Tag: ادویات

  • ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    ادویات کتنی قیمت میں فروخت ہو رہی ہیں؟ جاننے کے لیے حکومت نے اہم قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: حکومت نے اوپن مارکیٹ سے ادویات کی قیمتیں چیک کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے مارکیٹ سروے کیا جائے گا۔

    ڈریپ ذرائع کے مطابق میڈیسن پرائس چیک سروے 10 اگست سے شروع ہونے اور رپورٹ 20 ستمبر تک آنے کا امکان ہے، اس سروے میں نان ای ایم ایل لسٹ کی ٹاپ 100 ادویات کی قیمتیں معلوم کی جائیں گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سروے میں میڈیسن پرائسز کی ڈی ریگولیشن کا آزادانہ جائزہ لیا جائے گا، ڈی ریگولیشن کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ چیک ہوگا، اور موجودہ قیمتوں کا سابقہ سے تقابل کیا جائے گا، سروے کے دوران ادویات کی فروخت و دستیابی کی شرح جانچی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق مارکیٹ سروے کے لیے فنڈنگ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی فراہم کرے گی، جب کہ پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس چیک سروے نجی فرم کرے گی، سروے کے لیے 2 نجی فرمز نے ٹینڈر جمع کرائے ہیں، میڈیسن پرائس سروے کی ٹیکنیکل بڈ اوپن کر دی گئی ہے جب کہ فنانشل بڈ کی اوپننگ باقی ہے۔


    ویڈیو رپورٹ: پاکستان میں کچھ امراض سے اموات میں اضافہ ہو جائے گا، بین الاقوامی جریدے کا انکشاف


    میڈیسن پرائس سروے صوبائی دارالخلافوں، دو چھوٹے شہروں میں ہوگا، اور چھوٹے شہروں کا انتخاب نجی فرم کرے گی، اس دوران شہری اور دیہی علاقوں کی فارمیسز، اسپتالوں، ڈسٹری بیوٹرز سے ڈیٹا لیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او میڈیسن پرائس سروے کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرے گا، اور سروے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے وضح کردہ طریقہ کار کے تحت ہوگا، عالمی ادارہ صحت اور ڈریپ میڈیسن پرائس سروے رپورٹ کا جائزہ لیں گے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پوسٹ ڈی ریگولیشن میڈیسن پرائس سروے کی ہدایت کی ہے، نگران حکومت نے فروری 2024 میں ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں تاہم بتایا جا رہا ہے کہ نگران حکومت نے غیر ضروری ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کی تھیں۔

  • پاکستان میں 97 فی صد فارمیسیز میں ادویات درست طریقے سے اسٹور نہیں کی جاتیں: تحقیق

    پاکستان میں 97 فی صد فارمیسیز میں ادویات درست طریقے سے اسٹور نہیں کی جاتیں: تحقیق

    کراچی: الخدمت فارمیسی سروسز کے ڈائریکٹر سید جمشید احمد نے کہا ہے کہ ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان میں 97 فی صد فارمیسیز میں ادویات درست طریقے سے اسٹور نہیں کی جاتیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک حالیہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان کی 50 ہزار سے زائد فارمیسیز میں سے 97 فیصد ایسی ہیں، جہاں ٹمپریچر کنٹرول انوائرمنٹ اور بایوگریڈ ریفریجریٹرز موجود نہیں ہیں، جس کے باعث ادویات کی تاثیر متاثر ہونے کا شدید خدشہ ہے۔

    ایسے میں فلاحی ادارے الخدمت فاؤنڈیشن نے فارمیسی سروسز کے معیار کو بہتر بنانے اور عام آدمی کو معیاری، سستی اور محفوظ دوا گھر کی دہلیز تک پہنچانے کے لیے فارمیسی ہوم ڈیلیوری سروس کا آغاز کیا ہے۔

    الخدمت فارمیسی ہوم ڈلیوری سروس کا افتتاح گزشتہ روز ہیڈکوارٹرز کراچی میں منعقدہ ایک تقریب میں کیا گیا، الخدمت فارمیسی سروسز کے ڈائریکٹر سید جمشید احمد نے بتایا کہ پاکستان کی صرف 3 فی صد فارمیسیز میں ٹمپریچر کنٹرولڈ ماحول موجود ہے، جب کہ ملک میں 88 فی صد فارمیسیز پر میٹرک یا انٹر پاس غیر تربیت یافتہ عملہ کام کر رہا ہے۔


    قومی پولیو مہم میں لاکھوں بچوں کے ویکسین سے محرومی کا انکشاف


    انھوں نے کہا جب دوا کو درست طریقے سے اسٹور نہ کیا گیا ہو، اور دینے والا غیر تربیت یافتہ ہو، تو دوا علاج نہیں بلکہ خطرہ بن جاتی ہے۔ انھوں نے ایک ریسرچ اسٹڈی کے حوالے سے بتایا کہ مارکیٹ میں 40 فی صد تک جعلی یا ناقص ادویات گردش کر رہی ہیں، جن کے نتیجے میں قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

    عمیمہ مزمل کا کہنا تھا ہمارے ملک میں ڈرگ اسٹورز تو ہیں، لیکن فارمیسیز نہیں۔ وہاں ڈاکٹر کی لکھی دوا کو سمجھنے والا تربیت یافتہ فرد نہیں ہوتا، جس کے باعث غلط دوا دی جاتی ہے۔ الخدمت کے چیف نیٹ ورکنگ آفیسر نوید بیگ نے کہا کہ پاکستان میں کوئی فارمیسی 15 فیصد رعایت پر دوا نہیں دیتی، مگر ہم دے رہے ہیں، صرف فارمیسی ہی نہیں، بلکہ سستا ترین ایم آر آئی، معیاری ڈائیگناسٹک سروسز اور صحت سے متعلق دیگر سہولیات بھی فراہم کر رہی ہے۔

  • معروف دواساز کمپنیاں موت بانٹنے لگی، عوام ان  ادویات کا استعمال ہرگز نہ کریں!

    معروف دواساز کمپنیاں موت بانٹنے لگی، عوام ان ادویات کا استعمال ہرگز نہ کریں!

    کراچی: معروف دواساز کمپنیاں موت بانٹنے لگی، صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی رپورٹ میں ہوش ربا انکشافات سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی متعدد کمپنیوں میں تیار ہونے والی ادویات غیر معیاری نکلی، صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی رپورٹ میں ہوش ربا انکشافات سامنے آئے۔

    ملکی و غیر ملکی کمپنیوں کی100سے زائد ادویات غیر معیاری نکلی ، جن میں عام استعمال کی ادویات کے ساتھ جان بچانے والی دوائیاں بھی شامل ہیں۔

    صوبائی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے مطابق دوائیوں میں مطلوبہ مقدار موجود نہیں، رپورٹ میں100سے زائد جعلی اور غیر معیاری قرار دیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈرگ انسپکٹرز کے ذریعے مارکیٹ سے متعدد سمپلز منگوائے گئے ، مارکیٹ سے لئے گئے سمپلز میں“ دوا کی مطلوبہ مقدار موجود نہیں، ڈرگ ایکٹ کے مطابق ایسی دوا کے فروخت کنندگان کے لائنسس منسوخ کئے جاسکتے ہیں۔

    ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری نے دو ماہ کے دوران43 دوائیوں کو غیرمعیاری قرار دیا، رپورٹ کے مطابق ٹیسٹنگ کے دوران65 دوائیں جعلی نکلیں جبکہ 9 ادویات میں ہربل کی ملاوٹ بھی ثابت ہوئی۔

    رپورٹ میں جان بچانے والی ادویات میں کم مقدار کے باعث دوائیاں غیر معیاری قرر دی گئی ہے۔

  • کیا آپ ادویات کی ایکسپائری ڈیٹ نہیں دیکھتے؟؟؟

    کیا آپ ادویات کی ایکسپائری ڈیٹ نہیں دیکھتے؟؟؟

    بازار سے کبھی بھی کوئی دوا یا کھانے پینے والی ڈبہ بند چیز خریدیں تو اس کے اوپر زائد المیعاد تاریخ (ایکسپائری ڈیٹ) لازمی دیکھا کریں۔

    بہت سے لوگ عموماً گھروں میں بخار کی یا درد کش ادویات رکھتے ہیں اور ضرورت پڑنے پہ ان کی ایکسپائری ڈیٹ دیکھے بغیر ہی استعمال کرلیتے ہیں، جو کسی بڑے نقصان کا پیش خیمہ ہوسکتی ہے۔ لہٰذا ادویات خریدتے وقت اور گھر میں موجود تمام ادویات کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ لازمی چیک کرتے رہا کریں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کی جانب سے شہریوں سے اس حوالے سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے اس کی مختلف وجوہات بیان کیں۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ اکثر اوقات لوگ اپنی پریشانی میں مبتلا ہوتے ہیں اور ڈبے پر درج تاریخ دیکھنے کی جانب دھیان ہی نہیں جاتا۔

    ایک اور شہری نے کہا کہ میں نے اس معاملے میں بہت مرتبہ دھوکا کھایا ہے لیکن اب میں دوا پر لکھی ایکسپائری ڈیٹ لازمی چیک کرتا ہوں۔

    یاد رکھیں !! ادویات کے بارے میں اس بات کو مد نظر رکھیں کہ یہ کس نوعیت کی دوا ہے، خاص طور پر گھروں میں رکھی جانے والی بخار یا درد کش ادویات کو کس ٹمپریچر پر اور کہاں رکھنا ہے اس بات کا خیال لازمی رکھیں۔

    اس کے علاوہ اکثر ادویات میں ان کی زائد المیعاد تاریخ اور قیمت اتنے باریک حروف میں درج ہوتی ہیں کہ انہیں ڈھونڈ کر پڑھنا لامحالہ مشکل ہوتا ہے، اس سلسلے میں متعلقہ اداروں اور ادویہ ساز کمپنیوں کو اقدامات کرنے چاہئیں۔

    کچھ ادویات میں ان کی معیاد ختم ہوجانے کے بعد بیکٹریا پیدا ہونے کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے، اس کے علاوہ کچھ دوائیاں الرجی کو روکنے میں نہ صرف ناکام رہتی ہیں بلکہ انسان کو بیمار بھی کر سکتی ہیں اور اسی طرح ایسی دوائیاں استعمال کرنے والا شخص صحت کے ممکنہ خطرات سے بھی دوچار ہو سکتا ہے۔

    اس لیے ایسی دوائیوں کو استعمال کرنے سے قبل بہتر یہی ہے کہ کسی ماہر معالج یا کسی سرٹیفائیڈ فارماسسٹ سے رجوع کیا جائے۔

  • موٹاپے کے علاج میں احتیاط نہ برتی تو؟ محققین نے خبردار کردیا

    موٹاپے کے علاج میں احتیاط نہ برتی تو؟ محققین نے خبردار کردیا

    موٹاپا کم کرنے کیلیے استعمال کی جانے والی ادویات کس حد تک نقصان پہنچا سکتی ہیں اس کا اندازہ تازہ کی جانے والی تحقیق کے مطالعے کے بعد ہی ہوسکتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وزن کم کرنے والی ادویات کا غیر محتاط استعمال انسانی صحت کے سنگین مسائل کھڑے کرتا ہے۔

    اس حوالے سے این ایچ ایس انگلینڈ کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر اسٹیفن پووس کا کہنا ہے کہ یہ بات پریشان کن ہے کہ لوگ چند پاؤنڈ وزن کم کرنے کی ادویات ایک فوری حل کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

    پروفیسر اسٹیفن پووس نے کہا کہ ان ادویات کے مضر اثرات خطرناک ہوسکتے ہیں اور انہیں اپنبے معالج کی نگرانی میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

    منشیات کے علاج کو اب موٹاپے سے نمٹنے میں ایک اہم ذریعے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ وزن میں کمی کا انجکشن، انگلستان میں این ایچ ایس لیکن ماہر وزن کے انتظام کے کلینک کے ذریعے موٹاپے کی حد کے سب سے اوپر والے یلوگوں کو تجویز کیا جا سکتا ہے۔ اس کی دوائی سیماگلوٹائیڈ ہوتی ہے، جو لوگوں کو پیٹ بھرنے کا احساس دلاتی ہے اور ان کی بھوک کو کم کرتی ہے۔

    اس کے علاوہ مونجرو نامی ایک اور موٹاپا مخالف دوا جلد ہی این ایچ ایس کے استعمال کے لیے تجویز کی جا سکتی ہے۔

    سیمگلوٹائیڈ قسم 2 ذیابیطس کے علاج اوزیمپک میں بھی موجود ہے، موٹاپے کے شکار لوگوں کو وزن کم کرنے میں مدد کرنے کے لیے اسے منظور نہیں کیا گیا ہے پھر بھی ان دوائیوں کی بہت زیادہ مانگ ہے، جس سے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے قلت پیدا ہو رہی ہے۔

    بی بی سی کی ایک حالیہ تحقیقات میں بغیر نسخے کے سیمگلوٹائڈ کی فروخت میں آن لائن بلیک مارکیٹ کا پتہ چلا، جس کے بارے میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لوگوں کی صحت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ دوا لندن اور مانچسٹر کے بیوٹی سیلونز میں پیش کی جا رہی ہے۔

    پروفیسر اسٹیفن پووس نے کہا ہے کہ دوائیوں کے فوائد ہیں لیکن وہ ان کے غیر مناسب طریقے سے استعمال ہونے کی اطلاعات سن کر گھبرا گئے۔ یہ طاقتور ادویات ہیں جن کے مضر اثرات اور پیچیدگیاں ہیں اور بعض حالات میں خطرناک ہوسکتی ہیں۔

    لہذا انہیں طبی نگرانی میں استعمال کرنے کی ضرورت ہے، وہ ان لوگوں کے لیے بالکل فوری اصلاحات نہیں ہیں جو دوسری صورت میں صحت مند ہیں جو صرف چند پاؤنڈز کم کرنا چاہتے ہیں۔

    پروفیسر پووس نے یہ بھی کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ نئی دوائیں موٹاپے سے نمٹنے کے ہمارے ہتھیاروں کا ایک طاقتور حصہ ہوں گی لیکن ان کا غلط استعمال کسی صورت نہیں ہونا چاہیے۔

  • حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتیں بڑھا دیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصییلات کے مطابق پاکستان فارماسسٹ لیگل فورم کی صدر نور مہر نے بتایا کہ کینسر، ویکسین اور اینٹی بائیوٹک دواؤں کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے حکومت کو 262 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری بھیجی تھی تاہم نگراں حکومت نے لسٹ میں شامل جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔

    حکام کا بتانا ہے کہ لسٹ میں شامل 116 ادویات کی قیمتیں فارماسیوٹیکل کمپنیاں از خود بڑھائیں گی، حکومت اب صرف نیشنل اسینشل میڈیسنز لسٹ میں شامل صرف 200  ادویات کی قیمتوں پر کنٹرول رکھے گی باقی 90 ہزار ادویات پر کوئی کنٹرول نہیں ہوگا۔

    نور مہر نے کہا کہ ڈسٹریبیوٹر اور مینوفیکچرر اپنی مرضی سے  ان ادویات کی قیمتوں کا تعین کریں گے، حکومت نے گزشتہ روز ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کر کے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو قیمتیں از خود بڑھانے کی اجازت دی تھی۔

  • اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی فراہمی کی درخواست پر حماس کا بڑا مطالبہ؟

    اسرائیلی قیدیوں کو ادویات کی فراہمی کی درخواست پر حماس کا بڑا مطالبہ؟

    حماس کے مرکزی رہنما اور مذاکرات کار موسیٰ ابو مرزوق نے انکشاف کیا ہے کہ ریڈ کراس نے حماس کے پاس اسرائیلی جنگی قیدیوں کو دوا فراہمی کی درخواست کی تھی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حماس کے مرکزی رہنما موسیٰ ابومرزوق نے کہا کہ حماس کی قید میں موجود اسرائیلی قیدیوں کے لیے 140 قسم کی ادویات دی گئیں۔

    موسیٰ ابومرزوق نے کہا کہ ادویات کی فراہمی کیلئے ہم نے متعدد شرائط رکھیں، اسرائیلی قیدیوں کیلئے دوائی کے ہر ڈبے کے بدلے ہمارے لوگوں کیلئے دوائیوں کے ایک ہزار ڈبے دینے ہوں گے۔جس ملک پر ہم بھروسہ کرتے ہیں صرف اس کے ذریعے دوا فراہم کرنا ہوگی۔

    دوسری جانب حماس کے عہدیدار نے عرب اور مسلمان ممالک پر غزہ محاصرے کو توڑنے کی درخواست کی ہے۔

    اسامہ حمدان نے غزہ کے لوگوں کی مدد کرنے کے لئے اسرائیل اور بائیڈن انتظامیہ پر ”فوری اور سنجیدہ”دباؤ کا مطالبہ کیا ہے۔

    روس اور ایران میں اہم معاہدے کا امکان، امریکا اور اسرائیل کو تشویش

    انہوں نے کہا کہ ہم اسلامی تعاون کی تنظیم اور عرب لیگ سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے محاصرے کو تیزی سے اور فوری طور پر توڑ دیں اور غزہ کے تمام علاقوں میں طبی اور شہری دفاعی سازوسامان اور انسانی امداد کے ساتھ سرکاری اور مقبول قافلوں کی اجازت دینے کے لئے قابض صہیونیوں کو مجبور کریں۔

  • سعودی عرب: ادویات اور میک اپ کی خریداری سے متعلق نئے قوانین

    سعودی عرب: ادویات اور میک اپ کی خریداری سے متعلق نئے قوانین

    ریاض: سعودی حکام نے آن لائن ادویات اور میک اپ کی خریداری اور درآمد سے متعلق نئے قوانین متعارف کروانے کا عندیہ دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی نے ذاتی استعمال کی ادویات اور میک اپ کے سامان کی درآمد پرپابندی لگانے کا عندیہ دیا ہے، ای مارکیٹنگ کے ذریعے ادویات، میک اپ اور جانوروں کے لیے ادویات درآمد کرنے سے قبل ایس ایف ڈی اے سے این او سی حاصل کرنا ہوگا۔

    ادویات اور میک اپ سامان کی درآمد پر متعدد پابندیاں عائد کی جائیں گی جس کے لیے ڈاکٹری نسخہ لازمی ہوگا، زیادہ سے زیادہ 3 ماہ کے لیے ادویات خریدی جاسکیں گی۔

    خریدی گئی ادویات یا میک اپ کا سامان دوبارہ خریدنے کے لیے دی جانے والی نئی درخواست 3 ماہ سے قبل جمع نہیں کروائی جاسکے گی۔

    جانوروں کے لیے مجوزہ ادویات بھی ایک بار کے لیے زیادہ سے زیادہ 3 ماہ یا 15 کلو گرام وزن کے 15 پیکٹس ہی طلب کیے جاسکیں گے۔

    ایس ایف ڈی اے نے مجوزہ نئی پابندیوں کے حوالے سے رائے عامہ سے تجاویز طلب کی ہیں جس کا مسودہ نیشنل کمپٹیشن سینٹر کے پورٹل پر ڈال دیا گیا ہے۔

  • ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھی حکومت کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا

    ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھی حکومت کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا

    کراچی: مقامی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے بعد ملٹی نیشنل کمپنیوں نے بھی حکومت کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملٹی نیشنل کمپنیوں نے ڈریپ کو نوٹس بھیج کر دھمکی دی ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں میں 60 فی صد اضافہ کیا جائے ورنہ پیداوار بند کر دیں گے۔

    ملٹی نیشنل فارماسوٹیکل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ اگر قیمتیں نہ بڑھیں تو پاکستان میں اپنا کاروبار بھی بند کر دیں گے۔

    ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل آج کراچی میں فارما کمپنیوں سے اس سلسلے میں مذاکرات کریں گے۔

    وفاقی وزیر صحت کے ہمراہ ڈریپ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عاصم رؤف بھی ہوں گے، وفاقی حکام کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی صورت حال اور عوامی حالات دواؤں کی قیمت میں اضافے کے لیے سازگار نہیں ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ 80 ہزار ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ناجائز اور بلیک میلنگ ہے۔

  • سنگین بحران سر پر! ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

    سنگین بحران سر پر! ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ملک بھر میں ادویات کے بڑے بحران کا خطرہ پیدا ہوگیا، فارما سیوٹیکل کمپنیوں کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) کو خط تحریر کر کے ایک ہفتے بعد ادویات کی پروڈکشن بند کرنے کے فیصلے سے آگاہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ادویات کے خام مال کا اسٹاک ختم ہو رہا ہے، مزید ادویات کی پیداوار کرنا ممکن نہیں۔

    کمپنیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے ادویات کا خام مال مہنگا ہوگیا ہے، ڈریپ کے مقرر کردہ ریٹس پر ادویات فروخت کرنا ناممکن ہے، ایل سیز نہ کھلنے سے پہلے ہی مال کلئیر نہیں ہو رہا۔

    کمپنیز کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سات روز بعد ادویات کی پروڈکشن بند کردیں گے، ڈریپ اور وزارت صحت ادویات بحران پر قابو پانے میں مکمل ناکام ہے۔