Tag: ادویات

  • پنجاب میں بخار سمیت 40 سے زائد دواؤں کی قلت، فارما کمپنیوں ںے پیداوار روک دی

    پنجاب میں بخار سمیت 40 سے زائد دواؤں کی قلت، فارما کمپنیوں ںے پیداوار روک دی

    لاہور: پنجاب میں بخار سمیت 40 سے زائد دواؤں کی قلت پیدا ہو گئی ہے، ادویہ ساز کمپنیوں ںے اہم ادویات کی پیداوار روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں بخار سمیت درجنوں جان بچانے والی دواؤں کی قلت پیدا ہو گئی، جس سے مریض سخت پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    بخار اور درد کے لیے استعمال ہونے والی دوا مارکیٹ سے غائب ہے، یہ دوا سرکاری اسپتالوں اور میڈیسن مارکیٹ میں بھی دستیاب نہیں۔

    دوسری طرف ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی دواؤں کی قیمتوں پر کنٹرول میں ناکام ہو چکی ہے، جان بچانے والی دواؤں کی قیمتوں میں ایک بار پھر 21 فی صد اضافہ کر دیا گیا ہے۔

    ذہنی تناؤ، جوڑوں کے درد، دمے، اور کینسر کی دواؤں کی بھی مارکیٹ میں قلت ہو گئی ہے، دل کا دورہ روکنے، پھیپھڑوں کے انفیکشن کی دوا، اور خون پتلا کرنے والی دوا بھی میڈیکل اسٹورز پر دستیاب نہیں۔

    ذیابیطس، سینے میں جلن، بلڈ پریشر، اور ہیپاٹائٹس کی دوائیں بھی ناپید ہو گئی ہیں، مجموعی طور پر 40 سے زائد دواؤں کی قلت سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    فارما سوٹیکل مینوفیکچررز کا کہنا ہے کہ سیلز ٹیکس کی وجہ سے خام مال کی امپورٹ رک گئی ہے، سیلز ٹیکس کے باعث پیداواری لاگت میں اضافہ ہوا، جس کے ختم ہونے پر ہی دواؤں کی پیداوار ممکن ہے۔

  • سیلاب متاثرہ علاقوں میں کتنی ادویات پہنچائی گئیں؟

    سیلاب متاثرہ علاقوں میں کتنی ادویات پہنچائی گئیں؟

    لاہور: صوبہ پنجاب کے سیلاب سے متاثر اضلاع میں 60 سے زائد اقسام کی کروڑوں ادویات پہنچائی گئیں، فراہم کردہ ادویات کے اعداد و شمار جاری کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق جون سے 5 ستمبر تک سیلاب سے متاثرہ اضلاع کو فراہم کردہ ادویات کےاعداد و شمار جاری کردیے گئے، 4 اضلاع میں محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی جانب سے 69 مختلف ادویات فراہم کی گئیں۔

    راجن پور ضلع کے ایک ڈی ایچ کیو، 2 ٹی ایچ کیو اسپتالوں، 7 رورل ہیلتھ سینٹرز اور 32 بنیادی مراکز صحت میں ادویات فراہم کی گئیں۔

    وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر اختر ملک کا کہنا ہے کہ راجن پور میں 5 کروڑ 91 لاکھ 66 ہزار ادویات پہنچائی گئی ہیں۔

    ضلع لیہ کے ایک ڈی ایچ کیو، 6 ٹی ایچ کیو اسپتالوں، 6 رورل ہیلتھ سینٹرز اور 36 بنیادی مراکز صحت میں 6 کروڑ 9 لاکھ ادویات فراہم کی گئیں، ڈیرہ غازی خان کے 2 ٹی ایچ کیو اسپتالوں، 9 رورل ہیلتھ سینٹرز اور 53 بنیادی مراکز صحت میں 4 کروڑ 2 لاکھ ادویات دستیاب کی گئیں۔

    ضلع مظفر گڑھ کے 1 ڈی ایچ کیو، 4 ٹی ایچ کیو، 14 رورل ہیلتھ سینٹرز اور 71 بنیادی مراکز صحت میں 6 کروڑ 81 لاکھ ادویات پہنچائی گئیں۔

    ڈاکٹر اختر ملک کا مزید کہنا تھا کہ فراہم شدہ ادویات میں ٹائیفائڈ، ملیریا، ہیضہ، پیچش اور گلے کی خرابی کی ادویات موجود ہیں جبکہ کتے کے کاٹے اور سانپ کے کاٹے سے بچاؤ کی ویکسین بھی شامل ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں ادویات کا اسٹاک وافر مقدار میں موجود ہے۔

  • کمر درد کی دوائیں کھانے والے ہوشیار

    کمر درد کی دوائیں کھانے والے ہوشیار

    کمر درد ایک عام مرض بن چکا ہے جس سے نجات کے لیے لوگ ادویات کا استعمال کرتے ہیں، لیکن اب ان دواؤں کا ایک بدترین نقصان سامنے آیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سائنس دانوں نے کہا ہے کہ درد کش اور سوزش (انفلیمیشن) کم کرنے والی دوا بعض حالات میں شدید نقصان دہ ثابت ہو کر درد کو دائمی عارضے میں بدل سکتی ہیں۔

    مک گل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اس ضمن میں کمر کے نچلے حصے کے درد میں مبتلا بعض مریضوں کا جینیاتی جائزہ لیا ہے، ماہرین نے سب سے پہلے درد سے شفا پانے والے مریضوں کے جسم میں ہر جگہ موجود دفاعی نظام اور اس سے وابستہ خلیات کا جائزہ لیا۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ دیرینہ درد میں مبتلا مریضوں کے بدن میں بھی یہی جین غیر سرگرم اور خوابیدہ تھے، سائنس دانوں نے درد میں مبتلا اور درد سے نجات پانے والے افراد کے جین، امنیاتی نظام، خون کی کیفیات اور بائیو مارکرز کا بغور جائزہ لیا، ان میں سب سے خلیات کو نیوٹرو فیلس کا نام دیا گیا تھا۔

    اس سے معلوم ہوا کہ اینٹی انفلیمنٹری ادویات جو کمر کے نچلے حصے میں درد کے لیے عام استعمال ہوتی ہیں وہ درحقیقت خلوی اور جینیاتی سطح پر درد کو طویل مدت تک بڑھاوا دے سکتی ہیں۔

    اس کی تصدیق کے لیے چوہوں کے ماڈل کو کمر کے نچلے درجے کے حصے کا مریض بنایا گیا، پھر انہیں روایتی دوائیں دی گئیں جو ہم بھی استعمال کرتے ہیں۔ ایسے چوہوں کا درد وقتی کم ہوا لیکن بعد میں شدید اور مزید دیرینہ مرض میں بدل گیا جبکہ دیگر دواؤں سے یہ کیفیت سامنے نہیں آئی۔

    چنانچہ ثابت ہوا کہ حیرت انگیز طور پر بعض درد کش ادویات وقتی فائدہ پہنچا کر درد کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔

  • وزیراعظم کا کرونا مریضوں کی ادویات،انجکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس

    وزیراعظم کا کرونا مریضوں کی ادویات،انجکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کرونا مریضوں کی ادویات،انجکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورونا کی صورت حال کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں شبلی فراز، اسد عمر، اعجاز شاہ، حماد اظہر، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر فیصل سلطان اور چئیرمین این ڈی ایم اے سمیت سینئر افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال، آئندہ چند دنوں کے تخمینوں اور صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات سمیت ملک کے مختلف صوبوں میں کرونا مریضوں کے لیے موجود بیڈز، آکسیجن، وینٹی لیٹرز اور سہولیات کی موجودہ صورتحال اور اس میں اضافے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    وزیراعظم کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں کرونا ٹیسٹ کرنے والی 107 لیبارٹریز کام کر رہی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر 25 ہزار ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

    اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں چار ہزار آٹھ سو وینٹی لیٹرز موجود ہیں، شروع میں ان کی کل تعداد سات سو تھی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اس وقت موجود چار ہزار آٹھ سو وینٹی لیٹرز میں مزید 1600 کا اضافہ بہت جلد ہو جائے گا۔اس کے علاوہ ملک میں این -95 ماسک اور وینٹی لیٹرز مقامی طور پر تیار کیے جا رہے ہیں۔

    بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کرونا سے متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے ملک کے بیس بڑے شہروں میں ان مقامات کی نشاندہی کردی گئی ہے جہاں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہے اور جہاں صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انتظامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    وزیرِ اعظم نے ملک بھر میں کرونا سے متعلق حفاظتی لباس اور پرسنل پروٹیکٹیو کٹس کی تمام ضروریات با احسن طریقے سے پوری کرنے پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حفاظتی اقدامات کی بدولت کرونا کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے روکا جا سکتا ہے، اس ضمن میں عوام کا کلیدی کردار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک سامنے آنے والے تخمینوں کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کی جانب سے ہر ممکنہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں تاہم اس حوالے سے عوام کا تعاون حکومتی کوششوں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار کا حامل ہے۔

    عمران خان نے ہدایت کی کہ تمام مقامی قیادت اور لیڈرشپ اپنے اپنے علاقوں میں انتظامیہ کی مدد سے نہ صرف اسپتالوں میں کووڈ سہولیات کا جائزہ لیں بلکہ اپنے اپنے حلقوں کی عوام کا حفاظتی اقدامات کے حوالے سے تعاون یقینی بنانے میں بھی متحرک کردار ادا کریں۔

    انہوں نے کہا کہ صوبوں کو متاثرہ علاقوں میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے لیے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، اس حوالے سے زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر ایسے اقدامات کیے جائیں تاکہ آئندہ آنے والے چند مشکل ہفتوں کے دوران حفاظتی اقدامات اور معاشی سرگرمیوں میں توازن رکھا جا سکے۔

    وزیراعظم پاکستان نے کووڈ مریضوں کے استعمال میں آنے والی چند ادویات اور انجیکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مطلوبہ ادویات اور انجیکشن باآسانی میسر ہوں۔

  • وزیر اعظم کی ہدایت پر دواؤں کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری

    وزیر اعظم کی ہدایت پر دواؤں کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر دواؤں کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، ابتدائی طور پر 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر دواؤں کی قیمتوں میں کمی پر عملدر آمد شروع کردیا گیا۔ وفاقی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    ابتدائی طور پر 89 ادویات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، قیمتوں میں کمی ڈرگ ریگولیٹری ایکٹ کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔

    وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو قیمتوں میں کمی پر فوری عملدر آمد کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مقررہ قیمت سے زائد رقم وصولی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

    خیال رہے کہ وفاقی کابینہ نے دواؤں کی قیمتوں میں 15 فیصد کمی کی منظوری دی تھی۔ معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا تھا کہ کابینہ نے 89 دواؤں کی قیمتوں کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں بہت سی جان بچانے والی دوائیں بھی شامل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فیصلہ 2018 کی میڈیسن پرائسنگ پالیسی کے تحت کیا گیا۔ ضروری دواؤں کی قیمتوں میں 3 سال تک 10 فیصد سالانہ کمی کرنا ہوتی ہے۔ دواؤں کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ جلد نظر ثانی کر کے نئی پالیسی لائی جائے گی۔

  • حکومت نے  464 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا

    حکومت نے 464 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے 464 ادویات کی قیمتوں میں کمی کروانے کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت کی جانب سے بڑا اعلان کیا گیا ہے. ڈاکٹر ظفر مرزا نے خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ جن ادویہ ساز کمپنیوں نے 75 فی صد سے زیادہ قیمتیں بڑھائیں، وہ ہر صورت واپس ہوں گی.

    انھوں نے کہا کہ بعض کمپنیوں نے تین سوپچانوے ادویات کی قیمتیں کم نہیں کیں، ان سے آٹھ ارب روپے کا ناجائزمنافع واپس لیں گے،  ادویات کی قیمتیں کم کرائیں گے، ناجائزہ منافع کمانے والی کمپنیوں‌ کو منافع واپس کرنا ہوگا.

    مزید پڑھیں: وزارت صحت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافےکی وجوہات بتا دیں

    ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے بعد ادویات کی قیمتوں میں واضح فرق نظر آئے گا، یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ پرانی قیمتیں واپس آجائیں گے، مگر بڑا فرق پڑے گا.

    انھوں نے بتایا کہ ڈرگ کورٹس کےذریعہ ایک ایک دوائی کی قیمت متعین سطح پرلائیں گے، دوائیوں کےنئےاسٹاک نئی قیمتوں کے مطابق ہوں گے، قیمتیں کم ہونے سے آٹھ ارب کی بچت عوام کودی جائے گی۔

  • حکومتی اقدامات کے بعد فارما ایسوسی ایشن کا 395 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    حکومتی اقدامات کے بعد فارما ایسوسی ایشن کا 395 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

    کراچی: پاکستان فارما مینوفیکچرز ایسوسی ایشن نے حکومتی اقدامات اور دباؤ کے بعد 395 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق  پاکستان فارما مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کے چیئرمین زاہد سعید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ مختلف کمپنیوں نے 395 ادویات کی قیمتوں میں کمی پر رضا مندی ظاہر کردی۔ اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے دباؤ پر ادویات کو پرانے ریٹ‌پر لایا جارہا ہے البتہ جان بچانے والی 464 ادویات کی قیمتوں‌ میں‌ اضافہ برقرار رکھا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: مہنگی ادویات کی فروخت کیخلاف کارروائیاں، ادویات کا بھاری اسٹاک ضبط

    چیئرمین زاہد سعید کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے ملک معاشی مشکلات کا شکار ہے روپے کی قدر میں بھی کمی ہوئی جس کے باعث لاگت بڑھی اسی لیے قیمتیں بڑھائی گئیں تھیں، ادویات کی قیمتیں پرانے ریٹ پر لانے سے ان پر منافع ختم ہوجائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ گیس بجلی قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی کی صورت میں ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔

    یاد رہے وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھانےوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ 72گھنٹوں کے اندر ادویات کی قیمتوں کو پرانی سطح پر لایا جائے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا عوامی خدمت کےمنصوبوں میں مکمل سہولت دی جائے، نئی ترقیاتی اسکیمزبھی ایک ماہ میں لےلی جائیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال دس جنوری کو تمام ادویات پر پندرہ فیصد اضافہ کیا گیا تھا، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو تین ماہ بعد ادویات کی قیمتوں میں غیرقانونی اضافے کی یاد آئی۔ حال ہی میں ہولسیلرز اور ریٹیل میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی جاری کردہ قیمتوں کے خلاف ادویات کی قیمتوں میں سو فیصدسے زائد اضافہ کر دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بڑا فیصلہ

    بعد ازاں وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں از خود بلا جواز اضافے پر ایکشن لیتے ہوئے ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا۔ کریک ڈاؤن میں غیرقانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے والی 31 دوا ساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی گئی اور زائد قیمت وصولی پر 143 ادویات قبضے میں لے لی گئی تھیں۔

  • حکومت کا زائد قیمتیں وصول کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کا اسٹاک قبضے میں لینے کا حکم

    حکومت کا زائد قیمتیں وصول کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کا اسٹاک قبضے میں لینے کا حکم

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے مقررہ قیمتوں سے زائد قیمت وصول کر نے والی ادویات کا اسٹاک قبضے میں لینے کا حکم جاری کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے واضح کیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے کی اجازت ہر گز نہیں دی جا سکتی، خلاف ورزی کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

    اس ضمن میں وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے ڈریپ کے سربراہ اور فیڈرل ڈرگ انسپکٹرز کی ٹیم کے ہمراہ اسلام آباد میں ایک کمپنی کے ویئر ہائس پر چھاپہ مارا اور ادویات کی قیمتوں کا جائزہ لیا،  زاید قیمت وصول کرنے والی کمپینوں کا اسٹاک قبضے میں لینے کا حکم جاری کردیا۔

    وزیر صحت عامر محمود کیانی نے کہا کہ پورے ملک میں غیر قانونی طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے پر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: حکومت عوام کی 70 سالہ محرومیوں کا ازالہ کرے گی، عامر محمود کیانی

    عامر کیانی نے کا کہنا کہ ادویات کی قیمتوں میں غیر قانونی اضافے کی اجازت ہر گز نہیں دی جا سکتی، خلاف ورزی کرنے والوں کے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا، مہم کی میں خود نگرانی کروں گا.

    انھوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی اضافے میں ملوث کمپنیوں کا اسٹاک قبضے میں لیا جا رہا ہے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف مقدمات قائم کئے جا رہے ہیں۔

  • ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ، وفاقی حکومت نے ایکشن لے لیا

    ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ، وفاقی حکومت نے ایکشن لے لیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اورغیر قانونی اضافہ کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے بعض دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں بلا جواز اضافے پر ایکشن لے لیا۔

    وفاقی وزیر صحت عامر کیانی نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ کچھ دوا ساز کمپنیوں نے دواؤں کی قیمت از خود بڑھا لی ہیں، کچھ دواؤں کی قیمتوں میں 9 فی صد اضافہ کیا گیا۔

    عامر کیانی نے کہا کہ از خود قیمتیں بڑھانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی میں تیزی لائی جا رہی ہے۔

    وزیرِ صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی معاملے کا جائزہ خود لے رہے ہیں۔

    مارکیٹ میں مخلتف کمپنیوں کی ادوایات کے من مانے ریٹ کے معاملے پر صوبائی وزیر صحت نے موبائل ایپ بنانے کا اعلان کر دیا ہے، یاسمین راشد نے کہا کہ جلد موبائل ایپ بنائی جائے گی جس سے عوام ادویات کی قیمتیں دیکھ سکیں گے۔

    وزیر صحت پنجاب نے کہا کہ من مانے ریٹ پر ادویات فروخت کرنے والی کمپنیوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کو ذرائع نے بتایا کہ مارکیٹ میں ایک دوائی کو مختلف کمپنیاں من مانی ریٹ پر فروخت کر رہی ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے بعض افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں مفت دوا اور ٹیسٹ کی سہولیات برقرار ہیں، پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں مفت ٹیسٹ سہولت ختم نہیں کی گئی۔

    انھوں نے کہا کہ اسپتالوں میں ٹیسٹ و دیگر آپریشنل چارجز سے متعلق حتمی فیصلہ نہیں ہوا، سرکاری اسپتالوں میں کچھ ٹیسٹس کے چارجز معمول کے مطابق ہیں۔

  • بھارت کی پاکستان دشمنی، انسانیت بھول گیا، دوا سازی کے لیے خام مال کی فراہمی روک دی

    بھارت کی پاکستان دشمنی، انسانیت بھول گیا، دوا سازی کے لیے خام مال کی فراہمی روک دی

    اسلام آباد: پڑوسی ملک بھارت پاکستان دشمنی میں انسانیت بھی بھول گیا، سرحدوں پر کشیدگی بڑھانے کے بعد اب بھارت نے پاکستان کو دوا سازی کے لیے خام مال کی فراہمی روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے کشیدگی میں کمی کی مسلسل کوششوں کے باوجود بھارت کے غیر انسانی اقدامات میں کمی نہیں آ رہی ہے۔

    [bs-quote quote=”صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے پی پی ایم اے کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    بھارت نے پاکستان کو دوا سازی کے لیے خام مال کی فراہمی روک دی ہے، بھارتی تاجروں نے پی پی ایم اے کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پاکستان فارماسیوٹیکلز مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) نے ادویہ کے خام مال کی فراہمی روکنے پر بھارت سے شدید احتجاج کیا۔

    پاکستان فارما مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے صورت حال پر غور کرنے کے لیے اہم مشاورتی اجلاس بلایا جس میں وزیرِ صحت عامر کیانی اور سربراہ ڈریپ نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

    ذرایع نے بتایا کہ دوا ساز کمپنیوں کے پاس خام مال کا 15 روز کا ذخیرہ باقی رہ گیا ہے، خام مال کی قلت سے جان بچانے والی ادویات کی تیاری متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈاکٹری نسخے کے بغیر ادویات کی فروخت پر پابندی عائد

    صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی حکومت نے پی پی ایم اے کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرا دی ہے، سی ای او ڈریپ (ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان) نے کہا ہے کہ خام مال کی بلا تعطل درآمد یقینی بنائی جائے گی۔

    خیال رہے کہ خطے میں بھارت کی جانب سے شر انگیزی عروج پر ہے، پاکستانی سرحدوں میں دراندازی اور ایل او سی پر گولہ باری کے باوجود پاکستان کی جانب سے بھارتی قیدی پائلٹ کی رہائی کا اعلان کیا جا چکا ہے۔