Tag: ارشد شریف قتل کیس

  • ارشد شریف قتل کیس میں نیا موڑ ، کینین پولیس کے نگراں ادارے کی کمشنر کا اہم بیان آگیا

    ارشد شریف قتل کیس میں نیا موڑ ، کینین پولیس کے نگراں ادارے کی کمشنر کا اہم بیان آگیا

    کینیا: کینیا میں پولیس کے نگراں ادارے کی کمشنر نے ارشد شریف کے قتل پر شک کا اظہار کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پیراملٹری فورس جنرل سروس یونٹ کی موجودگی پرسوالات اٹھا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق کینیا میں پولیس کے نگراں ادارے کی کمشنر پراکسیڈس ٹروری نے وائس آف امریکا سے گفتگو میں ارشد شریف کے قتل پر شک کا اظہار کردیا۔

    پراکسیڈس ٹروری نے کہا کہ ارشد شریف کی گاڑی روکنے کی وجہ مشکوک ہے، ابتدائی طور پر یہی شبہ تھالیکن اب ایسا نہیں سمجھتے۔

    پولیس کے نگراں ادارے کی کمشنر نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ارشدشریف کے قتل کے مقام پرپیراملٹری فورس جنرل سروس یونٹ کیوں تھا؟

    پراکسیڈس ٹروری کا کہنا تھا کہ پولیس اتھارٹی ارشد شریف کو نہیں جانتے تھے، بعد میں پتا چلا غیرملکی صحافی تھے۔

    کمشنر نے سوال کیا کہ پولیس افسران نے گاڑی پر گولی کیوں چلائی؟ اسے روکنے کی کوشش کیوں کی؟

    انھوں نے بتایا کہ کینیا میں پولیس ناکہ بندی کیلئے رکاوٹیں یا بیریئرز کا استعمال کرتی ہے، پولیس اتھارٹی نہیں معلوم ارشد شریف کی گاڑی روکنے کیلئے پتھر کیوں رکھے گئے؟

    پراکسیڈس ٹروری نے مزید کہا کہ اب تفتیش کاروں کا کام ہے کہ وہ حقیقت سامنےلائیں۔

  • ارشد شریف قتل کیس، جسٹس (ر) شکور پراچہ کی جوڈیشل کمیشن کی سربراہی سے معذرت

    ارشد شریف قتل کیس، جسٹس (ر) شکور پراچہ کی جوڈیشل کمیشن کی سربراہی سے معذرت

    اسلام آباد: ارشد شریف قتل کیس میں جسٹس (ر) شکور پراچہ نے جوڈیشل کمیشن کی سربراہی سے معذرت کر لی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے جسٹس (ر) شکور پراچہ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کا اعلان کیا تھا، تاہم شکور پراچہ نے معذرت کر لی۔

    جسٹس (ر) شکور نے کہا کہ وفاق کو انھوں نے اپنے فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے کہ شہید کی والدہ نے کمیشن پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، شہید کی والدہ نے چیف جسٹس پاکستان کو انصاف کے لیے درخواست بھی دی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کمیشن میں نامزد ایک ممبر پہلے ہی نیروبی کا دورہ کر چکے ہیں، پہلے سے تفتیش کا حصہ بننے والا شخص قانونی طور پر کمیشن کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔

    جسٹس (ر) شکور نے کہا میڈیا کا کوئی بھی نمائندہ کمیشن کا حصہ نہیں تھا، میڈیا نمائندے کا کمیشن میں ہونا ضروری ہے تاکہ انصاف ہوتا نظر آئے۔

    انھوں نے کہا کہ میں وزیر اعظم پاکستان سے متفق ہوں کہ چیف جسٹس کیس میں کمیشن بنائیں۔

  • ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات:   ماہرِ قانون کا اہم بیان آگیا

    ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات: ماہرِ قانون کا اہم بیان آگیا

    اسلام آباد : ماہرقانون ابوذرسلمان نیازی کا کہنا ہے کہ ارشد شریف قتل کے تحقیقاتی کمیشن سے ایسا لگ رہا ہے حکومت کیس حل نہیں کرنا چاہتی۔

    تفصیلات کے مطابق ماہرقانون ابوذرسلمان نیازی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘سوال یہ ہے’ میں ارشد شریف قتل کیس کے حوالے سے کہا کہ ارشدشریف پر بنائے گئے تحقیقات کمیشن پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا۔

    ابوذرسلمان نیازی کا کہنا تھا کہ ریٹائرڈ جج کو کمیشن کا سربراہ بنا دیا گیا جو ٹیکس سے متعلق کیسز دیکھتا رہا ہے اور ریٹائرڈ جج کیساتھ بھی 2 حکومتی افسران کو لگا دیا گیا ہے، ایسے تحقیقاتی کمیشن پر کون اعتماد کرے گا۔

    ماہر قانون نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہوتی تو خود ہی اقوام متحدہ کو تحقیقات کا کہہ دیتی، بے نظیر بھٹو قتل کیس میں حکومت نے ہی اقوام متحدہ کو کہا تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ خود بھی ازخود نوٹس لے کرتحقیقات کراسکتی ہے، اقوام متحدہ نے جمال خشوگی کیس میں خود ہی نوٹس لیا تھا۔

    ابوذرسلمان نیازی نے کہا کہ موجودہ تحقیقاتی کمیشن سے حکومت کی غیر سنجیدگی واضح ہے، ایسا لگ رہا ہے حکومت ارشد شریف کیس حل نہیں کرنا چاہتی۔

    ماہر قانون کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی ٹیم کینیا جا کر بہتر تفتیش کرسکتی ہے، پاکستان سے جانے والی ٹیم کیسے تفتیش کرے گی ، کینیا پولیس تو جرم چھپائے گی۔

  • پی پی رہنما بھی ارشد شریف قتل کیس میں حکومتی تحقیقاتی کمیشن کے مخالف

    پی پی رہنما بھی ارشد شریف قتل کیس میں حکومتی تحقیقاتی کمیشن کے مخالف

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے بھی ارشد شریف قتل کیس میں حکومتی تحقیقاتی کمیشن کی مخالفت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کیس میں پیپلزپارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے حکومتی تحقیقاتی کمیشن کی مخالفت کر دی۔

    فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ حکومت کے بنائے ہوئے کمیشن پراعتبار نہیں کیا جاسکتا، تحقیقاتی کمیشن پرصحافتی تنظیموں کااعتمادبھی ضروری ہے۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ قوانین اجازت دیں تو کمیشن میں یواین نمائندہ بھی شامل ہوناچاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ ارشد شریف شہید کا واقعہ صحافتی برادری کیلئے چیلنج ہے، ارشد شریف کی شہادت کے کیس کو بطور چیلنج لینا ہوگا۔

  • ارشد شریف قتل کیس: عمران خان کا تحقیقاتی کمیشن میں پیش ہونے کا اعلان

    ارشد شریف قتل کیس: عمران خان کا تحقیقاتی کمیشن میں پیش ہونے کا اعلان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ارشد شریف قتل کیس میں تحقیقاتی کمیشن میں پیش ہونے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے انڈیپنڈنٹ اردو سے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ارشدشریف قتل کیس میں تحقیقات کیلئے کمیشن نے بلایا تو میں ضرور جاؤں گا۔

    عمران خان نے بتایا کہ ارشد شریف شیریں مزاری اور مرادسعید سے بھی رابطے میں تھا، کمیشن نے بلایا تو شیریں مزاری اور مراد سعید بھی پیش ہوں گے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا بڑے واضح طور پر اس کی جان کو خطرہ تھا، یہاں تو ارشد شریف پر زندگی تنگ کردی گئی تھی، وہ نہیں جانا چاہتا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نے اسے باہر جانے کو کہا تھا، میں نے اس سے کہا باہر بیٹھ کر کم از کم تمہاری آواز تو بند نہیں ہوگی۔

  • ارشد شریف قتل کیس :  پی ایف یوجے نے بھی حکومتی کمیشن کو مسترد کردیا

    ارشد شریف قتل کیس : پی ایف یوجے نے بھی حکومتی کمیشن کو مسترد کردیا

    اسلام آباد : پی ایف یوجے نے ارشد شریف قتل کیس میں حکومتی کمیشن پرعدم اعتماد کرتے ہوئے مسترد کردیا اور کہا ایسے کسی کمیشن کو نہیں مانیں گے جو حکومتی وزرا کے زیر اثر ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ایف یوجے کے رہنما لالہ اسد پٹھان نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ارشد شریف کئی مرتبہ خطرات کا اظہار کر چکے تھے۔

    لالہ اسد پٹھان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت جب سے اقتدارمیں آئی اےآروائی پر الزامات لگاتی رہی ہے۔

    ارشد شریف قتل کیس میں حکومت کی جانب سے بنائے گئے کمیشن کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کمیشن بننے سے پہلے ہی الزامات لگا دیئے جائیں تو کیسے شفاف تحقیقات ہوسکتی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے کمزور کمیشن بنایا گیا ہے، ایسے کمیشن پر کیسے یقین کر سکتے ہیں جو حکومتی الزامات لے کر چل رہا ہے۔

    رہنما پی ایف یوجے نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کی زیر صدارت تحقیقاتی کمیشن بننا چاہیے۔

    لالہ اسد پٹھان نے کمیشن کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایسے کسی کمیشن کو نہیں مانیں گے جو حکومتی وزرا کے زیر اثر ہو، ارشد شریف سے متعلق تحقیقاتی کمیشن میں سپریم کورٹ کے جج ہونے چاہئیں اور کمیشن میں پی ایف یوجے کے ممبران کو بھی شامل کرنا چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ریٹائرڈ افراد پر مشتمل جو کمیشن بنایا جا رہا ہے اس کو تسلیم نہیں کرتے، ہائی پروفائل کمیشن بنتا ہے تو اس کی تحقیقات کوسب تسلیم کریں گے۔

    پی ایف یوجے کے رہنما کا کہنا تھا کہ سلمان اقبال نے جومطالبہ کیا ہے اس کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، پہلے ہی سلمان اقبال اور عماد یوسف پر الزام لگا رہے ہیں تو توقع کیا کی جاسکتی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وفاقی حکومت نے سینئرصحافی اور اینکرارشد شریف کی شہادت پر تین رکنی کمیشن بنانے کی منظوری دی تھی ، سابق جج لاہور ہائی کورٹ جسٹس عبد الشکور پراچہ کمیشن کے چیئرمین ہوں گے۔

  • ارشد شریف قتل کیس : جسٹس (ر)عبد الشکور پراچہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن بنانے کی منظوری

    ارشد شریف قتل کیس : جسٹس (ر)عبد الشکور پراچہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن بنانے کی منظوری

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کی ارشد شریف کی شہادت پر جسٹس (ر)عبد الشکور پراچہ کی سربراہی میں 3رکنی کمیشن بنانے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کیس میں جسٹس (ر)عبد الشکور پراچہ کی سربراہی میں کمیشن کی منظوری دے دی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے ارشد شریف کی شہادت پر 3رکنی کمیشن بنانے کی منظوری دی، کمیشن کے چیئرمین سابق جج لاہور ہائیکورٹ جسٹس عبدالشکور پراچہ ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ نےسرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری دی، جس کے تحت ایڈیشنل آئی جی پولیس عثمان انور،آئی بی کے عمر شاہد حامد کمیشن میں شامل ہیں۔

    کمیشن سینئر صحافی ارشد شریف کی شہادت سےمتعلق حقائق تلاش کرے گا، کمیشن 30روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا، ایف آئی اے کمیشن کے لیے سیکرٹریٹ سپورٹ فراہم کرے گا۔

    خیال رہے ڈی جی آئی بی عمر شاہد حامد پہلے ہی کینیا میں جاری انکوئری میں مصروف ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف نے صحافی ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ یہ فیصلہ ارشد شریف کی شہادت کے اصل حقائق کے تعین کیلئے کیا گیا، کمیشن سربراہ حقائق کے تعین کیلئے سول سوسائٹی ،میڈیا سے بھی رکن لے سکیں گے۔

  • ارشد شریف قتل کیس: اعتزاز احسن نے بڑا دعویٰ کردیا

    ارشد شریف قتل کیس: اعتزاز احسن نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد : ماہر قانون بیرسٹر اعتزازاحسن نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ایکسپرٹ اور 10 دن کا موبائل لیپ ٹاپ مواد دیں ارشد شریف کیس حل کرلوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر قانون اور پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزازاحسن نے ار آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارشدشریف ایک اچھاانسان تھا،خبرسنی تو برداشت نہیں ہواآنسونکل آئے، حامدمیرکوبھی  گولیاں لگی تھی اس وقت بھی برداشت نہیں کرپایاتھا۔

    اعتزاز احسن نے بتایا کہ ایازامیرپرتشددکیاگیاایک بزرگ شہری ہیں،بڑےصحافی ہیں، جمیل فاروقی اورعمران ریاض کیساتھ جوکچھ ہواانتہائی غلط ہے۔

    ماہر قانون نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے عوام کو شعور دیا جا رہا ہے، دوسری جانب آواز دبائی جاتی ہے، اینکرز اور میڈیا کے لوگوں کیساتھ ایسے واقعات پر بہت دکھ ہوتاہے، بچوں کو جو ملک دے کر جا رہے ہیں اس میں خود کو بھی قصور وار سمجھتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف شہید کا پاکستان میں بھی پوسٹ مارٹم اور فرانزک کرانا چاہیے، پوسٹ مارٹم سے پتہ چلے گاکہ گولی کتنے فاصلے سے ماری گئی اورکیسے ماری گئی۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ کینیا سے ارشد شریف کی کفن میں آنے والی لاش کوفوری دفن نہیں کرناچاہیے، جب گھات لگاکرحملہ کیا جاتاہے تو چاروں طرف سے گولیاں چلتی ہیں۔

    اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ کینیا کی پولیس نے مان لیا ہم نے قتل کیا، مطلب کینیا کی پولیس موقع پر تھی ، ارشد شریف کا لیپ ٹاپ اورموبائل فون بھی ان کے پاس موجود ہونا چاہیے، موبائل اورلیپ ٹاپ کے ذریعے لوکیشن اور موومنٹ کاپتہ چلتا ہے۔

    ماہر قانون دان نے مزید کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ بہت کچھ بتا دیتی ہے، لائن آف فائر کا پتہ چلتاہے، اسلحہ کون سا استعمال ہوا، کتنے فاصلے سے استعمال ہواپتہ چل جاتا ہے۔

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ ایک ایکسپرٹ اور 10 دن کا موبائل لیپ ٹاپ مواد دیں 99 فیصد کیس حل کرلوں گا۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ سچ تک پہنچنا دشوار نہیں،انکوائری کمیشن آزاد ہونا چاہیے، کمیشن کیلئے آئی ٹی ایکسپرٹ بھی آزاد چاہیے،فرانزک کیلئے بھی آزاد ماہر چاہیے۔

    اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ یہ دورلیاقت علی خان یا بی بی شہید والا بھی نہیں، سچ سامنے آجاتا ہے، صبح گھر سے نکلیں اوررات واپس آجائیں، آج کل سب ٹریس ہو جاتا ہے، دنیا بدل گئی ہے ٹیکنالوجی کےذریعے ٹریس کرنا اب بہت آسان ہے۔

    رہنما پی پی کا کہنا تھا کہ ارشد شریف ایک انتہائی اہم ٹیسٹ کیس بن گیا ہے، کیس سے متعلق 4 ممالک پاکستان، برطانیہ، یواے ای اور کینیا میں کوآپریشن کی ضرورت ہے، آج کل ٹیکنالوجی بہت ایڈوانس ہے یہ کیس حل کیا جا سکتا ہے۔