Tag: احساسات

  • جذبات سے متعلق جدید ترین تحقیق

    جذبات سے متعلق جدید ترین تحقیق

    میساچوسٹس: ایک امریکی یونی ورسٹی کے محققین نے جذبات سے متعلق جدید تحقیق کے نتائج میں بتایا ہے کہ جذبات کی بنیاد پر مبنی انسانی رویے اور احساسات زندگی بھر رہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عام طور سے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جذبات کے زیر اثر کیے گئے فیصلے اور اقدامات وقتی اور کم زور ہوتے ہیں، تاہم ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جذبات کی بنیاد پر مبنی رویے اور احساسات زندگی بھر قائم رہتے ہیں۔

    ایسوسی ایشن فار سائیکالوجیکل سائنس نے اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ لوگ جب کسی خاص چیز کے لیے اپنے احساسات کی وجہ سے کوئی رویہ اپناتے ہیں، تو یہ رویے طویل مدت تک برقرار رہتے ہیں۔

    یہ تحقیق جرنل آف سائیکالوجیکل سائنس میں چھپی، اس میں عارضی اور غیر متغیر دونوں قسم کے رویوں کی پیش گوئی سے متعلق اشارے دیے گئے ہیں، اور یہ اشارہ بھی دیا گیا ہے کہ کس طرح زیادہ دیر پا رائے قائم کرنے کے لیے لوگوں کو راغب کیا جائے۔

    یونی ورسٹی آف میساچوسٹس بوسٹن کے محقق اور اس تحقیقی مقالے کے شریک مصنف میتھیو راکلیگ کا کہنا ہے کہ ہم جان چکے ہیں کہ لوگوں کو محتاط اور عقلی طور پر سوچنے کی ترغیب دینے سے ایسے رویے پیدا ہو سکتے ہیں جو مستقبل میں کم تبدیل ہوتے ہیں، تاہم ہماری اس تحقیق میں یہ سامنے آیا ہے کہ وہ رائے جو لوگوں کے جذباتی ردِ عمل پر مبنی ہوتے ہیں، وہ بھی خاص طور سے طویل مدتی ہو سکتے ہیں۔

  • خبردار! پریشان لوگوں سے دور رہیں

    خبردار! پریشان لوگوں سے دور رہیں

    کیا انسانی جسم دوسرے افراد اور بیرونی عوامل کے اثرات کو جذب کرتا ہے؟

    ہم دیکھتے ہیں کہ لوگوں کی صحبت بعض دفعہ ہمارے موڈ پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اگر ہم اداس، پریشان اور ذہنی دباؤ کا شکار ہوں گے تو ہنسنے ہنسانے والے لوگوں سے ملاقات آدھے گھنٹے میں ہمارا موڈ تبدیل کرسکتی ہے۔

    اسی طرح اگر کوئی خوش باش شخص تھوڑی دیر کسی پریشان اور اداس شخص کے پاس بیٹھ جائے تو وہ خود بھی اپنے اندر وہی کیفیات محسوس کرنے لگتا ہے۔

    تو کیا اس کا مطلب ہے کہ ہمارا جسم بیرونی اثرات کو جذب کرتا ہے؟ سائنس نے اس کا جواب مثبت دیا ہے۔

    اس بارے میں جاننے کے لیے کی جانے والی تحقیق میں سائنسدانوں نے الجی پودے کا مشاہدہ کیا۔ انہوں نے دیکھا کہ الجی سورج سے توانائی لینے کے ساتھ ساتھ اپنے قریب موجود الجی سے بھی توانائی حاصل کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی جسم ایک ’اسفنج‘ کی طرح ہے جو چیزوں کو جذب کرلیتا ہے۔

    ان کے مطابق جب ہم کسی ایسی جگہ ہوں جہاں مختلف کیفیات اور احساسات رکھنے والے بہت سارے لوگ ہوں تو ہم بہت غیر آرام دہ محسوس کرتے ہیں کیونکہ بیک وقت بہت سارے جذبات اور خیالات ہم پر اثر انداز ہو رہے ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق مختلف احساسات کی لہریں دماغ اور جسم کے متعلقہ حصوں کی کارکردگی کو تیز کرتی ہیں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کسی پریشان شخص کی صحبت میں بیٹھے ہیں تو وہ پریشانی آپ کے دماغ کے ان خلیوں کو متحرک کر دے گی جو آپ کے اندر بھی پریشانی اور تناؤ پیدا کردیں گے۔

    اسی طرح خوش مزاج افراد کی صحبت ہمارے دماغ میں خوشی پیدا کرنے والے خلیوں کو متحرک کرے گی۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ انسانوں کو فطرت کے قریب بھی وقت گزارنا چاہیئے تاکہ وہ ان کے اثرات کو جذب کرسکیں۔

    مثلاً سبزہ، درخت اور تازہ ہوا انسانی دل و دماغ پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے اور جسمانی صحت کے لیے مفید ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔