Tag: ادارہ شماریات

  • فروری کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.16 فی صد کمی

    فروری کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 1.16 فی صد کمی

    کراچی: ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ فروری 2020 کے آخری ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.16 فی صد کمی آئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ادارہ شماریات نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں برس فروری کے آخری ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں ایک اعشاریہ سولہ فی صد کمی آئی، کم آمدنی والوں کے لیے مہنگائی کی شرح میں 1.34 فی صد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اری چاول، ایل پی جی، کیلے، پیاز، تازہ دودھ، دہی، مسٹرڈ آئل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، دال مونگ، بیف، مٹن، ویجی ٹیبل گھی سمیت 13 اشیا کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا جب کہ بجلی کے نرخ، چینی، گڑ، ٹماٹر، آلو، مرغی اور انڈے کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔

    دال ماش، چنے کی دال، دال مسور، لہسن، آٹا سمیت 13 اشیا کی قیمتوں میں کمی آئی، پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، اور چائے کے نرخ برقرار رہے۔ باسمتی چاول، گندم، خوردنی تیل، نمک، ملک پاؤڈر اور روٹی کی قیمت مستحکم رہی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق بلب، سگریٹ، لال مرچ، صابن سمیت 25 اشیا کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

  • نومبر 2019: مہنگائی کی شرح میں 12.67 فیصد اضافہ

    نومبر 2019: مہنگائی کی شرح میں 12.67 فیصد اضافہ

    کراچی: گزشتہ ماہ (نومبر 2019) میں مہنگائی کی شرح میں 12.67 فیصد اضافہ ہوا، ٹماٹر کی قیمت میں 376 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ماہ نومبر میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ نومبر 2019 میں مہنگائی کی شرح 12.67 فیصد رہی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمت بڑھنے پر نومبر 2018 کے مقابلے میں نومبر 2019 میں 18.36 فیصد اضافی بوجھ پڑا۔ دالوں کی قیمت میں نومبر 2018 کے مقابلے میں نومبر 2019 میں 18 سے 56 فیصد کا بوجھ بڑھ گیا۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ پیاز کی قیمت میں 159 فیصد کا اضافہ ہوا، ٹماٹر نومبر 2018 کے مقابلے میں نومبر 2019 میں 376 فیصد مہنگا ہوا۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مہنگائی کی رفتار غذائی اجناس کی قیمت بڑھنے پر تیز ہوگئی ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اسٹیٹ بینک اپنی ایک رپورٹ میں کہہ چکا ہے کہ اگلے برس جنوری سے مہنگائی میں کمی آنا شروع ہوجائے گی، آئی ایم ایف نے مہنگائی 13 فیصد تک بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    اسٹیٹ بینک حکام کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا اندازہ ہے مہنگائی 11 سے 12 فیصد کے درمیان رہے گی، مہنگائی کی شرح گرنے پر پالیسی ریٹ میں بھی کمی پر غور کیا جائے گا۔

  • گزشتہ ماہ مہنگائی میں اضافہ

    گزشتہ ماہ مہنگائی میں اضافہ

    اسلام آباد: قومی ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ اگست میں مہنگائی میں 1.64 فیصد اضافہ ہوا، اگست 2018 کے مقابلے میں 2019 میں مہنگائی کی شرح 10.49 فیصد رہی۔

    تفصیلات کے مطابق ادارہ شماریات نے اگست کے دوران مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیے۔ مالی سال 20-2019 کے دوسرے ماہ یعنی اگست میں 1.64 فیصد مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق اگست 2018 کے مقابلے میں 2019 میں مہنگائی کی شرح 10.49 فیصد رہی، مالی سال کے 2 ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 9.44 فیصد تک رہی۔

    اس ایک ماہ میں چکن کی قیمت میں 41 فیصد، ٹماٹر کی قیمت میں 37 اور پیاز کی قیمت میں 32 فیصد اضافہ ہوا۔ تازہ پھلوں کی قیمت میں 16 فیصد اور ایل پی جی کی قیمت 5 فیصد کمی ہوئی۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ گندم کی قیمت میں 0.3 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، ایک سال میں گیس کی قیمتوں میں 115، چکن کی قیمت میں 75 اور پیاز کی قیمت میں 61 فیصد اضافہ ہوا۔

    اسی طرح دالوں کی قیمت 25 سے 46 فیصد، ایندھن کی قیمت 23 فیصد اور گاڑیوں کی قیمت 21 فیصد بڑھ گئیں۔ ایک سال میں بجلی کی قیمت میں 0.79 فیصد کی معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • جولائی کا چوتھا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں 0.18 فیصد اضافہ

    جولائی کا چوتھا ہفتہ، مہنگائی کی شرح میں 0.18 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: نئے مالی سال 2019-20ء کے پہلے ماہ ( جولائی 2019ء ) کے چوتھے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.18 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جولائی کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح 0.18 ریکارڈ کی گئی جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.23 فیصد اضافہ ریکار ڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 25 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران آلو، پیاز، ٹماٹر، گڑ، چنے کی دال، دال مسور، دال ماش، ملک پاؤڈر، لہسن، روٹی سادہ، خوردنی تیل، بیف، مٹن، تازہ دودھ، دھی، چائے، بجلی کا بلب، مسٹرڈ آئل، باسمتی چاول، ویجی ٹیبل گھی، سمیت 19 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    اسی طرح زندہ مرغی، انڈے، گندم، آٹا، ایل پی جی، چینی، دال مونگ، اری چاول، سرخ مرچ، کیلے سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل، بجلی کے نرخ، گیس نرخ، سگریٹ، نمک، صابن سمیت 24 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    جولائی کا دوسرا عشرہ : مہنگا ئی کی شرح میں معمولی اضافہ

    گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.21، 0.20 ،0.18 اور 0.15 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فی صد کمی

    پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فی صد کمی

    کراچی: ادارۂ شماریات نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 32 فی صد کمی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شماریات کے ادارے نے کہا ہے کہ ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بتیس فی صد کم ہوا ہے، مالی سال 19-2018 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 59 کرور ڈالر رہا۔

    ادارے نے کہا ہے کہ مالی سال 18-2017 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19 ارب 90 کروڑ ڈالر تھا، دوسری طرف جون 2019 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا حجم 99 کروڑ ڈالر رہا۔

    اس سے قبل پاکستان بیورو شماریات نے اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ نئے مالی سال 2019-20 کے پہلے ماہ جولائی 2019 کے پہلے عشرے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 1.35 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جب کہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 1.51 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ماہ جولائی کا پہلا عشرہ: مہنگائی کی شرح میں معمولی اضافہ

    اعداد و شمار کے مطابق 11 جولائی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گیس نرخ، چینی، چنے کی دال، دال مونگ، دال ماش، دال مسور، سگریٹ، لہسن، آلو، گندم، آٹا، روٹی سادہ، خوردنی تیل، بیف، مٹن، سرخ مرچ، تازہ دودھ، دہی، بجلی کا بلب، مسٹرڈ آئل، اری چاول، باسمتی چاول، ویجی ٹیبل گھی سمیت 31 اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    دوسری طرف کئی اشیا کی قیمتوں میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی، جن میں زندہ مرغی، انڈے، ایل پی جی، پیاز، ٹماٹر، گڑ، کیلے سمیت 7 اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔

  • جون کا دوسرا ہفتہ، مہنگا ئی کی شرح میں 0.31 فیصد اضافہ

    جون کا دوسرا ہفتہ، مہنگا ئی کی شرح میں 0.31 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: مالی سال 2018-19ء کے آخری ماہ ( جون 2019ء ) کے دوسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.31 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 0.31 ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.59 فیصد اضافہ ریکار ڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 14 جون کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران سگریٹ، چینی، لہسن، گندم، آٹا، روٹی سادہ، پیاز، دال مونگ، دال ماش، خوردنی تیل، گڑ، بیف، مٹن، باسمتی چاول، اری چاول، آلو، ویجی ٹیبل گھی، سمیت 20 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    زندہ مرغی، کیلے، ٹماٹر، انڈے، ایل پی جی، دال مسور، چنے کی دال، سرخ مرچ، سمیت 8اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    رواں سال کے 11 ماہ میں تجارتی خسارے میں نمایاں کمی

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، مسٹرڈ آئل، ملک پاؤڈر، نمک، تازہ دودھ، دھی، صابن، سمیت 25 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.44، 0.36 ،0.28 اور 0.23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • مئی کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    مئی کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں اضافہ

    اسلام آباد: مالی سال 19-2018 کے گیارہویں ماہ (مئی) کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مالی سال 19-2018 کے گیارہویں ماہ (مئی) کے تیسرے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.33 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریے میں 0.38 فیصد اضافہ ریکار ڈ کیا گیا۔

    پاکستان بیورو شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 23 مئی کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران گندم، آٹا، روٹی سادہ، کیلے، ٹماٹر، پیاز، دال مونگ، دال ماش، خوردنی تیل، انڈے، گڑ، بیف، مٹن، باسمتی چاول، اری چاول، آلو اور ویجی ٹیبل گھی سمیت 18 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    دوسری جانب زندہ مرغی، دال مسور، چنے کی دال، ایل پی جی، چینی، لہسن، سمیت 6 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل، مٹی کا تیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، سرخ مرچ، مسٹرڈ آئل، ملک پاؤڈر، نمک، سگریٹ، تازہ دودھ، دہی اور صابن سمیت 29 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 8 ہزار تا 12 ہزار آمدنی، 12 ہزار تا 18 ہزار آمدنی، 18 ہزار تا 35 ہزار تک اور 35 ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروہوں کے لیے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.36، 0.36، 0.33، 0.29 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • اپریل کی پہلی دہائی، مہنگا ئی کی شرح میں 0.30 فیصد اضافہ

    اپریل کی پہلی دہائی، مہنگا ئی کی شرح میں 0.30 فیصد اضافہ

    اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان( پی بی ایس) کا کہنا ہے کہ مالی سال 2018-19ء کے دسویں ماہ (اپریل 2019ء) کی پہلی دہائی میں مہنگائی کی شرح میں 0.30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی وزارت خزانہ چھوڑنے سے متعلق مصدقہ اطلاعات کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس میں 145 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ کم آمدنی والے طبقے کے لیے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.35 فیصد اضافہ ریکار ڈ کیا گیا، 11 اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر، پیاز ،لہسن ،آلو،کیلے، دال مونگ، دال ماش، دال مسور ،زندہ مرغی، چینی ،خوردنی تیل، بیف، مٹن، مسٹرڈ آئل، ملک پاؤڈر، تازہ دودھ، دھی، نمک، اری چاول، ویجی ٹیبل گھی، سمیت 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    علاوہ ازیں ایل پی جی، گڑ،انڈے، سرخ مرچ، چنے کی دال، گندم، آٹا ،سمیت 8 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق پیٹرول، ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل، گیس نرخ، بجلی کے نرخ، چائے، روٹی سادہ، باسمتی چاول، سگریٹ، صابن ، سمیت 22 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    اسد عمر کے استعفے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں مندی

    گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.33، 0.33 ،0.31 اور 0.27 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

  • سال 19-2018: پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ

    سال 19-2018: پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ

    اسلام آباد: رواں مالی سال 19-2018 کے پہلے 7 ماہ میں موبائل کی درآمد میں اضافہ دیکھا گیا، رواں سال 7 ماہ میں 60 ارب سے زائد مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے 7 ماہ 55 ارب مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے، گزشتہ7 ماہ میں موبائل فون کی درآمد میں 13.13 فیصد اضافہ ہوا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ سال 7 ماہ میں 48.71 ارب کے موبائل فون درآمد کیے گئے تھے جبکہ رواں سال 7 ماہ میں 42 کروڑ 38 لاکھ ڈالر (60 ارب 22 کروڑ سے زائد) مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔

    ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سے موبائل کی درآمدی قیمت میں اضافہ ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ پاکستان بیورو شماریات نے مہنگائی کے حوالے سے بھی اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق نئے مالی سال 19-2018 کے آٹھویں ماہ فروری کے دوسرے ہفتے کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.53 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    بیورو شماریات کا کہنا ہے کہ 15 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران زندہ مرغی، ٹماٹر، کیلے، گندم، آٹا، مسٹرڈ آئل، مٹن، بیف، ویجی ٹیبل گھی، چینی، گڑ اور دال مسور سمیت 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

    رپورٹ کے مطابق انڈے، لہسن ،خوردنی تیل، آلو، پیاز، دال ماش، چنے کی دال، دال مونگ، سرخ مرچ اور ایل پی جی سمیت 10 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

  • جنوری کے آغاز میں مہنگا ئی کی شرح میں معمولی کمی ریکارڈ، ادارہ شماریات

    جنوری کے آغاز میں مہنگا ئی کی شرح میں معمولی کمی ریکارڈ، ادارہ شماریات

    کراچی : نئے مالی سال 2018-19کے ساتویں ماہ ( جنوری 2019ء ) کے چوتھے ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.31 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جبکہ کم آمدنی والے طبقے کے لئے قیمتوں کے حساس اشاریئے میں 0.07 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    پاکستان بیور و شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق 4 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران ٹماٹر،کیلے، لہسن ، کپڑے، تازہ دودھ ، دھی، خوردنی تیل، چائے، انڈے، گڑ ، چینی ، دال مسور ،چنے کی دال ،دال مونگ ،دال ماش،گندم، سگریٹ ،مٹن ،بیف، مسٹرڈ آئل ،ویجی ٹیبل گھی ،سمیت 21 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ۔

    زندہ مرغی، آلو،پیٹرول ،ہائی سپیڈ ڈیزل، مٹی کاتیل ،ایل پی جی ،پیاز ،سرخ مرچ ،آٹا ،باسمتی چاول ،سمیت 10اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گیس نرخ ،بجلی کے نرخ ،نمک ،روٹی سادہ ، ملک پاؤڈر، اری چاول، صابن سمیت 22 اشیائے کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

    ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتہ کے مقابلے میں آٹھ ہزار تا بارہ ہزار آمدنی ، بارہ ہزار تا اٹھارہ ہزارآمدنی ، اٹھارہ ہزار تا پینتیس ہزار تک اور پینتیس ہزار روپے سے زائد آمدنی والے افراد کے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اعشاریے میں بالترتیب 0.14، 0.19 ،0.29 اور 0.44 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔