لندن: کرونا ویکسین کی قیمت کا تعین کرنے کے لیے ادارے متحرک ہوگئے،اب تک جو سب سے زیادہ ویکسین کی قیمت سامنے آئی ہے وہ 40 ڈالر ہے لیکن اس حوالے سے حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔
گاوی ویکسین الائنس کے چیف ایگزیکٹو سیٹھ برکلے کا کہنا ہے کہ فی الحال کرونا ویکسین کی قیمت کا تعین نہیں کیا گیا، ویکسین کی قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے امیر اور غریب ملکوں سے بات کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
سیٹھ برکلے نے گزشتہ ہفتے کیے گئے یورپی یونین کے ذرائع کے ان تبصروں کو مسترد کر دیا جن میں کہا گیا تھا کہ ‘کوویکس فیسیلٹی’ کے تحت امیر ممالک کے لیے ویکسین کی قیمت 40 ڈالر ہے۔ یورپی یونین کے ذرائع کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کوویکس اسکیم سے باہر سستے سودے کے حصول کے لیے کوشاں ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں برکلے کہنا تھا کہ کوویکس عہدیداروں نے یورپی یونین کے عہدیداروں کو بریفنگ کے دوران ویکسین کی مختلف قیمتیں پیش کی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ 40 ڈالر بریفنگ کے دوران بتائی گئی قیمتوں میں سب سے زیادہ قیمت تھی اور یہ متعین کی گئی قیمت بالکل نہیں تھی۔
کوویکس،گاوی، ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور سی ای پی آئی کا الائنس ڈیزائن کرنے کا مقصد کرونا ویکسین تیار ہونے کے بعد عالمی سطح پر اس کی تیزی سے رسائی کو یقینی بنانا ہے۔
اس الائنس کا مقصد 2021 کے آخر تک دستخظ کرنے والے ممالک میں 2 ارب کرونا ویکسن کی خوراک فراہم کرنا ہے۔گاوی ویکسین الائنس نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ 75 سے زائد ممالک نے کوویکس میں شمولیت سے متعلق دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
سیٹھ برکلے کا انٹرویو کے دوران کہنا تھا کہ حقیقت یہ ہے کہ کسی کو بھی اندازہ نہیں ہے کہ ویکسین کی قیمت کیا ہوگی، کیوں کہ ہمیں اندازہ نہیں ہے کہ کون سی ممکنہ کووڈ ویکسین کامیاب ہوجائے۔