Tag: ارشد شریف کی نمازِ جنازہ

  • ارشد شریف کی نمازِ جنازہ : فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

    ارشد شریف کی نمازِ جنازہ : فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

    اسلام آباد: سینئر صحافی ارشد شریف کی نماز جنازہ کے موقع پر فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کی نماز جنازہ کیلئے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلئے گئے۔

    اس موقع پر فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    اسلام آباد پولیس کی معاونت کے لیے سندھ پولیس اور ایف سی بھی تعینات کی گئی ہے، مجموعی طور پر3 ہزار792 سیکیورٹی اہلکار فیصل مسجد کے اطراف میں تعینات کئے گئے ہیں۔

    نماز جنازہ کے موقع پر 3 ایس پیز، 5اے ایس پیز،ڈی ایس پیز سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کریں گے جبکہ فیصل مسجد کے اطراف میں سیکیورٹی پر  6 انسپکٹرز اور 1 ہزار 10 کانسٹیبلز تعینات ہوں گے۔

    سندھ پولیس کے 204 اور ایف سی کے 2ہزار500اہلکار سیکیورٹی پر مامور ہیں۔

    خیال رہے ارشد شریف کا جسد خاکی آخری دیدار کے لئے ان کی رہائش پہنچادیا گیا ہے۔

    شہید ارشد شریف کی نماز جنازہ آج نماز جنازہ بعد نماز ظہردوبجے اسلام آباد کی فیصل مسجد میں ادا کی جائے گی۔

  • ‘ارشد شریف کی نمازِ جنازہ جمعرات کو اسلام آباد میں ادا کی جائے گی’

    ‘ارشد شریف کی نمازِ جنازہ جمعرات کو اسلام آباد میں ادا کی جائے گی’

    اسلام آباد : اینکرپرسن ارشد شریف کی نمازجنازہ جمعرات کو اسلام آباد میں اداکی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صحافی ارشد شریف اہلِ خانہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کی نماز جنازہ اور تدفین جمعرات کو اسلام آباد میں ہوگی، وقت اور تدفین کی جگہ کے بارے میں بعد میں آگاہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے ارشد شریف کا جسد خاکی نیروبی ائیرپورٹ سے پاکستان روانہ کردیا گیا ہے، جسد خاکی غیرملکی پرواز کےذریعہ دوحہ کے راستے آج رات ایک بج کر پانچ منٹ پراسلام آبادپہنچے گا۔

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ نیروبی میں پوسٹ مارٹم کے بعدجسد خاکی کی وطن روانگی کی کارروائی پاکستان کی سفیر سیدہ ثقلین کی موجودگی میں انجام پائی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کاجسد خاکی لانے والی پرواز نے نیروبی سے پاکستانی وقت کے مطابق رات تین بج کر پچیس منٹ پر اڑان بھری۔

    خیال رہے ارشد شریف تحقیقاتی صحافت میں جاندارتجزیوں اور بےلاگ تبصروں کے باعث جانے جاتے تھے، انھوں نے ہمیشہ نڈر اور بے باک صحافی ہونے کا ثبوت دیا۔