Tag: اختیار

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے پر انڈونیشین خاتون کو 15 برس قید

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے پر انڈونیشین خاتون کو 15 برس قید

    بغداد : عراق کی فوج داری عدالت نے انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کوداعش میں شمولیت اختیار کرنے پر 15 برس قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کی جوڈیشل کونسل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ انڈونیشی خاتون داعش کے ایک جنگجو کےساتھ شادی شدہ تھی۔ اس کے شوہر کو امریکا کی قیادت میں قائم عالمی عسکری اتحاد نے شام میں ایک فضائی حملے میں ہلاک کردیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ داعشی خاتون شام سے عراق کی نینویٰ گورنری میں داخل ہوئی تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ عراق میں کب داخل ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ چند ہفتے پیشتر عراق کی ایک عدالت نے داعش سے تعلق کے الزام میں 10 فرانسیسی شہریوں کو سزائے موت سنائی تھی تاہم ان میں سے کسی کی سزاپرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ عراق کی جیلوں میں 19 ہزار داعشی اور دیگر دہشت گرد قید ہیں۔ ان میں سے 3000کو سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی شمیمہ کی جان کو خطرہ

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی شمیمہ کی جان کو خطرہ

    دمشق : برطانوی نژاد داعشی لڑکی شمیمہ بیگم کو قتل کی دھمکیاں موصول ہونے کے بعد شامی پناہ گزین کیمپ سے الحول کیمپ منتقل کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی نے داعش کی شکست کے بعد واپس برطانیہ لوٹنے کی خواہش اظہار کرنے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جارہی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ شمیمہ بیگم کو داعشی خلافت اور پناہ گزین کیمپ سے متعلق اپنی حالت زار بتانے کے بعد جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 19 سالہ ماں شمیمہ کو اس کے نومولود بچے کے ہمراہ عراقی سرحد کے قریب واقع الحول کیمپ میں منتقل کردیا گیا ہے تاکہ ماں اور بچے کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔

    داعشی لڑکی کے اہل خانہ کے وکیل کا کہنا ہے کہ اہل خانہ کی جانب سے برطانوی حکام سے گزارش کی جارہی ہے کہ شمیمہ کو برطانیہ آنے کی اجازت دی جائے، لیکن اگر وہ شام جانے پر برطانوی قانون کی توڑنے میں ملوث پائی گئی تو اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    مزید پڑھیں : داعش رکن شمیمہ بیگم برطانیہ لوٹیں تو مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا، ساجد جاوید

    برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے داعشی لڑکی کی برطانیہ لوٹنے کی خواہش پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’اگر 19 سالہ شمیمہ بیگم واپس برطانیہ آئیں تو انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔

    برطانوی وزیر داخلہ نے شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت منسوخ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہمیں یاد رکھنا چاہیے جس نے بھی داعش میں شمولیت اختیار کرنے کےلیے برطانیہ چھوڑا تھا وہ ہمارے ملک کا وفا دار نہیں ہے‘۔

    انہوں نے شمیمہ بیگم کو مخاطب کرکے کہا کہ ’اگر تم نے واہس آنے کی تیاری کرلی ہے تو تم تفتیش اور مقدمے کا سامنا کرنے کےلیے تیار رہوں‘۔

    مزید پڑھیں : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    یاد رہے کہ برطانوی داعشی لڑکی نے بتایا تھا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

  • داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی لڑکی ، گھر لوٹنے کی خواہش مند

    لندن/دمشق : داعش میں شمولیت اختیار کرنے والی برطانوی دوشیزہ نے کہا ہے کہ ’مجھے اپنے کیے پر کوئی افسوس نہیں لیکن میں برطانیہ واپس جانا چاہتی ہوں‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام و عراق میں دہشتگردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم داعش میں 2015 کے دوران یورپی یونین سے تعلق والی ہزاروں خواتین داعشی دہشت گرودں سے شادی کےلیے شام گئی تھیں اور اب آہستہ آہستہ کرکے وہ واپس اپنے ممالک جانا چاہتے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تین سال قبل میں اپنے والدین نے جھوٹ بول کر کہ دو دوستوں کے ہمراہ ترکی کے سیاحتی سفر پر جارہی ہوں اور جہاں وہ بغیر بتائے شام روانہ ہوگئی تھی۔

    برطانوی خاتون نے بتایا کہ میں فروری 2015 اپنی دو سہلیوں 15 سالہ امیرہ عباسی، اور 16 سالہ خدیجہ سلطانہ کے ہمراہ گھر والوں سے جھوٹ کہہ کر لندن کے گیٹ وک ایئرپورٹ سے ترکی کے دارالحکومت استنبول پہنچی تھی جہاں سے وہ تینوں سہلیاں داعش میں شمولیت کے لیے شام چلی گئی تھیں۔

    شمیمہ بیگم، امیرہ عباسی، خدیجہ سلطانہ

    شمیمہ بیگم نے بتایا کہ شامہ شہر رقہ پہنچنے کے بعد ہم تینوں کو ایک گھر میں رکھا گیا جہاں شادی کےلیے آنے والے لڑکیوں کو ٹہرایا گیا تھا۔

    مذکورہ لڑکی کا کہنا تھا کہ ’میں درخواست کی میں 20 سے 25 سالہ انگریزی بولنے والے جوان سے شادی کرنا چاہتی ہوں، جس کے دس دن بعد میری شادی 27 سالہ ڈچ شہری سے کردی گئی جس نے کچھ وقت پہلے ہی اسلام قبول کیا تھا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون نے اپنے شوہر کے ہمراہ دو ہفتے قبل ہی داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے کو چھوڑ کر شمالی شام کے پناہ گزین کیمپ میں منتقل ہوئی ہے جہاں مزید 39 ہزار افراد موجود ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے 19 سالہ شمیمہ بیگم کا کہنا تھا کہ میں نے کوڑے میں سربریدہ لاشوں کے سر پڑے ہوئے دیکھے لیکن وہ مجھے بے سکون یا خوفزدہ نہیں کرسکے۔

    پناہ گزین کیمپ میں مقیم دہشت گرد خاتون نے صحافی کو تبایا کہ وہ حاملہ ہے اور اپنی اولاد کی خاطر واپس اپنے گھر برطانیہ جانا چاہتی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ لڑکی کے دو بچے اور تھے جو اب اس دنیا میں نہیں رہے اور میرے ساتھ شام آنے والی ایک لڑکی بمباری میں ہلاک ہوچکی ہے جبکہ دوسری کا کچھ پتہ نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خدیجہ سلطانہ کے اہل خانہ کے وکیل کا خیال ہے کہ 2016 میں خدیجہ روسی جنگی طیاروں کی بمباری میں ہلاک ہوک ہوچکی ہے۔