Tag: احسن اقبال

  • تحریک انصاف کا احسن اقبال سے استعفی کا مطالبہ

    تحریک انصاف کا احسن اقبال سے استعفی کا مطالبہ

    اسلام آباد : تحریک انصاف نے وزیر داخلہ احسن اقبال سےاستعفی کا مطالبہ کردیا، بابراعوان نے کہا یہ آدم خورحکومت ہے،دھرنےمیں شہادتیں نااہل وزیرداخلہ کی وجہ سے ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی نے وزیر داخلہ احسن اقبال سےاستعفی کا مطالبہ کردیا ہے ، بابر اعوان کا کہنا ہے کہ دھرنےمیں شہادتیں نااہل وزیرداخلہ کی وجہ سےہوئیں۔

    بابر اعوان کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے یرغمال اسلام آباد کووا گزار کرایا، 3 گھنٹے میں دھرناصاف کرنےوالوں نے3 دن پاکستان بندرکھا،احسن اقبال مستعفی ہوں۔

    پی ٹی آئی کے رہنما نے مطالبہ کیا کہ فوری حکومت ختم کرکے الیکشن کرائےجائیں۔

    انکا کہنا تھا کہ وزیراعظم اوروزیر داخلہ کے بیانات متصادم ہیں، تحریک انصاف الیکشن کے التوا کی حامی نہیں، نیا پیٹرول بم عوام پر گرایا جارہا ہے۔

    رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ نئے انتخاب کے لئے حکومت کو فوری توڑا جائے، پاکستان اندرونی طور پر مستحکم ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم شاہد خاقان اوراحسن اقبال فوری طورپراستعفیٰ دیں، عمران خان


    اس سے قبل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بھی وزیراعظم شاہد خاقان ، وفاقی وزراء احسن اقبال  کے فوری  استعفی کا مطالبہ کیا تھا ۔

    یاد رہے چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ وزیرداخلہ احسن اقبال کی ناکامی کے باعث اسلام آباد میں فوج طلب کرنا پڑی، ملک میں پھیلا فساد وزیرداخلہ کےغلط اندازوں کانتیجہ ہے، احسن اقبال نے حل کے بجائے کھوکھلے دعوے کیے۔


    مزید پڑھیں : ملک میں پھیلا فساد وزیرداخلہ کےغلط اندازوں کانتیجہ ہے، جہانگیر ترین


    اد رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد میں 20 روز سے جاری تحریک یارسول اللہ ﷺ کے مظاہرین پر حکومت کی جانب سے آپریشن کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے تھے اور احتجاج اور ہنگامہ آرائی کا سلسلہ ملک بھر میں شروع ہوگیا تھا۔

    بعد ازاں تحریک یارسول اللہ ﷺ نے وزیر قانون زاہد حامد کے استعفیٰ اور حکومت سے معاہدے کے بعد احتجاج ختم کردیا تھا۔

    وفاقی حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اوران کےنمائندہ خصوصی کی کاوشوں سے طے پایا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • احسن اقبال بے سروپا بیانات دینے کے بجائے اپنا کام ٹھیک سے انجام دیں، چوہدری نثار

    احسن اقبال بے سروپا بیانات دینے کے بجائے اپنا کام ٹھیک سے انجام دیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ احسن اقبال بے سروپا بیانات دینے سے گریز کریں، میرے گھر میں کسی کی ہلاکت تو دور کی بات کوئی شخص زخمی تک نہیں ہوا ہے.

    ان کا خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر داخلہ اور اپنی جماعت کے ساتھی احسن اقبال کے بیان کے ردعمل میں دی جس میں کہا گیا تھا کہ چوہدری نثار کے گھر پر حملے کے دوران گھر سے ہونے والی فائرعنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔

    سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے احسن اقبال کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی موصوف ہیں جنہوں نے محض تین گھنٹے میں دھرنا ختم کرا کے علاقہ کلیئر کرانے کا دعوی کیا تھا لیکن جب ناکام ہوئے تو آپریشن کا بوجھ عدالت پرڈالنے کی مذموم کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ وزیر داخلہ احسن اقبال کے عہدے کا تقاضا تھا کہ وہ بہ طور انچارج اپنی انتظامیہ اور فورس کے ہمراہ کھڑا ہوتے لیکن بدقسمتی ہے کہ وہ اپنے منصب سے بے خبر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر موصوف کو الزام تراشیوں کے بجائے اپنے کام پر توجہ دینا چاہیئے تاکہ اپنی ذمہ داریوں کو کما حقہ پورا کرسکیں اور آپریشن کے وقت اپنی ٹیم کا ہمراہ موجود ہوں نا کہ دفتر میں بیٹھ کر اجلاس پہ اجلاس کریں۔

  • تحریک انصاف نےاحسن اقبال سےاستعفےکا مطالبہ کردیا

    تحریک انصاف نےاحسن اقبال سےاستعفےکا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ وزیرداخلہ احسن اقبال کی ناکامی کے باعث اسلام آباد میں فوج طلب کرنا پڑی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیرترین کا کہنا ہے کہ ملک میں پھیلا فساد وزیرداخلہ کےغلط اندازوں کانتیجہ ہے، احسن اقبال نے حل کے بجائے کھوکھلے دعوےکیے۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ امن وامان کی صورت حال سےاحسن اقبال کی اہلیت واضح ہوگئی، حکومت میڈیا پر پابندیاں ختم کرے۔ ان کا کہنا تھا آپریشن سے پھیلنے والے فساد پرپردہ ڈالنےکے لیے غیرجمہوری ہتھکنڈےاپنائےگئے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا ہے کہ حکومت اپناغیرجمہوری فیصلہ فوری واپس لے۔


    حکومت ہوش کے ناخن لے، مسائل سنجیدگی سے حل کرے، فواد چوہدری


    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بغیرنوٹس دیےآدھے گھنٹےمیں تمام چینلز بند کردیے گئے، حکومت ہوش کے ناخن لے، مسائل سنجیدگی سےحل کرے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال نے معاملے کوالجھادیا، تشدد یا جبر کسی بھی مسئلے کا حل نہیں، مذاکرات کیے جائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی کا نوازشریف،احسن اقبال اور وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ

    پی ٹی آئی کا نوازشریف،احسن اقبال اور وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے نوازشریف،احسن اقبال،وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ کردیا اور کہا کہ تینوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے نوازشریف،احسن اقبال،وزیر اعظم کے خلاف مقدمے کا مطالبہ کردیا ہے، پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ تینوں کےخلاف دفعہ216کےتحت مقدمہ درج کیاجائے اور تینوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کا آغاز کیا جائے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار سنگین نوعیت کے جرائم میں مطلوب ہیں، تینوں نے اسحاق ڈار کے فرار میں معاونت کی۔

    رجمان پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ نوازشریف جانتے اسحاق ڈارکی گرفتاری سےمزیدمشکلات ہونگی، وزیراعظم،وزیر داخلہ نےمجرم خاندان سے وفاداری نبھائی۔


    مزید پڑھیں : لوٹ مارکے بعد نوازشریف کو انقلاب کے خواب آ رہے ہیں، فواد چوہدری


    گذشتہ روز فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی سینیٹ میں اکثریت سےفرق نہیں پڑےگا، آئی ایم ایف ،ورلڈبینک نےحکومت سےمذاکرات سےانکارکردیا، دھرنے کو 2ہفتے سے زائد گزر گئے، حکومت حل نہ نکال پائی۔

    انکا کہنا تھا کہ حکومت کو کل قومی اسمبلی میں 53ووٹ کم ملے، ن لیگ کےبہت سےارکان کل اجلاس میں نہ آئے، حکومت اس وقت ووٹ خریدنے کی کوشش میں ہیں، حکومت چلانے کیلئے شاہدخاقان کے پاس مطلوبہ ارکان کی تعداد موجود نہیں، شاہدخاقان عباسی کو پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لینا پڑے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی

    فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی

    اسلام آباد: فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی ہوگئی، آج حکومت کی جانب سے مذہبی جماعت کا دھرنا ختم نہ کرانے کے حوالے سے جواب جمع کرانا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت بینچ کی عدم دستیابی کی وجہ سے سماعت ملتوی کی گئی۔

    فیض آباد دھرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہائی کورٹ کے سنگل رکنی بینچ نےکرنا تھی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پراسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال کی سرزنش کرتے ہوئے کہا تھا کہ آپ اتنے نا اہل ہوچکے ہیں حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتے۔


    اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب


    احسن اقبال نے جواب دیا تھا کہ طاقت کے استعمال سے خونریزی کا اندیشہ تھا لہٰذا آپریشن نہیں کیا۔ انہوں نے دھرنا ختم کروانے کے لیے مزید 48 گھنٹے کا وقت مانگا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد اور روالپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا 18 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے جبکہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب

    اسلام آباد دھرنا: وزیر داخلہ کی عدالت سے مزید 2 دن کی مہلت طلب

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں فیض آباد پر دھرنا ختم کروانے کے عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو طلب کرلیا۔احسن اقبال نے عدالت میں پیش ہو کر دھرنا ختم کروانے کے لیے مزید 48 گھنٹوں کی مہلت طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنان نے گزشتہ 15 روز سے ریڈ زون کو قبضے میں لے رکھا ہے۔ فیض آباد میں دیے جانے والے دھرنے سے جڑواں شہر کے باسی سخت پریشانی و اذیت کا شکار ہیں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے 17 نومبر کو انتظامیہ کو دھرنے کے شرکا کو اگلے روز تک ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے حکام کو کہا تھا کہ پرامن طریقہ یا طاقت کا استعمال جیسے بھی ہو فیض آباد خالی کروایا جائے۔ کل صبح تک تمام راستے صاف ہونے چاہئیں۔

    تاہم عدالت کی دی گئی ڈیڈ لائن کو 2 روز گزرنے کے باوجود دھرنا تاحال جاری ہے۔

    اس دوران حکومت نے کئی علما و مشائخ کے ذریعے مظاہرین نے مذاکرات کی کوشش کی تاہم دونوں فریقین میں ڈیڈ لاک برقرار رہا۔

    گزشتہ روز احسن اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت کردیا گیا ہے لہٰذا اب دھرنے کا کوئی جواز نہیں رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں اور عوام کے جذبات مشتعل کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال

    آج پیر کے روز بھی صورتحال جوں کی توں برقرار ہے جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال، سیکریٹری داخلہ، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو عدالت میں طلب کرلیا جس کے بعد وزیر داخلہ احسن اقبال اور سیکریٹری داخلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

    سماعت کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزیر داخلہ احسن اقبال کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ اتنے نا اہل ہوچکے ہیں حکومتی رٹ قائم نہیں کر سکتے۔ عدالت کا حکم گراؤنڈ میں ہے مزید وقت نہیں دے سکتے۔ عدالتی حکم پر مذاکراتی عمل کی ضرورت نہیں تھی۔

    احسن اقبال نے جواب دیا کہ طاقت کے استعمال سے خونریزی کا اندیشہ تھا لہٰذا آپریشن نہیں کیا۔ انہوں نے دھرنا ختم کروانے کے لیے مزید 48 گھنٹے کا وقت مانگ لیا۔

    اس سے قبل سماعت کے موقع پر ڈپٹی اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آپ اس کیس کو چیمبر میں سن لیں کچھ بتانا چاہتا ہوں جس پر جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ چھپانے والی باتوں کا وقت نہیں، جو کہنا ہے اوپن کورٹ میں کہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 8 لاکھ کی آبادی کے مسائل کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ عدالت نے سرکاری وکیل، آئی جی پولیس اور ڈپٹی کمشنر کی سرزنش بھی کی۔

    جسٹس شوکت عزیز کا کہنا تھا کہ اس میں مسئلہ صرف لا اینڈ آرڈر کا ہے۔ کسی کے مطالبات ہیں تو قانونی طریقے سے حل کروائیں۔

    بعد ازاں عدالت نے چیف کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں کو تحریری طور پر جواب دینے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی کہ دھرنے کے باعث بیمار اسپتالوں تک اور بچے اسکولز نہیں جا سکتے۔ مذکورہ سماعت اسی درخواست پر ہو رہی ہے جو اب جمعرات تک ملتوی کردی گئی ہے۔


    سازشی چاہتے ہیں لال مسجد جیسا سانحہ ہو

    عدالت میں پیشی کے بعد وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں خون اور آگ سے کھیلنے کی ایک سازش ہے۔ سازشی چاہتے ہیں کہ خدانخواستہ لال مسجد یا ماڈل ٹاؤن جیسا سانحہ ہو۔

    انہوں نے ایک بار پھر یقین دہانی کروائی کہ حکومتی اقدامات سے ختم نبوت کا قانون اور بھی مضبوط ہوچکا ہے۔ سنہ 2002 کی ترمیم کو بھی ہم نے قانون کا حصہ بنادیا ہے۔ ’پارلیمنٹ نے قانون پاس کر کے بڑی کامیابی حاصل کی ہے، اس کامیابی پر آج ملک بھرمیں جشن ہونا چاہیئے تھا‘۔

    انہوں نے کہا کہ نفرت پھیلانا جرم ہے اور اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ دھرنے سے لوگوں کو مشکلات ہیں، مریض راستے میں دم توڑ رہے ہیں۔ دھرنا منتظمین سے درخواست ہے لوگوں کی پریشانی کو سمجھیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر عملدر آمد کریں گے۔ دھرنے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔ ’خون ریزی نہیں چاہتا، ہمیں جھگڑے اور فساد سے بچنا چاہیئے‘۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے آئندہ 48 گھنٹے میں معاملے کا حل نکل آئے گا۔ ایسا نہ ہو دشمن دھرنے کو پاکستان کے خلاف استعمال کرلیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت، دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں: احسن اقبال

    ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت، دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں: احسن اقبال

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ختم نبوت سے متعلق قانون مزید سخت کردیا گیا ہے۔ دھرنے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ختم نبوت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی۔ حکومت نے اس قانون کا ہمیشہ کے لیے مسئلہ طے کر دیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں واضح طور پر دہراتا ہوں کہ ختم نبوت پر ایمان نہ رکھنے والا، یا کسی اور کو نبی ماننے والا مسلمان نہیں۔ اس قانون کو مزید مؤثر اور سخت کردیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنا دینے والے عوام کو بھڑکا رہے ہیں، مسئلے پر عوام کے جذبات بھڑکانا اور تشدد کی طرف لے جانا ٹھیک نہیں۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ختم نبوت ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے، ختم نبوت پر ہم بھی دوسروں کی طرح غیرت مند ہیں، لیکن دھرنے سے پاکستان کا پوری دنیا میں غلط تاثر جارہا ہے کہ شاید اس مسئلے پر ہم میں تقسیم ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلے پر عوام کے جذبات بھڑکانا تشدد کی طرف لے جانا ٹھیک نہیں۔ دھرنے کے قائد اشتعال انگیز بیانات سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ جڑواں شہر کے 8 لاکھ افراد دھرنے کے باعث محصور ہیں۔ 14 دن سے راستے بند ہیں، مریض اسپتال، اور بچے اسکول نہیں جا سکتے۔ دھرنے کے باعث 2 اموات ہوچکی ہیں، کیا اس طرح ہم نبی کریم کی تعلیمات پر عمل کر رہے ہیں؟

    احسن اقبال نے کہا کہ میں اب بھی کہتا ہوں اور علما اس قانون کے متعلق کہیں کہ اس میں کوئی سقم ہے تو ہم نظر ثانی کرنے کو تیار ہیں، تاہم اب ہم ہائیکورٹ کے حکم کی تعمیل نہ کر کے توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت ﷺ کا حلف نامہ بحال

    انہوں نے کہا کہ ادارے اس جگہ پر کارروائی کرنے اور جگہ خالی کروانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن ہم تصادم سے بچنا چاہ رہے ہیں، ہم اس نام کا احترام کر رہے ہیں جس پر اتنے لوگ جمع ہوئے ہیں، لیکن ان کے پاس اب کوئی بہانہ نہیں کہ لوگوں کی زندگیاں اجیرن کریں۔

    وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ انٹیلی جنس معلومات ہیں، دھرنے میں شامل کچھ لوگ کشیدگی چاہتے ہیں۔ اگر حالات بے قابو ہوئے تو حکومت کو شہریوں کی حفاظت کے لیے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔

    انہوں نے ایک بار پھر دھرنے کے شرکا سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کرتے ہوئے مزید علمائے کرام کو ثالثی کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کے ریڈ زون میں گزشتہ 10 روز سے مذہبی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنان دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ ان کے دھرنے کے دوران ہی ختم نبوت سے متعلق متنازعہ شق کو دور کر کے نیا قانون قومی اسمبلی اور سینیٹ میں منظور کرلیا گیا ہے۔

    حکومت کی جانب سے مظاہرے کے شرکا کو کہا گیا کہ ان کے دھرنے کا جواز ختم ہوگیا ہے تاہم مظاہرین نے اپنا دھرنا ختم کرنے سے انکار کردیا۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وزیر قانون زاہد حامد استعفیٰ دیں۔

    اسی دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتظامیہ کو سختی یا نرمی سے دھرنا ختم کرنے کا حکم بھی دیا۔

    گزشتہ روز بھی حکومت نے دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کی کوشش کی تاہم دونوں فریقین میں ڈیڈ لاک برقرار رہا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دھرنا ختم کرنے کیلئےتمام تر کوششیں کررہے ہیں، احسن اقبال

    دھرنا ختم کرنے کیلئےتمام تر کوششیں کررہے ہیں، احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنےکوختم کرنےکیلئےتمام تر کوششیں کی ہیں، دھرنا مذہبی ہے اس لئے مذاکرات سے حل کرناچاہتےہیں،ایک دو روزمیں عوام کو خوشخبری سنائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، احسن اقبال نے کہا کہ دھرناختم کرنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کاحکم آچکا ہے، یہ سیاسی دھرنا نہیں ہے، اس میں مذہبی جماعت شامل ہے، اس کوختم کرنے کیلئےتمام کوششیں کیں۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دھرنے کی وجہ سےآج بھی ایک شخص کی موت ہوئی ہے، ملک کسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کردیا ہے، حکومت کا یہ  بڑا کارنامہ ہے کہ ختم نبوت کے قانون کو مؤثرکردیا، ختم نبوت کےقانون پاس ہونے پرخوشی منانی چاہئے، ملک میں کسی قسم کی کشیدگی نہیں ہونی چاہئے، ایک دو روز میں عوام کو خوشخبری سنائیں گے،۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے دھرنے والوں کیخلاف کارروائی کیلئے دباؤ بڑھ رہا ہے، راجہ ظفرالحق کی کمیٹی اس معاملے پرکام کررہی ہے، امید ہے کہ معاملہ خوش اسلوبی سےحل ہوجائےگا۔

    مظاہرین کے مطالبے پر ان کا کہنا تھا کہ ٹھوس ثبوتوں کے بغیر وزیرقانون کے استعفے کا مطالبہ درست نہیں ہے، فی الحال وزیرقانون زاہدحامدپرکوئی جرم ثابت نہیں ہوا، عدالت سے اپیل ہے کہ دھرنا ختم کرنےکیلئے ہمیں ایک دو روزکا وقت دیں۔


    مزید پڑھیں: دھرنے والوں سے مذاکرات جاری، مظاہرین مطالبات پر ڈٹ گئے


    وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ دہشت گردی کاخطرہ ہروقت رہتاہے، ملک کو بیرونی خطرات کا بھی سامنا ہے،اندرونی تصادم کے متحمل نہیں ہوسکتے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مذاکرات کیلئے تیارہیں، دھرنا ختم نہ کیا گیا توکارروائی ہوگی، احسن اقبال

    مذاکرات کیلئے تیارہیں، دھرنا ختم نہ کیا گیا توکارروائی ہوگی، احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے اپیل ہے کہ وہ گھروں کو لوٹ جائیں، ہم مذاکرات کیلئے بھی تیار ہیں، دھرنا ختم نہ کیا گیا توہائی کورٹ کےحکم پرعمل درآمد کیا جائے گا، ختم نبوت ﷺ قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعت کے دھرنے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق دھرنے کو فوری ختم کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جلوس اور احتجاج کرنا سب کا جمہوری حق ہے، نفرت اور پروپیگنڈا کرنا کسی بھی صورت پاکستان کیلئے ٹھیک نہیں، عوام کو محصور کرنا بھی نبی کریم کی تعلیمات کے منافی ہے۔

    قوم کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں

    احسن اقبال نے کہا کہ اس حوالے سے میں قوم کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، دھرنے والوں سے میری اپیل ہے کہ یہ دھرنا ختم کردیں، کیونکہ دھرنے کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، ہوسکتا ہے مقامی آبادی تنگ آکرآپ کو نہ اٹھادیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دھرنے والے پوری دنیا میں ملک کا نام بدنام کر رہے ہیں، اس کی وجہ سے ملک دشمن قوتوں کو پروپیگنڈے کا موقع ملا، ایک دوسرے پر کفر کے فتوے نہیں لگانے چاہئیں، جنت اور دوزخ کا فیصلہ صرف اللہ پر چھوڑنا چاہئے۔

    دھرنا آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں رہ گئی

    انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ پر یقین کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہوسکتا، تمام جماعتوں نے مل کرحلف نامے کو اصل شکل میں بحال کردیا، ختم نبوت ﷺکے قانون کو کوئی خطرہ نہیں یہ قانون تاقیامت مؤثر کردیا گیا ہے، دھرنا آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں رہ گئی، دھرنے والوں کےتحفظات اب دور ہوجانے چاہئیں۔

    امید کرتاہوں دھرنے والےہائی کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کریں گے، دھرنے کےشرکاء عوام کی تکلیف دورکریں اوراحتجاج ختم کریں، جذباتی نعروں سے قوم کےجذبات کو ابھاراجارہا ہے۔

    وزیرداخلہ نے کہا کہ حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کرنے کے باوجود تنازعہ بےبنیاد ہے، کسی کو تشدد پراکسانا مناسب نہیں ہے، پاکستان کےخلاف دشمن سازشیں کررہا ہے،اس سے قبل سال2014کے دھرنے میں بھی پاکستان کو شدید نقصان پہنچا، اُس دھرنےکی وجہ سے چینی صدر نے دورہ پاکستان ملتوی کردیا تھا۔

    دھرنے والوں سے بات چیت کیلئے تیارہیں

    وزیرداخلہ احسن اقبال نے دھرنے والوں کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے والوں سے بات چیت کیلئے تیارہیں، ملک کو پرامن رکھنے کیلئے بہت صبر کیا ہے، پاکستان کے دشمن چاہتےہیں کہ ملک میں بدامنی ہو اور سی پیک منصوبہ ناکام ہو۔

    پولیس کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے

    احسن اقبال نے متنبہ کیا کہ دھرنا ختم نہ کیا گیا تو مجبوراً اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پرعمل درآمد کیا جائے گا، انہوں نے یاد دلایا کہ دھرنا ٹو کا مقابلہ اسلام آباد اور پنجاب پولیس نے کیا تھا، پولیس اب بھی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے، ہمیں اسلام آباد پولیس کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے۔

    نہیں چاہتے کوئی دوسرا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری اطلاعات ہیں کہ دھرنے والوں کی آڑ میں شرپسند عناصر اور مسلح افراد موجود ہیں، ہم نہیں چاہتے کوئی دوسرا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو، ریاست کو یرغمال بنانے کی کوشش کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، لوگوں کے ایمان پرفتوے نہ دیئےجائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ چین کا وفد پیر کو پاکستان آرہاہے ان کو کیا پیغام جائےگا، چینی وفد کیا سمجھے گا کہ محض دو ہزارافراد نے پورے اسلام آباد کو یرغمال بنایا ہوا ہے، حکومت کسی صورت کشیدگی نہیں چاہتی، لہٰذا ملک اور عوام کی خاطر دھرناختم کیا جائے۔

  • دھرنے والے لاشیں گرانا چاہتے ہیں، انکا مقصد کامیاب نہیں ہوگا، احسن اقبال

    دھرنے والے لاشیں گرانا چاہتے ہیں، انکا مقصد کامیاب نہیں ہوگا، احسن اقبال

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والے چاہتے ہیں 2،3لاشیں اٹھائیں اور ہنگامہ آرائی ہو لیکن ہم نہیں چاہتے کہ ماڈل ٹاؤن جیسا کوئی دوسرا سانحہ ہو۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں سی پیک سے متعلق جےسی سی اجلاس سے پہلے مشاورتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ساتواں جے سی سی کا اجلاس20اور21نومبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔

     وزیر داخلہ نے کہا کہ دھرنے والوں کا مقصد کامیاب نہیں ہونے دیں گے، دھرنے والوں نے کارروائی جاری رکھی تو انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوں گے۔

    اجلا س میں وزیراعظم آزاد کشمیر، گورنراور وزیراعلیٰ کےپی کے، چاروں صوبوں کے سیکریٹریز منصوبہ بندی اور دیگرحکام شریک تھے، اجلاس میں جےسی سی سے متعلق صوبوں کے منصوبوں پر مشاورت کی گئی۔

    سی پیک کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہے، منصوبے میں پرائیویٹ سیکٹر کا بھی اہم کردار ہے، سی پیک پر پورا پاکستان ایک پیج پر ہے،سب جلد تکمیل کیلئے پرعزم ہیں۔

    اجلاس سے خطاب میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ قومی اتحاد و اتفاق سے سی پیک منصوبہ حقیقت بن چکا ہے، سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں روزگار کے مزید مواقع پیداہوں گے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ پورٹ قاسم پاور پلانٹ کا افتتاح رواں ماہ کردیا جائےگا، توانائی، ٹرانسپورٹ، انفراسٹرکچر منصوبوں کو مکمل کیا جارہاہے۔

    سی پیک کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سی پیک کے دوسرے فیزمیں صنعتی تعاون کو بڑھایا جائے گا، خصوصی اقتصادی زونز کی ملکیت صوبوں کےحوالے کی جارہی ہے، بلوچستان میں پینے کےصاف پانی کے منصوبوں کو جلد مکمل کیا جائےگا۔