Tag: ارتھ آور

  • زمین سے محبت کا اظہار، پاکستان سمیت دنیا بھرمیں آج ارتھ آور منایا جائے گا

    زمین سے محبت کا اظہار، پاکستان سمیت دنیا بھرمیں آج ارتھ آور منایا جائے گا

    اسلام آباد : پاکستان سمیت دنیا بھرمیں آج ارتھ آور منایا جائے گا، جس کے تحت رات ساڑھے آٹھ بجے روشنیاں ایک گھنٹے کے لیے بجھا دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق زمین سے محبت کے اظہار کے لیے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ارتھ آور منایا جائے گا۔

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج رات مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے آٹھ بجے روشنیاں ایک گھنٹے کے لیے بجھادی جائیں گی اور ایک گھنٹے کے دوران تمام اضافی لائٹس اور برقی آلات بند کر دیئے جائیں گے۔۔

    اس دن کو منانے کا مقصد زمین سے محبت کا اظہار اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔

    خیال رہے ارتھ آور کو ورلڈ وائڈ فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی جانب سے 2007 میں متعارف کروایا گیا تھا جس کے بعد اسے ہر سال مارچ کے آخر میں ایک مخصوص دن پر منایا جاتا ہے۔

    صدر آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہا اس سال ارتھ آور کا عالمی یومِ آب سے امتزاج ہو رہا ہے، پانی کی کمی کے شکار ملک کے طور پر ہمیں فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

    وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے تھا زمین کی حفاظت کیلئے اجتماعی اقدامات کی ضرورت ہے، آج رات ساڑھے آٹھ بجے غیر ضروری برقی آلات بند کریں اور شہری ماحولیاتی تحفظ کی حمایت کی مہم میں بھرپور کردار ادا کریں۔

  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’ارتھ آور‘ منایا جائے گا

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ’ارتھ آور‘ منایا جائے گا

    زمین سے محبت کے اظہار کے لیے پاکستان سمیت دنیا بھر میں ارتھ آور منایا جائے گا۔

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج رات مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے 8 بجے سے رات ساڑھے 9 بجے تک ارتھ آور منایا جائے گا۔

    ارتھ آور کے دوران تمام اضافی، فالتو لائٹس اور برقی آلات بند کر دیئے گئے تاکہ کرہ ارض کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے حوالے سے شعور اجاگر کیا جا سکے۔

    ارتھ آور کو ورلڈ وائڈ فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی جانب سے 2007 میں متعارف کروایا گیا تھا جس کے بعد اسے ہر سال مارچ کے آخر میں ایک مخصوص دن پر منایا جاتا ہے۔

  • ارتھ آور: روشنی کے طوفان سے زمین کی چندھیائی آنکھوں کو آرام دینے کا وقت

    ارتھ آور: روشنی کے طوفان سے زمین کی چندھیائی آنکھوں کو آرام دینے کا وقت

    زمین کو ماحولیاتی خطرات سے بچانے اور اس پر توانائی کے بے تحاشہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے آج ارتھ آور منایا جائے گا جس کے دوران شب ساڑھے 8 سے ساڑھے 9 کے درمیان تمام غیر ضروری روشنیاں گل کردی جائیں گی۔

    ارتھ آور پہلی بار 2007 میں سڈنی کے اوپیرا ہاؤس کی روشنیوں کو بجھا کر منایا گیا تھا جس میں ایک کروڑ سے زائد شہریوں نے شرکت کر کے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے متحد ہونے کا پیغام دیا تھا۔

    اسے منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی (کلائمٹ چینج) کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے، دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس کے سبب ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    درجہ حرارت بڑھنے کا ایک سبب بجلی کا بہت زیادہ استعمال بھی ہے۔ بجلی مختلف ذرائع جیسے تیل، گیس یا کوئلے سے بنتی ہے، اور ان چیزوں کو ہم جتنا زیادہ جلائیں گے اتنا ہی ان کا دھواں فضا میں جا کر آلودگی پھیلائے گا اور درجہ حرارت میں اضافہ کرے گا۔

    اگر ہم خلا سے زمین کی طرف دیکھیں تو ہمیں زمین روشنی کے ایک جگمگاتے گولے کی طرح نظر آئے گی۔ یہ منظر دیکھنے میں تو بہت خوبصورت لگتا ہے، مگر اصل میں روشنیوں کا یہ طوفان زمین کو بیمار کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

    ان روشنیوں کو برقی یا روشنی کی آلودگی کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دبیز دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث زمین سے کہکشاؤں اور چھوٹے ستاروں کا نظارہ ہم سے چھن رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری سڑکوں کے کنارے لگی اسٹریٹ لائٹس، ہمارے گھروں اور عمارتوں کی روشنیاں آسمان کی طرف جا کر واپس پلٹتی ہیں جس کے بعد یہ فضا میں موجود ذروں اور پانی کے قطروں سے ٹکراتی ہے۔ ان کے ساتھ مل کر یہ روشنیاں ہمارے سروں پر روشنی کی تہہ سی بنا دیتی ہیں جس کی وجہ سے حقیقی آسمان ہم سے چھپ سا جاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق دیہاتوں اور ترقی پذیر علاقوں سے ترقی یافتہ شہروں کی طرف ہجرت کے رجحان یعنی اربنائزیشن میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث مصنوعی روشنیوں کی آلودگی میں بھی اضافہ ہورہا ہے اور یہ فطرت اور فطری حیات کو متاثر کر رہی ہے۔

    ان سب نقصانات کو مدنظر رکھتے ہوئے سال میں ایک بار ایک گھنٹے کے لیے غیر ضروری روشنیاں گل کر کے روشنیوں کے بوجھ کو علامتی طور پر کم کیا جاتا ہے اور اس حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    تو پھر آئیں آج شب ساڑھے 8 سے ساڑھے 9 بجے کے درمیان غیر ضروری روشنیوں کو بجھا کر زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دیں اور زمین سے اپنی محبت کا ثبوت دیں۔

  • ارتھ آور: دنیا کی ہزاروں اہم عمارتوں کی روشنیا ں گل کردی گئیں

    ارتھ آور: دنیا کی ہزاروں اہم عمارتوں کی روشنیا ں گل کردی گئیں

    زمین کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے لیے گذشتہ شب پیرس کے ایفل ٹاور، لندن میں بگ بین اور پیکّاڈلی سرکس کی لائٹیں گل کر کے ارتھ آور ٓمنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق زمین کو ماحولیاتی خطرات سے بچانے اور اس پر توانائی کے بے تحاشہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے گذشتہ شب اسلام آباد،پیرس، لندن، برلن، اسکوٹ لینڈ، ماسکو، نئی دہلی، کوالالمپور، سڈنی سمیت دنیا کے 5000 سے زائد شہروں میں علامتی طور پر ارتھ آور منایا گیا۔

    ارتھ آور کے موقع پر پاکستانی پارلیمنٹ کی برقی روشنیاں گل کرنے شمعیں جلائی گئی

    دنیا کے 180 ممالک میں 24 مارچ کو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے منایا جانے والا ارتھ آور 2007 میں سڈنی کے اوپیرا ہاوس کی روشنیوں کو بجھا کر منایا گیا تھا جس میں ایک کروڑ سے زائد شہریوں نے شرکت کرکے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے متحد ہونے کا پیغام دیا تھا۔

    ارتھ آور کے موقع پر پیرس کے ایفل ٹاور لائٹس بند ہیں

    فرانس کے دارالحکومت پیرس کے ناظم اینی ہیڈالگو کہتے ہیں کہ ایفل ٹاور سمیت شہر کی 300عمارتوں میں اندھیرا کر کے فرانس کی عوام نے ’عالمگیر پیغام‘ دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب بھارت کے وزیر ماحولیات ہرش وردہان کا کہنا تھا کہ ارتھ آور کہ یہ ساٹھ منٹ ہمارے لیے رویوں اور ثقافت میں تبدیلی کا بہترین موقع ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی دہلی میں واقع پہلی عالمی جنگ کی یادگار پر ہزاروں کی تعداد میں شہری کھانے پینے کی اشیاء لے کر جمع تھے لیکن ارتھ آور کے ایک گھنٹے میں تمام شہریوں نے مکمل اندھیرا کرکے ماحولیاتی تبدیلی کا پیغام دیا۔

    جبکہ اردن کی رائل سوسائٹی نے عمان کے پہاڑوں پر 11،440 موم بتیاں جلا کر ورلڈ ریکارڈ قائم کیا۔ اردن کی انتظامیہ نے موم بتیوں سے ارتھ آور کا نشان بنایا تاہم تیزہواؤں کے باعث کچھ ہی دیرمیں بیشتر شمعیں گل ہوگئیں۔

    دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھتا ہی جارہا ہے جس کے سبب ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔لوگوں کو اس حوالے سے آگاہی فراہم کرنا ارتھ آور کا اہم مقصد ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا میں سب سے پہلے ارتھ آور کا آغاز سڈنی میں ہوا تھا جہاں زمین سے محبت کرنے والے ایک کروڑ سے زائد افراد نے اوپیرا ہاوس کی رضا کارانہ طور پر بتیاں بجھا دیں، انٹرنیشنل ارتھ آور منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • مختلف شہروں میں اضافی لائٹس بند کر کے ارتھ آور منایا گیا

    مختلف شہروں میں اضافی لائٹس بند کر کے ارتھ آور منایا گیا

    اسلام آباد/ کراچی  : دنیا بھر کی طرح پاکستان کے مختلف شہروں میں اضافی لائٹس بند کر کے زمین سے اظہار محبت کیلئے پاکستانی قوم نے بھی ارتھ آور منایا۔

    تفصیلات کے مطابق زمین کو ماحولیاتی اثرات سے بچانے کیلئے پاکستان کے مختلف شہروں میں ارتھ آور منایا گیا۔ساڑھے آٹھ سے ساڑھے نو بجے تک غیر ضروری لائٹس بند رکھ کر زمین سے محبت کا اظہار کیا گیا۔

    وزیراعظم ہاؤس اور پارلیمنٹ میں ایک گھنٹےکیلئےتمام بتیاں بند رکھی گئیں، چاروں گورنرہاؤسز اور وزیراعلیٰ ہاؤسز میں بھی ایک گھنٹے تک اضافی بتیاں بند رکھی گئیں۔

    اس کے علاوہ صوبائی اسمبلیوں میں غیرضروری بتیاں بند کر کے ارتھ آور منایا گیا۔لاہور میں بھی واپڈا ہاؤس سمیت کئی عمارتوں میں ایک گھنٹے تک اندھیرا کیا گیا۔

    کراچی میں ایم کیو ایم کےمرکز نائن زیرو پر بھی لائٹس بند کر کے آرتھ آور منایا گیا۔ کراچی میں اے آر وائی نیوز کے دفاتر میں شمعیں جلا کر اپنی زمین سےمحبت کا اظہار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ آرتھ آور ڈے منانے کا مقصد دنیا میں ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنا ہے،  یہ دن ہرسال مارچ کے آخری ہفتہ کو منایا جاتا ہے۔

    کراچی دنیا کے دیگر سات ہزار شہروں کی طرح ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ساتھ ارتھ ڈے منانے والے شہروں میں شامل ہوگیا ہے۔