Tag: ارشد شریف کی والدہ

  • 5 افراد نے بیٹے کے قتل سے متعلق دعوے کیے،ان سے ثبوت اکٹھے کیے جائیں، ارشد شریف کی والدہ کی درخواست

    5 افراد نے بیٹے کے قتل سے متعلق دعوے کیے،ان سے ثبوت اکٹھے کیے جائیں، ارشد شریف کی والدہ کی درخواست

    اسلام آباد : صحافی ارشد شریف کی والدہ نے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی، جس میں کہا ہے کہ 5 افراد نے قتل سے متعلق دعوے کیے،ان سے پوچھ کر ثبوت اکٹھے کیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کی شفاف تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس میں ارشد شریف کی والدہ نے سپریم کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ارشد شریف کے قتل کی پاکستان میں تحقیقات پہلے مکمل ہونی چاہییں، ریکارڈ پر ہے بہت سے لوگ قتل اور سازش سے متعلق دعوے کر رہے ہیں۔

    درخواست ارشد شریف کی والد نے کہا کہ ہمیں جے آئی ٹی تحقیقات سے متعلق کچھ نہیں بتایا گیا نہ رپورٹس دی گئیں، تحقیقات میں شامل ہونے والے افراد کے حوالے سے بھی اندھیرے میں رکھا گیا۔

    متفرق درخواست میں کہنا تھا کہ 5 افراد نے قتل سے متعلق دعوے کیے،ان سے پوچھ کر ثبوت اکٹھے کیے جائیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے ارشد شریف قتل کیس میں ایک بارپھراسپیشل جےآئی ٹی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو کیس میں پیشرفت کیلئے آخری موقع دیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت پراسپیشل جے آئی ٹی سے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی تھی اور اٹارنی جنرل کو ہدایت کی تھی کہ دنیا بھر میں لیگل فرمزکی خدمات دستیاب ہوتی ہیں، آپ کینیا میں اچھی لافرمز سےرابطہ کریں۔

  • میرا بیٹا قتل ہوا ہے، ایف آئی آر میں درج کراؤں گی، ارشد شریف کی والدہ کا اعلان

    میرا بیٹا قتل ہوا ہے، ایف آئی آر میں درج کراؤں گی، ارشد شریف کی والدہ کا اعلان

    اسلام آباد : ارشد شریف کی والدہ نے اعلان کیا ہے کہ میرا بیٹا قتل ہوا ہے ایف آئی آر میں درج کراؤں گی حکومت ایف آئی آر درج کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ارشد شریف کی والدہ نے کہا ہے کہ میرا بیٹا قتل ہوا ہے ایف آئی آر میں درج کراؤں گی، حکومت میری مدعیت میں بیٹے کے قتل کی ایف آئی آردرج کرے۔

    یاد رہے سپریم کورٹ کا آج شام تک ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے ارشد شریف کے قتل کی انکوائری رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ارشد شریف ایک لیڈنگ جرنلسٹ تھا، ارشد شریف کی میڈیکل رپورٹ بھی نہیں مل رہی تھی ، ایف آئی آر کی کاپی کل عدالت میں پیش کی جائے۔

    جسٹس عطا عمر بندیال نے کہا کہ کینیا میں حکومت پاکستان کو رسائی حاصل ہے، تحقیقاتی رپورٹ تک رسائی سب کا حق ہے، صحافی قتل ہوگیا سامنے آنا چاہیے کہ کس نے قتل کیا۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے متعلق ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹادی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ سے متعلق ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹادی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہمی سے متعلق ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹا دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ارشد شریف کی پوسٹ مارٹم رپورٹ فراہم نہ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ارشد شریف کی والدہ کو رپورٹ فراہم کردی گئی ہے۔

    ارشد شریف کے وکیل نے کہا کہ اتوار کے روز پوسٹ مارٹم رپورٹ مل گئی تھی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اس کیس سے متعلق پاکستان میں کیا ہورہا ہے۔

    بیرسٹرشعیب رزاق نے بتایا کہ پاکستان میں بھی ایف آئی آرہوسکتی ہے جس پر عدالت نے کہا کہ ویسے تو ٹرائل بھی پاکستان میں ہوسکتا ہے۔

    چیف جسٹس عامر فاروق نےکہاکہ عمران فاروق قتل کیس کا ٹرائل بھی پاکستان میں ہواتھا تو بیرسٹر شعیب رزاق کا کہنا تھا کہ ہماری ایک درخوست جوڈیشل کمیشن کے قیام کےلیے بھی زیرالتوا ہے۔ ابھی پاکستان میں کیس سے متعلق کچھ نہیں ہورہا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ارشد شریف کی والدہ کی درخواست نمٹادی۔

  • سپریم کورٹ نے ارشد شریف کی والدہ کے خط پر  کاروائی شروع  کردی

    سپریم کورٹ نے ارشد شریف کی والدہ کے خط پر کاروائی شروع کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ارشد شریف کی والدہ کے خط پر کارروائی شروع کردی اور کہا کینیا گئے ہوئے کمیشن سے رپورٹ طلب کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس عطا بندیال نے عمران خان توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران ارشد شریف کیس کے حوالے سے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ کے خط پر سپریم کورٹ نے کاروائی شروع کر دی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جوکمیشن کینیا گیا تھا اس سے رپورٹ طلب کر رہے ہیں، عدالت خود تفتیش نہیں کر سکتی اس لئے ہمیں ضابطے کے مطابق کام کرنا ہے۔

    یاد رہے شہید ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر ہائی پاورجوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    س میں کہا کہ میرے بیٹے کی شہادت کیخلاف حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لیں، مجھے اور ارشد شریف کے یتیم بچوں کو انصاف دلائیں۔

    ارشد شریف کی والدہ نے خط میں کہا تھا کہ ارشدشریف نے آپ کو بھی خط میں لکھا تھا اور بتایا تھا کہ زندگی کو خطرہ ہے، ملک بھرمیں متعدد جھوٹے مقدمات بنائے گئے، ارشد نے خط میں بتایا تھا کہ اس کیخلاف بغاوت کے متعدد جھوٹے مقدمے بنائے گئے۔

    خط میں کہا گیا تھا کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ارشد شریف کو دبئی میں پناہ لینا پڑی تھی، ارشد شریف کے دبئی پہنچنے پراطمینان تھا کہ وہ جھوٹے مقدمات سے محفوظ ہوگیا لیکن موجودہ حکومت نے دبئی انتظامیہ پر دباؤ ڈالاجس کی وجہ سے ارشد کو وہاں سے جانا پڑا۔

    والدہ نے بتایا تھا کہ ارشد شریف سے کہا گیا تھا کہ فوری دبئی چھوڑ دو ورنہ حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے گا ، دبئی چھوڑنے کے بعد ارشد شریف کینیا چلا گیا جہاں 2 ماہ کے بعد اس کا قتل ہوگیا۔

  • شہید ارشد شریف کی والدہ کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط ، ہائی پاورجوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ

    شہید ارشد شریف کی والدہ کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط ، ہائی پاورجوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : شہید ارشد شریف کی والدہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ کر ہائی پاورجوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہیدارشدشریف کی والدہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمرعطابندیال کو خط لکھ دیا۔

    جس میں کہا کہ میرے بیٹے کی شہادت کیخلاف حکومت کے ظالمانہ اقدامات کا نوٹس لیں، مجھے اور ارشد شریف کے یتیم بچوں کو انصاف دلائیں۔

    ارشد شریف کی والدہ نے خط میں کہا کہ ارشدشریف نے آپ کو بھی خط میں لکھا تھا اور بتایا تھا کہ زندگی کو خطرہ ہے، ملک بھرمیں متعدد جھوٹے مقدمات بنائے گئے، ارشد نے خط میں بتایا تھا کہ اس کیخلاف بغاوت کے متعدد جھوٹے مقدمے بنائے گئے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے ارشد شریف کو دبئی میں پناہ لینا پڑی تھی، ارشد شریف کے دبئی پہنچنے پراطمینان تھا کہ وہ جھوٹے مقدمات سے محفوظ ہوگیا لیکن موجودہ حکومت نے دبئی انتظامیہ پر دباؤ ڈالاجس کی وجہ سے ارشد کو وہاں سے جانا پڑا۔

    والدہ نے بتایا کہ ارشد شریف سے کہا گیا تھا کہ فوری دبئی چھوڑ دو ورنہ حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے گا ، دبئی چھوڑنے کے بعد ارشد شریف کینیا چلا گیا جہاں 2 ماہ کے بعد اس کا قتل ہوگیا۔

    خط کے متن میں کہنا تھا کہ حقیقی وجوہات چھپائی گئیں جن کو منظرعام پر لانا ناگزیر ہے، ارشد شریف کی شہادت پر کینیائی پولیس نے بھی 4،3 مرتبہ بیان تبدیل کیا۔

    انھوں نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی کے کینیا پہنچنے سے پہلے ہی وفاقی وزرا نے من گھڑت بیانات دیئے، وفاقی وزرا کےمن گھڑت اور جھوٹے بیانات میڈیا ریکارڈ پر موجودہیں۔

    ارشد شریف کی والدہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اعلان کیاکہ تحقیقات کیلئے ہائی پاور جوڈیشل کمیشن بنائیں گے اور حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کو خط لکھے گی، لیکن وزیراعظم کے اعلان کے برعکس ریٹائرڈ جج شکور پراچہ کی سربراہی میں کمیشن بنا دیا گیا۔

    انھوں نے خط میں مزید کہا ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن میں وفاق کے 2 افسران شامل کر دیئے گئے، اس قسم کے تحقیقاتی کمیشن سےحکومت کی بدنیتی واضح ہوتی ہے۔

    ارشد شریف کی والدہ کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کیس میں ناانصافی کی جارہی ہے جسے چیف جسٹس ہی روک سکتے ہیں ، شہید ارشد شریف کو پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ سے ہی انصاف مل سکتا ہے۔

    خط میں کہا گیا کہ چیف جسٹس نوٹس لیں اور ہائی پاور جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں، اعلیٰ عدلیہ کا ہائی پاورڈ جوڈیشل کمیشن ہی ارشد اور صحافی برادری کو مطمئن کرسکتاہے، چیف جسٹس آف پاکستان کے بعد اپنا مقدمہ اللہ کی عدالت میں رکھتی ہوں۔

  • ‘ارشد شریف کی والدہ سمجھتی ہیں کوئی اور طریقہ کار ہونا چاہیے تو رہنمائی فرمائیں’

    ‘ارشد شریف کی والدہ سمجھتی ہیں کوئی اور طریقہ کار ہونا چاہیے تو رہنمائی فرمائیں’

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ارشدشریف کی والدہ کا مطمئن ہوناضروری ہے، وہ سمجھتی ہیں کوئی اور طریقہ کار ہونا چاہیے تو رہنمائی فرمائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ارشد شریف کیس میں انکوائری کمیشن بنانا اور معاملے کی تہہ تک پہنچنا حکومتی ذمہ داری ہے۔

    رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کوئی صحافی یا تنظیم انکوائری کمیشن میں شامل ہوناچاہے تو حکومت تعاون کرے گی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ارشدشریف کی والدہ سمجھتی ہیں کہ کوئی اور طریقہ کار ہوناچاہیے تو ہماری رہنمائی فرمائیں، ارشد شریف کی والدہ ہماری ماؤں کی طرح ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ارشدشریف کی والدہ کا مطمئن ہوناضروری ہے ، وہ اگر کسی اور طرح سے تحقیقات کرانا چاہتی ہے تو تیار ہیں۔

    رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ارشد شریف کی والدہ کویقین دلاتاہوں کمیشن کی درست رپورٹ سامنے لائیں گے، اس انکوائری پر بھی اگراعتراض ہوا تو وہ بھی اعتراض دور کیا جائے گا۔

    انھوں نے بتایا کہ عبدالشکورپراچہ بہت ہی سینئرجج ہیں، ان کے ساتھ ایسے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے جو تجربہ کار ہیں، چاہتے ہیں فیملی کو پوری طرح تسلی ہو ان کے پیارے کے ساتھ کیا اور کیوں ہوا۔

  • ارشد شریف کی والدہ کی بیٹے کی میت جلد پاکستان لانے کی درخواست

    ارشد شریف کی والدہ کی بیٹے کی میت جلد پاکستان لانے کی درخواست

    اسلام آباد : صحافی ارشد شریف کی والد نے وزیراعظم شہباز شریف سے بیٹے کی میت جلد پاکستان لانے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے صحافی ارشد شریف کی والدہ سے ٹیلی فون پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ارشد شریف کی وفات کی خبر پر بے حد رنج ہوا۔

    ارشد شریف کی والدہ نے ارشد شریف کی میت جلد پاکستان لانے کی درخواست کی ، جس پروزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی کہ میت لانے کے اقدامات ہنگامی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں۔

    والدہ ارشد شریف نے کہا کہ آپ میرے چھوٹے بیٹے کی وفات پربھی تعزیت کیلئے گھر آئے تھے۔

    وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان کینیا کی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے، مرحوم ارشد شریف کی میت وطن واپسی کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ ضابطے کی کاروائی کرکےارشد شریف کی میت پاکستان لائیں گے۔

    خیال رہے گذشتہ شپ اینکرپرسن ارشدشریف کینیا کے شہر نیروبی میں گولی لگنے سے شہید ہوگئے تھے۔

    واقعہ نیروبی سے دو گھنٹے کے فاصلے پر واقع علاقے میں پیش آیا تاہم کینیا کی مقامی پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔