Tag: ارشد شریف کے قتل

  • ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بغیر احتساب نوکری پر بحال

    ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بغیر احتساب نوکری پر بحال

    سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکاروں کو بغیر احتساب نوکری پر بحال کردیا گیا جبکہ دو کو ترقی بھی دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی صحافی ارشد شریف کے قتل میں ملوث کینیا پولیس کے پانچوں اہلکار بحال ہونے کے بعد ڈیوٹی پر واپس آگئے۔

    کینیا کے صحافی نیابوگا کیاگی نے بتایا کہ پانچوں پولیس اہلکاروں کو انکوائری میں بے گناہ قرار دے دیا گیا ہے اور نو ماہ بعد ارشد شریف کے قتل میں ملوث پانچ پولیس اہلکار نہ صرف مراعات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں بلکہ ان میں سے دو کو ترقی بھی دے دی گئی ہے۔

    کینیا کی انڈی پینڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی نو ماہ بعد بھی قتل کی وجوہات منظرعام پر نہ لاسکی جبکہ پولیس اہلکاروں کی بحالی اور تحقیقات کی طوالت سے متعلق سوال کا جواب بھی اتھارٹی کے ترجمان نہ دے سکے۔

    انڈی پینڈنٹ پولیسنگ اوور سائٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے پر تفصیلات بتائی جائیں گی۔

    دوسری جانب کینین ذرائع کا کہنا ہے کہ نیشنل پولیس سروس ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات میں سست روی کا مظاہرہ کر رہی تھی کیونکہ اس میں ان کے ارکان شامل تھے۔

    کینیا کی انسانی حقوق کمیشن کے رکن مارٹن نے کہا ہے کہ تاخیر سے واضح ہے نیشنل پولیس سروس اس معاملے کی تحقیقات میں دلچسپی نہیں رکھتی تھی۔

    ارشد شریف کو تئیس اکتوبر2022 کو کینیا کے شہر نیروبی میں مگاڈی ہائی وے پر پولیس نے سر پر گولی مار کر قتل کیا تھا، بعدازاں کینیا کی پولیس کی جانب سے واقعہ غلط شناخت کا قرار دیا گیا۔

  • وزیراعظم  نے کینیائی صدر سے رابطے میں   ارشد شریف کے قتل کا معاملہ اٹھایا

    وزیراعظم نے کینیائی صدر سے رابطے میں ارشد شریف کے قتل کا معاملہ اٹھایا

    اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کینیا کے صدر سے رابطے میں کینیا میں قتل ہونیوالے صحافی ارشد شریف کا معاملہ اٹھاتے ہوئے مزید تعاون کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کینیا کے صدر سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا، جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیراعظم نے کینیا کیساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    وزیراعظم نے کینیا صدر کے ساتھ قتل کیے گئے معروف پاکستانی صحافی شہید ارشد شریف کا معاملہ اٹھایا اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ارشد شریف کے کیس کو بہت اہمیت دیتا ہے۔

    شہباز شریف نے کینیا کی جانب سے تحقیقات کے دوران مزید تعاون کی درخواست کی اور پاکستانی تحقیقاتی ٹیموں کواب تک فراہم کیےگئے تعاون پرکینیا کے صدرکا شکریہ بھی ادا کیا۔

    کینیا کے صدر نے شہبازشریف کو اس معاملے میں مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلایا۔

  • ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو فنڈز کے اجرا میں تاخیر

    ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو فنڈز کے اجرا میں تاخیر

    اسلام آباد : صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کرنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو دبئی اور کینیا کے دورے کے لئے فنڈز کے اجرا اب تک نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کی خصوصی تحقیقاتی ٹیم کو فنڈز کا اجرا میں تاخیر کا سامنا ہے جبکہ کینیا میں سفارتخانے کا تفتیش کاروں کو سہولت دینے سے متعلق بھی جواب کا انتظار ہے۔

    ذرائع نے کہا کہ خصوصی جے آئی ٹی نے وزارت داخلہ سے دبئی اور کینیا کے دورے کے لیے فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 5ارکان کے سفر اور رہائش کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے ایک کروڑ روپے کی درخواست کی گئی تھی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت داخلہ نے سرکاری عہدیداروں کے غیر ملکی دوروں پر پابندی کا حوالہ دیا اور پابندی کی وجہ سے وزارت خزانہ نے اس دورے کے لیے فنڈز کی منظوری نہیں دی اور نہ ہی یہ جاری کیے ہیں۔

    خصوصی جے آئی ٹی کے کنوینر ڈی آئی جی اسلام آباد اویس احمد کی جانب سے جمع کرائی گئی ، فنڈز صرف کابینہ ڈویژن کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے جا سکتے ہیں۔

    اگر وزارت خزانہ کی جانب سے درخواست منظور کر لی گئی تو اسے حتمی منظوری کے لیے وزیر اعظم کو بھجوا دیا جائے گا۔

  • ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے اسپیشل جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل

    ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے اسپیشل جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل

    اسلام آباد : ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے اسپیشل جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ،جے آئی ٹی اپنی رپورٹ جلد مکمل کرکے آئی جی اسلام آباد کو جمع کرائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف شہید کے قتل کی تحقیقات کے معاملے پر وفاقی پولیس نے اسپیشل جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم تشکیل دے دی، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل جوائنٹ انویسٹیگیشن ٹیم کی سربراہی ڈی آئی جی ہیڈکواٹر کریں گے، ٹیم میں ڈی پی او صدر، ایس ایچ او تھانہ رمنا،انویسٹیگیشن آفیسر شامل ہوں گے جبکہ ٹیم میں آئی جی کی طرف سے کوئی بھی نامزد آفیسر شامل ہوگا۔

    جے آئی ٹی اپنی رپورٹ جلد از جلد مکمل کرکے آئی جی اسلام آباد کو جمع کرائے گی۔ ایس ایس پی انویسٹیگیشن کی درخواست پر جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔

    گزشتہ روز سپریم کورٹ کے احکامات پر ارشد شریف کے قتل کا مقدمہ تھانہ رمنا میں درج کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد پولیس نے شہید صحافی ارشد شریف کے قتل کی ایف آئی آر ان کی والدہ کی مدعیت کے بغیر ہی درج کی جبکہ شہید کی والدہ کا کہنا تھا کہ حکومت میری مدعیت میں بیٹے کے قتل کی ایف آئی آردرج کرے۔

  • ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی

    ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی

    اسلام آباد : ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ آج سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی ، سیکرٹری داخلہ رپورٹ جمع کرائیں گے۔

    یاد رہے ہفتے کے روز ارشدشریف قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی انکوائری کمیٹی نے رپورٹ سیکریٹری داخلہ کو جمع کرائی تھی۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ انکوائری کمیٹی کی رپورٹ 400 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے، انکوائری کمیٹی کی رپورٹ سیکریٹری داخلہ پیر کو سپریم کورٹ میں جمع کرائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ کینیا اور دبئی سے حاصل کی جانے والی معلومات روپورٹ کاحصہ ہیں، فیصل واوڈا کے بیان کو بھی رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

    خیال رہے ارشدشریف قتل کیس کی عدالتی تحقیقات کے لئے چیف جسٹس سے بذریعہ خط استدعا کی ملک گیر مہم جاری ہے۔

    صحافی تنظیم پی ایف یوجے، ارشد شریف شہید کی والدہ اور بیٹی سمیت ہزاروں پاکستانی چیف جسٹس کوخط لکھ چکے ہیں جبکہ گذشتہ روز عمران خان نےبھی چیف جسٹس کو خط لکھا تھا۔

  • تحقیقاتی ٹیم کو ارشد شریف کے قتل  کے تانے بانے دبئی سے ملنے کا شک

    تحقیقاتی ٹیم کو ارشد شریف کے قتل کے تانے بانے دبئی سے ملنے کا شک

    اسلام آباد : صحافی ارشد شریف قتل کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سیکریٹری خارجہ اور یواے ای میں پاکستانی قونصل جنرل کو الگ الگ خط لکھ دیے ، جس میں کہا کہ قتل کے تانے بانےدبئی کی طرف جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہید صحافی ارشد شریف کے قتل کے تانے بانے دبئی سے ملنے کے شک پر انکوائری کمیٹی نے سیکریٹری خارجہ اوریواے ای میں پاکستانی قونصل جنرل کو الگ الگ خط لکھ ارسال کردیئے۔

    تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے قونصل جنرل کو خط 14 نومبر 2022 کو لکھا گیا، جس میں کہا کہ حکومتی تحقیقاتی ٹیم کو کینیا میں پتہ چلا قتل کے تانے بانے دبئی کی طرف جاتے ہیں۔

    خط میں یو اے ای میں پاکستانی حکام، ویزہ، پریس قونصلر اور قونصلر پاسپورٹ کے بیانات قلم بند کرانے کا کہا گیا اور ارشدشریف کے ویزے کی نقل، سفری دستاویز، دبئی میں قیام کی تفصیل مانگی گئی۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے سیکرٹری خارجہ کو خط میں 14 نومبر کو ویزہ قونصلر ارسلان ستی کو بیان قلمبند کرانے کا کہا مگر وہ پیش نہ ہوئے۔

    خط میں کہا گیا کہ ویزہ قونصلرارسلان ستی کی کمیٹی کے سامنے 28 نومبرکو حاضری یقینی بنائی جائے، اطلاعات ہیں یو ای اے کے آفیشل سلیم عبداللہ کی ارشد سے ملاقات ہوئی تھی، مبینہ ملاقات ملینیم البرشا ہوٹل یواے ای میں19اگست کوہوئی تھی ، پاکستانی کونسل جنرل دبئی پولیس کی مددسےسلیم عبداللہ کی شناخت کرائے۔

    تحقیقاتی ٹیم کا کہنا تھا کہ ارشد کا 10 سے 20 اگست 2022 تک دبئی میں قیام اور رہائش کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ارشد کی دبئی قیام کی سی سی ٹی وی فوٹیج اور نقل و حرکت کی تفصیلات مانگی گئی ہیں۔

    خط میں کہا ہے کہ ارشد شریف کی کسی سے بھی کوئی ملاقات ہے تو اسکی تفصیلات بھی مانگی گئی ہیں، وضاحت کی جائے کہ کیا ارشد شریف کا دبئی ویزہ منسوخ ہوا؟اگر ہوا تو کیوں ہوا؟

    تحقیقاتی ٹیم نے خط میں مزید کہا ہے کہ ارشد شریف کے دبئی کے موبائل نمبر کی سی ڈی آر فراہم کی جائے جبکہ 10 سے 20 اگست تک پاکستانی پاسپورٹ کے حامل آمد و روانگی کا ڈیٹا بھی طلب کرلیا گیا۔

    خط میں یواے ای حکام کی ارشد سے ملاقات اور ملک چھوڑنے کا کہنے سے متعلق معلومات بھی طلب کی گئیں ہیں۔

    تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ ارشد شریف قتل کیس تحقیقاتی ٹیم کیلئے یو ای اے سے پولیس رابطہ کار بھی مانگ لیاگیا جبکہ اے آر وائی سے وابستہ طارق وصی اورسلمان اقبال کا کال ڈیٹا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

    خط میں کہا ہے کہ سلمان اقبال ارشدشریف کیس پر پہلے ہی تحقیقاتی کمیٹی سے تفصیلی بات کرچکے ہیں۔

    وفاقی سیکریٹری خارجہ کو خط یو اے ای میں پاکستانی قونصل خانے سے معلومات نہ ملنے پر23 نومبر2022 کو لکھا گیا ، جس میں کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے تحقیقاتی ٹیم کو رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے رکھا ہے۔

  • سلمان اقبال کا ارشد شریف کے قتل  یا سازش سے کوئی تعلق نہیں، فیصل واوڈا

    سلمان اقبال کا ارشد شریف کے قتل یا سازش سے کوئی تعلق نہیں، فیصل واوڈا

    اسلام آباد : فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ سلمان اقبال کو اونر اور بطور دوست جانتا ہوں، سلمان اقبال کا ارشد شریف کے قتل میں یا سازش میں کوئی تانہ بانہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل واوڈا نے ارشد شریف قتل کیس میں ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج مجھے بلایا گیا تھا 10سوالوں پرمبنی سوالنامہ دیاہے، اہم کیس ہے ارشد شریف پلانٹڈ سازش کے تحت قتل ہوا ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ میں نے جب تک پریس کانفرنس نہیں کی تو پاکستان سورہا تھا، جو 4 باتیں کی تھی ایف آئی اے نے بھی کہا 100 فیصد درست بات کہی تھی۔

    سابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ارشدشریف کاسازشی قتل ہوا،قریب سےگولی ماری گئی ہے، ارشدشریف کافون اورآئی پیڈنہیں ملا،اسکی منصوبہ بندی پاکستان میں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ارشدشریف ایسی شخصیت تھےجن کیلئےلوگ دل سےآگےبڑھ رہےہیں، مجرمان کو پکڑنا چاہئے جو پاکستان سے باآسانی نکل جاتےہیں، ان بڑے لوگوں تک ہاتھ پہنچنا چاہیے جو اس میں ملوث ہیں۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ شواہد اوراسپیسفک سےآج تک ہم دورتھے لیکن آج کے دن ہم بہت قریب آگئےہیں، ارشدشریف قتل کیس بہت سیریزمسئلہ ہے، میرا خیال ہے سیاست سے بالاتر رہ کر گھٹیا قسم کا مذاق نہ کیا جائے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں گولی چلانے والے نہیں بلکہ چلوانے والے تک پہنچنا چاہیے، جوقتل میں ملوث ہیں وہ طاقتور، پلانر اور سمجھدار بھی ہیں، میں ایسی کوئی بات نہیں کرون گا جس سے وہ حرکت میں آجائیں۔

    ارشد شریف کے حوالے سے فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ارشد شریف ایک ایماندارآدمی تھا، ہمیں گھٹیا سیاست،مذاق سےدوررہناچاہئے، میں بھی ارشدشریف کی والدہ کے بیٹےجیساہوں، والدہ کو پتا ہوگا کہ میرا ارشد شریف سے پیار اور دوستی کارشتہ تھا۔

    انھوں نے بتایا کہ یہاں سے جانے اور آگے پہنچنے تک میں ارشد شریف سے رابطے میں تھا، شاید اللہ نےمجھے اس کام کے لئے چنا تھا، اس وقت میں نے بہت ساری باتیں بھی سنیں ، اللہ تعالیٰ میری باتوں کو درست ثابت کر رہا ہے، جو باتیں میں نے کہیں تھیں تو درست ثابت ہوئیں۔

    سلمان اقبال کے حوالے سے فیصل واوڈا نے کہا کہ مجھ سے سلمان اقبال کے حوالے سے بھی سوال ہوا، میں نے کلیئر بتایا کہ میں سلمان اقبال کو اچھی طرح جانتا ہوں، سلمان اقبال کو اونر اور بطور دوست جانتا ہوں، سلمان اقبال کا میرے مطابق قتل یا سازش سے بالکل تعلق نہیں، سلمان اقبال کا قتل میں یا سازش میں کوئی تانہ بانہ نہیں۔

    عمران خان کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ میرے لئے خان صاحب ایک اچھے انسان ہیں میرا پیار اور احترام کارشتہ ہے، ان سب نے ملکرعمران خان کو بند گلی میں دھکیلا ہے، عمران خان اندرسےصفائی شروع کریں تو سب کیلئے بہت بہترہے۔

    فیصل واوڈا نے مزید کہا کہ قبل ازوقت ہوگاکہ میں اس انفارمیشن کولیک کروں، خان صاحب سےکوئی رابطہ نہیں کیانہ انہوں نےکیا لیکن اگر خان صاحب رات3بجے بھی آوازدیں گے تو میں حاضرہوں گا۔

  • ارشد شریف کے قتل میں کون ملوث ؟ کینیا کے سابق جی ایس یو ٹرینر کا اہم بیان

    ارشد شریف کے قتل میں کون ملوث ؟ کینیا کے سابق جی ایس یو ٹرینر کا اہم بیان

    نیروبی : سابق جی ایس یو ٹرینر اور سیکورٹی ایکسپرٹ جورج موسیٰ مالی کا کہنا ہے کہ ارشد شریف کے قتل میں جنرل سروس یونٹ کے ملوث ہونے پر شبہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اقرار الحسن سے بات کرتے ہوئے سابق جی ایس یو ٹرینر اور سیکورٹی ایکسپرٹ جورج موسیٰ مالی نے ارشد شریف کے قتل پر سوالات اٹھادئیے۔

    سیکورٹی ایکسپرٹ نے کہا ارشد شریف قتل کیس کو دیکھ رہے ہیں، اس میں جنرل سروس یونٹ کے ملوث ہونے پر شبہ ہے۔

    سابق جی ایس یو ٹرینر کا کہنا تھا کہ اس کیس میں جی ایس یو کو طلب کرنا غیر معمول ہے ، جی ایس یو طلب کرنے کیلئے پہلے صدر اور بعد کمانڈر کے آرڈز چاہئیے ہوتے ہیں۔

    جورج موسیٰ مالی نے مزید کہا کہ گولیوں کے کھول ایسے ہی چھوڑ دینے لاپروائی ظاہر کرتی ہے، لگتا اس کی منصوبہ بندی کہیں اور ہوئی ہے اور قتل کینیا میں ہوا۔

    گذشتہ روز ارشد شریف کی جائے شہادت سے ملنے والے گولیوں کے خول کینین حکام کے حوالے کئے گئے تھے، خول کینیا کے انڈیپینڈنٹ پولیس اوور سائٹ اتھارٹی کو دیے گئے۔

    تینوں گولیاں کینیا کی وزارت دفاع کے ماتحت اسلحہ بنانے والی آرڈیننس فیکٹری کی تیار کردہ ہیں، یہ آرڈیننس فیکٹری کینیا کی فوج اور پیراملٹری فورسز کو اسلحہ فراہم کرتی ہے۔

  • آسٹریلین سینیٹر کا عمران خان پر قاتلانہ حملے اور ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

    آسٹریلین سینیٹر کا عمران خان پر قاتلانہ حملے اور ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ

    سڈنی : آسٹریلین سینیٹر ڈیوڈ شو برج نے عمران خان پر حملے اور ارشدشریف کے قتل کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کے سینیٹر ڈیوڈ شو برج نے عمران خان پر قاتلانہ حملے اورارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کامطالبہ کردیا۔

    آسٹریلوی سینٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تشدد اور قاتلانہ حملے بڑھ رہے ہیں ،صحافی ارشد شریف کو کینیا میں قتل کردیا گیا، عمران خان پرفائرنگ کر کے قتل کرنے کی کوشش کی گئی۔

    ڈیوڈ شو برج نے آسٹریلوی حکومت سے کہا ہے کہ عمران خان اور ارشد شریف پر قاتلانہ حملے کی بین الاقوامی نگرانی میں آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا میں مقیم پاکستانی کمیونیٹی پاکستان میں امن چاہتی ہے اور ہم پاکستان کے دوست ہیں، ہماری ذمہ داری ہے تشدد کیخلاف آوازاٹھائیں۔

    آسٹریلوی سینیٹر نے کہا کہ ہم صرف پاکستان کی جانب سے تحقیقات کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ مکمل بین الاقوامی نگرانی کےساتھ تحقیقات ہوں۔

    ڈیوڈ شو برج کا کہنا تھا کہ تحقیقات ہوں تاکہ قاتلانہ حملے کےپیچھےاصل مجرموں کاپتاچل سکے ، آسٹریلوی س

  • ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات: حکومت کا ایک اور فیصلہ سامنے آگیا

    ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات: حکومت کا ایک اور فیصلہ سامنے آگیا

    اسلام آباد : حکومت نے ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے جسٹس (ر)عبد الشکور پراچہ کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ارشد شریف کے قتل کیس میں جسٹس (ر)عبد الشکور پراچہ کی سربراہی میں کمیشن بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن کیلئے منظوری سرکولیشن سمری کے ذریعے آج لی جائے گی ، ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے کمیشن کی منظوری وفاقی کابینہ دے گی۔

    یاد رہے وزیراعظم شہباز شریف نے صحافی ارشد شریف کے جاں بحق ہونے کے واقعے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔

    وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا تھا کہ یہ فیصلہ ارشد شریف کی شہادت کے اصل حقائق کے تعین کیلئے کیا گیا، کمیشن سربراہ حقائق کے تعین کیلئے سول سوسائٹی ،میڈیا سے بھی رکن لے سکیں گے۔