Tag: ارب پتی

  • اجنبی شخص دنیا سے جاتے جاتے گاؤں والوں کو ارب پتی بنا گیا!

    اجنبی شخص دنیا سے جاتے جاتے گاؤں والوں کو ارب پتی بنا گیا!

    دنیا میں سخی افراد کی کمی نہیں ہے ایک شخص دنیا سے جاتے جاتے بھی اچھا کام کر گیا اور اجنبی گاؤں کے لوگوں کو ارب پتی بنا گیا۔

    دنیا بھر میں لوگ مرتے وقت اپنی دولت اولاد اور عزیز واقارب کو دیتے ہیں یا پھر کسی چیئریٹی ادارے کو عطیہ کرتے ہیں لیکن ایک انوکھا واقعہ رونما ہوا ہے جس میں ایک شخص مرتے وقت انجان گاؤں کے اجنبی لوگوں کو تین ارب روپے دے گیا۔

    یہ منفرد اور دلچسپ واقعہ فرانس میں پیش آیا جہاں راجر تھیبر ویل نامی ایک امیر شخص 91 سال کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گیا۔ تاہم وہ وصیت کر گیا کہ دور دراز گاؤں کو اس کی دولت سے ایک کروڑ یورو (لگ بھگ تین ارب روپے) دے دیے جائیں۔

    اس کی وجہ بھی دلچسپ ہے کہ آنجہانی نے جس گاؤں کو تین ارب روپے عطیہ کیے اس گاؤں کا نام متوفی کے نام کے آخری لفظ سے مماثل تھا۔

    جس گاؤں کو تین ارب روپے دیے گئے، اس کا نام تھیبر ویل ہے جبکہ مرنے والے دولتمند شخص کا نام راجر تھیبر ویل تھا۔

    یہ مماثلت اس گاؤں کے 1773 آبادی کو ارب پتی بنا گئی اور وہ یہ غیر متوقع دولت پا کر حیران رہ گئے جو ان کے مقامی سالانہ بجٹ سے بھی کئی گنا زیادہ ہے۔

    اس غیر متوقع امداد کو عوامی فلاح وبہبود کے لیے استعمال میں لانے کا ارادہ کیا ہے اور اس تحفے سے گاؤں کی انتظامیہ اسکول واسپتال کی مرمت کرانے کے علاوہ نئی سڑکیں اور باغات تعمیر کرائے گی۔

  • ٹرمپ کی حلف برداری میں کن ارب پتیوں نے شرکت کی؟

    ٹرمپ کی حلف برداری میں کن ارب پتیوں نے شرکت کی؟

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں دنیا کے امیر ترین افراد نے شرکت کی۔

    فوربز کے مطابق ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں دنیا کے سر فہرست دولت مند افراد نے شرکت کی، جن کی کل دولت 1.2 کھرب ڈالر بنتی ہے۔

    اس ’چھوٹے‘ سے واقعے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ٹرمپ کے دوسرے دور حکومت میں سرمایہ داروں کے عزائم کے راستے میں حائل ہر قسم کی رکاوٹیں دور ہو جائیں گی، اور دنیا پر سرمایہ داری نظام کا بادل اور گہرا ہو جائے گا۔

    کیپیٹل روٹنڈا میں ہونے والی تقریبِ حلف برداری میں دنیا کے سب سے امیر شخص اور ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے شرکت کی، جس کی کل دولت 43 ارب 39 کروڑ ڈالر ہے۔

    ایمیزون کے بانی جیف بیزوس نے بھی تقریب میں شرکت کی جن کی کل دولت 23 ارب 94 کروڑ ڈالر ہے۔ تقریب میں میٹا کے مالک مارک زکربرگ بھی شریک ہوئے جن کی کل دولت 21 ارب 18 کروڑ ڈالر ہے۔ تقریب میں پیسہ عطیہ کرنے والے ایپل کے سی ای او ٹِم کُک بھی شریک ہوئے جن کی کل دولت 2 ارب دو کروڑ ڈالر ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا مصنوعی ذہانت پروجیکٹ کا اعلان

    اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹمین بھی شریک تھے جن کی کل دولت 1 ارب ایک کروڑ ڈالر ہے۔ فوکس نیوز کے سابق چیئرمین روپرٹ مرڈوک اور مِیری ایم اڈیلسن نے بھی شرکت کی جن کے پاس بالترتیب 2 ارب 22 کروڑ اور 3 ارب 19 کروڑ ڈالر ہیں۔

    تقریب میں فرانسیسی برینڈ لوئی وٹان کے مالک اور فرانس کے سب سے امیر شخص بیرنالڈ آرنالٹ نے شرکت کی، جن کی کل دولت 17 ارب 96 کروڑ ڈالر ہے۔ اور انڈیا کے سب سے امیر شخص مکیش امبانی نے بھی تقریب میں شرکت کی جن کی کُل دولت 9 ارب 81 کروڑ ڈالر ہے۔

  • برطانوی ارب پتی نے خلا کی سیر کا خواب پورا کر کے سب کے لیے راستہ کھول دیا (ویڈیو)

    برطانوی ارب پتی نے خلا کی سیر کا خواب پورا کر کے سب کے لیے راستہ کھول دیا (ویڈیو)

    لندن: برطانوی ارب پتی رچرڈ برانسن نے خلا کی سیر کا خواب پورا کر کے سب کے لیے راستہ کھول دیا، رچرڈ کا یہ سفر خلائی سیاحت کا خواب یقینی بنانے کی جانب اہم قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خلائی سیاحت کا خواب بہت جلد حقیقت بننے والا ہے، اسپیس فلائٹ کمپنی ورجن گلیکٹک نے اتوار کو اپنے اسپیس شپ سے انسان بردار پرواز کامیابی سے مکمل کر لی ہے۔

    متعدد بار تاخیر کے، ایلون مسک اور جیف بیزوز سے سخت مسابقت کے بعد ورجین گلیکٹک کا یونٹی 22 مشن کامیاب ہوگیا ہے، اس مشن میں کمپنی کے بانی رچرڈ برانسن کے ساتھ دیگر افراد نے بھی زمین اور خلا کی درمیانی حد تک کی سیر کی۔

    یہ ورجن گیلیٹک کا چوتھا اسپیس فلائٹ ٹیسٹ تھا جس میں کمپنی کے بانی خود موجود تھے، خلا میں یہ پرواز ورجن کی اہم کامیابی ہے کیوں کہ یہ اسپیس شپ 2 کا پہلا مکمل ٹیسٹ بھی تھا اور اس سے کمرشل خلائی پروازوں کا راستہ کھل جائے گا، کمپنی کی جانب سے 2022 سے خلائی پروازوں کو شروع کیے جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل بلیو اوریجن نے اپنی پہلی انسانی پرواز 20 جولائی کو بھیجنے کا اعلان کیا تھا جس میں جیف بیزوز بھی شامل ہوں گے، تاہم اس اعلان کے فوری بعد ورجن گلیکٹک نے 11 جولائی کو اپنی پہلی پرواز بھیجنے کا اعلان کر دیا تھا۔

    رچرڈ برانسن نے اس کمپنی کی بنیاد 2004 میں رکھی تھی اور انھیں توقع تھی کہ 2009 میں لوگوں کو خلا کی سیر کرانے کا آغاز ہو سکتا ہے، مگر اس سسٹم کی تیاری مشکل ثابت ہوئی، جب کہ مالی اخراجات زیادہ اور 2014 کی تجرباتی پرواز جان لیوا ثابت ہوئی، جس میں ایک پائلٹ ہلاک ہوا۔

    خلا کی سیاحت کے لیے کمپنی اب تک سیکڑوں افراد کو 2 سے ڈھائی لاکھ ڈالرز کے ٹکٹ فروخت کر چکی ہے، امریکا کی ریاست نیو میکسیکو سے سیاحوں یا سائنسی محققین کو اسپیس شپ سے خلا میں بھیجا جائے گا۔

    خلا کی سیر کے دوران سیاح چند منٹ تک بے وزنی، بالائی خلا سے زمین کے مسحور کن نظارے اور محفوظ لینڈنگ کے تجربے سے گزریں گے۔

  • کرونا وبا کے دوران ارب پتی، کھرب پتی بن گئے

    کرونا وبا کے دوران ارب پتی، کھرب پتی بن گئے

    امریکی بزنس میگزین فوربز کی سالانہ فہرست کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کی دوران ارب پتی افراد کھرب پتی ہوگئے اور ان کی دولت میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوگیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق فوربز میگزین نے دنیا کے ارب پتی افراد کی 35 ویں سالانہ فہرست جاری کی ہے، فہرست میں دنیا کے 2 ہزار 755 ارب پتی افراد شامل ہیں۔

    فوربز کی فہرست کے مطابق کرونا وائرس کی وبا کے دوران جہاں دنیا بھر کی مضبوط ترین معیشتیں بھی ہل گئی وہیں بہت سے ارب پتی اسی عرصے کے دوران کھرب پتی ہو گئے اور کئی افراد کی دولت میں ناقابل یقین حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق ارب پتیوں کی سالانہ فہرست کے تحت امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون کے بانی جیف بیزوس مسلسل چوتھے سال بھی پہلے نمبر پر ہیں، ان کے اثاثوں کی مالیت 177 ارب ڈالرز ہے۔

    فوربز کے مطابق رواں سال کے ان ارب پتیوں کی مجموعی دولت 13 اعشاریہ ایک کھرب ڈالرز ہے جو گذشتہ سال 8 کھرب ڈالر تھی۔

    گاڑیاں بنانے والی بڑی کمپنی ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو ایلن مسک کا اس فہرست میں دوسرا نمبر ہے۔ گزشتہ سال اپنی دولت کے حساب سے وہ 31 ویں نمبر پر تھے۔ ان کے اثاثوں کی مالیت 151 ارب ڈالرز ہے۔

    تیسرا نمبر لگژری اشیا بنانے والی فرم لوئس وٹون کے چیف ایگزیگٹو برنارڈ آرنالٹ کا ہے۔ ان کے اثاثے 150 ارب ڈالرز ہیں۔

    چوتھے نمبر پر مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس ہیں جن کے اثاثے 124 ارب ڈالرز کے ہیں، فیس بک کے چیف ایگزیکٹو مارک زکر برگ 97 ارب ڈالرز کے اثاثوں کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہیں۔

    سرمایہ کار اور بزنس ٹائیکون وارن بفٹ دو دہائیوں کے بعد پہلی مرتبہ دنیا کے پہلے پانچ امیر ترین افراد کی فہرست سے باہر ہوئے ہیں کیونکہ فوربز کی درجہ بندی میں ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز کا غلبہ ہے۔

    اس سال کی فہرست میں 493 نئے افراد بھی شامل ہوئے ہیں جن میں ڈیٹنگ ایپ بمبل کی چیف ایگزیکٹو وہٹنی وولف ہرڈ بھی شامل ہیں۔

    فوربز کی فہرست کے مطابق امریکا بدستور سب سے زیادہ ارب پتیوں کی سرزمین ہے جبکہ اس حوالے سے چین دوسرے اور بھارت تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں 724، چین میں 626 اور بھارت میں 140 ارب پتی رہتے ہیں۔

    فوربز میگزین کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران 493 نئے ارب پتی منظر عام پر آئے ہیں۔ ان نئے ارب پتیوں میں سے 210 کا تعلق چین اور ہانگ کانگ سے ہے جبکہ 98 امریکی شہری ہیں۔

  • فرانس کے ارب پتی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت

    فرانس کے ارب پتی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں موت

    پیرس: رافیل جیسا جنگی طیارہ بنانے والی کمپنی کے مالک اولیویئر ڈاسالٹ ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے ایک ٹویٹ میں خبر دی ہے کہ رافیل جنگی طیارہ بنانے والی کمپنی کے مالک اور فرانس کے ارب پتی اولیویئر ڈاسالٹ کی ایک طیارہ حادثہ میں موت ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی رکن پارلیمنٹ اور ڈاسالٹ ایوی ایشن کے مالک 69 سالہ اولویئر ڈاسالٹ اتوار کی شام کو شمال مغربی فرانس کے شہر نارمنڈی میں ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہوئے، جہاں ان کی ہالیڈے رہائش گاہ واقع ہے۔

    میکرون نے اتوار کو کیے گئے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اولیویئر ڈاسالٹ فرانس سے محبت کرتے تھے، وہ انڈسٹری کے کیپٹن، رکن پارلیمنٹ، مقامی منتخب افسر، فضائیہ میں ریزرو کمانڈر تھے، اپنی پوری زندگی میں انھوں نے ملک کی خدمت کی، ان کا اس طرح اچانک جانا ایک بہت بڑا خسارہ ہے۔

    فرانس سول ایوی ایشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ ہیلی کاپٹر نے ایک نجی اراضی سے ٹیک آف کیا تھا جس کے بعد وہ کریش کر گیا، جس میں پائلٹ بھی ہلاک ہوا۔

    اولیویئر کے دادا مارسیل ڈاسالٹ نے ڈاسالٹ ایوی ایشن کی بنیاد رکھی تھی جس نے جنگ عظیم اوۤل میں استعمال ہونے والے طیاروں کے پنکھے بنائے تھے۔ 1986 میں مارسیل کی موت کے بعد ان کے بیٹے سرج ڈاسالٹ نے اپنے بیٹے اولیویئر کو کمپنی میں سول ایئر کرافٹ سٹریٹیجی کا ڈائریکٹر تعینات کر دیا۔ 2011 میں وہ ڈاسالٹ گروپ کے چیئرمین مقرر ہوئے۔

    فوربس کے مطابق اولیویئر ڈاسالٹ کی ملکیت اندازے کے طور پر 6.3 بلین یورو (7.3 بلین ڈالر) تھی، اور وہ دنیا کے سرفہرست اُمرا میں 361 ویں نمبر پر تھے۔

  • شہاب ثاقب کا ٹکڑا چھپر پھاڑ کر گرا اور غریب شخص کو مالا مال کر گیا

    شہاب ثاقب کا ٹکڑا چھپر پھاڑ کر گرا اور غریب شخص کو مالا مال کر گیا

    کہتے ہیں کہ خدا جب دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر دیتا ہے، انڈونیشیا میں ایک شخص کے لیے یہ محاورہ حقیقت بن گیا، تابوت بنانے والے غریب مزدور پر آسمان سے دولت برسی اور وہ بیٹھے بٹھائے ارب پتی بن گیا۔

    انڈونیشیا میں رہنے والے 33 سال کے جوشوا نامی شخص پر قسمت اس وقت مہربان ہوگئی جب آسمان سے شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا ٹوٹا اور سیدھا جوشوا کے گھر آ گرا۔

    جوشوا اس روز اپنے گھر سے کچھ فاصلے پر تابوت بنانے کا کام کر رہا تھا جب ایک زور دار دھماکہ ہوا، جب جوشوا نے جا کر دیکھا تو اسے وہاں پتھر کا ایک ٹکڑا دکھائی دیا۔

    یہ دراصل شہاب ثاقب کا ایک ٹکڑا تھا جو جوشوا کے گھر کی ٹین کی چھت میں سوراخ کر کے کچی زمین دھنس گیا تھا۔ جوشوا کا کہنا ہے کہ جب اس نے اسے اٹھایا تو وہ گرم تھا اور اٹھانے کے دوران اس کا کچھ حصہ ٹوٹ بھی گیا۔

    ماہرین کے مطابق اس طرح گرنے والے شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کی فی گرام کے حساب سے قیمت لگائی جاتی ہے اور سائنسدان اس کی قیمت اعشاریہ 50 سے 5 ڈالر فی گرام تک لگاتے ہیں۔

    تاہم جوشوا کے گھر میں گرنے والا ٹکڑا ساڑھے 4 ارب سال پرانا اور نہایت نایاب تھا جس کی وجہ سے اس کی قیمت 857 ڈالر فی گرام تھی، 2.1 کلو گرام وزنی یہ پتھر 24 لاکھ 80 ہزار ڈالر میں خریدا گیا جس نے غریب جوشوا کو مالا مال کردیا۔

    یاد رہے کہ انڈونیشیا میں 1 ڈالر کی قیمت 14 ہزار انڈونیشی روپیہ سے زائد ہے لہٰذا جوشوا کو ملنے والی رقم مقامی کرنسی میں اربوں روپے بنتی ہے۔

    جوشوا کے مطابق جب ٹکڑا اس کے گھر میں گرا تو زور دار آواز سے نہ صرف گھر کے در و دیوار ہل گئے بلکہ پڑوسی بھی گھبرا کر باہر نکل آئے۔ حقیقت معلوم ہونے پر لوگ جوق در جوق یہ ٹکڑا دیکھنے کے لیے آنے لگے۔

    اس کا کہنا ہے کہ اس پتھر کو دیکھتے ہی اسے یقین ہوگیا تھا کہ یہ کوئی خلائی شے ہے کیونکہ کسی بھی شخص کا اوپر سے اتنی قوت سے اسے پھینکنا ناممکن ہے۔

    جوشوا کا کہنا ہے کہ وہ اس کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم سے علاقے میں ایک چرچ بنوائے گا۔

    دوسری جانب ٹکڑا خریدنے والے شہاب ثاقب کے مطالعے کے ماہر جیرڈ کولنز نے کہا کہ انہیں ایک روز اچانک بے شمار پیغامات موصول ہوئے جس میں انہیں اس ٹکڑے کے بارے میں بتایا گیا۔

    ان کے مطابق جب وہ جوشوا سے ملے تو اس نے نہایت ہوشیاری سے بھاؤ تاؤ کیا۔ وہ اس ٹکڑے کو امریکا لے آئے ہیں جہاں اسے ٹیکسس کے لونر اینڈ پلینٹری انسٹی ٹیوٹ میں رکھ دیا گیا ہے۔

  • بڑھاپے تک ارب پتی بنانے والی عادات

    بڑھاپے تک ارب پتی بنانے والی عادات

    کچھ لوگ ساری زندگی محنت کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ بہت دولت مند بھی بننا چاہتے ہیں، لیکن ایسے افراد جب بوڑھے ہو کر ریٹائرڈ ہوتے ہیں تو انہیں علم ہوتا ہے کہ انہوں نے ساری زندگی اتنا بھی نہیں کمایا کہ وہ سکون سے اپنا بڑھاپا گزار سکیں۔

    دراصل یہ افراد اپنی ملازمتوں اور کام کے عرصے کے دوران پیسوں کے معاملے میں اس ذہانت کا مظاہرہ نہیں کرتے جو آگے چل کر انہیں معاشی خوشحالی دے سکتا ہو۔

    دنیا کے دولت مند ترین افراد بشمول مارک زکر برگ کچھ ایسی عادات بتاتے ہیں جنہیں ہر اس شخص کو اپنانا چاہیئے جو دولت مند بننا چاہتا ہے۔

    اگر ان عادات کو ابھی سے اپنا معمول بنا لیا جائے تو یقیناً ریٹائرمنٹ تک آپ خود کو اس قابل بنا لیں گے کہ بڑھاپے کی فراغت کے دور میں آپ پیسوں کے لیے کسی کے محتاج نہ رہیں۔

    اخراجات پر نظر رکھیں

    ہمیشہ کسی بھی چیز پر پیسے خرچ کرتے ہوئے پہلے تو یہ سوچیں کہ وہ شے آپ کے لیے کتنی ضروری ہے۔ اگر آپ کسی غیر ضروری اور مہنگی شے پر خرچ کرنے جارہے ہیں تو یقیناً یہ ایک دانش مندانہ اقدام نہیں ہے۔

    ہنگامی صورتحال کے لیے تیار رہیں

    ہر ماہ کچھ رقم کسی جگہ محفوظ کر دینے کی عادت اس وقت آپ کے کام آئے گی جب اچانک آپ کسی ہنگامی صورتحال سے دو چار ہوں، آپ کی ملازمت چلی جائے یا کاروبار میں گھاٹا ہوجائے۔

    جمع شدہ رقم کو ایک علیحدہ اکاؤنٹ میں محفوظ رکھیں اور اس اکاؤنٹ کو بالکل بھول جائیں۔

    آمدنی میں اضافے کی صورت میں

    اگر آپ کی تنخواہ یا آمدنی میں اضافہ ہوا ہے تو اپنی سیونگ کی مقدار بھی بڑھا دیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ آپ اپنی جائز خواہشات کی تکمیل یا تفریحات نہ کریں، بلکہ دونوں میں توازن رکھیں۔

    ایک ہی جگہ سرمایہ کاری سے گریز

    اپنی تمام جمع پونجی کو ایک ہی جگہ محفوظ رکھنے، یا ایک ہی جگہ پر سرمایہ کاری کرنے سے گریز کریں۔ اگر آپ نے کسی ایک ہی کاروبار میں بہت ساری سرمایہ کاری ہے تو نقصان کی صورت میں آپ اپنی تمام جمع پونجی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔

    ذہانت سے سرمایہ کاری کریں

    پیسے کو محفوظ رکھنے کا آسان طریقہ سرمایہ کاری کرنا ہے۔ اس سے نہ صرف آپ کی اصل رقم محفوظ رہتی ہے بلکہ وقتاً فوقتاً اضافی رقم بھی حاصل ہوتی ہے۔

    لیکن سرمایہ کاری کرتے ہوئے ذہانت سے کام لیں۔ کسی بھی جگہ سرمایہ کاری کرنے سے قبل اس کاروبار کے پھیلاؤ اور مستقبل کے بارے میں تحقیق کریں اور پڑھیں۔ ان افراد سے گفتگو کریں جو پہلے سے اس کاروبار میں سرمایہ کاری کر چکے ہوں۔ اس کے بعد ہی سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کریں۔

    آمدنی میں اضافہ کریں

    بعض لوگ جب معاشی بحران کا شکار ہوتے ہیں تو وہ اپنے اخراجات کو کم کر کے غربت میں زندگی گزارنے لگتے ہیں۔ یہ ایک غلط نقطہ نظر ہے۔ اس کے برعکس ان ذرائع پر غور کریں جہاں سے آپ جائز طریقے سے اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکیں۔

    اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں، محنت کریں، کام سے ایمانداری اور مخلصی کا مظاہرہ کریں تو یقیناً آپ بھی معاشی طور پر خوشحال ہوجائیں گے۔

  • دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں امیر اور کامیاب لوگ ایک جیسے کپڑے کیوں پہنتے ہیں؟

    چلیئے کچھ عرصہ پیچھے چلتے ہیں۔ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ اپنے گھر بیٹی کی پیدائش کے باعث ’پیٹرنٹی لیو‘ پر تھے۔ اس سے قبل یہ چھٹیاں صرف ماؤں کو ہی دی جاتی تھیں لیکن پھر لوگوں کو احساس ہوا کہ ایک باپ کو بھی اپنے نومولود بچے کے پاس وقت گزارنے کا اتنا ہی حق ہے جتنا ماں کو، چنانچہ اس مقصد کے لیے آفسز میں ’پیٹرنل لیو‘ کا قانون متعارف کروایا گیا اور مارک زکر برگ نے اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

    دو ماہ کی چھٹیوں کے بعد جب مارک کو آفس جانا تھا تو اس سے ایک دن قبل انہوں نے اپنی ایک تصویر فیس بک پر شیئر کی جس میں وہ اگلے دن پہنے جانے والے لباس کے لیے پریشان تھے۔

    مگر دیکھنے والے حیران رہ گئے کہ الماری میں ان کے پاس صرف دو ہی رنگوں کی کئی ٹی شرٹس تھیں۔ اور وہ دو رنگ بھی ایک دوسرے سے ملتے جلتے تھے۔

    ایسا ہی کچھ معامہ ایپل کے بانی آنجہانی اسٹیو جابز کے ساتھ تھا۔ انہیں کئی عوامی اجتماعات میں کم و بیش ایک ہی سیاہ شرٹ میں دیکھا گیا۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے دنیا کے یہ 2 کامیاب اور دولت مند ترین انسان اس معاملے میں اتنی ’غربت‘ کا مظاہرہ کیوں کرتے ہیں؟

    jobs

    اس کے پیچھے وہ وجہ ہے جس کے باعث یہ لوگ آج اتنے کامیاب اور دولت مند ہیں۔

    کامیاب اور دولت مند افراد عموماً اپنے اوپر سوچ و بچار کرنے میں کم وقت خرچ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سادگی پسند ہوتے ہیں۔

    ان کی نظر بڑے مقاصد پر ہوتی ہے لہٰذا وہ اس سوچ میں اپنا وقت ضائع نہیں کرتے کہ ’آج کیا پہنا جائے‘۔

    mark

    اس سے انہیں کئی فائدے ہوتے ہیں جو آپ بھی جانیئے۔

    اس عادت سے ان کا وقت بچتا ہے۔ وہ بے مقصد شاپنگ مالز میں گھومنے، شاپنگ کرنے، اور نت نئے لباسوں پر ضائع کیے جانے والے وقت کو نئی تخلیقات  ایجاد کرنے میں صرف کرتے ہیں۔

    اس سے انہیں ذہنی دباؤ سے نجات ملتی ہے۔ وہ اس بات سے بالکل آزاد ہوجاتے ہیں کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچیں گے۔

    ان کی توانائی دیگر بامقصد کاموں میں خرچ ہوتی ہے۔

    وہ کبھی بھی برا لباس نہیں پہنتے کیونکہ ایک بار جو لباس ان پر سوٹ کرے وہ اسی کو اپنا ’ٹریڈ مارک‘ بنا لیتے ہیں۔

    اور یہی نہیں، ایک جیسے کپڑے پہننے سے وہ نئے فیشن کو اپنانے کے لیے بے جا پیسہ خرچ کرنے سے بھی بچ جاتے ہیں۔

    آپ کا اس آئیڈیے کو اپنانے کے بارے میں کیا خیال ہے؟