Tag: ارجنٹائن

  • ارجنٹائن کی نائب صدر کو کرپشن پر بڑی سزا مل گئی

    ارجنٹائن کی نائب صدر کو کرپشن پر بڑی سزا مل گئی

    بیونَس آئرس: ارجنٹائن کی نائب صدر کرسٹینا فرنینڈس کِرچنر کو کرپشن پر تاحیات نااہل قرار دے کر 6 سال قید کی سزا دے دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ارجنٹائن کی ایک عدالت نے نائب صدر کرسٹینا فرنانڈس ڈی کِرچنر کو بدعنوانی کے الزام میں چھ سال قید کی سزا سنائی ہے، اس فیصلے نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    69 سالہ فرنانڈس کو ایک دوست کو عوامی کام کے ٹھیکے دینے پر ’دھوکا دہی پر مبنی انتظامیہ‘ کا قصور وار پایا گیا، تین ججز کے پینل نے کرسٹینا کو سزا سنائی۔

    عدالت نے کہا کہ کرسٹینا فرنینڈس نے اپنے دورِ صدارت میں لاکھوں ڈالر کا غبن کیا، نائب صدر پر سڑکوں کے منصوبوں پر رشوت لینے کا بھی الزام ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ سزا ہونے کے باوجود نائب صدر کے جیل میں رہنے کا امکان نہیں ہے، کرسٹینا کو اپنی حکومتی ذمہ داریوں کی وجہ سے کچھ استثنیٰ حاصل ہے اور توقع ہے کہ وہ اپیلوں کا ایک طویل عمل شروع کریں گی۔

    کرسٹینا پر تاحیات عوامی عہدے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، لیکن وہ نائب صدر کے طور پر اپنے کردار کو جاری رکھیں گی، جب تک یہ مقدمہ اعلیٰ عدالتوں میں چل رہا ہے۔ واضح رہے کہ استغاثہ نے 12 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کرسٹینا نے فیصلے کے بعد کہا کہ ان کے خلاف الزامات سیاسی نوعیت کے ہیں، انھوں نے خود کو ’عدالتی مافیا‘ کا شکار بھی قرار دیا۔ اس فیصلے سے قبل انھوں نے استغاثہ پر جھوٹ بولنے اور بہتان لگانے کا الزام بھی لگایا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ارجنٹائن میں اپنے عہدے پر رہتے ہوئے کسی نائب صدر کو کسی جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

  • فٹبال ورلڈکپ سے قبل ارجنٹائن کو بڑا دھچکا

    فٹبال ورلڈکپ سے قبل ارجنٹائن کو بڑا دھچکا

    ارجنٹائن  کے اسٹار فٹبالر لیونل میسی قطر فٹبال ورلڈکپ شروع ہونے سے قبل انجری کا شکار ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میسی کے انجرڈ ہونے کی تصدیق فٹبال کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) نے کی ہے۔

    پی ایس جی کلب کی جانب سے بیان میں کہا گیا کہ لیونل میسی پاؤں میں انجری ہونے کے باعث اتوار کو ہونے والے لیگ ون کا میچ نہیں کھیل سکیں گے۔

    تاہم کلب کی جانب سے امید کی جارہی ہے کہ میسی اگلے ہفتے تک مکمل صحت یاب ہوکر ٹریننگ کا آغاز کریں گے۔

    واضح رہے کہ رواں سال قطر میں ہونے والا فٹبال ورلڈ کپ ارجنٹائن کے اسٹار فٹبالر لیونل میسی کے کیریئر کا آخری ورلڈکپ ہوگا۔

    گزشتہ ماہ ارجنٹائن کے میڈیا سے بات کرتے ہوئے 35 سالہ میسی نے کہا کہ’ یقیناً یہ میرا آخری ورلڈ کپ ہے، میں جسمانی طور پر اچھا محسوس کر رہا ہوں، میں اس سال اچھا پری سیزن کھیلنے میں کامیاب رہا،جو میں پچھلے سال نہیں کر سکا تھا’۔

    یاد رہے کہ میسی نے 2016 میں انٹرنیشنل فٹبال سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا لیکن جلد ہی انہوں نے اپنے فیصلے کو واپس لے لیا تھا۔

    میسی نے 2005 میں انٹرنیشنل کیریئر کا آغاز کیا تھا اور اس کے بعد سے انہوں نے ارجنٹائن کے لیے 164میچز کھیلے اور 90 گولز کیے۔

  • ایک اور ملک نے کرپٹو کرنسی پر پابندی عائد کر دی

    ایک اور ملک نے کرپٹو کرنسی پر پابندی عائد کر دی

    بیونس آئرس: ارجنٹائن میں کرپٹو کرنسی پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ارجنٹینا کے مرکزی بینک نے تمام مالیاتی اداروں کو کرپٹو کرنسی اور اثاثوں سے متعلق تمام لین دین روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    ارجنٹینا میں حال ہی میں بینکوں نے دنیا بھر میں بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اپنے پلیٹ فارم پر ان کی خرید و فروخت کا آپشن شامل کیا تھا۔

    سینٹرل بینک آف اجنٹینا ری پبلک (بی سی آر اے) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام بینک اور مالیاتی ادارے اپنے کلائنٹس کو ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق آپریشنز کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    اعلامیے کے مطابق بینک اپنے صارفین کو کرپٹو کرنسی میں لین دین کی خدمات فراہم نہیں کر سکتے کیوں کہ انھیں مرکزی بینک کی جانب سے ریگولیٹ نہیں کیا گیا ہے۔

    کرپٹو کرنسی کی لین دین پر پابندی کا اطلاق ان تمام اثاثوں پر بھی ہوگا جن کے ریٹرنز کا تعین کرپٹو کرنسیوں میں ہونے والے تغیرات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس ہفتے کے آغاز میں ارجنٹینا کے سب سے بڑے نجی بینک ’بینکو گیلیسیا‘ نے اپنے پلیٹ فارمز پر کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کا آپشن شامل کیا تھا۔

    ایک اور نجی بینک ’بُرو بینک‘ نے بھی اپنے صارفین کو بٹ کوائن، ایتھر، یو ایس ڈی کوائن اور رپل جیسی کرپٹو کرنسیوں کی خریداری کا آپشن فراہم کر دیا تھا۔

  • ننھی بچی کھلے گٹر میں جا گری، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    ننھی بچی کھلے گٹر میں جا گری، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    ارجنٹائن میں ایک ننھی بچی کھلے گٹر میں جا گری جسے بحفاظت نکال لیا گیا، بچی کو بچانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی یہ ویڈیو ارجنٹائن کے دارالحکومت بیونس آئرس کی ہے جہاں ایک ننھی بچی سڑک پر کھلے گٹر میں جا گری۔

    قریب موجود ایک اسٹور کے مالک اور وہاں سے گزرتے ایک ڈیلیوری ورکر نے فوراً بچی کو بچانے کی کوشش شروع کردی جس میں دیگر راہگیر بھی شریک ہوگئے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص گٹر میں اترا ہوا ہے جبکہ اوپر موجود افراد رسی کے ذریعے دونوں کو اوپر کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    اوپر آنے کے بعد انہیں سہارا دے کر باہر لایا جاتا ہے، بچی کے بحفاظت نکل آنے پر وہاں موجود لوگ خوشی سے تالیاں بھی بجاتے ہیں جبکہ ایک شخص بچی کے اوپر پانی ڈال کر اس کا منہ صاف کرتا ہے۔

    بچی کو بچانے کے لیے گٹر میں جانے والا شخص بھی باہر آجاتا ہے اور لوگ اس کے کاندھے تھپتھپا کر اسے شاباشی دیتے ہیں۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ کھلے ہوئے گٹروں کی وجہ سے اس طرح کے حادثات معمول بن چکے ہیں، صارفین نے بچی کے بچ جانے پر خوشی کا اظہار بھی کیا۔

  • نشے میں دھت ڈرائیور نے گاڑی درخت سے ٹکرا دی

    نشے میں دھت ڈرائیور نے گاڑی درخت سے ٹکرا دی

    ارجنٹائن میں نشے میں دھت ایک ڈرائیور نے گاڑی کو جان بوجھ کر درخت سے ٹکرا دیا جس کے بعد اسے گرفتار کرلیا گیا، مقامی حکومت فٹ پاتھ کی مرمت کے پیسے ڈرائیور سے وصول کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں 25 سالہ ڈرائیور کو دیکھا جاسکتا ہے جو اپنے دوست کے ساتھ گاڑی میں ہے، ڈرائیور نشے میں دھت ہے اور چلا رہا ہے کہ ہم مرنے کے لیے تیار ہیں۔

    اس دوران وہ نہایت غیر محتاط ڈرائیونگ کرتا ہے۔

    اس کا دوست جو ویڈیو بنا رہا ہے وہ ڈرائیور کو روکتا بھی دکھائی دیا تاہم نشے میں چور ڈرائیور کچھ بھی سمجھنے سے قاصر ہے۔

    اس کے بعد اچانک گاڑی دھماکے سے سائیڈ وے پر لگے درخت سے جا ٹکراتی ہے۔ جان بوجھ کر کیے گئے اس حادثے میں خوش قسمتی سے دونوں محفوظ رہتے ہیں۔

    پولیس نے ڈرائیور کو گرفتار کر کے اس پر نشے میں ڈرائیونگ کرنے کے چارجز عائد کیے ہیں جبکہ اس کا ڈرائیونگ لائسنس بھی معطل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ کیس عدالت میں پیش کیے جانے کے بعد مقامی حکومت فٹ پاتھ کی مرمت کی رقم ڈرائیور سے وصول کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، گاڑی ٹکرانے سے سائیڈ وے کو نقصان پہنچا ہے اور اس کی دیوار ٹوٹ گئی ہے۔

  • کیا صرف 400 روپے میں گوگل ڈومین کو خریدنا ممکن ہے؟

    کیا صرف 400 روپے میں گوگل ڈومین کو خریدنا ممکن ہے؟

    دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کی مالیت کا اندازہ کرنا مشکل ہے جو اربوں کھربوں سے کم نہیں، لیکن ایک شخص نے صرف 430 روپے کے عوض اسے خرید لیا۔

    گوگل ڈاٹ کام کی ارجنٹائن کی شاخ کو ایک ڈیزائنر نے محض 430 روپے میں خرید لیا۔ بیونس آئرس سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ نکولس کیورنا کے مطابق اسے کمپنی کی سروس ڈاؤن ہونے کا علم دوستوں کے واٹس ایپ پیغامات سے ہوا۔

    تاہم سروس ڈآن ہونے پر دیگر افراد کی طرح سروس بحال ہونے کا انتظار کرنے کے بجائے نکولس نے ارجنٹائن کی ڈومین نیم رجسٹری این آئی سی ارجنٹینا پر جاکر دیکھا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرسکتا ہے یا نہیں۔

    وہاں اس نے گوگل کا یو آر ایل کو سرچ کیا تو اس پر انکشاف ہوا کہ یہ ڈومین 270 پیسو (430 پاکستانی روپے کے قریب) کی قیمت میں دستیاب ہے۔ نکولس نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ڈومین کی مدت ایکسپائر ہوگئی تھی اور میں اسے خرید سکتا تھا، مجھے خریداری کی رسید ملی تو مجھے سکون ہوا۔

    بعد ازاں برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے نکولس نے بتایا کہ جب خریداری کا عمل مکمل ہوا اور میرا ڈیٹا نظر آیا تو میں جانتا تھا کہ کچھ ہونے والا ہے، مجھے یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ ایسا کیسے ہوگیا۔

    نکولس کا کہنا تھا کہ اس کا کوئی برا ارادہ نہیں تھا وہ بس اسے خریدنے کی کوشش کررہا تھا اور این آئی سی نے اس کی اجات بھی دی۔

    یہ معاملہ اس لیے حیران کن ہے کیونکہ ارجنتائن میں گوگل کے ڈومین نیم کا لائسنس جولائی 2021 تک ایکسپائر نہیں ہونا تھا تو ایسا کیوں ہوا فی الحال کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آسکی۔

    نکولس کی گوگل پر ملکیت بھی بہت مختصر رہی اور ایک بار پھر وہ گوگل کے کنٹرول میں جاچکی ہے، بلکہ اسے 270 پیسو بھی واپس نہیں ملے۔

    ایسا ایک واقعہ سنہ 2015 میں بھی ہوچکا ہے ج ب ایک شخص نے پورا گوگل ڈاٹ کام چند ڈالر میں خرید لیا تھا۔ گوگل کے ایک سابق عہدیدار سان مے ویڈ نے گوگل ڈاٹ کو ایک منٹ کے لیے خریدا تھا۔

    سان مے ویڈ کے مطابق وہ گوگل کی ویب سائٹ ڈومینز خریدنے کی سائٹ کا جائزہ لے رہے تھے جب انہوں نے نوٹس کیا کہ گوگل ڈاٹ کام بھی خریداری کے لیے دستیاب ہے۔

    اور سب سے دلچسپ بات یہ تھی کہ دنیا کی سب سے زیادہ ٹریفک والی اس ڈومین کی قیمت تھی صرف 12 ڈالرز۔

    سان مے ویڈ کا کہنا تھا کہ میں گوگل میں کام کرچکا ہوں اور اسی لیے میں نے گوگل ڈاٹ کام کو ٹائپ کیا تو یہ جان کر حیران رہ گیا کہ اسے خریدا جاسکتا ہے، پہلے تو مجھے یہ کوئی غلطی لگی مگر خریداری کا پورا عمل بھی مکمل ہوگیا۔

    گوگل کی جانب سے خریداری کرنے پر انہیں سائٹ کی اندرونی معلومات پر مبنی ای میلز بھی موصول ہوئی اور حیرت انگیز طور پر انہیں پورے ایک منٹ تک ویب ماسٹر کنٹرولز تک رسائی بھی حاصل رہی۔

    تاہم گوگل پر ان کی حکمرانی ایک منٹ تک ہی رہی جس کے بعد گوگل ڈومینز نے خریداری کا عمل منسوخ کرتے ہوئے سان مے ویڈ کو ان کے 12 ڈالرز واپس کردیے۔

  • مارگریٹ تھیچر کی پالیسیوں سے برطانیہ میں بے روزگاری کی شرح بڑھ گئی تھی

    مارگریٹ تھیچر کی پالیسیوں سے برطانیہ میں بے روزگاری کی شرح بڑھ گئی تھی

    جنوبی بحرِ اوقیانوس میں ارجنٹائن کے ساحل سے 480 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود جزائر کا مجموعہ فاک لینڈ کے نام سے مشہور ہے۔ اس میں 776 چھوٹے جزائر اور دو بڑے جزیرے مشرقی فاک لینڈ اور مغربی فاک لینڈ کہلاتے ہیں۔ یہ رقبے کے اعتبار سے 12,000 مربع کلومیٹر سے زائد پر محیط ہیں اور یہاں کی‌ آبادی 3 ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔

    ان جزائر کا انتظام 1833ء سے برطانیہ نے سنبھال رکھا ہے، لیکن ارجنٹائن بھی ان پر اپنا حقِ ملکیت جتاتا ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کشیدہ رہے ہیں۔ برطانیہ اور ارجنٹائن کے درمیان 1982ء میں ان جزائر پر قبضے کے لیے جنگ بھی ہوچکی ہے جس میں ارجنٹائن کو پیچھے ہٹنا پڑا تھا۔

    1982ء میں‌ مارگریٹ تھیچر برطانیہ کی حکم راں تھیں اور جب ان جزائر پر قبضے کے لیے ارجنٹائن کی جانب سے فوجی کارروائی کی گئی تو مارگریٹ تھیچر نے طاقت ہی سے اس کا جواب دینے کا فیصلہ کیا۔

    برطانیہ کی سابق وزیرِ اعظم مارگریٹ تھیچر 2013ء میں‌ آج ہی کے روز انتقال کرگئی تھیں۔ ان کی موت سے صرف ایک ماہ قبل یعنی 10 مارچ 2013ء کو فاک لینڈ میں‌ عوامی ریفرنڈم میں‌ وہاں کے باسیوں‌ نے برطانیہ کی عمل داری قبول کی تھی۔ ارجنٹائن کے حق میں‌ صرف 3 ووٹ آئے تھے۔

    مارگریٹ تھیچر کو برطانیہ میں ‘آئرن لیڈی’ کہا جاتا ہے۔ وہ مضبوط اعصاب کی مالک اور اپنے فیصلے پر ڈٹ جانے والی خاتون تھیں۔ 3 اپریل 1982ء کو ارجنٹائن نے ان جزائر پر قبضہ کرنے کے لیے فوج اتاری تو انھوں نے وزیرِ اعظم کی حیثیت سے جنگ کے لیے ایک سو جنگی بحری جہاز اور 27 ہزار فوجی روانہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اپریل میں شروع ہونے والی فاک لینڈ جنگ 74 دنوں تک جاری رہی اور جون کے مہینے میں‌ ارجنٹائن کی فوج نے ہتھیار ڈال دیے۔

    مارگریٹ تھیچر کے فوجی کارروائی کے فیصلے کی برطانوی عوام نے بھی کھل کر تائید اور حمایت کی تھی اور اسی فیصلے نے انھیں‌ برطانیہ کے اگلے عام انتخابات میں بھی کام یاب کروایا۔

    اگلی بار بھاری کام یابی کے بعد مارگریٹ تھیچر نے اپنے ایک مشکل ترین فیصلے سے خود کو پھر آئرن لیڈی ثابت کیا، ان کے اس دورِ حکومت میں برطانیہ میں نمایاں اقتصادی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔

    وہ برطانیہ کی پہلی خاتون وزیرِاعظم تھیں، ان کا پورا نام مارگریٹ ہلڈا تھیچر تھا۔ وہ اپنے ارادوں کی پختگی اور سخت گیر مؤقف کے لیے ہی مشہور نہیں‌ تھیں‌ بلکہ ناقدین انھیں‌ سخت اور مفاہمت نہ کرنے والی خاتون بھی کہتے تھے۔

    مارگریٹ تھیچر نے ثابت کیا کہ ملکی سیاست اور اس عہدے کے لیے ان کا انتخاب غلط نہ تھا۔ اپنے دور میں انھوں‌ نے کئی سیاسی، اقتصادی اور عسکری فیصلے کیے جو نہایت مشکل تھے، لیکن انھوں نے اس پر اپنی سخت مخالفت اور تنقید کی بھی پروا نہ کی۔

    انھیں تین بار اپنے ملک کے اہم ترین منصب کے لیے منتخب کیا گیا۔

    مارگریٹ تھیچر کا سنِ پیدائش 1925ء ہے۔ وہ گرانتھم، لنکاشائر میں پیدا ہوئی تھیں۔
    ان کے والد سبزی فروش تھے۔ وہ ایک جُزوقتی مبلغ اور مقامی کونسلر بھی تھے جن کا ان کی بیٹی کی زندگی پر اثر تھا۔

    وہ کہتی تھیں کہ ’میرے والد نے میری ایسی تربیت کی ہے کہ میں ہر اس چیز پر یقین کروں جس پر مجھے یقین ہو۔‘

    آکسفورڈ میں تعلیم حاصل کرنے والی مارگریٹ تھیچر کیمسٹری کے مضمون میں ڈگری لینے کے بعد 1947ء سے لے کر1951ء تک ایک ادارے میں تحقیق میں مصروف رہیں۔

    1951ء میں شادی کے بعد بھی مارگریٹ تھیچر نے تعلیمی سلسلہ جاری رکھا، مگر اب وکالت ان کا مضمون تھا۔ 1953ء میں امتحان میں کام یابی کے بعد وہ ٹیکس اٹارنی بن گئیں۔ یہاں سے انھیں سیاست کے میدان میں قدم رکھنے کا موقع ملا اور وہ کنزرویٹو پارٹی سے وابستہ ہو گئیں۔

    مارگریٹ تھیچر 1959ء میں اپنی جماعت کے ٹکٹ پر دارالعوام کی رکن منتخب ہوئیں۔ ان کی سیاسی بصیرت اور اہلیت نے انھیں آگے بڑھنے کا موقع دیا اور ایک روز وہ برطانیہ کی وزیراعظم بنیں۔

    مارگریٹ تھیچر کے دور میں برطانیہ میں کئی شعبوں میں اصلاحات کے سبب وہاں عوام کو کئی مشکلات پیش آئیں اور انھیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا، لیکن بعد میں‌ ان اصلاحات اور بطور وزیرِ اعظم مارگریٹ تھیچر کے فیصلوں کے مثبت اثرات ظاہر ہونے لگے۔ ان کی پالیسیوں کے باعث برطانیہ میں بے روز گاری کی شرح بہت بڑھ گئی تھی، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ انہی پالیسیوں کی وجہ سے برطانوی معیشت میں دیرپا ترقّی دیکھنے میں آئی۔

    ان کی پالیسیوں کے تحت برطانیہ میں نجکاری کا عمل تیز ہوا۔ انھوں نے اپنے ملک میں ’فری مارکیٹ اکانومی‘ کی ترقّی کے لیے کام کیا۔ ان کے دور میں مزدور یونین تنظیموں کے اثرات کو کم کرنے اور نجکاری کے لیے قوانین متعارف کرانے کے علاوہ کونسل کے گھروں میں رہنے والوں کو وہی گھر خریدنے کی اجازت جیسے اہم فیصلے کیے گئے تھے۔

    برطانیہ اور ارجنٹائن جنگ کے دوران ان کی کام یاب خارجہ پالیسی کو بھی بہت سراہا جاتا ہے۔

    بعض ناقدین کی نظر میں سخت مزاج اور اپنا مؤقف تبدیل نہ کرنے والی مارگریٹ تھیچر کے بارے میں ان کے بعد وزیرِاعظم کا عہدہ سنبھالنے والے سَر جان میجر نے کہا تھا، ’ان کی اقتصادی اور مزدور تنظیموں کے قوانین میں اصلاحات اور فاک لینڈ جزیروں پر برطانوی کنٹرول یقینی بنانے کے اقدامات نے انھیں ایک اعلیٰ پائے کے سیاست دان ثابت کیا۔ یہ ایسی کام یابیاں تھیں جو شاید کوئی اور راہ نما حاصل نہیں کر سکتا تھا۔‘

    مارگریٹ تھیچر بیسویں صدی کی اہم ترین سیاسی شخصیات میں شمار کی جاتی ہیں جنھوں‌ نے 1979ء، 1983ء، اور 1987ء کے عام انتخابات میں کام یابی حاصل کی تھی۔

    برطانیہ کی آئرن لیڈی 1992ء میں پارلیمان کے ایوانِ زیریں ریٹائر ہوئیں۔ ان کی سیاست کا بعد میں بھی آنے والے راہ نماؤں کی پالیسیوں پر گہرا اثر رہا۔

  • میراڈونا کی تصویر کرنسی نوٹ پر چھاپی جائے گی

    میراڈونا کی تصویر کرنسی نوٹ پر چھاپی جائے گی

    ارجنٹائن کے عظیم آنجہانی فٹبالر ڈیاگو میراڈونا کا نام متوقع طور پر ملکی کرنسی نوٹ پر چھپنے کا امکان ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ارجنٹائن کے ایک سینیٹر نے ارجنٹائن کانگریس میں ایک بل پیش کیا ہے، جس میں عظیم فٹبالر کی خدمات کو یاد رکھتے ہوئے ان کی تصویر کو کرنسی نوٹس پر لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    سینیٹر نے اپنے بل میں کہا ہے کہ کرنسی نوٹ پر ایک جانب میراڈونا کی تصویر اور دوسری جانب فٹبال کی تاریخ کے یادگار ترین گول ہینڈ آف گاڈ کی تصویر لگانے کی تجویز دی۔

    اگر بل منظور ہوگیا تو ارجنٹائن کے کسی ایک کرنسی نوٹ پر میراڈونا کی تصویر چھاپی جائے گی۔

    ڈیاگو میراڈونا گزشتہ ماہ 25 نومبر کو دل کا دورہ پڑنے سے چل بسے تھے۔

    اپنی موت سے چند روز قبل ہی انہوں نے اپنے دماغ کی سرجری کروائی تھی جبکہ منشیات کی عادت سے چھٹکارے کے لیے وہ ری ہیب سینٹر بھی چلے گئے تھے۔

    میراڈونا نے سنہ 1986 کے فیفا ورلڈکپ میں انگلینڈ کے خلاف کوارٹر فائنل میں ہینڈ آف گاڈ کا گول کیا تھا، اس عالمی کپ میں جرمنی کو فائنل میں شکست دے کر ارجنٹائن دوسری مرتبہ عالمی چیمپئن بنا تھا۔

  • شعلوں سے گھرے شیر نے اسٹیڈیم میں لوگوں کی سانسیں روک دیں

    شعلوں سے گھرے شیر نے اسٹیڈیم میں لوگوں کی سانسیں روک دیں

    ارجنٹائن میں ایک معروف اسٹیڈیم کی بحالی کے بعد اس کے افتتاح کے موقع پر ایک قوی الجثہ شیر اسٹیڈیم کی چھت پر چڑھ آیا جسے دیکھ کر شائقین کی سانسیں رک گئیں۔

    ارجنٹائن کے فٹبال کلب اسٹوڈیونیٹس نے اپنے اسٹیڈیم کی بحالی کے بعد اس کا افتتاح کیا تو اس موقع پر ہزاروں شائقین نے تقریب میں شرکت کی۔ ایسے میں شائقین کے لیے ایک دنگ کردینے والا مظاہرہ پیش کیا گیا جب شعلوں سے گھرے ایک قوی الجثہ شیر نے اپنی انٹری دی۔

    یہ شیر دراصل ہولو گرام تھا جسے دیکھ کر شائقین نے اپنا دل تھام لیا۔ بھاری بھرکم، شعلوں سے گھرے، چیختے چنگھاڑتے شیر نے وہاں موجود لوگوں پر سحر طاری کردیا۔

    شیر نے پہلے اسٹیڈیم کی چھت پر چہل قدمی کی اس کے بعد گراؤنڈ پر چھلانگ لگائی۔ جہاں جہاں اس شیر کے پاؤں پڑے وہاں وہاں شعلہ بھڑک اٹھا۔

    پورے گراؤنڈ کا چکر لگانے کے بعد شیر نے ایک آخری چنگھاڑ ماری اس کے بعد شعلوں میں غائب ہوگیا۔

    ارجنٹائن کا مذکورہ اسٹیڈیم سنہ 2005 میں سیکیورٹی خدشات کے باعث بند کردیا گیا تھا۔ اب اس اسٹیڈیم کے دوبارہ کھلنے اور یہاں کھیلوں کی سرگرمیاں بحال ہونے کے بعد کھلاڑیوں اور عام افراد نے بے حد خوشی کا اظہار کیا۔

  • ارجنٹائن نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کردیا

    ارجنٹائن نے حزب اللہ کو دہشت گرد گروپ کے طور پر نامزد کردیا

    واشنگٹن :امریکا کی جانب سے ارجنٹائن کی ان نئی مساعی کو سپورٹ کیا جا رہا ہے جو بیونس آئرس ایران اور حزب اللہ کے ایجنٹوں کے خلاف عدالتی کارروائی کے سلسلے میں کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ ایجنٹوں پر 1994 میں بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے ایک مرکز پر خونی حملے کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔اس حملے کے 25 سال پورے ہونے کے موقع پر واشنگٹن میں منعقد ایک سیمینار میں امریکا میں انسداد دہشت گردی کی تنظیم کے رابطہ کار ناتھن سیلز نے امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ کے ایرانی حکومت سے مطالبے کی تائید کی۔

    فرنانڈو نے ایرانی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ارجنٹائن کے حکام کے ساتھ تعاون کرے جو متاثرہ افراد کو انصاف دلانے کی کوششیں کر رہے ہیں، یہ حملہ براعظم جنوبی امریکا میں سب سے زیادہ خونی کارروائی شمار ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تیس سال قبل 18 جولائی 1994 کو ایک خود کش حملہ آور نے گولہ بارود سے بھری گاڑی بیونس آئرس میں یہودی کمیونٹی کے مرکزسے ٹکرا دی، جس کےنتیجے میں 85 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    ارجنٹائن میں استغاثہ کے نمائندوں نے طویل عرصے سے اس خیال کا اظہار کر رکھا ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے ایرانی حکومت میں اپنے سرپرستوں کے حکم پر یہ کارروائی کی تاہم کسی بھی مبینہ ملزم کو عدالتی کارروائی کے واسطے حراست میں نہیں لیا گیا، تہران اس واقعے میں اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتا رہا ہے۔

    ناتھن سیلز نے سیمینار کے دوران کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ارجنٹائن اور جنوبی امریکا کے دیگر ممالک کے ساتھ کام کر رہی ہے تا کہ ایران اور اس کی ایجنٹ حزب اللہ تنظیم کا احتساب کیا جا سکے۔

    سیلز کے مطابق ایران اور حزب اللہ کی عسکری کارروائیوں کا مقابلہ کرنے کے واسطے امریکا اپنے شراکت داروں کے ساتھ سرگرمی سے مصروف عمل ہے، اس سلسلے میں اہم متعلقہ تنظیموں کے علاوہ جنوبی امریکا کے تمام حصوں میں انسداد دہشت گردی کے میدان میں مضبوط خصوصی تعاون سامنے آ رہا ہے، اس میں ارجنٹائن، پاناما، پیراگوائے، برازیل، پیرو اور کولمبیا جیسے ممالک شامل ہیں۔

    سیلز نے واضح کیا کہ وہ آئندہ ہفتے بیونس آئرس کے دورے میں اس تعاون کو وسعت دینے کا ہدف رکھتے ہیں۔

    سیلز امریکی وفد میں رکن کی حیثیت سے شامل ہوں گے جو جنوبی امریکا میں انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں وزارتی سطح پر ہونے والے اجلاس میں شرکت کرے گا۔

    سیلز کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک دہشت گردی کے انسداد کے حوالے سے اپنی صلاحیتوں اور سیکورٹی کمزوریوں کو زیر بحث لائیں گے۔

    ویلسن سینٹر کے زیر اہتمام سیمینار میں امریکا میں ارجنٹائن کے سفیر فرنانڈو اوریز دی روآ نے کہا کہ ارجنٹائن کی حکومت 1994 میں یہودی کمیونٹی مرکز پر دھماکے میں ملوث تمام افراد سے پوچھ گچھ اور ان کو قانونی طور پر قصور وار ٹھہرانے کا عزم رکھتی ہے۔

    فرنانڈو کا کہنا تھا کہ ارجنٹائن کا یہ مطالبہ برقرار ہے کہ ایران ، ارجنٹائن میں عدالتی حکام کے ساتھ تعاون کرے، ہم ارجنٹائن کے دوست ممالک پر بھی زور دیتے ہیں کہ وہ اس کوشش میں ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں اور کسی بھی ملزم کو جس کے خلاف گرفتاری کے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہو چکے ہیں کسی بھی قسم کی سفارتی مامونیت فراہم کرنے سے گریز کریں۔