداری کارروائیوں کے لیے امریکی صدر نے بھاری رقوم خرچ کیے تھے۔

    خیال رہے کہ مذکورہ سمندری طوفان کے باعث ٹیکساس کا شہر ہیوسٹن ہاروے سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا، لاکھوں کی تعداد میں افراد اسپتال منتقل ہوئے جبکہ اسی تعداد میں ہی گھروں کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی متعدد بار امریکی ریاستوں کو سمندری طوفان کا خطرہ رہا ہے، جبکہ ان دنوں امریکی ریاست میکسیکو میں سمندری طوفانوں کا خطرہ ہے۔

  • بارشوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کر کے حادثات سے بچیں

    بارشوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کر کے حادثات سے بچیں

    کراچی سمیت ملک کے دیگر علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ محکمہ موسمیات نے کراچی، حیدر آباد اور میرپور خاص میں اربن فلڈ (سیلاب) کی پیش گوئی کر رکھی ہے۔

    ایسی صورتحال میں ضروری ہے کہ احتیاطی تدابیر کو اپنا کر اپنی اور اپنے پیاروں کی جانیں بچائی جائیں اور مالی نقصان کی شدت کو بھی کم سے کم کیا جائے۔


    بارش سے قبل

    آج کل کے تیز رفتار دور میں یہ ہر شخص کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر (یا دن میں کئی بار) خبر نامہ دیکھے تاکہ شہر یا ملک میں ہونے والی تمام سیاسی و دیگر خبروں سے باخبر رہیں۔

    بارش کے علاوہ بھی آپ کو علم ہونا چاہیئے کہ کہیں شہر کے سیاسی حالات خراب تو نہیں، ٹریفک جام ہے یا کہیں پر احتجاج متوقع ہے۔

    روزانہ گھر سے نکلنے سے پہلے سیاسی و شہری حالات اور موسم سے متعلق آگاہی ضرور حاصل کریں۔

    کراچی میں بارش کی پیشن گوئی 2 روز قبل کی جاچکی ہے۔ آنے والے متوقع حالات کے پیش نظر آپ کو مکمل طور پر تیار رہنا چاہیئے۔

    کسی ہنگامی صورتحال پیش آنے کی صورت میں گھر میں ایک معقول رقم ایسی جگہ رکھیں جو فوراً قابل دسترس ہو۔

    موبائل فونز، چارجنگ لائٹس، چارجنگ پنکھے، وغیرہ مکمل چارج کر کے رکھ دیں۔

    گھر میں کم از کم ایک ہفتے کی اشیائے ضرورت پھل، سبزی، دودھ، انڈے وغیرہ لا کر رکھ دیں۔

    اگر گھر میں کوئی مریض موجود ہے تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس کے زیر استعمال تمام ادویات کا وافر اسٹاک موجود رہے۔

    گھر کا کوئی حصہ ایسا ہے جسے مرمت کی ضرورت ہے تو اسے ہنگامی بنیادوں پر مرمت کروائیں۔ یاد رکھیں بارش اور طوفان کے موقع پر سب سے زیادہ خطرہ گھر کے انہی کمزور حصوں سے ہوتا ہے کیونکہ یہ سب سے پہلے ٹوٹتے یا نقصان پہنچاتے ہیں۔

    خراب یا کرنٹ دینے والے بجلی کے بورڈز کو بھی درست کروائیں کیونکہ نمی آجانے کی صورت میں یہ مزید جان لیوا بن سکتے ہیں۔

    گاڑی میں کوئی خرابی ہے تو اسے بھی درست کروائیں اور پیٹرول کی وافر مقدار بھی موجود رکھیں۔

    برقی آلات، پانی کی موٹریں اور جنریٹرز وغیرہ کو کسی شے سے ڈھانپ دیں۔


    بارش کے دوران

    بارشوں کے دنوں میں غیر ضروری سرگرمیوں کو ترک کرکے گھر میں رہنے کو ترجیح دیں۔

    دفاتر جانے والے افراد اپنے ساتھ اضافی پیٹرول، پانی، ٹارچ، ماچس اور فرسٹ ایڈ باکس پلاسٹک کے بیگ میں ساتھ رکھیں۔

    گھر میں ایک اضافی موبائل بمعہ کریڈٹ بھی رکھا کریں جو ایسے مواقعوں پر کام آسکتا ہے جب آپ کا روزمرہ استعمال کیا جانے والا موبائل کسی وجہ سے کام نہ کرے۔

    برساتی نالوں اور نکاسی آب کے راستوں میں ہرگز کوڑا نہ پھینکیں۔

    زیر تعمیر عمارت میں رہائش یا اس کے قریب سے گزرنے سے گریز کریں۔

    بجلی کے کھمبوں سے دور رہیں۔ انہیں چھونے کی حماقت ہرگز نہ کریں۔

    بجلی کے زمین پر گرے ہوئے تاروں پر خود گزرنے یا گاڑی کو گزارنے سے بھی پرہیز کریں۔

    کھمبوں کے قریب کھڑے ہوئے پانی میں بھی بعض اوقات کرنٹ ہوسکتا ہے لہٰذا اس سے بچ کر گزریں۔

    درختوں اور سائن بورڈز کے قریب بھی نہ کھڑے ہوں۔

    اگر بارش کا پانی گھر میں داخل ہونا شروع ہوگیا ہے تو برقی آلات اور قیمتی سامان کو بالائی منزل پر پہنچا دیں۔

    بارش کے دوران یا بعد میں نالوں یا دریاؤں میں نہانے سے گریز کریں۔

    بچوں کا خاص دھیان رکھیں، گرج چمک کے موقع پر انہیں کھلی جگہ نہ کھڑا ہونے دیں، بجلی کی تاروں اور ساکٹس سے دور رکھیں۔


    گاڑی چلانے والے افراد کے لیے احتیاط

    ایک چیف ٹریفک پولیس افسر کے مطابق بارشوں میں گاڑی چلاتے ہوئے رفتار دھیمی رکھیں تاکہ کسی حادثے سے بچا جاسکے۔

    خصوصاً پانی میں گاڑی چلاتے ہوئے نہایت دھیما چلیں کیونکہ اگر سڑک پر کوئی گڑھا یا مین ہول کھلا ہوگا تو تیز رفتاری کے باعث آپ بری طرح اس میں پھنس سکتے ہیں۔ دھیمی رفتار کسی حد تک آپ کو بچا سکتی ہے۔

    ان کے مطابق گہرے پانی سے گزرنے کے بعد گاڑی کو کھڑا کر کے 4، 5 دفعہ بریکیں لگائیں تاکہ بریکس خشک ہوجائیں۔

    کھڑے پانی میں اگر گاڑی پھسلنے لگے تو ایکسیلیٹر سے پاؤں ہٹا لیں، ایسے موقع پر اسٹیئرنگ کو مخالف سمت گھمانے سے گریز کریں۔

    ریڈیو اور ٹی وی کے ذریعے ہر لمحہ موسم کی صورتحال سے با خبر رہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

    چکن گونیا کیا ہے؟ علامات اور علاج سے آگاہی حاصل کریں

    کراچی: مچھر کے ذریعے پھیلنے والی ایک اور بیماری چکن گونیا نے شہر میں اپنے پنجے گاڑ لیے۔ کراچی کے علاقے ملیر میں ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف سمیت سینکڑوں افراد اس وائرس سے متاثر ہو کر اسپتال میں داخل ہوچکے ہیں۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بیماری دنیا کے دیگر حصوں کے لیے اجنبی نہیں تاہم پاکستان میں یہ وائرس پہلی بار آیا ہے۔

    اس سے قبل یہ بیماری افریقہ، ایشیا اور یورپ میں دیکھی گئی تاہم سنہ 2013 میں پہلی بار براعظم امریکا میں بھی اس وائرس کی موجودگی دیکھی گئی۔

    چکن گونیا وائرس کیا ہے؟

    چکن گونیا نامی یہ وائرس مچھروں سے انسان میں منتقل ہوتا ہے۔ یہ وائرس پھیلانے والے مچھر کم و بیش وہی ہیں جو ڈینگی اور زکا وائرس پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔ اس کی سب سے پہلی اور عام علامات جوڑوں میں درد اور بخار ہے۔

    اگر کوئی عام مچھر چکن گونیا سے متاثرہ کسی شخص کو کاٹ لے تو وہ مچھر بھی اس وائرس کے مچھر میں تبدیل ہوجاتا ہے جس کے بعد وہ بھی اس کے پھیلاؤ میں حصہ دار بن جاتا ہے۔

    علامات کیا ہیں؟

    چکن گونیا وائرس کی علامات 3 سے 7 دن کے درمیان ظاہر ہوتی ہیں۔

    اس وائرس کی سب سے پہلی اور عام علامت گھٹنوں، ہتھیلیوں اور ٹخنوں سمیت جسم کے دیگر جوڑوں میں شدید درد اور تیز بخار ہے۔

    دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں میں درد، جوڑوں کا سوج جانا یا جلد پر خراشیں (ریشز) پڑجانا شامل ہیں۔

    آسان ہدف کون ہے؟

    اس بیماری کا سب سے آسان ہدف نومولود بچے، بزرگ افراد اور پہلے سے مختلف بیماریوں جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، اور امراض قلب میں مبتلا افراد ہیں۔

    ایک بار اس وائرس کا شکار ہوجانے کے بعد دوبارہ اس وائرس کا نشانہ بننے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔

    کیا اس سے بچاؤ ممکن ہے؟

    تاحال اس وائرس کی کوئی ویکسین دریافت نہیں کی جاسکی نہ ہی کوئی ایسی دوا ہے جو بطور خاص اس وائرس کے خلاف مزاحم ہوسکے۔

    یہاں یہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ اس وائرس سے موت واقع نہیں ہوتی تاہم اس کی علامتیں شدید تکلیف میں مبتلا کردیتی ہیں جبکہ یہ بیماری انسان کو بری طرح کمزور کردیتی ہے۔

    اس وائرس کا مناسب علاج کرنے والے افراد ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں البتہ جوڑوں کا درد ایک ماہ تک جاری رہ سکتا ہے۔

    :احتیاطی تدابیر اپنائیں

    چکن گونیا وائرس چونکہ مچھر سے منتقل ہوتا ہے لہٰذا ضروری ہے کہ مچھروں سے بچنے کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    اگر آپ چکن گونیا کے متاثرہ مریض سے ملے ہیں، یا کسی ایسے علاقے کا دورہ کیا ہے جہاں یہ وائرس پھیلا ہوا ہے تو محتاط رہیں اور اوپر بتائی گئی علامتوں کے معمولی طور پر ظاہر ہوتے ہی فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

    وائرس کا شکار ہونے کی صورت میں زیادہ سے زیادہ آرام کریں۔

    جسم میں پانی کی کمی سے بچنے کے لیے مائع اشیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔

    وائرس کا نشانہ بننے سے صحت یاب ہونے تک اسپرین لینے سے گریز کریں۔

    اگر آپ پہلے سے کسی مرض کا علاج کر رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو ضرور اس سے آگاہ کریں۔