Tag: ارسلان تاج

  • پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈپٹی کمشنر کیماڑی کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی اور حملے کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    ارسلان تاج کو بکتر بند میں ہتھکڑیاں لگا کر عدالت لایا گیا، پولیس نے ایم پی اے ارسلان تاج کو بکتر بند میں ہتھکڑیاں لگا کر انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا۔

    پولیس کی جانب سے 10روز سے زائد جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، جس پر وکیل تحریک انصاف ایڈووکیٹ شجاعت علی خان نے کہا کہ ہمارے پاس شواہد ہیں ارسلان کو مقدمےمیں غلط گرفتار کیا گیا، وقوع کے وقت ارسلان تاج وہاں موجود نہیں تھے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ ارسلان تاج کے موبائل کاسی ڈی آرچیک کرایا جائے، مقدمےمیں ارسلان تاج کوسیاسی بنیادپرگرفتار کیا گیا۔

    تحریک انصاف کے وکلا نے مقدمے سےنام خارج کرنے کی درخواست کی ، جس پر عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر دیکھ لیتےہیں پولیس کے پاس کیا شواہد ہیں۔

    عدالت نے ارسلان تاج کو 2روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس کےحوالے کردیا اور آئندہ سماعت پر پیشرفت رپورٹ بھی طلب کرلی۔

    خیال رہے پی ٹی آئی کے ایم پی اے ارسلان تاج کو ڈی سی کیماڑی کے دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی اور حملے کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن غیر قانونی ہونے کا انکشاف

    کراچی: سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کے نوٹیفکیشن کے غیر قانونی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، اس سلسلے میں پی ٹی آئی رکن ارسلان تاج نے سیکریٹری سندھ اسمبلی کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ صوبہ سندھ میں قائمہ کمیٹیوں کا نوٹیفکیشن غیر قانونی طور پر جاری کیا گیا، تحریک انصاف کے رکن ارسلان تاج نے سندھ اسمبلی کے سیکریٹری کو خط لکھ کر نوٹیفکیشن کے اجرا پر اعتراض کر دیا۔

    ارسلان تاج حسین نے خط میں سیکریٹری سندھ اسمبلی کو لکھا کہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا اختیار قائم مقام اسپیکر کے پاس ہے، آپ نے کس اختیار کے تحت از خود نوٹیفکیشن جاری کیے؟

    پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا کہنا تھا کہ آر او کے طور پر آپ کا کردار سندھ اسمبلی رولز میں واضح ہے، آپ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن سندھ اسمبلی کے قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی اے سی کی چیئرمین شپ نہ ملنے پرسندھ میں اپوزیشن کا احتجاج

    یاد رہے کہ 20 مارچ کو سندھ اسمبلی کی 34 قائمہ کمیٹیوں میں سے 22 قائمہ کمیٹیوں کے سربراہ بلا مقابلہ منتخب ہوئے تھے، جن کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا تھا۔ ان قائمہ کمیٹیوں کے لیے پیپلز پارٹی اور اپوزیشن کی دو جماعتوں ٹی ایل پی اور ایم ایم اے کے اراکین منتخب ہوئے تھے۔ پی ٹی آئی، ایم کیوایم پاکستان اور جی ڈی اے نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا تھا۔