Tag: ادارہ شماریات

  • ایک ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کتنی کمی آئی؟

    ایک ماہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کتنی کمی آئی؟

    ادارہ شماریات نے مارچ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار کے اعداد و شمارجاری کردیے، ایک ماہ میں صنعتوں کی پیداوارمیں کافی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مارچ کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 9.35 فیصد کی بڑی کمی واقع ہوگئی۔ جولائی تا مارچ کے دوران مجموعی طور پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 0.10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ مارچ میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2.04 فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی تا مارچ تمباکو کی پیداوار میں 33.59 فیصد کمی ہوئی۔

    ٹیکسٹائل کے شعبے کی پیداوار میں 8.27 اور مشروبات کی پیداوار میں 3.43 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی تا مارچ آٹوموبائل سیکٹر کی پیداوار میں 37.41 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ کمپیوٹرز الیکٹرانکس آپٹیکل پروڈکٹس کی پیداوار15.99 فیصد گرگئی۔ آئرن، اسٹیل پروڈکٹس کی پیداوار میں 2.20 فیصد جبکہ فیبریکیٹڈ میٹل کی پیداوار میں 5.42 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    جولائی تا مارچ فرٹیلائزر سیکٹر کی پیداوار میں 16.40 فیصد کا اضافہ سامنے آیا۔ مشینری، ایکوئپمنٹ کی پیداوار 61.54 فیصد جبکہ فارماسوٹیکل کی پیداوار 23.19 فیصد بڑھی۔

    ادارہ شماریات کے جاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی تا مارچ کے دوران فرنیچر کے شعبے کی پیداوار 23.13 فیصد بڑھ گئی۔

  • پاکستانیوں نے 9 ماہ میں کتنے ارب کے موبائل فونز درآمد کئے؟

    پاکستانیوں نے 9 ماہ میں کتنے ارب کے موبائل فونز درآمد کئے؟

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں موبائل فونز کی درآمدات ریکارڈ اضافہ کے بعد 369 ارب روپے رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے موبائل فونز کی درآمدات کی تفصیلات جاری کردیں ، جس میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ موبائل کی درآمدات میں 248 فیصد کا اضافہ ہوا۔

    جولائی تا مارچ 369 ارب روپے سے زیادہ کے فونز درآمد کیے گئے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں فونز کی درآمدات کا حجم 106 ارب تھا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ مارچ 2024 میں42 ارب 65 کروڑ کے موبائل اور فروری 2024 میں 44 ارب 91 کروڑ کے فونز درآمد کیے گئے۔

    موبائل فون کی درآمدات میں مارچ 2024 میں سالانہ کی بنیاد پر 930.92 فیصد اضافہ ہوا جو کہ مارچ 2023 میں 14.846 ملین ڈالر تھی۔

  • حکومت کے دوسرے ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟ ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری

    حکومت کے دوسرے ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟ ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری

    موجودہ حکومت کے دوسرے ہفتے بھی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 1 اعشاریہ 35 فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہفتہ وار مہنگائی کی سالانہ شرح 32.89 فیصد کی سطح پر ریکارڈ ہوا، ادارہ شماریات نے ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردئیے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 18 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، رواں ہفتے میں 10 اشیاء کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ایک ہفتے میں ٹماٹر کی فی کلو قیمت 30 روپے تک کا بڑھ گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے کے دوران کیلے فی درجن 34 روپے تک مہنگے ہوئے، ایک ہفتے میں انڈے فی درجن 19 روپے تک مہنگے ہوئے رواں ہفتے ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 146 روپے 71 پیسے مہنگا ہوا جبکہ لہسن کی فی کلو قیمت میں 22 روپے تک اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں مٹن کی فی کلو قیمت میں 31 روپے، بڑے کا گوشت فی کلو 14 روپے اور زندہ مرغی فی کلو 6 روپے تک مہنگی ہوئی۔

    اس کے علاقہ ایک ہفتے میں برانڈڈ خوردنی تیل پانچ لیٹر 29 روپے تک سستا بھی ہوا، برانڈڈ گھی اڑھائی کلو 14 روپے تک سستا ہوا  جبکہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 26 روپے تک سستا ہوا ہے۔

     ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں چینی کی فی کلو قیمت میں 93 پیسے کی کمی ہوئی، رواں ہفتے 23 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • نئی حکومت کے پہلے ہفتے ہی مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ ریکارڈ

    نئی حکومت کے پہلے ہفتے ہی مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد : ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.11 فیصد کا بڑااضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ہفتہ وارمہنگائی کی سالانہ شرح 32.39 فیصد پر پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئی حکومت کے پہلے ہفتے ہی مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کردی۔

    جس میں بتایا کہ ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.11 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا اور ہفتہ وارمہنگائی کی سالانہ شرح32.39 فیصد ہوگئی۔

    ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، پیاز 60 روپے28 پیسے اضافے سے 238 روپے 30 پیسےفی کلو ہوگئی جبکہ ایک ہفتے میں آلو 13 روپے 36 پیسےفی کلو مہنگے ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ کیلے10روپے22پیسے، انڈے6روپے71پیسے فی درجن مہنگے ہوئے جبکہ بیف 11 روپے 76 پیسے، مٹن 8 روپے 83 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، برائلر مرغی 31 روپے 3 پیسے فی کلو سستی اور چائے کا 190 گرام پیکٹ 7 روپے 13 پیسے سستا ہوا۔

    لہسن 2 روپے 33 پیسے فی کلو، اڑھائی کلو گھی کا ڈبہ 2روپے49پیسے سستا ہوا جبکہ دال چنا، باسمتی چاول، آٹے کا تھیلا اور چینی بھی سستی ہوئی تاہم ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں  بڑا اضافہ ریکارڈ

    پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد : ہفتہ وارمہنگائی کی شرح 1.36فیصد اضافے کے بعد 44.16 فیصد کی سطح پر پہنچ گئی، 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعدادو شمار جاری کردیے ، جس میں بتایا گیا ہے کہ ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں1.36فیصد کا بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ہفتہ وارمہنگائی کی شرح44.16فیصدکی سطح پرپہنچ گئی، حالیہ ہفتے 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    اعدادو شمار میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں ٹماٹر19 روپے 41 فی کلو ، پیاز 17 روپے 29 پیسے،چکن 26 روپے31 پیسےفی کلو مہنگا ہوا جبکہ انڈے 17 روپے 22 پیسے، دال چنا 5 روپے 32 پیسے فی کلومہنگی ہوئی۔

    ایک ہفتے میں ایل پی جی کاسلنڈر275 روپے، دال ماش4 روپے 40 پیسے،آٹےکا تھیلا6 روپے 53 پیسے مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 8 اشیا کی قیمتیں کم ہوئیں، آلو3 روپے 79 پیسےفی کلو، چینی66پیسے سستی ، اڑھائی کلو گھی کا ٹن3 روپے 84 پیسے سستاہوا۔

    ادارہ شماریات نے مزید کہنا تھا کہ ایک ہفتے میں 22 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

  • بڑی صنعتوں کی پیداوار کتنی رہی؟ اہم رپورٹ جاری

    بڑی صنعتوں کی پیداوار کتنی رہی؟ اہم رپورٹ جاری

    اسلام آباد : ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی پیداوار سے متعلق اعداد و شمار جاری کردیئے جس کے مطابق ماہ اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4.8 فیصد کمی سامنے آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ستمبر کے مقابلےاکتوبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2 فیصد کمی جبکہ جولائی تا اکتوبر 2023بڑی صنعتوں کی پیداوار 0.44 فیصد کم ہوئی۔

    جولائی تا اکتوبر فرنیچر کے شعبے کی پیداوار میں60.27 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی اورآٹوموبائل کی پیداوار میں48.94 فیصد کمی ہوئی۔

    اس کے علاوہ تمباکو کی پیداوار38.01 فیصد کم ہوئی، ٹیکسٹائل شعبے کی پیداوار میں 15.47فیصد کمپیوٹرالیکٹرانکس، آپٹیکل پراڈکٹس کی پیداوار میں 25.11 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق الیکڑیکل آلات 13.29،آئرن، اسٹیل مصنوعات کی پیداوار2.4فیصد کم ہوئی جبکہ جولائی تا اکتوبر مشینری کی پیداوار58.21 فیصد بڑھی۔

    فارماسوٹیکلز شعبے کی پیداوار میں 37.37 فیصد اضافہ اور ملبوسات شعبےکی پیداوار26.52،فرٹیلائزرکی پیداوار 8.91 فیصدبڑھی، جولائی تا اکتوبر غذائی شعبے کی پیداوار میں 5.11 فیصد اضافہ ہوا۔

  • موبائل فونز کی درآمد میں  بڑا اضافہ ریکارڈ

    موبائل فونز کی درآمد میں بڑا اضافہ ریکارڈ

    اسلام آباد : رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ موبائل فونز کی درآمد میں بڑااضافہ  ریکارڈ کیا گیا اور درآمدات کا حجم 47کروڑڈالرز رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نےجولائی تا اکتوبر تک موبائل فونز کی درآمدات کے اعداد و شمارجاری کردئیے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ جولائی تا اکتوبر موبائل فونز کی امپورٹس میں 107.91فیصد کا بڑااضافہ ریکارڈ کیا گیا ، رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں موبائل درآمدات کا حجم 47کروڑڈالرز رہا۔

    گزشتہ سال اس عرصے میں 22 کروڑ60 لاکھ 51 ہزار ڈالر کے موبائل منگوائے گئے تھے، ادارہ شماریات نےجولائی تا اکتوبردرآمدات کے اعدادوشمارجاری کردئیے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مالی سال کے4ماہ میں ٹیلی کام سیکٹر کی درآمدات میں 75.60فیصد اضافہ ہوا، جس کے بعد ٹیلی کام سیکٹر کی درآمدات کا حجم 60کروڑ 68لاکھ 65 ہزار ڈالرز رہا، گزشتہ سال اس عرصے میں درآمدات 34 کروڑ 56لاکھ ڈالرز رہا تھیں۔

    جولائِی تااکتوبر موبائل سازوسامان کی درآمدات میں 14.50 فیصد اضافہ ہوا اور اس عرصے میں 13 کروڑ 68 لاکھ73 ہزارڈالرزکا موبائل کا سازوسامان منگوایاگیا۔

  • چینی اور آٹا ہوا سستا ؟ اعداد و شمار جاری

    چینی اور آٹا ہوا سستا ؟ اعداد و شمار جاری

    اسلام آباد : ملک میں آٹے اور چینی کی قیمت سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی، ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد وشمار جاری کر دئیے۔

    ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتے میں 14 اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،17 اشیاء کی قیمتوں میں کمی، 20 کی قیمتیں مستحکم رہیں، گزشتہ ہفتے ٹماٹر فی کلو 23 روپے مہنگے ہوئے۔

    جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق آلو کی فی کلو قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا۔ گزشتہ ہفتے انڈے فی درجن 5 روپے مہنگے ہوئے، 800 گرام نمک 1 روپے، لہسن فی کلو 4 روپے مہنگا ہوا۔

    اس کے علاوہ دال ماش، دال چنا دال مسور کی قیمتوں میں اوسطاً آٹھ روپے فی کلو کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق چکن 36 روپے، ایل پی جی سلنڈر 50 روپے، چینی 3 روپے فی کلو سستی ہوئی۔

    گزشتہ ایک ماہ میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 45 روپے کمی ہوئی۔ چاول، پیاز، چینی، گڑ اور کیلے کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

  • ایک ہفتے میں 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ

    ایک ہفتے میں 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان جاری ہے، ایک ہفتے میں 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوا ۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی مجموعی شرح 29.16 فیصد پر پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر، چینی، انڈے، لہسن ، دال مسور، دال مونگ، ایل پی جی سمیت 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر 26 روپے 32 پیسے، چینی کی قیمت میں 6 روپے 63 پیسے، لہسن 8 روپے 4 پیسے، چاول 2 روپے 69 پیسے، دال مسور 2 روپے 29 پیسے ،دال مونگ 1 روپے 62 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک درجن انڈوں کی قیمت میں 11 روپے 7 پیسے اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 13 روپے 57 پیسے تک مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کئ جانب سے جارری کردی مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے میں 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 12 ایشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے میں پیاز، آٹا، چکن، آئل سمیت 9 اشیا کی قیمتوں میں معمولی کمی ہوئی۔

  • مئی کے مقابلے  جون میں مہنگائی کی شرح  میں کمی ریکارڈ

    مئی کے مقابلے جون میں مہنگائی کی شرح میں کمی ریکارڈ

    اسلام آباد : پاکستان میں مئی کے مقابلے میں جون میں مہنگائی میں کمی ریکارڈ کی گئی، جون میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد پر رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کردیے، جس میں بتایا گیا ہے پاکستان میں جون میں ماہانہ مہنگائی کی شرح 29.40فیصد رہی،جبکہ مئی میں مہنگائی کی شرح اڑتیس فیصد پر پہنچ گئی تھی۔

    اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 27.3فیصد، دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 32.4 فیصد پر رہی جبکہ گزشتہ سال جون میں مہنگائی کے شرح 21.3 فیصدپرتھی۔

    یاد رہے مہنگائی میں0.33 فیصد مزید اضافہ کردیا گیا جس کے بعد افراط زر کی مجموعی شرح 34.05فیصد ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ بیورو شماریات نے مہنگائی سے متعلق ہفتہ وار رپورٹ جاری کی تھی ، جس کے تحت مہنگائی میں0.33 فیصد مزید اضافہ ہوا ، جس کے بعد افراط زر کی مجموعی شرح 34.05فیصد ہوگئی تھی۔

    ادارہ بیورو شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے میں 20 اشیاء مہنگی اور12 اشیاء سستی جبکہ 19 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں آٹا 4.95 فیصد مہنگا، آلو 2.60اور چینی 2.49 فیصد مہنگی ہوئی، دال ماش، چکن، بیف، مٹن، لہسن کی قیمتیں بھی بڑھیں۔