Tag: ادارہ شماریات

  • مہنگائی کی شرح: چکن کی قیمت میں 40 روپے کمی

    مہنگائی کی شرح: چکن کی قیمت میں 40 روپے کمی

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 16 کی قیمتوں میں کمی اور 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کی شرح میں 0.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    مجموعی طور پر ملک میں مہنگائی کی شرح 42.67 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں 19 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران مٹن 19 روپے 45 پیسے فی کلو، بیف 7 روپے 75 پیسے فی کلو، باسمتی چاول 3 روپے 76 پیسے، دال ماش 2 روپے 69 پیسے فی کلو، دودھ 2 روپے فی لیٹر اور دہی 1 روپے 85 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔

    اس دوران چینی، آلو اور انرجی سیور بلب بھی مہنگے ہوئے۔

    ایک ہفتے میں 16 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 90 روپے 41 پیسے، برائلر مرغی 40 روپے 93 پیسے فی کلو، انڈے 8 روپے 70 پیسے فی درجن اور ٹماٹر 1 روپے 14 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔

    ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر بھی 111 روپے 67 پیسے سستا ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پیاز، دالیں اور گھی بھی سستا ہوا جبکہ 17 دیگر اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد مہنگائی میں کتنی کمی ہوئی؟

    پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد مہنگائی میں کتنی کمی ہوئی؟

    اسلام آباد: ملک میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کے بعد گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں بھی معمولی سی کمی دیکھنے میں آئی، ایک ہفتے میں 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 13 کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی کردی۔

    ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی میں 0.16 فیصد کمی ہوئی، ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح 45.72 فیصد پر آگئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے 23 اشیائے ضروریہ مہنگی اور 13 سستی ہوئیں، 15 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی رد و بدل نہیں ہوا۔

    ایک ہفتے میں چکن 7.51 اور چائے کی پتی 4.53 فیصد مہنگی ہوگئی، گڑ 2.79، انڈے 2.29، انرجی سیور 2.22 اور ٹماٹر 2.11 فیصد مہنگے ہوئے۔

    پیاز 9.04، لہسن 1.76، چینی 1.42 اور آٹا 1.40 فیصد سستا ہوا۔

  • ساتویں اور ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری 2023 کا مرحلہ مکمل ہو گیا

    ساتویں اور ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری 2023 کا مرحلہ مکمل ہو گیا

    اسلام آباد: ساتویں اور ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری 2023 کا مرحلہ مکمل ہوگیا۔

    وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے ساتویں ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری 2023 کے  اعداد و شمار جاری کردیئے گئے۔

    وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق سندھ کی آبادی 5 کروڑ 74 لاکھ ہوگئی، جس میں کراچی کی آبادی 1 کروڑ 89 لاکھ سے زائد ہے۔

    وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق سندھ میں ایک کروڑ 2 لاکھ 77 ہزار 778 گھر شمار ہوئے ہیں، سندھ کے ضلع شہید بے نظیرآباد میں 1891132، ضلع سانگھڑ میں 2474887، ضلع نوشہرو فیروز میں 1888775 اور ضلع سکھر میں 1888420 افراد شمار ہوئے ہیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ضلع گھوٹکی میں  1852938، ضلع خیرپور میں  2930907، ضلع بدین میں 2044653، ضلع ٹنڈو الہ یار میں 981178 اور ضلع ٹنڈو محمد خان میں 757500 افراد کا شمار کیا گیا۔

    ادارہ شماریات کی جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ضلع دادو میں 1759689 ، ضلع جامشورو میں  1167677، ضلع مٹیاری میں 893421، ضلع ٹھٹھہ میں1149691، ضلع سجاول میں 933348 اور ضلع حیدرآباد میں 2599375  افراد شمار ہیں۔

  • کراچی کی آبادی میں 16 لاکھ افراد کا مزید اضافہ

    کراچی کی آبادی میں 16 لاکھ افراد کا مزید اضافہ

    اسلام آباد: ڈائریکٹر ادارہ شماریات سندھ نے ساتویں ڈیجیٹل مردی شماری کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق سندھ کی آبادی میں5 کروڑ  46 لاکھ 463 ہزار کا اضافہ ہوچکا ہے، کراچی ڈویژن میں ایک کروڑ 76 لاکھ 79 ہزار 244 افراد کی مردم شماری ہوئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق کراچی کی آبادی میں اب تک 16 لاکھ افراد کا اضافہ ہوچکا ہے اور شہر کی آبادی ایک کروڑ 79 لاکھ 244 سے بڑھ گئی ہے کراچی کی آبادی میں 10.32فیصد تک اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق حیدرآباد ڈویژن میں ایک کروڑ 19 لاکھ 28 ہزار 386، لاڑکانہ ڈویژن میں 79 لاکھ46 ہزار 439 اور سکھر ڈویژن میں 61 لاکھ96 ہزار 747 افراد کی گنتی ہوئی ہے۔

  • مردم شماری پر تحفظات، ادارہ شماریات نے پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ کے لیے بلا لیا

    مردم شماری پر تحفظات، ادارہ شماریات نے پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ کے لیے بلا لیا

    اسلام آباد: مردم شماری پر تحفظات کے باعث ادارہ شماریات نے پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ کے لیے بلا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساتویں قومی مردم شماری پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات کے اظہار کے بعد وفاقی ادارہ شماریات نے تمام پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی ادارہ شماریات نے پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، اور بی این پی کے وفاقی وزرا کو بریفنگ میں شرکت کی دعوت دی ہے، جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمٰن، جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود اور ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی بھی بریفنگ میں شریک ہوں گے۔

    چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو بھی بریفنگ میں مدعو کیا گیا ہے، وفاقی وزرا نوید قمر، اسرار ترین، شاہ زین بگٹی اور خالد مگسی کو بھی مردم شماری سے متعلق بریفنگ میں بلایا گیا ہے۔

    وفاقی ادارہ شماریات کے حکام پارلیمانی جماعتوں کو ساتویں مردم شماری پر صورت حال سے آگاہ کریں گے، ممبر سپورٹ سروسز سرور گوندل نے پارلیمانی جماعتوں کو خطوط ارسال کر دیے۔

    وفاقی ادارہ شماریات میں بریفنگ آج تین بجے ہوگی، زوم لنک پر بھی شرکا بریفنگ میں شامل ہو سکیں گے۔

  • ایک ہفتے کے دوران کھانے پینے کی 27 اشیا مہنگی

    ایک ہفتے کے دوران کھانے پینے کی 27 اشیا مہنگی

    اسلام آباد: گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.92 فیصد کا اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں 27 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ 7 کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی اداراہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی۔

    گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں 0.92 فیصد کا اضافہ ہوا، ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 44.49 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    ایک ہفتے میں 27 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 7 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ایک ہفتے میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 81 روپے 66 پیسے مہنگا ہوا، آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2 ہزار 717 روپے 45 پیسے کا ہوگیا۔

    ایک ہفتے میں برائلر مرغی 51 روپے 83 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، چینی کی فی کلو قیمت میں 14 روپے 64 پیسے، آلو کی فی کلو قیمت میں 2 روپے 99 پیسے اور کیلے کی فی درجن قیمت میں 11 روپے 52 پیسے اضافہ ہوا۔

    مٹن کی قیمت میں 2 روپے 73 پیسے اور بیف کی قیمت میں 5 روپے 15 پیسے فی کلو اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں دال، چاول سمیت دودھ، دہی، انڈے بھی مہنگے ہوئے۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران پیاز 14 روپے 06 پیسے فی کلو اور ٹماٹر 13 روپے 15 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 122 روپے 58 پیسے سستا ہوا۔

    علاوہ ازیں ایک ہفتے میں 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

  • ایک سال میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا: ادارہ شماریات

    ایک سال میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا: ادارہ شماریات

    اسلام آباد: ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں بیس کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں رواں سال مہنگائی کے نئے ریکارڈ قائم ہوئے ہیں، آٹا، مرغی، گوشت، انڈے، دالیں، آلو، پیاز، اور ٹماٹر سب کچھ مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات نے اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ایک سال میں 20 کلو آٹے کا تھیلا 800 روپے تک مہنگا ہوا، زندہ مرغی کا گوشت 110 روپے فی کلو تک مہنگا ہوا، اور انڈے 100 روپے فی درجن تک مہنگے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ڈھائی کلو گھی کا ڈبہ 395 روپے تک مہنگا ہوا، تازہ دودھ 60 روپے فی لیٹر، دہی 60 روپے فی کلو مہنگا ہوا، بیف 100 روپے اورمٹن 400 روپے فی کلو تک مہنگا ہوا۔

    ایک سال میں ٹماٹر کی قیمت میں 110 روپے فی کلو تک، پیاز کی قیمت میں 210 روپے فی کلو، آلو 50 روپے، جب کہ 2022 میں چائے کا پیکٹ 163 روپے تک مہنگا ہوا ہے۔

    2022 میں باسمتی چاول 40 روپے فی کلو مہنگے ہوئے، دال مسور 90 روپے، دال مونگ 90 روپے فی کلو تک، ایک سال میں دال ماش 125 روپے فی کلو تک، اور دال چنا 90 روپے فی کلو تک مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں لہسن 100 روپے فی کلو اور نمک کا پیکٹ 15 روپے تک مہنگا ہوا ہے۔

  • اکتوبر میں ملکی درآمدات میں کمی

    اکتوبر میں ملکی درآمدات میں کمی

    ادارہ شماریات کے مطابق ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر 2022 میں برآمدات میں 3.07 فیصد کمی ہوئی، اور اکتوبر میں ملکی برآمدات 2 ارب 37 کروڑ ڈالر رہیں۔

    وفاقی ادارہ شماریات نےتجارت سے متعلق اعدادوشمار جاری کر دیئے ہیں، جس کے مطابق جولائی تا اکتوبر تجارتی خسارہ 11 ارب 46 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا۔

     جب کہ گزشتہ مالی سال اسی مدت میں تجارتی خسارہ 15 ارب 62 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھا۔ اور اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ سال کی نسبت تجارتی خسارہ 26.59 فیصد کم ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ اکتوبر میں درآمدات میں بھی 13.30 فیصد کمی آئی، اس دوران درآمدات کا حجم 4 ارب 63 کروڑ ڈالر رہا، اکتوبر میں تجارتی خسارے کا حجم 2 ارب 26 کروڑ ڈالر ریکارڈ ہوا، اور اکتوبر میں تجارتی خسارے میں 21.92 فیصد کمی رہی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4 ماہ میں ملکی برآمدات کا حجم 9 ارب 54 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا، اس دوران درآمدات کا حجم 21 ارب ڈالر سے زیادہ رہا، اس عرصے میں برآمدات میں 0.94 فیصد اضافہ اور درآمدات میں 16.21 فیصد کمی رہی۔

  • اکتوبر میں مہنگائی میں کمی کا وزارت خزانہ کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا

    اکتوبر میں مہنگائی میں کمی کا وزارت خزانہ کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا

    اسلام آباد : اکتوبرمیں مہنگائی میں کمی کا وزارت خزانہ کا دعویٰ غلط ثابت ہوگیا، ستمبرکے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی4.71 فیصد بڑھی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نےمہنگائی سے متعلق ماہانہ رپورٹ جاری کردی ، جس میں اکتوبرمیں مہنگائی میں کمی کاوزارت خزانہ کادعویٰ غلط ثابت ہوگیا۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ ستمبرکے مقابلے اکتوبر میں مہنگائی4.71 فیصد بڑھ گئی اور اکتوبر میں مہنگائی بڑھ کر 26.56 فیصد ہوگئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ستمبر2022 میں مہنگائی کی شرح 23.18 فیصد تھی جبکہ جولائی تا اکتوبر مہنگائی کی اوسط شرح 25.49 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی میں 4.50فیصد اضافہ ہوا، دیہی علاقوں میں مہنگائی 5.01 فیصد بڑھ کر مہنگائی 29.5 فیصد پر پہنچ گئی۔

    رپورٹ کے اعدادو شمار کے مطابق اکتوبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 24.6 فیصد رہی، شہری علاقوں میں اکتوبر میں پیاز 67 اعشاریہ 73 فیصد مہنگی ہوئی۔

    ادارہ شماریات نے بتایا کہ گزشتہ ماہ ٹماٹر 40 اعشاریہ 73 فیصد ، تازہ پھل 10 اعشاریہ 98 فیصد ، سبزیاں، چائے، آٹا، خشک میوہ جات اور چکن بھی مہنگے ہوئے جبکہ بجلی چارجز میں 89 اعشاریہ 5 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اکتوبرمیں سالانہ بنیادپرٹماٹر219اعشاریہ34 فیصد ، پیاز154اعشاریہ66فیصد اور کوکنگ آئل 58 فیصد مہنگا ہوا جبکہ آلو، دودھ، آٹا، سبزیاں بھی مہنگی ہوئیں۔

  • شہباز حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام

    شہباز حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام

    اسلام آباد : شہباز حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہے ، رواں ہفتے مہنگائی کی شرح 32.58 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی کاطوفان نہ تھم سکا ، ہفتہ وار بنیادوں پرمہنگائی کی شرح 0.35 فیصد مزید بڑھ گئی۔

    آلو،پیاز، ٹماٹر، دودھ ، دہی اور دیگر اشیائے خورونوش کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں ،غریب کے لیے دو وقت کی روٹی کا حصول مزید مشکل ہوگیا۔

    ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمارجاری کردئیے ، جس میں بتایا گیا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح32.58 فیصدتک ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ہفتہ وار بنیادوں پر 23 اشیا مزید مہنگی ہوگئیں، ایک ہفتے میں ٹماٹر 5روپے 12 پیسے پھر مہنگےہوئے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران 800 گرام نمک کاپیکٹ ایک روپے90پیسے ، کیلے 3روپے 44پیسے فی درجن اور دودھ کا پیکٹ 13 روپے 52 پیسے ، چائے کا پیکٹ4 روپے 30 پیسے اور تازہ دودھ 1 روپے 77 پیسے فی لٹر مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات نے کہا کہ حالیہ ہفتےدہی،چینی،باسمتی چاول،پیازکی قیمت میں بھی اضافہ ہوا۔

    اسی طرح ایک ہفتےمیں14 اشیائےضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ دال مسور 10 روپے 61 پیسے، زندہ مرغی 10 روپے 29 پیسے فی کلوسستی ہوئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق 20 کلو آٹے کا تھیلا 30 روپے 33پیسےفی کلوسستا ہوکر 1521روپے96 پیسے کا ہوگیا۔

    دال ماش 6روپے58پیسے،دال مونگ2روپے84پیسےفی کلوسستی ہوئی جبکہ دال چنا، خوردنی گھی، بیف، لہسن اور انڈے بھی سستے ہوئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے میں14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔