Tag: ادارہ شماریات

  • رواں ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟

    رواں ہفتے مہنگائی میں کتنا اضافہ ہوا؟

    کراچی: ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمارجاری کر دیے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے مہنگائی میں 0.32 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، ایک ہفتے میں 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں ہفتے 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی،جب کہ 24 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    ایک ہفتے میں زندہ مرغی کی فی کلو قیمت میں 8 روپے 44 پیسے کا اضافہ ہوا، پٹرول فی لیٹر قیمت میں 3 روپے 23 پیسے کا اضافہ، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 97 پیسے اضافہ ہوا۔

    ڈھائی کلو برانڈڈ گھی کی قیمتوں میں 20 روپے کا اضافہ ہوا، 5 لیٹر کھانے کا برانڈڈ تیل 35 روپے تک مہنگا ہوا، ایک ہفتے میں جن دیگر اشیا کی قیمتیں بڑھیں ان میں دال مونگ، پیاز، ماچس، مسٹرڈ آئل، گڑ، مٹن، بیف شامل ہیں۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے کچھ اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 11 روپے 13 پیسے کی کمی ہوئی۔

    فی درجن انڈے 13 روپے 40 پیسے کمی سے 154 روپے پر آ گئے، چینی کی فی کلو قیمت میں 1 روپے 24 پیسے کی کمی آئی، 20 کلو آٹے کا تھیلا 2 روپے سستا ہوا۔

    ایل پی جی گھریلو سلنڈر، آلو، لہسن، جلانے کی لکڑی بھی سستی ہوئی۔

  • گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں کمی

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران مہنگائی میں 0.92 فیصد کمی واقع ہوئی، اس دوران 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ، 10 میں کمی جبکہ 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ 23 نومبر سے 27 نومبر 2020 کے دوران مہنگائی میں 0.92 فیصد کمی واقع ہوئی۔ رواں ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 7.48 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے 11 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی جن میں ٹماٹر، پیاز، آلو، مرغی، آٹا، چینی اور دالیں شامل ہیں۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل 16 سے 20 نومبر کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.24 فیصد اضافہ ہوا تھا، اس ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح 7.07 فیصد رہی۔

    مذکورہ ہفتے میں 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ، 18 اشیا کی قیمتوں میں کمی جبکہ 20 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا تھا۔

  • مہنگائی کا نیا طوفان ، آلو، ٹماٹر، انڈے اور مرغی سمیت 13 اشیا مہنگی

    مہنگائی کا نیا طوفان ، آلو، ٹماٹر، انڈے اور مرغی سمیت 13 اشیا مہنگی

    اسلام آباد : ملک بھر میں دوہفتے سے مہنگائی میں کمی کے بعد حالیہ ہفتے مہنگائی 0.24 فیصد بڑھ گئی ، ایک ہفتے میں آلو، ٹماٹر، انڈے، مرغی مہنگی جبکہ پیاز، لہسن، چینی، دالیں، آٹا اور پٹرول سستا ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی پر ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی ہے ، جس میں بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں ملک میں مہنگائی میں 0.24  فیصداضافہ ہوا اور رواں ہفتےملک میں مہنگائی کی شرح 7اعشاریہ 7فیصدرہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک ہفتےمیں 13اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 18 اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ 20 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں ہفتے آلو ، ٹماٹر، انڈے، مرغی کاگوشت مہنگا اور پیاز، لہسن، چینی، دالیں، آٹا، پیٹرول سستا ہوا، آلو کی فی کلو قیمت میں 5.88 روپے کا اضافہ ، ٹماٹرکی فی کلوقیمت میں5 روپے سے زائد کا اضافہ ہوا۔

    اعدادو شمار کے مطابق انڈے فی درجن 5.87 روپے اور کیلے 0.66 پیسے مہنگے جبکہ زندہ مرغی ایک روپے فی کلو اور خشک دودھ 1.39 روپے مہنگا ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پیازکی فی کلو قیمت میں3 روپے87پیسےکمی ، چینی کی فی کلو قیمت میں3روپےسےزائدکی کمی اور ہائی اسپیڈ ڈیزل، پیٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق دال ماش،دال مسور،دال مونگ کی قیمتوں میں بھی کمی ہوئی جبکہ آٹا،تازہ دودھ،گوشت،چاول،لہسن اور دہی بھی سستے ہوئے۔

  • اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اگست 2020 کے آخری ہفتے میں مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا، ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافہ، 6 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں کمی اور 25 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی، رپورٹ کے مطابق اگست کے آخری ہفتے میں مہنگائی میں 0.80 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی شرح 9.47 فیصد تک پہنچ گئی، ایک ہفتے میں 20 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافہ، 6 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں کمی اور 25 اشیائے ضروری کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    رپورٹ کے مطابق ٹماٹر، پیاز، دال چنا، دال مونگ، گڑ، آلو، تازہ دودھ، دہی، ایل پی جی، لہسن، چکن اور انڈوں کی قیمت میں اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے کے دوران چینی 87 پیسے فی کلو مزید سستی ہوئی، علاوہ ازیں گندم، آٹا، چاول، کیلے، دال مسور اور دال ماش کی قیمت میں کمی ہوئی۔

    اسی طرح مٹن، بیف، خشک دودھ، ملبوسات، چائے، پیٹرول، ڈیزل، مٹی کا تیل، بجلی اور گیس کے نرخ مستحکم رہے۔

    مجموعی طور پر اگست کے مہینے میں مہنگائی کی شرح میں 0.63 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تاہم اگست کے مہینے میں مہنگائی کی اوسط شرح گزشتہ ماہ سے 2 فیصد کم رہی۔

    اگست میں مہنگائی کی شرح 8.21 فیصد رہی جبکہ جولائی میں یہ شرح 9.30 فیصد تھی۔ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی تا اگست 2020 کے دوران مہنگائی کی شرح 8.74 فیصد رہی تھی۔

  • ملک میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آنا شروع

    ملک میں مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی آنا شروع

    اسلام آباد : ملک میں بھر مہنگائی میں بتدریج کمی واقع ہونے لگی ، اگست کے مہینے میں مہنگائی کی اوسط شرح گزشتہ ماہ سے دو فیصد کم ہو کر 8.21 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے ماہانہ رپورٹ جاری کردی، جس میں بتایا گیا اگست میں مہنگائی کی شرح میں 0.63 فیصداضافہ ریکارڈ کیاگیا اور مہنگائی کی شرح 8.21فیصد رہی جبکہ جولائی میں شرح 9.30 فیصد تھی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ جولائی تا اگست 2020کےدوران مہنگائی کی شرح 8.74 فیصدرہی جبکہ اگست میں ماہانہ بنیادپرچینی13.53 فیصدمہنگی ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق چینی کی فی کلوقیمت ایک سال میں 28 فیصدبڑھی، گندم 12 ، پیاز 10 جبکہ بیکری مصنوعات 6 فیصد مہنگی ہوئیں۔

    ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ اگست میں بجلی کی فی یونٹ قیمت میں11.39 فیصداضافہ ہوا جبکہ آلو5.8 ، کرائے5اور دودھ 4.78فیصد مہنگے ہوا جبکہ ایک ماہ میں چینی نو روپے فی کلو مہنگی ہوئی اور ایل پی جی کی قیمت میں تیرہ روپے، ڈیزل پانچ روپے اور پیٹرول کی قیمت میں چار روپے اضافہ ہوا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگست میں چکن 36 ، ٹماٹر 32اور تازہ پھل 23فیصد، دال مونگ 6.5 ،سبزیاں 2.7 فیصد ستی ہوئیں۔

    سالانہ بنیادوں پرآلو 62، گندم 44اور مصالحہ جات 39فیصد ، دال مونگ 35، دال ماش 31اورانڈے 28فیصد، چینی 28،مکھن 25، گھی 16فیصد مہنگے ہوئے جبکہ ایک سال میں چکن 38، پیاز 33، موٹرفیول 10فیصد سستا ہوا۔

  • سندھ حکومت نے وفاق سے مردم شماری کا ڈیٹا مانگ لیا

    سندھ حکومت نے وفاق سے مردم شماری کا ڈیٹا مانگ لیا

    کراچی: سندھ حکومت نے غربت کم کرنے کے ایک پروگرام کے تحت وفاق سے مردم شماری کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے مردم شماری ڈیٹا کے لیے وفاقی ادارہ شماریات کو خط لکھ کر کہا ہے کہ صوبے میں غربت پر قابو پانے کے لیے سماجی تحفظ اور معاشی استحکام کا پروگرام متعارف کرایا جا رہا ہے، جس کے لیے مردم شماری ڈیٹا درکار ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ‘غریب پرور، سماجی تحفظ اور معاشی استحکام انیشی ایٹو’ متعارف کرایا ہے جس میں شہری علاقوں میں غربت کے خاتمے کے پروگرام کے لیے 3 ارب روپے رکھے گئے ہیں، جب کہ دیہی علاقوں میں چھوٹے کاشت کاروں کے لیے غربت کے خاتمے کے پروگرام کے لیے 2 ارب روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ اس تناظر میں ادارہ شماریات سے درخواست ہے کہ آبادی کی تفصیلات، شہری، دیہی آبادی کا بلاک وائز ڈیٹا اور نقشہ جات فراہم کیے جائیں، سندھ حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ مطلوبہ ڈیٹا صوبائی شماریات دفتر کے ذریعے فراہم کیا جائے۔

    سندھ حکومت نے خط میں لکھا ہے کہ آبادی کے اعداد و شمار سماجی پروگرام کے لیے مدد گار ہوں گے۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں قائم سوشل پروٹیکشن اسٹریٹجک یونٹ (ایس پی ایس یو) کو تمام تفصیلات فوری فراہم کی جائے۔

  • رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ

    رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ

    اسلام آباد: رواں ہفتے مہنگائی میں 2.29 فی صد اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد مہنگائی کی شرح 9.77 فی صد ہو گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جب کہ 7 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی، 26 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ایل پی جی گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 68 روپے اضافہ ہوا، گوشت سگریٹ، انڈے، پیاز سمیت چاول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

    ٹماٹر کی فی کلو قیمت میں 11 روپے تک اضافہ ہوا، مرغی کی فی کلو قیمت میں 4.47 روپے اضافہ ہوا، دال ماش کی فی کلو قیمت میں ایک روپے 40 پیسے کا اضافہ ہوا، بیس کلو آٹے کا تھیلا 6 روپے مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں 24 پیسے اضافہ ہوا۔

    مالی سال 2019-20 کے دوران مہنگائی کی شرح کتنی رہی؟

    ادارہ شماریات کے مطابق رواں ہفتے چند اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ہوئی ہے، دال مونگ، لہسن، کیلے، دال مسور، کھانے کا تیل اور آلو سستے ہوئے۔

    یاد رہے کہ وفاقی ادارہ شماریات نے یکم جون کی رپورٹ میں کہا تھا کہ مالی سال 2019-20 کے دوران مہنگائی کی شرح 10.74 فی صد رہی، ایک سال میں پیاز کی قیمت 68 فی صد اور دالوں کی قیمت 43 سے 66 فی صد بڑھی۔

    ادارہ شماریات نے کہا کہ جون 2020 میں مہنگائی کی شرح میں 0.82 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جون 2019 کے مقابلے جون 2020 میں مہنگائی کی شرح 8.59 فی صد رہی۔

  • پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں اضافہ جاری

    پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں اضافہ جاری

    اسلام آباد: پیٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے باوجود مہنگائی میں مسلسل دوسرے ہفتے بھی اضافہ دیکھا گیا، ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے اعداد و شمار جاری کردیے، ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.02 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر مہنگائی کی شرح 9.89 فیصد ہوگئی، ایک ہفتے کے دوران 22 اشیا مہنگی اور 7 کی قیمتوں میں کمی ہوئی، گزشتہ ہفتے 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں برائلر مرغی کی قیمت میں 4 روپے کلو سے زائد کا اضافہ ہوا، ایل پی جی گھریلو سلنڈر 2 روپے 98 پیسے اور خوردنی تیل 58 پیسے مہنگا ہوا۔

    اسی طرح گوشت، چاول، دودھ اور کپڑے بھی مہنگے جبکہ مٹن، بیف، پیاز، ٹماٹر، آلو اور انڈوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا، حالیہ ہفتے میں آلو کی قیمت میں بھی ایک روپے 84 پیسے فی کلو اضافہ ہوا۔

    ایک ہفتے میں انڈے 4 روپے فی درجن، ٹماٹر 11 روپے فی کلو اور سرخ مرچ پاؤڈر 22 روپے مہنگا ہوا۔ آٹے کے تھیلے کی قیمت بھی بڑھ کر 1 ہزار 38 روپے ہوگئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق کیلے، دال مونگ، دال مسور، دال ماش اور چینی کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

  • مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    اسلام آباد: مارچ کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا، اس دوران 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ اور 9 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مارچ کے دوسرے ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.71 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ کم آمدنی والوں کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.75 فیصد اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق مرغی، انڈے، آٹا، چینی، آلو، پیاز، دال مونگ، چنے کی دال، اری چاول، بیف، مٹن، صابن اور ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایل پی جی، ٹماٹر، لہسن، دال ماش، دال مسور، مسٹرڈ آئل اور گڑ سمیت 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    اسی طرح پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کے تیل، گیس، باسمتی چاول، گندم، خوردنی تیل، ملک پاؤڈر، روٹی، چائے، سرخ مرچ سگریٹ اور بجلی سمیت 28 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اس سے قبل مارچ کے پہلے ہفتے میں افراط زر کی شرح میں 0.32 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

    مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ اور 12 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی جبکہ 21 اشیا کے نرخ مستحکم رہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کے ثمرات، مہنگائی میں نمایاں کمی

    وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کے ثمرات، مہنگائی میں نمایاں کمی

    اسلام آباد :مارچ میں مہنگائی میں کمی کاسلسلہ برقرارہے، مارچ کے پہلے ہفتے میں افراط زرکی شرح میں 0.32 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، ماہرین کا کہناہے مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہےگا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کی جانب سے مارچ کے دوران مہنگائی سےمتعلق اعدادوشمار جاری کردیے گئے ، جس میں بتایا گیا مارچ کے پہلے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.32 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ کم آمدنی والوں کیلئے قیمتوں کےحساس اشارئےمیں 0.28 فیصد کی کمی ہوئی۔

    اعدادوشمار کے مطابق آلو، پیاز، انڈے، چینی، گڑ، کیلے، اری چاول، گائے کے گوشت ، بکرے کے گوشت ، تازہ دودھ،دھی،صابن،ویجی ٹیبل گھی سمیت 18 اشیائے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ ٹماٹر،پیٹرول،ہائی اسپیڈڈیزل،مٹی کاتیل،ایل پی جی ، چنے کی دال،دال مسو،لر، مسٹرڈآئل،مرغی،لہسن اور آٹاسمیت12اشیاکی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    مزید پڑھیں : فروری 2020کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.04 فیصد کمی

    اعدادوشمار کے مطابق باسمتی چاول،گندم،خوردنی تیل،ملک پاؤڈر ، روٹی سادہ،چائے،سرخ مرچ،سگریٹ،نمک کےنرخ برقراررہے جبکہ گیس نرخ،بجلی کےنرخ ، بلب سمیت21اشیاکی قیمتیں مستحکم رہیں۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ کے اختتام پر افراط زرکی شرح میں دواعشاریہ دوفیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی، فروری میں مہنگائی میں اضافےکی شرح بارہ اعشاریہ چارفیصد ریکارڈ کی گئی۔

    معاشی ماہرین کاکہناہےکہ حکومتی اقدامات اورعالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں کمی کےباعث رواں ماہ کے اختتام تک افراط زرمیں مزید کمی متوقع ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ جولائی تافروری مہنگائی کی شرح سال گزشتہ کی نسبت11.70فیصدرہی، سبزیوں کی قیمتوں میں 13، کوکنگ آئل میں 10، چینی کی 8فیصد ، پھل 4 اور دالیں 2 فیصد تک مہنگی ہوئی جبکہ ایک ماہ میں ٹماٹر 60 ، انڈے 26،سبزیاں 11 اور آٹا 5 فیصد سستا ہوا جبکہ ایک ماہ میں ایل پی جی اور بجلی 13فیصدسستی اورگیس چارجز 55 فیصدبڑھے۔