Tag: ادب کا نوبل انعام

  • ادب کا نوبیل انعام امریکی شاعرہ کے نام

    ادب کا نوبیل انعام امریکی شاعرہ کے نام

    رواں سال ادب کا نوبیل انعام لوئیس گلک کے نام کیا گیا ہے۔ 77 سالہ لوئیس گلک گزشتہ ایک دہائی کے دوران ادب کا نوبیل جیتنے والی چوتھی خاتون ہیں۔

    لوئیس گلک امریکا کی باسی اور شاعرہ ہیں۔ اس صنفِ سخن میں ان کی وجہِ شہرت بچپن اور خاندانی زندگی کو اپنی شاعری کا موضوع بنانا ہے۔

    نوبیل انعام کا اعلان کرنے کے لیے قائم کردہ اکیڈمی کے مطابق ’ شاعرہ کا سادہ، دل کش اور واضح شاعرانہ لہجہ انفرادیت کو آفاقی رنگ دیتا ہے۔‘

    لوئیس گلک 1993 میں اپنے شعری مجموعہ کلام ’دی وائلڈ آئرس‘ پر پلٹزر ایوارڈ کی حق دار ٹھہری تھیں‌ جب کہ 2014 میں انھیں ’فیتھ فل اینڈ ورچوئس نائٹ‘ کے لیے نیشنل بک ایوارڈ بھی دیا جا چکا ہے۔

    اکیڈمی کے مستقل سیکریٹری میٹس مالم نے ادب کے اس ایوارڈ کا اعلان کرنے سے قبل شاعرہ سے رابطہ کیا اور ان سے بات بھی کی۔

    اکیڈمی کی جانب سے خبر رساں‌ اداروں‌ کو پہنچنے والے بیان کے مطابق ’ گلک عالمگیریت کی متلاشی ہیں اور وہ اپنے بیشتر کاموں میں اوہام اور کلاسیکی نقشوں سے مدد لیتی ہیں۔‘

    بیان میں مزید کہا گیا کہ گلک انقلابی تبدیلی اور ازسرِنو جنم کی شاعرہ ہیں، جن کی ایک نظم ’سنو ڈراپ‘ میں موسمِ سرما کے بعد زندگی کی کرشماتی واپسی کو خوب صورتی سے بیان کیا گیا جب کہ ان کے ہاں ’مزاح اور چوٹ کرنے‘ کا عنصر بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

  • ادب کے نوبیل انعام کا فیصلہ کرنے والی سویڈش اکیڈمی کا نیا سربراہ مقرر

    ادب کے نوبیل انعام کا فیصلہ کرنے والی سویڈش اکیڈمی کا نیا سربراہ مقرر

    سویڈن: ادب کے شعبے میں نوبیل انعام دینے والی کمیٹی جسے سویڈش اکیڈمی کہا جاتا ہے، نے ادب کے ایک پروفیسر کو اپنا نیا سربراہ مقرر کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی نوبیل کمیٹی نے جنسی ہراسگی اسکینڈل کے بعد ادب کا نوبیل انعام معطل کر دیا تھا، جس کے بعد آخر کار کمیٹی نے نیا سربراہ کا انتخاب کر لیا ہے۔

    گوٹن برگ یونی ورسٹی میں ادبی نظریات کے پروفیسر ماٹس مالم کو نوبیل انعام برائے ادب کے حقدار کا انتخاب کرنے والی سویڈش اکیڈمی کے سربراہ بنا دیا گیا ہے۔

    54 سالہ پروفیسر مالم نے اپنی نام‍زدگی پر مسرت کا اظہار کیا، انھیں چار ماہ قبل سویڈش اکیڈمی میں شامل کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جنسی ہراسگی‘ ادب کا نوبل انعام رواں برس نہیں دیا جائے گا

    اکیڈمی نے کہا ہے کہ اس سال 2019 کے ادب کے نوبیل انعام کے علاوہ 2018 کے لیے اس انعام کے حقدار کا اعلان بھی کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ 2017 میں اس کمیٹی کو در پیش ایک بڑے جنسی اسکینڈل کے بعد سے ہر سال ادب کا نوبیل انعام دیے جانے کا سلسلہ ابھی تک معطل ہے۔

    ادب کے شعبے میں نوبیل انعام دینے والی کمیٹی کی خاتون ممبر کے شوہر اور کمیٹی سے وابستہ فوٹو گرافر جین ارنالٹ پر پہلی خاتون سیکریٹری سارا ڈینئس کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام تھا۔

    سارا ڈینئس کے استعفے کے بعد کمیٹی کی 6 مزید خواتین بھی مستعفی ہو گئی تھیں جس کی وجہ سے کمیٹی کی 18 سیٹوں میں سے 7 سیٹیں خالی ہو گئی تھیں۔