Tag: ادویات مہنگی

  • ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ، وفاقی حکومت نے ایکشن لے لیا

    ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ، وفاقی حکومت نے ایکشن لے لیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اورغیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافے پر ایکشن لے لیا۔

    وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کچھ دوا ساز کمپنیوں نے دواؤں کی قیمت از خود بڑھا لی ہیں، کچھ دواؤں کی قیمتوں میں 9 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    عامر کیانی نے کہا کہ از خود قیمتیں بڑھانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی جا رہی ہے۔

    وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی معاملے کا جائزہ خود لے رہے ہیں۔

    مارکیٹ میں مخلتف کمپنیوں کی ادوایات کے من مانے ریٹ کے معاملے پر صوبائی وزیر صحت نے موبائل ایپ بنانے کا اعلان کر دیا ہے، یاسمین راشد نے کہا کہ جلد موبائل ایپ بنائی جائے گی جس سے عوام ادویات کی قیمتیں دیکھ سکیں گے۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ من مانے ریٹ پر ادویات فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ مارکیٹ میں ایک دوائی کو مختلف کمپنیاں من مانی ریٹ پر فروخت کر رہی ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے بعض افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں مفت دوا اور ٹیسٹ کی سہولیات برقرار ہیں، پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں مفت ٹیسٹ سہولت ختم نہیں کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ اسپتالوں میں ٹیسٹ و دیگر آپریشنل چارجز سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں ہوا، سرکاری اسپتالوں میں کچھ ٹیسٹس کے چارجز معمول کے مطابق ہیں۔

  • ادویات مہنگی نہ ہوتیں‌ تو فارما انڈسٹری بند ہوجاتی، وفاقی وزیر صحت

    ادویات مہنگی نہ ہوتیں‌ تو فارما انڈسٹری بند ہوجاتی، وفاقی وزیر صحت

    راولپنڈی: وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتیں ڈالر بڑھنے کی وجہ سے بڑھانا ضروری تھیں، اگر  دوا مہنگی نہ کرتے تو فارما انڈسٹری بند ہوجاتی۔

    راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ فارما انڈسٹری پر بہت زیادہ دباؤ ہے کیونکہ ٹیکسٹائل کی صنعتیں پہلے ہی بنگلہ دیش منتقل ہوچکی ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’پاکستان میں بدقسمتی سے صحت کے شعبے کو کسی بھی حکومت نے اہمیت نہیں دی البتہ تحریک انصاف نے اس اہم مسئلے پر مکمل توجہ مرکوز کی ہوئی ہے’۔

    وفاقی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ہولی فیملی اسپتال کا ایک وارڈ خالی کرکے نیا وارڈ بنایاگیا ہے،3 روز میں ہولی فیملی کا شیلٹر ہوم تیار ہو جائے گا، آبادی کے لحاظ سے اسپتالوں پر بہت زیادہ دباؤ ہے، ہولی فیملی میں سالانہ 30 لاکھ مریض اور 1 کروڑ تیمار دار آتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ملک بھر میں دواؤں کی قیمتوں میں 9 سے 15 فیصد اضافہ

    عامر کیانی کا کہنا تھا کہ حکومت پونے دو کروڑ لوگوں کو ہیلتھ انشورونس کارڈ جاری کرے گی، پنجاب حکومت کو  ادویات کی قلت یا اس ضمن میں پیدا ہونے والے مسائل حل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    وفاقی وزیر صحت کا مزید کہنا تھا کہ ’ادویات مہنگی نہ کرتے تو فارما انڈسٹری بند ہو جاتی، قیمتیں بڑھنے کی اصل وجہ ڈالر کا مہنگا ہونا ہے’۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے ادویات کی قیمتوں میں پندرہ فیصد تک اضافہ کردیا تھا، دواؤں میں شوگر ، درد دور کرنے، فرسٹ ایڈ بینڈیج، نیبولائرز، اینٹی بایئوٹکس، پیٹ اور کھانسی کی ادویات شامل ہیں۔

    ڈرگز ریگولیٹری اتھارٹی نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوائیں سرمایہ کاری،مریضوں،ملک کے وسیع تر مفاد میں مہنگی کیں، انڈسٹری کی بقا کے لئے دوائیں مہنگی کرنا بہت ضروری تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈرگزریگولیٹری اتھارٹی نے دوائیں مہنگی کرنے کی وجہ بتادی

    یہ بھی پڑھیں: حکومتی صحت کارڈ سے عام آدمی کتنے روپے تک کا علاج کرواسکے گا؟

    ترجمان ڈریپ کا کہنا تھا کہ قیمتوں میں 9 سے 15 فیصداضافہ کیا، مختلف وجوہات پرقیمتوں میں اضافہ ناگزیر تھا جن میں سب سے اہم وجہ ڈالر کی بڑھتی ہوئی قیمت تھی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال میں ڈالر کی قیمت میں 30 فیصداضافہ ہوا، ڈالرکی قیمت بڑھنے سے ادویات کے خام مال، پیکنگ مٹیریل کی قیمتیں بھی بڑھیں جبکہ گیس اور بجلی مہنگی ہونے سے بھی فارما انڈسٹری پر اثر پڑا۔