Tag: اذان

  • اونچی آواز میں اذان دینے پر امام کے خلاف مقدمہ درج

    اونچی آواز میں اذان دینے پر امام کے خلاف مقدمہ درج

    بھارت میں رمضان المبارک کے مقدس ماہ کے دوران بھی مسلمان مودی کی انتہاء پسند حکومت کے ظلم کا شکار ہیں، اتر پردیش میں ایک مسجد میں اونچی آواز میں اذان دینے پر پولیس نے امام کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور مسجد کے لاؤڈ اسپیکر کو بھی ضبط کرلیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سنبھل انتظامیہ نے کئی مقامات پر مساجد سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کے احکامات جاری کئے تھے اور خلاف ورزی پر سخت کارروائی کا انتباہ جاری کیا تھا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ہفتے کے روز چندوسی کے پنجابیان محلے میں واقع ایک مسجد سے معیاری حد سے زیادہ بلند آواز میں اذان دی گئی۔

    جس کی شکایت موصول ہونے پر مسجد کے امام حافظ شکیل شمسی کے خلاف بھارتی قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ پولیس نے مسجد سے لاؤڈ اسپیکر ضبط کرکے مزید قانونی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر ہٹائے جانے کے بعد مؤذنوں نے بہترین اقدام کیا اور لوگوں کو سحری میں اٹھانے کے لیے نیا طریقہ اختیار کیا۔

    اترپردیش کے شہر سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے حوالے سے تنازع پیش آیا تھا، ریاست میں مذہبی مقامات پر لگے لاؤڈ اسپیکر کے خلاف مہم چلائی جا رہی ہے اور سنبھل میں بھی لاؤڈ اسپیکر ہٹانے کی حکومتی مہم پر عمل ہو رہا ہے جس کی وجہ سے بیشتر مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹادیے گئے ہیں۔

    شہر میں بہت سی مساجد میں انتظامیہ نے خود ہی لاؤڈاسپیکر ہٹا دیے، ماہ صیام میں سحری اور افطار کے وقت کا اعلان کرنے کے لیے امام اور مؤذنوں نے نیا طریقہ اختیار کیا ہے۔

    اذان دیننے اور سحری و افطار کا وقت لوگوں کو بتانے کے لیے مساجد کی چھتوں سے امام، مؤذن یا دیگر کسی ذمہ دار شخص کیا جانب سے اعلان کیا جارہا ہے۔

    کویت میں 42 ہزار شہریوں کی شہریت منسوخ

    سحر کے وقت روزہ رکھنے والے اس اعلان سے بیدار ہو رہے ہیں، اس کے علاوہ کئی ذمہ دار مسلم علاقوں میں جا کر ڈھول یا دیگر چیزوں کے ذریعے مسلمانوں کو سحری کے لیے بیدار کر رہے ہیں۔

  • جنین کے فلسطینیوں پر ایک اور ظلم، اسرائیلی فورسز نے اذان سے روک دیا

    جنین کے فلسطینیوں پر ایک اور ظلم، اسرائیلی فورسز نے اذان سے روک دیا

    اسرائیلی فورسز نے جنین کے فلسطینیوں پر ایک اور ظلم کر دیا ہے، فورسز نے مسجدوں میں اذان پر پابندی لگا دی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے جنین کی مساجد میں اذان دینے سے روک دیا ہے، جب کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جنین میں اسرائیلی فوج کی جارحیت 48 ویں روز بھی جاری ہے۔

    مرکز اطلاعات فلسطین نے اطلاع دی ہے کہ رمضان المبارک کا مقدس مہینہ ہونے کے باوجود اسرائیلی فورسز جنین پناہ گزین کیمپ کی مساجد کو اذان دینے سے روک رہی ہیں۔

    جنین میں اسرائیلی آپریشن 21 جنوری کو غزہ میں جنگ بندی کے چند دن بعد شروع ہوا، جس میں درجنوں افراد شہید ہو چکے ہیں، سیکڑوں گھر تباہ اور ہزاروں خاندان بے گھر ہوئے ہیں۔ اس ہفتے کے شروع میں اسرائیلی فورسز نے نابلس شہر کی ایک تاریخی مسجد کو بھی آگ لگا دی تھی۔

    وفا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ہیبرون، البریح اور رام اللہ گورنریٹس میں اپنے تازہ ترین چھاپوں میں کم از کم 13 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    حماس کامیاب، غزہ میں جنگ بندی معاہدہ آگے بڑھانے کی امید پیدا ہو گئی

    ادھر غزہ کے علاقے خان یونس میں 6 بیکریوں نے ایندھن کی قلت کے باعث کام معطل کر دیا ہے، کیوں کہ اسرائیل نے پٹی میں داخل ہونے والی تمام امداد پر اپنی ناکہ بندی جاری رکھی ہوئی ہے، اور امدادی ٹرکوں کو داخل نہیں ہونے دیا جا رہا۔

  • ویڈیو: ٹرمپ کی دعائیہ تقریب میں اذان، تلاوتِ قرآن پاک اور دین اسلام کی تبلیغ!

    ویڈیو: ٹرمپ کی دعائیہ تقریب میں اذان، تلاوتِ قرآن پاک اور دین اسلام کی تبلیغ!

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب میں پہلی بار اذان کی آواز گونجی قرآن پاک کی تلاوت کے ذریعے دین اسلام کی تبلیغ کی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ پیر کو امریکا کے 47 ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ اس حلف برداری کے ایک دعائیہ تقریب منعقد ہوئی جس میں پہلی بعد تمام مذاہب کے پیشواؤں نے شرکت کی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کے نیشنل کیتھیڈرل چرچ میں ہونے والی اس دعائیہ تقریب میں مسلمانوں کی نمائندگی امریکا کی دی نیشنز مسجد کے امام ڈاکٹر محمد فراسر رحیم نے کی۔

    اس تقریب میں پہلی بار اذان کی آواز گونجی اور قرآن پاک کی تلاوت کی گئی۔

    ڈاکٹر محمد فراسر نے پہلے قرآن پاک کی سورۃ حدید کی آیت نمبر 4 سے 7 تک تلاوت کی اور اس کے بعد اذان دے کر اللہ تعالیٰ کی کبریائی بیان کی۔

    قرآن پاک کی تلاوت کردہ ان آیات میں اللہ رب العالمین کی قدرتِ کمال اور کامل اختیار کے ساتھ ساتھ زمین اور آسمان کے بننے کے عمل کو بیان کیا گیا ہے۔

    اس کے ساتھ ہی ان آیات میں دین اسلام میں داخل ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ پر ایمان لاؤ۔

    تلاوت کی گئی آیات کا ترجمہ یہ ہے۔

    ’’وہی ہے جس نے آسمانوں اور زمین کو چھ دن میں بنایا پھر وہ عرش پر قائم ہوا، وہ جانتا ہے جو چیز زمین میں داخل ہوتی ہے اور جو اس سے نکلتی ہے اور جو آسمان سے اترتی ہے اور جو اس میں اوپر چڑھتی ہے، اور وہ تمہارے ساتھ ہے جہاں کہیں تم ہو، اور اللہ اس کو جو تم کرتے ہو دیکھتا ہے۔

    آسمانوں اور زمین کی حکومت اسی کے لیے ہے، اور سب امور اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں۔ وہ رات کو دن میں داخل کرتا ہے اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے، اور وہ سینوں کے بھید خوب جانتا ہے۔

    اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس میں سے خرچ کرو جس میں اس نے تمہیں پہلوں کا جانشین بنایا ہے، پس جو لوگ تم میں سے ایمان لائے اور انہوں نے خرچ کیا ان کے لیے بڑا اجر ہے۔‘‘

    اس موقع پر ٹرمپ سمیت تمام شرکا نے خاموشی اور احترام کے ساتھ تلاوتِ قرآن پاک اور اذان کو سماعت کیا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Islamic Strength (@islamicstrength)

  • عدالت سے کے الیکٹرک کے خلاف بڑا فیصلہ آ گیا، کمسن اذان کو انصاف مل گیا

    عدالت سے کے الیکٹرک کے خلاف بڑا فیصلہ آ گیا، کمسن اذان کو انصاف مل گیا

    کراچی: شہر قائد کی مقامی عدالت سے کے الیکٹرک کے خلاف بڑا فیصلہ آ گیا، کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے والے کمسن اذہان کو انصاف مل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے 6 سال بعد کمسن اذان کے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہونے کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا۔ سینئر سول جج ایسٹ جج عنبرین جمال نے کے الیکٹرک حکام کے خلاف ڈگری جاری کر دی۔

    عدالت نے کے الیکٹرک کو لواحقین کو 48 لاکھ 19 ہزار روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    ایڈووکیٹ عثمان فاروق نے دلائل میں کہا کہ 2017 میں بارش میں کمسن اذہان جان کی بازی ہار گیا تھا، جس پر کے الیکٹرک کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا گیا تھا۔ اس کیس میں کے الیکٹرک کی غفلت واضح ہے۔

    وکیل عثمان فاروق نے بتایا کہ کے الیکٹرک گارڈ وائر لگانے میں ناکام رہی ہے، عدالت نے بھی ہمارے ہرجانے کو درست قرار دیا۔

    دوسری جانب ترجمان کے-الیکٹرک کا کہنا ہے کہ فیصلے پر تبصرہ کرنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ کمپنی کو فیصلے کی کاپی وصول نہیں ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ 8 سال کا اذہان 2017 میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہو گیا تھا، کرنٹ سے جاں بحق کمسن اذان کا کیس مقامی عدالت میں 6 سال تک چلتا رہا۔

  • اسرائیل نے مساجد میں اذان پر پابندی لگا دی

    اسرائیل نے مساجد میں اذان پر پابندی لگا دی

    تل ابیب: اسرائیل کے وزیر بن گویر نے مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگا دی۔

    الجزیرہ کے مطابق اسرائیل کے قومی سلامتی کے انتہا پسند وزیر ایتمار بن گویر نے پولیس کو اسرائیل کی مساجد میں اذان نشر کرنے پر پابندی لگانے کا حکم دے دیا ہے۔

    X پر ایک ویڈیو پوسٹ میں صہیونی وزیر نے کہا کہ پولیس کو مساجد میں شور کے مسئلے کو حل کرنے اور اس پر پابندی نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔

    قبل ازیں اسرائیل کے چینل 12 نے اطلاع دی تھی کہ بن گویر نے پولیس کو اذان پر پابندی کے نفاذ کے لیے ہدایات بھیجی ہیں، جن میں لاؤڈ اسپیکرز کو ضبط کرنا اور جرمانے جاری کرنا شامل تھا۔ واضح رہے کہ پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق اسرائیل کی تقریباً 14 فی صد آبادی مسلمان ہے۔

    دوسری طرف امریکی مسلم گروپ ’کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز‘ (CAIR) نے اسرائیل کی مساجد میں اذان پر اسرائیلی حکومت کی تازہ ترین پابندی کی مذمت کی ہے۔

    کونسل کے نیشنل ایگزیکٹو ڈائریکٹر نہال عواد نے کہا کہ ’’مساجد، چرچ، ثقافتی مقامات اور مذہبی متون پر حملے دراصل اس مہم کا حصہ ہیں جس کے تحت وہ برسوں سے فلسطینی ثقافت کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔‘‘

    اسرائیل نے غزہ کے پناہ گزین کیمپوں پر قیامت ڈھا دی، مزید 100 شہید

    انھوں نے مزید کہا کہ ’’اسلام اور عیسائیت کے خلاف جنگ دراصل انتہا پسند اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی عوام کی نسل کشی کی کوششوں کا حصہ ہے۔‘‘

    نہال عواد کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اسرائیلی حکومت کی حمایت کر کے اسے ’’مذہبی آزادیوں کو دبانے کے قابل‘‘ بنا رہا ہے۔

  • بھارت میں ہندوؤں کا اذان کی آواز پر تنازعہ، مسلمان اہم قدم اٹھانے پر مجبور

    بھارت میں ہندوؤں کا اذان کی آواز پر تنازعہ، مسلمان اہم قدم اٹھانے پر مجبور

    نئی دہلی: بھارت کے شہر ممبئی میں ہندوؤں کی جانب سے اذان کی آواز پر تنازعہ کھڑا کرنے اور ان کے مطالبے کے بعد سینکڑوں مساجد میں اذان دینے کے لیے لاؤڈ اسپیکرز کی آواز کم کر دی گئی۔

    ممبئی کی سب سے بڑی مسجد کے امام محمد اشفاق قاضی نے اذان دینے سے قبل لاؤڈ اسپیکر سسٹم کے ساتھ نصب آواز کی پیمائش کرنے والے آلے کو دیکھتے ہوئے کہا کہ ہماری اذان کی آواز ایک سیاسی مسئلہ بن گئی ہے، لیکن میں نہیں چاہتا کہ يہ معاملہ مذہبی رخ اختیار کرے۔

    اشفاق قاضی اور انڈین ریاست مہاراشٹرا کے تین دیگر سینیئر مسلم مذہبی رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے کہ اس ریاست کے مغربی حصے میں قائم 900 مساجد میں اذان دیتے ہوئے لاؤڈ اسپیکر کی آواز کم رکھی جائے گی۔

    یہ فیصلہ مقامی ہندو رہنماؤں کی طرف سے درج کروائی گئی شکایات کے بعد کیا گیا ہے۔

    ہندو جماعت کے رہنما راج ٹھاکرے نے اپریل میں مطالبہ کیا تھا کہ مساجد اور عبادات کے دیگر مراکز کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ شور کو ایک حد کے اندر رکھیں۔

    انہوں نے دھمکی دی تھی کہ اگر ایسا نہ کیا گیا، تو ان کے حامی بطور احتجاج مساجد کے باہر ہندو مذہبی نعرے لگائیں گے۔

    مہا راشٹرا کے ریاستی دارالحکومت ممبئی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راج ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ اگر مذہب ایک ذاتی معاملہ ہے تو پھر مسلمانوں کو 365 دن لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت کیوں ہے۔

  • ایمسٹرڈیم میں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے پہلی بار اذان دی گئی

    ایمسٹرڈیم میں مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے پہلی بار اذان دی گئی

    ایمسٹرڈیم: ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹر ڈیم میں پہلی بار مسجد کےلاؤڈ اسپیکر سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایمسٹر ڈیم کی بلیو مسجد میں لاؤڈ اسپیکر سے اذان دی گئی جس پر اہل علاقہ کی جانب سے مثبت رویےکا اظہار کیا گیا۔

    مسجد کے منتظمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ جمعہ کو مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے اذان دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم نامعلوم تخریب کاروں نے تاریں کاٹ دی تھیں تاہم آج پہلی بار ایمسٹرڈیم کی کسی مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوئی ہیں۔

    مسجد کے ترجمان نورالدین نے میڈیا کو بتایا کہ جب پہلی بار اذان کی آواز گونجی تو بعض لوگ مسجد کے قریب آکر کھڑے ہوگئے اور اذان کی آواز کو اپنے موبائل فون میں ریکارڈ کرنے لگے۔

    ارسولا ین نامی ایک مکین نے بتایا کہ انہوں نے پہلی بار اذان سنی ہے جس پر بڑی خوشی ہوئی اور وہ بہت اچھی لگی۔

    ایمسٹر ڈیم کے مسلمانوں کا کہنا ہے کہ ہالینڈ میں واقع مساجد میں سے صرف 7 فیصد مساجد کے لاؤڈ اسپیکر پر اذان دی جاتی ہے اور آج پہلی بار دارالحکومت میں کسی مسجد کے لاؤڈ اسپیکر سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہوئی ہیں۔

  • سعودی عرب میں اذان اور تلاوت قرآن کے عالمی مقابلے کا اعلان

    سعودی عرب میں اذان اور تلاوت قرآن کے عالمی مقابلے کا اعلان

    ریاض : حکام کی جانب سے حسن تلاوت قرآن کریم کے عالمی مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنے والے خوش نصیبوں میں 12 ملین ریال کے انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جنرل انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے زیراہتمام اذان اور حُسنِ تِلاوت قرآن کریم کے بین الاقوامی مقابلے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس مقابلے میں پوری مُسلم دنیا کے موذن اور قراءحضرات شرکت کرسکتے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقابلہ جیتنے والے خوش نصیبوں میں ایک کروڑ 20 لاکھ ریال کے نقد انعامات تقسیم کیے جائیں گے۔

    امریکی کرنسی میں انعامی رقم کی مالیت 32 لاکھ ڈالرسےزیادہ ہے۔ خیال رہے کہ سعودی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کی طرف سے رواں سال جنوری میں اس مقابلے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق تفریحی ادارے کے سربراہ ترکی آل الشیخ نے حسن تلاوت و اذان مقابلے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد پوری دنیا میں تلاوت کلام پاک کے کلچر کوعام کرنا ہے کیونکہ قرآن پاک اپنے صوتی حسن، اپنے معنوی اور روحانی اثرات اور سامع پر پڑنے والے اثرات کی وجہ سے اپنی امتیازی خصوصیت رکھتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس مقابلے کے انعقاد سےعالمی سطح پر قرآن پاک، علوم قرآن اور اس کتاب اللہ کی رشد وہدایت پرمبنی تعلیمات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مقابلے میں پہلا انعام حاصل کرنے والے خوش نصیب کو 50 لاکھ ریال، دوسرے کو 20 لاکھ اور تیسرے کو 10 لاکھ ریال کی رقم جب کہ چوتھے نمبر پر آنے والے کو پانچ لاکھ ریال کی رقم بہ طور انعام دی جائےگی۔

    تلاوت کلام پاک کے ساتھ ساتھ اذان کے مقابلے کا مقصد دُنیا بھر میں اذان کی اہمیت اور حرم نبوی الشریف میں میں بلند ہونے والی اذان کی آواز کو دور دور تک پہنچانا ہے۔

    اذان کے مقابلے میں پہلے پوزیشن حاصل کرنے والے کو 20 لاکھ ریال، دوسرے کو 10 لاکھ، تیسرے کو نصف ملین اور چوتھے درجے پرآنے والے موذن کو اڑھائی لاکھ ریال کی رقم بہ طور انعام دی جائے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تلاوت قرآن اور اذان کے عالمی مقابلے میں حصہ لینے کے لیے آن لائن رجسٹریشن کی سہولت موجود ہے۔ دلچسپی رکھنے والے قراءحضرات (قرآن احسن ایوارڈ) پر اپنی رجسٹریشن کراسکتے ہیں۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلا جمعہ، سرکاری ٹی وی پر اذان نشر

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلا جمعہ، سرکاری ٹی وی پر اذان نشر

    کرائسٹ چرچ: مساجد میں دہشت گرد حملوں کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ ادا کردی گئی، جمعے کی اذان سرکاری ٹی وی پر براہ راست نشر ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ میں پہلی نماز جمعہ مسجدالنور کے سامنے ادا کردی گئی، جمعے کی اذان کے بعد شہدا کی یاد میں 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    جمعے کی اذان براہ راست سرکاری ٹی وی پر نشر ہوئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈ آرڈرن بھی اظہاریکجہتی کے لیے نماز جمعہ کے اجتماع میں موجود رہیں۔

    سینکڑوں مسلمانوں نے جمعے کی نماز ادا کی، اس موقع پر دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی اور مسلمانوں سے عقیدت اور محبت کا اظہار کیا۔

    کرائسٹ چرچ میں ہزاروں افراد ہیگلے پارک میں جمعہ کی نماز کے لیے جمع ہوئے، یہ پارک النور مسجد کے سامنے ہے جہاں گزشتہ جمعہ کو ایک دہشت گرد کی فائرنگ کا متعدد نمازی نشانہ بنے تھے، دہشت گرد نے دو مساجد پر حملہ کیا جس میں پچاس افراد کی شہادتیں ہوئی تھیں۔

    ہیگلے پارک میں جب جمعہ کی اذان اور خطبہ دیا گیا تو ٹی وی اور ریڈیو پر براہِ راست نشر کیا گیا جو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا جس کے بعد دو منٹ کی خاموشی اختیارکی گئی، پارک میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    اس سے قبل خطبہ جمعہ میں خطیب نے کہا کہ یہ دہشت گرد نے ہمیں تقسیم کرنے کی کوشش کی لیکن ہم شکستہ دل ہونے کے باوجود ٹوٹے نہیں بلکہ متحد ہیں، پرعزم ہیں، اور کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ ہمیں تقسیم کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ جان سے گئے وہ عام نہیں، آپ کی شہادت نیوزی لینڈ کے لیے نئی زندگی ہے، ہماری یکجہتی کی علامت ہے۔ خطیب نے نیوزی لینڈ کے لوگوں کی محبتوں کا شکریہ ادا کیا، خاص طور پر وزیراعظم نیوزی لینڈ کا جو اسکارف باندھ کر یکجہتی کے لیے موجود تھیں۔

    ان کا مزیدکہنا تھا کہ اسلاموفوبیا ایک ٹارگٹڈ مہم ہے تاکہ مسلمانوں کو خوفزدہ کیا جائے، پچاس افراد کی شہادت راتوں رات نہیں ہوا، بلکہ یہ بعض وزراء اور چند میڈیا ہاؤسز کی مسلسل مہم کا نتیجہ ہے، دہشت گردی کی کوئی نسل، رنگ یا مذہب نہیں ہوتا، دہشتگردی عالمی طور پر خطرہ ہے اور اس سے نمٹنا ہوگا۔

    آخر میں انہوں نے مسلمانوں، نیوزی لینڈ اور دنیا بھر کے لیے امن و سلامتی کی دعا مانگی گئی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا آٹومیٹک اورسیمی آٹومیٹک اسلحے پرپابندی کا اعلان

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔ مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

    نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا شہدائے کرائسٹ چرچ کوزبردست خراج عقیدت

    سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے حملہ آور کو دہشت گرد، مجرم اور انتہا پسند قرار دیا تھا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حملہ آور دہشت گردی کے اپنے عمل سے بہت کچھ چاہتا تھا جس میں ایک چیز شہرت بھی ہے، اسی وجہ سے اس کا نام میں کہیں نہیں لوں گی۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کے نشریاتی اداروں پر جمعے کی اذان نشر کرنے کا اعلان

    سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کے نشریاتی اداروں پر جمعے کی اذان نشر کرنے کا اعلان

    ولنگٹن : نیوزی میں لینڈ میں مساجد پر دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین اور تمام مسلمانوں سے یکجہتی کےلیے جمعے کے نشریاتی اداروں و ریڈیو پر اذان نشر کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر سفید فام شخص کے دہشت گردانہ حملے میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ اور تمام مسلمان کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کےلیے جمعے کے روز دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں اسدارے کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی رحم دل وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلیے جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے شہریوں سے بھی درخواست کی ہے کہ مسلمانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے جمعے کے روز دو منٹ کی خاموشی اختیار کریں۔

    وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا جو شدت پسندی کی فضا کو پروان چڑھنے سے روکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سفید فام نسل پرست کے دہشت گردانہ حملے میں کرائسٹ چرچ کشمیری ہائی اسکول کے متعدد افراد شہید و زخمی ہوئے تھے، جن سے اظہار یکجہتی کےلیے وزیر اعظم نیوزی لینڈ اسکول کا دورہ کیا اور اس دوران سیاہ لباس ہی زیب تن کیا ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    مزید پڑھیں : آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ

    یاد رہے کہ گذشتہ جمعے نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کرکھی ہے۔

    حملے کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز رویوں کی بھرپور مذمت کی جارہی ہے، سوشل میڈٰیا پر بھی شہری مسلمان مخالف سرگرمیوں کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔