Tag: ادرک

  • ادرک کا صرف ایک ٹکڑا اور تکالیف سے فوری نجات

    ادرک کا صرف ایک ٹکڑا اور تکالیف سے فوری نجات

    جڑ نما سبزی ’ادرک‘ کا استعمال کھانا پکانے کے مسالے سے لے کر ادویات تک کیا جاتا ہے، اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ غذائیت اور بہت سارے طبی فوائد سے بھرپور چیز ہے۔

    کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ ادرک ہماری صحت کے لیے کتنی مفید ہے؟ بد ہضمی سے لے کر مدافعتی نظام کو بہتر بنانے تک یہ سبزی آپ کو فائدہ پہنچاتی ہے۔

    بہت سے لوگ مختلف اقسام کے درد کی شکایات دور کرنے کیلئے درد کش ادویات کا سہارا لیتے ہیں جس کے کسی نہ کسی شکل میں سائیڈ افیکٹس بھی ہوسکتے ہیں۔

    ماہرین صحت کہتے ہیں کہ باورچی خانے میں موجود یہ چیز آپ کے جسم کے کسی بھی درد کو ختم یا کم کرنے میں بے حد مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

    جسمانی درد سے نجات پانے کے لیے ایک انتہائی سستا علاج ادرک کی صورت میں ہمارے گھر میں ہی موجود ہے، آج ہم آپ کو اس مضمون میں ادرک کے استعمال کا طریقہ بیان کریں گے۔

    ادرک

    ادرک کے صحت سے متعلق فوائد

    جان لیجیے کہ ادرک کے ایک چھوٹے سے ٹکڑے سے ان دردوں کو آسانی سے روکا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک میں کئی دواؤں کی خصوصیات ہیں جو صحت کے لیے بہت مفید ہیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق ادرک میں جنجرول نامی عنصر پایا جاتا ہے جو جوڑوں اور پٹھوں کے درد کو کم کرتا ہے۔ جنجرول میں خاص طور پر سوزش کی خصوصیات ہیں۔

    ادرک میں میگنیشیم، کاپر اور بی 6 وٹامنز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جوڑوں کے درد اور کسی بھی قسم کے درد سے نجات دلاتے ہیں اور صحت کے لیے فائدہ مند ہیں۔ ادرک کو روزانہ کی خوراک کا حصہ بنانے سے جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے مسئلے سے بھی بچا جا سکتا ہے۔

    کیسے استعمال کریں ؟

    کہا جاتا ہے کہ اگر آپ صبح کے وقت ادرک اور ہلدی ملا کر پانی میں ابال کر پی لیں یا ادرک کی چائے پی لیں تو آپ کو اچھے نتائج ملیں گے۔

    درد کے ساتھ ساتھ یہ نزلہ اور کھانسی سے بھی آرام دیتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ کچن میں دستیاب ادرک کا استعمال صحت کے لیے درد کم کرنے والی گولیاں لینے اور درد کم کرنے والی کریمیں لگانے سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ یہی نہیں ادرک کے اور بھی بہت سے اور بھی فوائد ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کولیسٹرول کو کم کرتی ہے، یہ خراب کولیسٹرول کو کم کرنے اور اچھے کولیسٹرول کو بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔ کچی ادرک یا ادرک کا پانی اور ادرک کی چائے کے استعمال سے خراب کولیسٹرول کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اسے دل کی صحت کے لیے اچھا سمجھا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ہاضمے کے مسائل فوری ٹھیک کرتی ہے، بدہضمی، پیٹ میں درد، پیٹ پھولنا اور متلی جیسے مسائل میں مبتلا افراد ادرک کے استعمال سے فوری آرام حاصل کرتے ہیں۔

    ماہرین کی جانب سے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ادرک کی چائے یا دودھ کے بغیر کالی چائے پینے سے چند منٹوں میں پیٹ کے درد سے نجات مل سکتی ہے۔ اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک تناؤ اور پریشانی کے احساسات کو دور کرتی ہے اور دماغی صحت کو بہتر بناتی ہے۔

  • موسم سرما میں قوت مدافعت بڑھانے والی چائے

    موسم سرما میں قوت مدافعت بڑھانے والی چائے

    موسم سرما میں گلے کے مختلف امراض سے بچنا بے حد ضروری ہوتا ہے، اس کے لیے ضروری ہے کہ قوت مدافعت کو مضبوط کیا جائے، آج آپ کو ایسی ہی ایک چائے بتائی جارہی ہے جو قوت مدافعت کو مضبوط بنائے گی۔

    شوخ زرد رنگت والی ہلدی کو دنیا بھر میں سپر فوڈ کا درجہ دیا جاچکا ہے، یہ بلڈ پریشر کم کرتی ہے، ذیابیطس قابو کرتی ہے اور سب سے بڑھ کر کئی اقسام کے سرطان میں اس کی افادیت سامنے آچکی ہے۔

    ان سب کی وجہ ایک ہی مشہور کیمیکل کرکیومن ہے جو ہلدی میں بکثرت پایا جاتا ہے۔

    ادرک کے خاندان سے تعلق رکھنے والی ہلدی کو صدیوں سے کھانوں میں مصالحہ اور کئی امراض میں علاج کی غرض سے بطور دوا استعمال کی جارہی ہے۔

    ہلدی میں طاقتور اینٹی آکسیڈینٹس بکثرت پائے جاتے ہیں جو آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، یوں تو ہلدی کو مختلف پکوانوں میں استعمال کیا جاتا ہے تاہم اس کی چائے قوت مدافعت بڑھانے میں کسی مسیحا سے کم نہیں۔

    اس کو مندرجہ ذیل طریقے سے تیار کریں۔

    اس چائے کی تیاری کے لیے 1 ٹی بیگ ڈینڈیلین جڑ والی چائے، آدھا چائے کا چمچ پسی ہوئی ہلدی، آدھا چائے کا چمچ باریک کٹی ہوئی ادرک، چٹکی بھر کالی مرچ، حسب ذائقہ شہد اور بادام کا دودھ۔

    بھنی ہوئی ڈینڈیلین جڑ والی چائے کا ایک بڑا کپ تیار کریں، اب اس میں ہلدی، ادرک اور کالی مرچ شامل کریں، کچھ دیر بعد اس میں حسب ذائقہ دودھ اور شہد شامل کریں اور نوش کریں۔

  • فائدہ مند ادرک نقصان دہ کب بن سکتی ہے؟

    فائدہ مند ادرک نقصان دہ کب بن سکتی ہے؟

    ادرک اپنے بے شمار فائدوں کے سبب سپر فوڈ کہلاتی ہے، اس کے اندر خصوصیات کا خزانہ ہے، لیکن بعض حالات میں ادرک فائدے کے بجائے نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔

    ہاضمے کی خرابی اور متلی میں اس کا استعمال جادوئی اثر رکھتا ہے، اس حیرت انگیز سبزی کی بے پناہ افادیت ہے لیکن کچھ حالات میں اسے غذا میں شامل رکھنا نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔

    حمل کے دوران

    ادرک میں پائے جانے والے اجزا پٹھوں کی صحت بڑھانے اور نظام انہضام کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، تاہم حاملہ خواتین میں اس کا استعمال بچے کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتا ہے۔

    خاص طور پر حمل کے 3 ماہ میں ادرک کے استعمال سے گریز کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    مخصوص ادویات کا استعمال

    ایسے افراد جو بلڈ پریشر اور ذیا بیطس کے لیے مخصوص ادویات استعمال کرتے ہیں، ادرک ان ادویات کے اثرات کو کم کر سکتی ہے جس سے مرض میں بگاڑ پیدا ہوسکتا ہے۔

    پتھری

    اگر آپ پتے میں پتھری کا شکار ہیں تو ادرک کا استعمال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ یہ پتھری بننے کی عمل کو بڑھا دیتی ہے۔

    کم وزن کے حامل افراد

    ادرک ریشوں یعنی فائبر سے بھرپور ہوتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کے استعمال سے پیٹ کی پی ایچ بڑھ سکتی ہے اور ہاضمہ تیز کرنے والے عوامل متحرک ہوسکتے ہیں۔

    یہ صورتحال فربہ افراد کے لیے تو آئیڈیل ہے لیکن کم وزن کے حامل افراد کے وزن میں مزید کمی ہوسکتی ہے۔

    اگر آپ وزن بڑھانا چاہتے ہیں، یا آپ کا وزن مناسب ہے اور آپ اس میں کمی نہیں چاہتے تو ادرک کا استعمال کم کر دیں۔

  • ایک ماہ تک روزانہ ادرک کھانے کے فوائد؟

    ایک ماہ تک روزانہ ادرک کھانے کے فوائد؟

    ادرک کے فوائد کے بارے میں آپ نے بہت کچھ پڑھا ہوگا، لیکن آج ہم یہ بتاتے ہیں کہ اگر آپ ایک ماہ تک روزانہ ادرک کھائیں گے، تو اس سے صحت کو کیا فوائد حاصل ہوں گے۔

    سائنس الرٹ ویب سائٹ پر شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق ادرک کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے ہر روز ادرک کے بڑے ٹکڑے کھانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ ادرک کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا جوس یا چائے میں شامل کرنے سے بھی جسم کو کئی فائدے پہنچ سکتے ہیں۔

    ایک ماہ تک روزانہ ادرک کے استعمال سے آپ کو مندرجہ ذیل فوائد حاصل ہوں گے:

    ادرک دافع سوزش ہے اور اس کے استعمال سے متلی دور ہوتی ہے، اگر آپ روزانہ ایک ماہ تک ادرک کا استعمال کریں تو جسم سے سوزش تیزی سے ختم ہو جائے گی۔

    ادرک کھانے سے صبح کی متلی کا احساس بھی کم ہونے میں بھی مدد ملتی ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین اور کیموتھراپی سے گزرنے والے افراد کے لیے ادرک روزانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

    ادرک پٹھوں کے درد میں کمی اور آنتوں کے لیے بھی مفید ہے، پٹھوں میں درد ہو تو ادرک معاون ہے، اسے روزانہ کھانے سے درد آہستہ آہستہ کم ہو جائے گا، روزانہ کی بنیاد پر ادرک کے استعمال سے آنتوں کی نقل وحرکت بھی بہتر ہو جائے گی، جو باقاعدہ قبض سے دوچار افراد کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    ادرک سے کولیسٹرول میں کمی ہو سکتی ہے، ایک ماہ تک ادرک کے باقاعدگی سے استعمال سے جسم میں ’خراب‘ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے، ادرک میں موجود مادوں سے خون میں ٹرانگلیسرائیڈ کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔

    کرونا وائرس کی وبا کی صورت حال میں ادرک کا ایک اور اہم فائدہ یہ ہے کہ اس سے مدافعتی نظام کو تقویت ملتی ہے، جس سے آپ کو نزلہ زکام یا وائرس سے جلد بحالی میں مدد مل سکتی ہے۔

  • ادرک میں‌ موجود "جینجرول” کیا کرتا ہے؟

    ادرک میں‌ موجود "جینجرول” کیا کرتا ہے؟

    ایک زمانہ تھا جب باورچی خانے میں عام مسالا جات، سبزیوں اور پکوان میں‌ استعمال ہونے والی بعض جڑی بوٹیوں سے ہم جسمانی تکالیف، عام شکایات کا علاج کیا کرتے تھے۔ وقت کے ساتھ بہت کچھ بدل گیا، لیکن ان غذائی اجناس کی تاثیر برقرار ہے جس کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

    ہم بات کرنے جارہے ہیں ادرک کی جو ہر باورچی خانے میں موجود ہوتی ہے اور روزمرہ استعمال کی جڑی بوٹی ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں ادرک کس طرح ہماری صحت کی ضامن اور اس کی مدد سے کیسے بیماریوں کا علاج ممکن ہے؟

    ادرک مہک اور خوش ذائقہ ہونے کی وجہ سے اکثر مشروبات جیسا کہ چائے اور عام کھانوں میں ذائقے کے علاوہ خاص ڈشز میں سجاوٹ کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔

    ماہرینِ غذائیت کے مطابق ادرک کا ایک جزو ’جینجرول‘ ہے جو بیماریوں سے لڑنے کی خصوصیت رکھتا ہے۔ اس جڑی بوٹی کا باقاعدگی سے استعمال شوگر، دل اور پھیپھڑوں کی بیماریوں کے خلاف، سوجن، بدہضمی دور کرنے اور کئی موسمی بیماریوں سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق ادرک ہاضم ہے، یہ دل کے عضلات کو قوی بناتی ہے اور جوڑوں کے درد میں نافع ہے۔ سردی، زکام اور کھانسی کا علاج بھی اسی ادرک میں چھپا ہے۔

    زمانہ قدیم سے ہی ادرک کو طبیب اور حکیم بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں اور آج بھی قدرت کی عطا کردہ یہ نعمت اور چھوٹی سی جڑی بوٹی ہمارے لیے بہت کام کی ہے۔