Tag: اخروٹ

  • کون سا میوہ کیا فائدہ پہنچاتا ہے؟

    کون سا میوہ کیا فائدہ پہنچاتا ہے؟

    موسم سرما کی آمد کے ساتھ خشک میوہ جات کی سوغات بھی مارکیٹ میں آجاتی ہیں، بہت سے لوگوں کو سردیوں کا موسم ان ہی سوغات کی وجہ سے پسند ہے۔

    مہنگائی کی وجہ سے یہ میوہ جات آج کل صرف دکانوں کی زینت بن کر رہ گئے ہیں۔ تاہم ان کی افادیت اور اہمیت سے انکار کسی طور بھی نہیں ممکن نہیں۔

    موسم سرما میں لوگ ہر سال چند روایتی چیزوں کو خوب انجوائے کرتے ہیں یا اگر یوں کہا جائے کہ ان سوغاتوں کے بغیر موسم سرما کا مزہ ادھورا ہے تو کچھ غلط نہیں ہوگا۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں حکیم رضا الٰہی نے سرد موسم میں میوہ جات کی افادیت سے ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جس طرح گرمیوں کے خاص مشروبات یا خاص اشیاء ہوتی ہیں اسی طرح سردی میں مونگ پھلی ایک ایسا میوہ ہے جو تقریباً سب کی دسترس میں ہوتا ہے س میں وہ تمام افادیت و غذائیت ہے جو دیگر میوہ جات میں موجود ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ خوبانی، کھجور، کشمش اور انجیر کو رات بھر بھگو کر صبح اس کے بیج نکالیں اور اس کا شیک بنا کر پی لیں، اس کافائدہ یہ ہے کہ اس کے پینے سے سردی میں قوت مدافعت کا نظام متحرک اور مضبوط ہوجاتا ہے جس سے آپ بہت سی بیماریوں کا باآسانی مقابلہ کرسکتے ہیں۔

    حکیم رضا الٰہی نے بتایا کہ جو دیگر مغزیات ہیں جس میں بادام اخروٹ کاجو وغیرہ شامل ہیں یہ دماغ کو مضبوط اور توانا بناتے ہیں، ان تمام مغزیات کے چند دانے ہی کھائیں لیکن کھائیں ضرور، اس سے بیماریاں آپ کے قریب بھی نہیں آئیں گی۔

    اس کے علاوہ تمام خشک میوہ جات مختلف بیماریوں کے خلاف مضبوط ڈھال کے طور پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ڈرائی فروٹس جسم کے درجہ حرارت کو بڑھانے اور موسم سرما کے مضر اثرات سے بچاؤ میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں، اعتدال کے ساتھ ان کا استعمال انسانی جسم کو مضبوط اور توانا بناتا ہے ۔

  • اخروٹ کے چھلکے میں حیرت کا ننھا سا جہاں آباد

    اخروٹ کے چھلکے میں حیرت کا ننھا سا جہاں آباد

    چینی فنکار نے اپنے انوکھے فن کے ذریعے اخروٹ کے چھلکے کے اندر پوری دنیا بسا دی۔

    چین کے صوبے ہنان سے تعلق رکھنے والا یہ فنکار منی ایچر آرٹسٹ ہے یعنی ننھے منے شاہکار بنا دیتا ہے۔

    وہ نہایت مہارت سے اخروٹ کے چھلکے کے اندر مختلف شاہکار تخلیق کرتا ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آرٹسٹ نے پہلے اخروٹ کو تراشا اور پھر اس میں اپنی شاندار تخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔

    اس سے پہلے اس نے اخروٹ کے دونوں چھلکوں کو اسکرو کی مدد سے جوڑا۔

    فنکار نے اخروٹ کے اندر لائبریری، کارٹون، فیری ٹیل، گھر کا کچن اور گارڈن بنایا، اس کے علاوہ اس نے اندر روشنیوں کا بھی استعمال کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sputnik Türkiye (@sputnik_turkiye)

     

  • ننھی گلہری کی سردیاں گزارنے کے لیے معصوم حرکت، لیکن گاڑی مالک مشکل میں پڑ گیا

    ننھی گلہری کی سردیاں گزارنے کے لیے معصوم حرکت، لیکن گاڑی مالک مشکل میں پڑ گیا

    شمالی ڈکوٹا: امریکا میں ایک ننھی گلہری نے سردیاں گزارنے کے لیے ایک ایسی معصوم حرکت کی، جس کے بارے میں جان کر ہر کوئی حیران رہ گیا، لیکن ایک گاڑی مالک اس کی وجہ سے سخت مشکل میں پڑ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی ڈکوٹا میں ایک جگہ کئی روز سے پارکنگ میں کھڑی گاڑی کو گلہری نے ہزاروں اخروٹوں سے بھر دیا، امریکی شہری اپنی گاڑی میں ہزاروں اخروٹ دیکھ کر حیران اور پریشان رہ گیا۔

    گلہری نے چند ہی روز میں ہزاروں کی تعداد میں جنگلی اخروٹوں کا ذخیرہ کر لیا تھا، معلوم ہوا کہ گلہری اپنی سردیاں گزارنے کے لیے اسے جمع کرتی رہی تھی، دل چسپی کی بات یہ ہے کہ یہ کارنامہ صرف ایک گلہری کا تھا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق گاڑی مالک نے بالٹیاں بھر بھر کر اخروٹ گاڑی کی مختلف جگہوں سے نکالے، یہ ڈیش بورڈ، سیٹوں اور گاڑی کے ہر حصے میں موجود تھے، یہاں تک کے گلہری نے ریڈی ایٹر کے پنکھوں تک کو اخروٹوں سے بھر دیا تھا۔

    گاڑی میں بیٹھنے کی جگہ تو درکنار، اندر پیر رکھنے کی بھی جگہ نہ تھی، ٹرک کے مالک نے بتایا کہ ان کا ایس یو وی نما ٹرک جہاں کھڑا تھا، وہیں قریب میں جنگلی اخروٹ کا بھرا ہوا ایک درخت تھا۔

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ گاڑی مالک نے گاڑی سے 42 گیلن وزنی اخروٹ نکالے، جس کے لیے انھیں بہت محنت کرنی پڑی، جب انھوں نے انجن کھولا تو اس کے اندر بھی اخروٹ بھرے ہوئے تھے۔

  • روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے یا زیادتی؟ تحقیق

    روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے یا زیادتی؟ تحقیق

    کیلیفورنیا: امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ روزانہ اخروٹ کھانے سے کولیسٹرول میں کمی ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن جرنل ‘سرکولیشن’ میں شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ جو لوگ روزانہ آدھا کپ اخروٹ کھاتے ہیں ان میں لو ڈینسیٹی لِپو پروٹین (ایل ڈی ایل) کولیسٹرول کی سطح کم ہو جاتی ہے۔

    محققین کا کہنا ہے کہ اگر ہم اپنی خوراک میں باقاعدگی سے اخروٹ کو شامل کرتے ہیں تو اس سے کولیسٹرول اور ایل ڈی ایل (جسے بیڈ کولیسٹرول بھی کہتے ہیں) میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔

    ایک تحقیقی تجزیے سے معلوم ہوا ہے کہ اخروٹ کھانے سے قلبی امراض( کارڈیو ویسکولر) کے خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے، یہ تحقیق کیلیفورنیا والنٹ کمیشن کی جانب سے کروائی گئی، اس میں 60 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں شامل کیا گیا۔

    اس تحقیقی مطالعے کے سینئیر مصنف ڈاکٹر ایمیلیو روز نے بتایا کہ وہ اور ان کے ساتھی برسوں سے اخروٹ سے صحت کو ہونے والے فوائد کے بارے میں جانچ رہے ہیں، اخروٹ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے، اس میں بائیو ایکٹیو، الف لینولینک ایسڈ، سبزیوں میں ملنے والا اومیگا 3 فیٹی ایسڈ، فائٹومیلاٹونن شامل ہیں۔

    صحت اور خوب صورتی کے لیے انتہائی ضروری وٹامن کون سا ہے؟

    یہ تحقیق 63 سے 79 سال کی عمر کے کل 636 لوگوں پر کی گئی تھی، جن میں سے 67 فی صد خواتین شامل تھی۔تحقیق کے لیے حصہ لینے والے لوگوں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اخروٹ نہ کھائیں، دوسرے گروپ کو اپنی روزانہ کی خوراک میں آدھے کپ اخروٹ کھانے کو کہا گیا تھا۔

    محققین نے ان کی خوراک کی بنیاد پر ان کے کولیسٹرول کی سطح پر نگرانی رکھی اور اس کے بعد انھوں نے نیوکلیر میگنیٹک ریسونینس اسپیکٹرواسکوپی کی مدد سے لیپوپروٹین کی سائز کا تجزیہ کیا۔ انھوں نے ان لوگوں کے ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی بھی جانچ کی، جس میں انھوں نے پایا کہ اخروٹ کے روزانہ استعمال سے ایل ڈی ایل ذرات اور چھوٹے ایل ڈے ایل (جس میں سے چربی شریانوں میں جمع ہوتی ہے) دونوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ جن لوگوں نے روزانہ اخروٹ کھایا، ان میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول کی سطح اوسطاً 4.3 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر (ملی گرام/ڈی ایل) اور ان کے کل کولیسٹرول کی اوسط 8.5 ملی گرام/ڈی ایل سے کم ہو گیا۔ اخروٹ کھانے والے گروپ میں کل ایل ڈی ایل ذرات کی تعداد میں 4.3 فی صد اور چھوٹے ایل ڈی ایل ذرات کی تعداد 6.1 فی صد کم ہوئی۔ مردوں میں ایل ڈی ایل کولیسٹرول 7.9 فی صد کم ہوا، جب کہ خواتین میں یہ 2.6 فی صد کم ہوا۔

  • کون سا میوہ، کسے پسند ہے؟

    کون سا میوہ، کسے پسند ہے؟

    خشک میوہ جات نہ صرف خوش ذائقہ نعمت ہیں بلکہ بے شمار طبی فوائد کے حامل بھی ہیں۔

    یہ جہاں جسم کو قوت بخشتے ہیں، وہیں کئی بیماریوں سے ہماری حفاظت بھی کرتے ہیں۔ موسمِ سرما میں ان کا استعمال بڑھ جاتا ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ ڈرائی فروٹس صحت کے لیے مفید ہونے کے ساتھ ساتھ جسمانی درجہ حرارت میں بھی اضافہ کرتے ہیں  اور  اسے سردی کے برے اثرات سے بچاتے ہیں۔

    پوری دنیا میں یوں تو سردیوں میں خشک میوہ جات کی طلب بڑھ جاتی ہے، لیکن مختلف خشک میوہ جات سال بھر استعمال ہوتے ہیں۔

    ہر ملک میں خوش ذائقہ میوہ جات موسم کے اعتبار سے اور اپنی پسند کے مطابق سال بھر استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہاں‌ ہم آپ کو ان چند میوہ جات کے بارے میں بتارہے ہیں جو مختلف ملکوں میں سب سے زیادہ پسند کیے جاتے ہیں۔

    پاکستان میں مونگ پھلی، اخروٹ، بادام اور سردیوں میں خاص طور پر چلغوزہ ایسی سوغات تھی جو اب عام آدمی کی قوتِ خرید سے باہر ہے۔ کاجو اور پستہ بھی لوگ بہت شوق سے کھاتے ہیں۔

    افغانستان میں پستہ، کاجو، اخروٹ اور گری دار میوہ جات نہ صرف لوگ خود بہت شوق سے کھاتے ہیں بلکہ ان سے مہمانوں کی تواضع بھی کی جاتی ہے۔

    بھارت میں بھی خاص طور پر سردیوں میں اخروٹ، کاجو، مونگ پھلی کا استعمال بڑھ جاتا ہے، لیکن چھوہارے اور کشمش کو عام پسند کیا جاتا ہے۔

    ایران چلیے تو خاص طور پر سردیوں میں تازہ اور خشک میوہ جات کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ وہاں انجیر، کشمش، پستہ، اخروٹ، کاجو وغیرہ زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔

    یمن کے باشندے بھی یوں تو ہر قسم کے میوہ جات کے شوقین ہیں، لیکن بازار میں سال بھر کشمش کی مختلف اقسام زیادہ نظر آتی ہیں۔

    مراکش میں کھجوروں کی کئی اقسام دکانوں پر سجی دیکھی جاسکتی ہیں جب کہ سردیوں میں ہر قسم کے میوہ جات کا استعمال عام ہے۔

    عراق میں سردیوں کے عام میوہ جات کے علاوہ سورج مکھی کے بیج، پستہ اور بادام کی کئی اقسام پسند ہیں۔

    سورج مکھی کے بیج اور مونگ پھلی سنگاپور کے لوگوں کو بے حد پسند ہے۔

    مختلف پکوان خاص طور پر سویٹ ڈشز میں‌ بھی خشک میوہ جات کا استعمال عام ہے۔

  • ڈھائی کلو کا اخروٹ

    ڈھائی کلو کا اخروٹ

    ہوائی: امریکی ریاست کے شہر خاولوئی میں دنیا کا سب سے وزنی اخروٹ پیدا ہوا جس کا وزن ڈھائی کلو گرام سے زیادہ ہے۔

    گنیر بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق ماوی سے تعلق رکھنے والی پوکینی کی فیملی نے سب سے بڑے اخروٹ کا اعزاز اپنے نام کیا۔ امریکی ریاست میں اگنے ہونے والے اخروٹ کو دنیا کا وزنی ترین بھی قرار دیا جارہا ہے۔

    خوش قسمت فیملی کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے اخروٹ کا پودا لگایا تھا تو اُن کے ذہن و گمان میں بھی نہیں تھا کہ وہ اتنا بڑا ریکارڈ بنائیں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ’’جب اخروٹ کا حجم دیکھا تو ہم نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم سے رابطہ کیا اور انہیں مدعو بھی کیا‘‘۔

    مارک پوکینی کا کہنا تھا کہ ہم ماوی کے اُس جزیرے سے تعلق رکھتے ہیں جہاں بڑے بڑے اخروٹ پیدا ہوتے اور دو بار یہاں کے لوگوں نے ہی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کرایا۔

    گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق اس سے قبل 2.49 کلو گرام کے اخروٹ کا ریکارڈ 3 جنوری 2018 کو بنا تھا البتہ اب دنیا کا وزنی اخروٹ ڈھائی کلو کا ہے۔

  • پاکستانی مارشل آرٹسٹ نے بھارت سے عالمی ریکارڈ چھین کراپنے نام کرلیا

    پاکستانی مارشل آرٹسٹ نے بھارت سے عالمی ریکارڈ چھین کراپنے نام کرلیا

    کراچی: پاکستان کے مارشل آرٹسٹ محمد راشد نے بھارت سے عالمی ریکارڈ چھین کر اپنے نام کرلیا، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے تصدیق کردی۔

    تفصیلات کےمطابق پاکستانی مارشل آرٹسٹ محمد راشد نے ہاتھ سے ایک منٹ میں 284 اخروٹ توڑنے کا ورلڈ ریکارڈ قائم کردیا ہے، اس سے قبل یہ ریکارڈ بھارت کے پرابھاکر ریڈی کے پاس تھا۔

    بھارت سے تعلق رکھنے والے مارشل آرٹسٹ نے ایک منٹ میں 251 اخروٹ ہاتھ کی ضرب سے توڑ کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنی جگہ بنائی تھی لیکن پاکستانی مارشل آرٹسٹ محمد راشد نے زیادہ عرصے یہ ریکارڈ ان کے پاس نہیں رہنے دیا۔

    محمد راشد نےمجموعی طور 3نئے ورلڈ ریکارڈ بنائے ہیں ، ہاتھ سے اخروٹ توڑنے کے علاوہ انہوں نے ہاتھ میں ایک کلوگرام وزن اُٹھاکر621مکےمارنےکا نیاریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا ہے ۔ یہ ریکارڈ اس سے قبل پاکستان سے ہی تعلق رکھنے والے مارشل آرٹسٹ احمد کے پاس تھا جنہوں نے ایک کلو گرام وزن اٹھا کر 561 مکے مارنے کا ریکارڈ قائم کیا تھا۔

    یہی نہیں بلکہ محمد راشد نےایک منٹ میں کہنی کی مدد سے195اخروٹ توڑنےکا نیا ورلڈ ریکارڈ بھی بنا لیا۔ پاکستانی مارشل آرٹسٹ راشد نسیم مجموعی طور پر 31 ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بھارت سے ریکارڈ چھین کر نیا ریکارڈ بنانا مشکل مرحلہ تھا ۔ وسائل نہ ہونے کے باوجود ملک و قوم کا نام روشن کرسکتا ہوں۔ محمد راشد نے اپیل کی کہ اگر حکومت ان سے تعاون کرے تو وہ ملک کے لیے کم از کم سو عالمی ریکارڈ قائم کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

    محمد راشد نے یہ ریکارڈ رواں سال جولائی میں قائم کیے تھے اور اب گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے باقاعدہ انہیں عالمی ریکارڈ تسلیم کرنے کی تصدیق کردی ہے۔

  • موڈ کو خوشگوار بنانے والی غذائیں

    موڈ کو خوشگوار بنانے والی غذائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند غذا نہ صرف ہمیں جسمانی فوائد پہنچاتی ہے بلکہ یہ ہمارے موڈ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے جسم سے منفی خیالات و جذبات کو کم کر کے مثبت تبدیلیاں پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق 5 غذائیں ایسی ہیں جو اگر دن کے آغاز میں کھائی جائیں تو یہ دن بھر ہمارے موڈ کو خوشگوار رکھتی ہیں اور ہم سخت اور مشکل حالات میں بھی منفی جذبات و خیالات سے دور رہتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ غذائیں کون سی ہیں۔

    چاکلیٹ

    choco-3

    ماہرین کے مطابق کئی بار تحقیق میں یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ چاکلیٹ کھانا انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ دماغی کارکردگی، قوت مدافعت، خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ، وزن میں کمی اور امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ ہمارے جسم کی بے چینی اور ذہنی تناؤ میں 70 فیصد تک کمی کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاہ چاکلیٹ کے فوائد


    انڈے

    egg

    انڈوں میں موجود وٹامن ڈی ڈپریشن میں کمی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ قوت مدافعت میں اضافہ جبکہ مختلف موسمی بیماریوں جیسے کھانسی، نزلہ اور سردی سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن سے متعلق اہم انکشافات


    بیریز

    berries

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیری، رس بھری، بلو بیری اور بلیک بیری ذائقہ میں کھٹی اور میٹھی ہوتی ہیں اور ان میں بھرپور اینٹی آکسیڈنٹس مجود ہوتے ہیں۔

    یہ عنصر ڈپریشن اور ذہنی دباؤ میں کمی کے لیے نہایت مددگار ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن کم کرنے کے 10 انوکھے طریقے


    اخروٹ

    walnuts

    غذائیت بخش چکنائی سے بھرپور اخروٹ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو معمول کے مطابق رکھتا ہے۔ یہ جسم کو ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ جسم کو تناؤ میں مبتلا کرنے والے ہارمون میں بھی کمی کرتا ہے۔


    کیلا

    banana

    کیلا ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے۔ دن کے آغاز میں اس کا استعمال آپ کو دن بھر توانا اور چاق و چوبند کھتا ہے۔ یہی نہیں یہ آپ کے ڈپریشن اور دماغی تناؤ میں کمی کے لیے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

  • روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے

    روزانہ خشک میوہ جات کا استعمال بے شمار بیماریوں سے بچائے

    اگر آپ امراض قلب، کینسر اور ان کے باعث قبل از وقت موت کے خطرے سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو روزانہ مٹھی بھر گری دار خشک میوہ جات کھانے کی ضروت ہے۔

    یہ تحقیق امپیریئل کالج لندن میں کی گئی۔ تحقیق کے مطابق گری دار خشک میوہ جات جیسے مونگ پھلی، اخروٹ، پستہ، بادام، چلغوزے اور کاجو وغیرہ کینسر اور امراض قلب کا خطرہ کم کرتے ہیں۔

    nuts

    ماہرین کے مطابق اس ضمن میں ان غذاؤں کا روز استعمال کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے روزانہ کم از کم 20 گرام خشک میوہ جات کھانے کی تجویز دی۔

    ماہرین نے بتایا کہ یہ میوہ جات امراض قلب میں 30 فیصد، کینسر میں 15 فیصد اور قبل از وقت موت کے خطرے میں 21 فیصد کمی کرتے ہیں۔ ان میں سے کچھ ذیابیطس کے خلاف بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں اور اس کے خطرے میں 40 فیصد کمی کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ خشک میوہ جات میں ریشہ، میگنیشیئم اور جسم کے لیے فائدہ مند چکنائی موجود ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ دل کو توانا بناتے ہیں اور جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو معمول پر رکھتے ہیں۔

    nuts-3

    کچھ میوہ جات میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی شامل ہوتے ہیں جو ذہنی تناؤ اور کینسر سے حفاظت فراہم کرتے ہیں۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ چونکہ خشک میوہ جات میں چکنائی موجود ہوتی ہے جو موٹاپے کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا ان کو اعتدال میں استعمال کیا جائے۔ ان کے مطابق ان غذاؤں کے فوائد اٹھانے کے لیے ان کی مٹھی بھر مقدار کافی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اخروٹ، طاقت کا خزانہ جو غذا بھی ہے اور دوا بھی ہے

    اخروٹ، طاقت کا خزانہ جو غذا بھی ہے اور دوا بھی ہے

    اخروٹ، غذائی حراروں کے سبب موسم سرما میں جسم میں طاقت اور حرارت کا احساس دلاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ غذا اور دوا کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔

    اخروٹ موسم سرما میں استعمال ہونے والے خشک میوہ جات میں اپنی غذائی افادیت کے لحاظ سے بڑی اہمیت کا حامل ہے، سرد برفانی علاقوں کے لوگ موسم کی شدتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے اس کا بکثرت استعمال کرتے ہیں اور میدانی علاقوں کے لوگوں میں بھی یہ رغبت سے استعمال ہوتا ہے۔

    اس میں لحمیات، روغنیات ، فاسفورس، فولاد، پوٹاشیم، حیاتین اور کیلوریز جیسے اجزاء شامل ہوتے ہیں، عام طور پر اخروٹ کا مغز ہی استعمال ہوتا ہے مگر حکیم اخروٹ کا چھلکا، پتے اور جڑ وغیرہ بھی مختلف امراض کے لیے دوا کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔