Tag: اداکارہ کی برسی

  • ٹیلی ویژن ڈراموں کی مشہور اداکارہ خالدہ ریاست کا تذکرہ

    ٹیلی ویژن ڈراموں کی مشہور اداکارہ خالدہ ریاست کا تذکرہ

    پاکستان ٹیلی ویژن کی مشہور اداکارہ خالدہ ریاست سرطان کے عارضے سے لڑتے ہوئے 26 اگست 1996ء کو وفات پاگئی تھیں۔ انھوں نے اپنے وقت کے نام ور فن کاروں کے ساتھ ڈراموں‌ میں‌ اداکاری کے جوہر دکھائے اور ناظرین میں‌ مقبول ہوئیں۔

    پی ٹی وی کے ناظرین کو اپنی عمدہ پرفارمنس سے متاثر کرنے والی خالدہ ریاست یکم جنوری 1953 کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے اپنے فنی کریئر کا آغاز 70 کی دہائی میں ڈرامہ سیریل ‘نامدار‘ سے کیا، جس میں ان کے ساتھ نام ور اداکار شکیل نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ خالدہ ریاست کی مقبولیت کا آغاز حسینہ معین کی تحریر کردہ ڈرامہ سیریل ‘بندش‘ سے ہوا۔ انھوں نے انور مقصود کے اسکرپٹ پر مبنی طویل دورانیے کے کھیل ‘ہاف پلیٹ‘ میں بھی لیجنڈری اداکار معین اختر کے ساتھ اپنا کردار نبھایا تھا۔

    خالدہ ریاست کے دیگر مشہور ڈراموں میں لازوال، مانی، دو کنارے، ایک محبت سو افسانے، پڑوسی، کھویا ہوا آدمی، ٹائپسٹ شامل ہیں۔

    مرحوم خالدہ ریاست کراچی میں سخی حسن کے قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

  • پاکستان ٹیلی ویژن کی نام وَر اداکارہ ذہین طاہرہ کی برسی

    پاکستان ٹیلی ویژن کی نام وَر اداکارہ ذہین طاہرہ کی برسی

    کئی دہائیوں تک ٹی وی ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھانے والی ذہین طاہرہ 2019ء میں آج ہی کے دن وفات پاگئی تھیں۔ ان کا شمار پاکستان ٹیلی ویژن کی سینئر اور منجھی ہوئی اداکاراؤں میں‌ ہوتا ہے۔

    ذہین طاہرہ کا تعلق لکھنؤ سے تھا۔ انھوں نے لگ بھگ 45 برس ٹیلی ویژن پر کام کیا اور اداکاری کے فن میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔ ذہین طاہرہ نے ریڈیو، اسٹیج پرفارمنس کے ساتھ چند فلموں میں بھی کردار نبھائے تھے۔

    اداکارہ ذہین طاہرہ نے 700 سے زائد ڈراموں میں اداکاری کی۔ انھوں نے 1960ء میں ٹی وی پر اپنی داکاری کا آغاز کیا۔ ’خدا کی بستی‘ پی ٹی وی کا مقبول ترین ڈراما تھا جسے 1974ء میں دوبارہ اسکرین پر پیش کیا گیا اور ذہین طاہرہ نے اس میں مرکزی کردار نبھا کر شہرت حاصل کی۔

    چھوٹی اسکرین پر اداکارہ نے آنگن ٹیڑھا، خالہ خیرن، شمع، عروسہ، دیس پردیس، عجائب خانہ، ضرب تقسیم اور مختلف پروڈکشن ہاؤسز کے تحت بننے والے ڈراموں میں‌ کام کیا جو نجی ٹیلی ویژن چینلوں پر نشر ہوئے۔

    ڈراموں میں اپنے فن کا لوہا منوانے کے ساتھ ساتھ انھوں نے بڑی اسکرین پر بھی اپنی اداکاری سے شائقین کو متاثر کیا۔ انھیں حکومتِ پاکستان نے 2013ء میں ’تمغہ امتیاز‘ سے نوازا تھا۔

  • پی ٹی وی کی مقبول اداکارہ طاہرہ نقوی کا یومِ‌ وفات

    پی ٹی وی کی مقبول اداکارہ طاہرہ نقوی کا یومِ‌ وفات

    آج پاکستان ٹیلی وژن کی مقبول فن کارہ طاہرہ نقوی کی برسی ہے۔ وہ 2 جون 1982ء کو وفات پاگئی تھیں۔ ان کا فنی سفر مختصر ہے، لیکن اس عرصے میں‌ طاہرہ نقوی نے چھوٹے پردے پر نمایاں کردار نبھائے اور اپنی بے مثال اداکاری سے ناظرین کے دل جیتے۔

    طاہرہ نقوی کی تاریخِ پیدائش 20 اگست1956ء ہے۔ وہ سیالکوٹ کی تحصیل ڈسکہ کے ایک گائوں آلو مہار میں پیدا ہوئی تھیں۔

    انھوں نے ریڈیو سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا اور بعد میں ٹیلی وژن کے ڈراموں میں اداکاری کر کے شہرت حاصل کی۔ انھوں نے طویل دورانیے کا ڈرامہ زندگی بندگی اور اپنے وقت کی مقبول ترین سیریل وارث میں اداکاری کے جوہر دکھائے اور اپنے کرداروں کو اس خوبی سے نبھایا کہ وہ یادگار ثابت ہوئے۔

    طاہرہ نقوی کو 1981ء میں بہترین اداکارہ کا پی ٹی وی ایوارڈ بھی دیا گیا۔ انھوں نے دو فلموں میں بھی کام کیا، لیکن فلم انڈسٹری کے ماحول سے خود کو ہم آہنگ نہ کرسکیں اور مزید کام کرنے سے انکار کردیا۔

    1982ء میں انھیں‌ سرطان تشخیص ہوا، اور اسی مرض میں شدید علالت کے بعد ان کا انتقال ہو گیا۔ انھیں لاہور میں حضرت میاں میر کے مزار کے احاطے میں سپردِ خاک کیا گیا۔

  • ملکۂ جذبات نیّر سلطانہ کی برسی

    ملکۂ جذبات نیّر سلطانہ کی برسی

    پاکستان کی فلمی صنعت میں نیّر سلطانہ کو ملکۂ جذبات کہا جاتا ہے جنھوں نے ہیروئن سے لے کر کریکٹر ایکٹریس تک اداکاری کے جوہر دکھائے اور نام و مقام حاصل کیا۔ آج سنیما کی اس منفرد اور باکمال اداکارہ کی برسی ہے۔

    نیّر سلطانہ کا اصل نام طیبہ بانو تھا جو 1937ء میں علی گڑھ میں پیدا ہوئیں۔ ویمن کالج علی گڑھ میں تعلیم حاصل کی اور قیامِ پاکستان کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ ہجرت کرکے کراچی میں‌ سکونت اختیار کی۔

    اپنے وقت کے نام ور ہدایت کار انور کمال پاشا نے لاہور میں ملاقات کے دوران انھیں فلموں‌ میں‌ کام کرنے کی پیش کش کی اور یوں وہ نیّر سلطانہ کے نام بڑے پردے پر جلوہ گر ہوئیں۔

    نیّر سلطانہ خوب صورت بھی تھیں اور فنونِ لطیفہ خاص طور پر اردو ادب میں دل چسپی رکھتی تھیں جس نے انور کمال پاشا کو بہت متاثر کیا تھا۔ اس اداکارہ کی پہلی فلم ’’قاتل‘‘ تھی اور یہ انور کمال پاشا کا پروجیکٹ تھا۔ 1955 میں نیّر سلطانہ نے ہمایوں مرزا کی فلم ’’انتخاب‘‘ میں کام کیا اور پھر اگلی چار دہائیوں‌ تک ان کا یہ سفر جاری رہا۔ 70ء کی دہائی کے آغاز میں انھیں کریکٹر ایکٹریس کی حیثیت سے فلم نگری میں‌ کام ملا اور وہ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتی رہیں۔ المیہ اور طربیہ کرداروں‌ کو نبھانے میں نیّر سلطانہ کا کوئی ثانی نہیں تھا اور اسی لیے انھیں ملکہ جذبات کا خطاب دیا گیا۔

    پاکستانی فلمی صنعت کے سنہرے دور میں ان کی مشہور فلموں میں ’’اولاد، ایاز، خیبر میل، پہچان، باجی، دیو داس، کورا کاغذ اور گھونگھٹ‘‘ شامل ہیں۔ نیر سلطانہ نے مجموعی طور پر 216 فلموں میں کام کیا جن میں اردو میں 140 فلمیں، 49 پنجابی زبان کی فلمیں شامل ہیں۔ ان کی یادگار فلموں کی فہرست دیکھی جائے تو اس میں سہیلی، ماں کے آنسو اور ایک مسافر ایک حسینہ کے نام سامنے آئیں‌ گے۔

    نیّر سلطانہ نے پاکستان کے مشہور اداکار درپن سے شادی کی تھی۔ اس خوب صورت اور باکمال اداکارہ کو سرطان کا مرض لاحق تھا۔ 27 اکتوبر 1992ء کو نیّر سلطانہ اس جہانِ فانی سے رخصت ہو گئیں۔