Tag: ادارہ شماریات

  • کس شہر میں آٹا سب سے مہنگا فروخت ہورہا ہے؟

    کس شہر میں آٹا سب سے مہنگا فروخت ہورہا ہے؟

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کے شہری ملک میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات نے آٹے کی قیمتوں کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ فیصل آباد کے شہری ملک میں سب سے مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق فیصل آباد میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2 ہزار 333 روپے تک میں فروخت ہو رہا ہے، پنجاب کے دیگر تمام بڑے شہروں میں آٹے کا تھیلا 1 ہزار 295 روپے تک ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ سندھ اور بلوچستان میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 2 ہزار 200 تک میں فروخت ہورہا ہے، خیبر پختونخوا میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 21 سو روپے تک میں فروخت ہورہا ہے۔

    کوئٹہ میں آٹے کا تھیلا 2 ہزار 140، پشاور اور بنوں میں 2 ہزار 100 روپے تک کا دستیاب ہے۔

  • ملک میں مہنگائی میں اضافہ، لیکن پچھلے مہینے سے کم

    ملک میں مہنگائی میں اضافہ، لیکن پچھلے مہینے سے کم

    اسلام آباد: ستمبر 2022 کے دوران ملک میں مہنگائی کی شرح میں 23.2 فیصد اضافہ ہوا تاہم یہ اضافہ اگست سے 1.2 فیصد کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ملک میں ستمبر 2022 کے دوران مہنگائی میں 23.2 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اگست 2022 میں یہ شرح تاریخ کی بلند ترین سطح 27.3 فیصد پر تھی، اگست کے مقابلے میں ستمبر میں مہنگائی 1.2 فیصد کم ہوئی۔

    اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 21.2 فیصد رہی جو اگست میں 26.5 فیصد تھی، دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح 26.1 فیصد رہی جو اگست میں 28.8 فیصد تھی۔

    ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں یہ کمی ستمبر میں بجلی کے چارجز میں کمی کی وجہ سے ہوئی۔

  • مارچ 2022: گزشتہ برس کی نسبت مہنگائی میں 12 فیصد اضافہ

    مارچ 2022: گزشتہ برس کی نسبت مہنگائی میں 12 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، مارچ 2021 کے مقابلے میں مہنگائی 12.72 زیادہ رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2022 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.79 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ 2021 کے مقابلے میں گزشتہ ماہ مہنگائی 12.72 فیصد زیادہ رہی، مجموعی طور پر مالی سال 2022 کے پہلے 9 ماہ میں مہنگائی 10.77 فیصد رہی۔

    مارچ 2022 کے دوران چکن 33.63، پھل 15.17 اور ویجی ٹیبل گھی 8.32 فیصد مہنگا ہوا جبکہ چینی 10.7 فیصد اور آلو 9.49 فیصد سستے ہوئے۔

  • نومبر میں ٹیکسٹائل برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    نومبر میں ٹیکسٹائل برآمدات میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ نومبر 2021 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 1.74 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا، امریکا اور یورپی ممالک میں لاک ڈاؤن نہ لگا تو برآمدات 18 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ نومبر 2021 میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 1.74 ارب ڈالر کا ریکارڈ اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے 5 ماہ میں ٹیکسٹائل برآمدات میں 28 فیصد اضافے سے 7.8 بلین ڈالر کا زر مبادلہ حاصل ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل برآمدات گزشتہ ماہ اکتوبر کے مقابلے میں 8 فیصد زیادہ رہیں، ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈ گارمنٹس میں اکتوبر کی نسبت 11 فیصد اضافہ ہوا، بیڈ ویئر کی 9 فیصد اور تولیے کی برآمدات میں 28 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    گزشتہ سال کی نسبت نومبرکی ٹیکسٹائل کی برآمدات میں 35 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ویلیو ایڈڈ سیکٹر میں نمایاں ریکوری ریکارڈ کی گئی، گزشتہ سال کی نسبت بیڈ ویئر میں 32 اور ریڈی میڈ گارمنٹس کی برآمدات میں 27 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق امریکا اور یورپی ممالک میں لاک ڈاؤن نہ لگا تو برآمدات 18 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔

  • بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.56 فیصد اضافہ

    بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.56 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا اکتوبر سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.56 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکسٹائل، فوڈ، مشروبات، تمباکو، فارما سیوٹیکل، آٹو موبیل اور آئرن مصنوعات کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے بڑی صنعتوں کی پیداوار کے اعداد و شمار جاری کردیے، جولائی تا اکتوبر سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.56 فیصد اضافہ ہوا، اکتوبر میں سالانہ بنیادوں پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.19 فیصد کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ستمبر کے مقابلے میں اکتوبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 1.86 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سالانہ بنیادوں پر ٹیکسٹائل شعبے کی پیداوار 0.91 فیصد بڑھی، فوڈ، مشروبات اور تمباکو کی پیداوار میں 5.15 فیصد، فارماسیوٹیکل سیکٹر کی پیداوار میں 6.55 فیصد اور کیمیکل سیکٹر کی پیداوار میں 3.14 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا اکتوبر آٹو موبیل سیکٹر کی پیداوار میں 37.91 فیصد، آئرن اور اسٹیل مصنوعات کی پیداوار میں 11.62 فیصد، چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 10.49 فیصد اور انجینئرنگ مصنوعات کی پیداوار میں 0.81 فیصد اضافہ ہوا۔

    اسی طرح لکڑی کی مصنوعات کی پیداوار میں 6.56 فیصد، کوک، پیٹرولیم مصنوعات کی پیداوار میں 7.33 فیصد اور پیپر اینڈ بورڈ کی پیداوار میں 9.39 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا اکتوبر فرٹیلائزر کی پیداوار میں 7.23 فیصد کمی ہوئی جبکہ اسی عرصے میں الیکٹرانکس سیکٹر کی پیداوار بھی 10.92 فیصد گر گئی۔

  • ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی 18 فی صد سے نیچے نہ آ سکی: رپورٹ

    ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی 18 فی صد سے نیچے نہ آ سکی: رپورٹ

    اسلام آباد: ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کر دیے، ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی 18 فی صد سے نیچے نہ آ سکی۔

    تفصیلات کے مطابق اداریہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.07 فی صد کی معمولی کمی ہوئی، جب کہ مہنگائی کی مجموعی شرح 18.58 فی صد ریکارڈ کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایک ہفتے میں 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی، جب کہ 23 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ایک ہفتے میں دال مسور کی قیمت میں 6 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا، دال ماش کی قیمت میں 7 روپے، دال مونگ کی قیمت میں 3 روپے اضافہ ہوا، آگ جلانے کی لکڑی کی قیمت میں 4 روپے فی من اضافہ ہوا۔

    پیاز، لہسن، کھلے دودھ کی قیمت میں ایک روپے کا اضافہ ہوا، ٹماٹر کی قیمت میں 13 روپے فی کلو کمی آئی، زندہ مرغی کی قیمت میں 25 روپے کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایل پی جی کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 71 روپے کی کمی آئی، جب کہ 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 5 روپے کمی دیکھی گئی۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: گزشتہ ہفتے 14 سے 18 جون 2021 کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا، 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ، 9 اشیائے خور و نوش کی قیمت میں کمی اور 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ادارہ برائے شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، 14 سے 18 جون 2021 کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.28 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ہفتے کے دوران 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ ٹماٹر، چکن، آلو، گھی، دودھ، دہی اور آٹے کا تھیلا مہنگا ہوگیا۔

    گزشتہ ہفتے کے دوران ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 4.69 روپے اضافہ ہوا، زندہ مرغی کی قیمت میں 12.19 روپے اضافہ ہوا جس کے بعد زندہ مرغی فی کلو 194 روپے سے بڑھ کر 206 روپے ہوگئی۔

    مٹن کی فی کلوقیمت میں 4.36 روپے کا اضافہ ہوا، آلو کی فی کلو قیمت میں 1 روپیہ، گڑ کی فی کلو قیمت میں 1.44 روپے اور دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 25 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    گزشتہ ہفتے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران 9 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں کمی ہوئی، چینی کی فی کلو قیمت میں 18 پیسے اور کیلے کی فی درجن قیمت میں 8 روپے کمی ہوئی۔

    دال مونگ کی قیمت میں فی کلو 4 روپے، دال ماش کی فی کلو قیمت میں 3.18 روپے، دال مسور کی قیمت میں 1.26 روپے اور انڈوں کی فی درجن قیمت میں 55 پیسے کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ 21 اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیا گیا۔

  • ماہ رمضان سے قبل مہنگائی کا جن بے قابو، عوام پریشان

    ماہ رمضان سے قبل مہنگائی کا جن بے قابو، عوام پریشان

    اسلام آباد : مہنگائی کا جن بدستور بے قابو ہے ، ایک ماہ میں مہنگائی 0.36 فیصد تک بڑھ گئی اور مارچ2021 میں مہنگائی کی شرح 9.05 فیصد تک جا پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کا رجحان برقرار ہے ، ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔

    جس میں بتایا گیا ایک ماہ میں مہنگائی میں 0.36 فیصد اضافہ ہوا، مارچ 2020 کے مقابلے میں مارچ 2021 میں مہنگائی کی شرح9.05 فیصد تک پہنچ گئی۔

    ادارہ شماریات نے کہا رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مہنگائی کی شرح 8.64 فیصد ریکارڈ کیا گیا، ایک سال میں انڈے 64 فیصد، چکن 40، گندم 35 فیصد ، مصالحہ جات 28 فیصد،چینی 23، دال ماش19 فیصد مہنگی ہوئی جبکہ آٹا 19 فیصد، ویجی ٹیبل گھی17، خوردنی تیل15 فیصد مہنگےہوئے۔

    اعدادو شمار کے مطابق ایک سال میں پیاز 49 فیصد، سبزیاں 18، آلو 5 اور ٹماٹر3.79 فیصد سستےہوئے جبکہ ایک ماہ میں انڈے 12.96 فیصد، پھل 10 فیصد، آلو9.54 فیصد ، مرغی6.58فیصد،چینی 4.82فیصد،ٹماٹر4.67 فیصد،دال ماش4.57فیصد مہنگی ہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ماہ میں دال چنا4.39فیصد،چاول1.61فیصداورآٹا1.46فیصد ، کاٹن کےکپڑے،گاڑیوں کےپارٹس،ادویات،واشنگ سوپ بھی مہنگا ہوا جبکہ پیاز2.37 فیصد،خشک میوہ جات2.19 فیصد اور مچھلی 1.78فیصد سستی ہوئی۔

  • حکومتی پالیسیوں کا ثمر، بڑی صنعتوں کی گروتھ میں اضافہ

    حکومتی پالیسیوں کا ثمر، بڑی صنعتوں کی گروتھ میں اضافہ

    کراچی: حکومتی پالیسیوں کا ثمر سامنے آنے لگا ہے، بڑی صنعتوں کی نمو میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے کہ دسمبر 2020 میں لارج اسکیل مینوفیکچرنگ صنعت کی گروتھ میں 11.4 فی صد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ صنعتی پیداوار میں 8.16 فی صد کا اضافہ ہوا، 10 بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا، جب کہ 5 صنعتوں کی پیداوار میں کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے ٹیکسٹائل صنعت کی پیداوار میں دسمبر 2020 میں 3.54 فی صد اضافہ ہوا، فوڈ بیوریجز، اور تمباکو کی صنعت کی پیداوار میں 17.72 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    ادویات کی مینوفیکچرنگ میں دسمبر میں 13.82 فی صد اضافہ ہوا، آٹوموبیل صنعت کی پیداوار میں دسمبر میں 43.91 فی صد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق الیکٹرانکس کی صنعتی پیداوار میں دسمبر میں 35.59 فی صد کمی ہوئی، چمڑے کی مصنوعات کی پیداوار میں 3.25 فی صد کمی آئی، اور لکڑی سے بننے والی مصنوعات کی پیداوار میں 30.20 فی صد کمی ہوئی۔

  • مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا، رپورٹ جاری

    مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا، رپورٹ جاری

    اسلام آباد: ادارہ شماریات نے ہفتہ وار رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں مہنگی ہونے لگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار جاری کر دیے گئے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں صفر اعشاریہ 81 فی صد کا اضافہ ہوا۔

    مہنگائی کی مجموعی شرح ایک بار پھر سے 9 فی صد کی سطح کراس کر گئی ہے، رواں ہفتے مرغی کا گوشت، کیلے، انڈے، چینی، گندم کا آٹا مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق کوکنگ آئل، مصالحہ جات، گھی، بجلی، صابن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، مرغی کا گوشت 17 روپے، انڈے فی درجن 6 روپے مہنگے ہوئے، گندم کا 20 کلو آٹے کا تھیلا 24 روپے، چینی کی فی کلو قیمت میں 3 روپے کا اضافہ ہوا۔

     گزشتہ ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟

    رواں ہفتے ایک ہفتے میں گھی کا ڈھائی کلو کاٹن 10 روپے مہنگا ہوا، چاول، دال ماش، دال مونگ، دال مسور، اور خشک دودھ کی قیمتیں بڑھ گئیں۔

    اعداد و شمار میں کہا گیا ہے کہ ایک ہفتے کے دوران 6 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، ٹماٹر 7 روپے اور آلو 1 روپے فی کلو سستے ہو گئے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر، لہسن اور گڑ کی قیمتوں میں معمولی کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران 21 اشیا کی قیمتوں میں استحکام ریکارڈ کیاگیا۔