Tag: اداروں

  • بین الااقوامی اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ ملکی معاملات میں‌ مداخلت ہے، سعودی عرب

    بین الااقوامی اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ ملکی معاملات میں‌ مداخلت ہے، سعودی عرب

    ریاض : سعودی حکام نے جمال خاشقجی کے قتل کی بین الااقوامی اداروں کے تحت تحقیقات کے دباؤ کو ملکی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات میں شکوک کے باعث عالمی برادری کی جانب سے سعودی عرب پر زور دے رہے ہیں کہ قتل کی تفتیش بین الااقوامی تحقیقاتی اداروں سے کروائی جائے۔

    سعودی حکام کی جانب سے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب انصاف کے تقاضے پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وفد کے سربراہ کا کہنا تھا ہماری حکومت صحافی کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف ہر ممکن اقدام کررہی ہے، ہم مجرمان کو منطقی انجام تک ضرور پہنچائیں گے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں امریکا کے علاوہ 36 ممالک نے سعودی عرب کو تنقید کا نشاتہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’سعودی عرب میں اپنے حقوق کےلیے آواز اٹھانے والے افراد کو انسداد دہشت گردی کے تحت قید کردیا جاتا ہے‘۔

    ہیومن رائٹس کونسل کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خاشقجی قتل کیس میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرے۔

    مزید پڑھیں : انسانی حقوق کی پامالی پر اقوام متحدہ میں سعودی عرب کو تنقید کا سامنا

    ماورائے عدالت قتل کے واقعات کی خصوصی تفتيش کار ايگنس کيلامارڈ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سعودیہ میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں سے پردہ اٹھائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رياض حکومت کی جانب سے اس پوری پيش رفت پر فی الحال کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا ہے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔

  • استنبول : ترک حکومت کا ہزاروں نجی اسکولوں اور اداروں کو بند کرنے کاحکم

    استنبول : ترک حکومت کا ہزاروں نجی اسکولوں اور اداروں کو بند کرنے کاحکم

    استنبول: صدر رجب طیب اردگان نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بعد ہزاروں نجی اسکولوں،خیراتی اور دیگر اداروں کو بند کرنے کا حکم دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں ہزاروں نجی اسکول اور ادارے بند کرنے کا حکم،امریکا میں جلا وطنی کی زندگی گزارنے والے اسلامی مبلغ فتح اللہ گولن سے تعلق کے شبے کے بعد دیا گیا.

    ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کے بعد ترکی میں فوج کی تنظیم نو کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے،جبکہ رجب طیب اردگان نے بغاوت کی ناکام کوشش کا الزام فتح اللہ گلن پر عائد کیا تھا، تاہم فتح اللہ گلن نے ان الزامات کی تردید کی تھی.

    یاد رہےکہ رجب طیب اردگان نے گزشتہ ہفتے فوجی بغاوت کی ناکام کوشش میں ملوث ’دہشت گرد گروپ‘ کے خلاف کارروائی کا عزم ظاہر کرتے ہوئے دو روز قبل ترکی میں تین ماہ کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی تھی.

    *انقرہ : ترکی میں تین مہنیے کے لیے ایمرجنسی نافذ

    ایمرجنسی کے نفاذ سے ترک صدر اور ان کی حکومت کو یہ حق حاصل ہوگیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر نئی قانون سازی کرسکتے ہیں.

    *پاکستان میں چلنے والے فتح گولن کے ادارے بند کرنے کی استدعا کرتے ہیں.ترک سفیر

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ترکی کے سفیر نے توقع ظاہر کی ہے کہ پاکستان دوست ملک ہے جو فتح اللہ گولن کے تحت چلائے جانے والے تمام اداروں کو بند کردے گا کیوں کی فتح اللہ گولن ترکی میں انتشار چاہتے ہیں اور لوگوں کو بغاوت پر اُکسانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں.

    واضح رہے کہ ترکی میں پندرہ جولائی کی رات فوج کے باغی گروپ کی جانب سے ملک میں بغاوت کی کوشش کے دوران جھڑپوں میں 246 افراد ہلاک ہوئے تھے.