Tag: ارشد شریف کے قتل

  • ‘ارشد شریف کے قتل سے متعلق بہت ساری چیزیں سامنے آگئی’

    ‘ارشد شریف کے قتل سے متعلق بہت ساری چیزیں سامنے آگئی’

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ ارشد شریف قتل سے متعلق بہت ساری چیزیں سامنے آچکی ہیں مگر ان پر بات نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ راناثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کے واقعے پر انکوائری کمیشن بن چکا ہے ، ارشد شریف نے کسی کے کہنے پر یا ایف آئی آرزکی وجہ پر باہر گئے توتفتیش ہوگی ، انکوائری کمیشن رپورٹ پیش کرے گی تو وزیراعظم کو پیش کریں گے۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ میرا منصب اجازت نہیں دیتا کہ کمیشن کے ہوتے خود سے ایف آئی آر کا تعین کروں ، بہت ساری چیزیں سامنے آچکی ہیں مگر ان پر بات نہیں کرسکتا، انکوائری کمیشن جس کو چاہے شامل تفتیش کرسکتا ہے۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ ارشد شریف پرمقدمات ان کے باہر جانےکی وجہ بنی تو اس کا فیصلہ انکوائری کمیٹی کرے گی، ارشد شریف قتل سے متعلق کمیشن جب رپورٹ پیش کرے گا تو سب واضح ہوجائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ابھی تک بہت ساری چیزیں سامنےآئی ہیں وہ ساری انکوائری کمیشن میں جائیں گی۔

  • ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے حکومتی کمیٹی کینیا روانہ

    ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے حکومتی کمیٹی کینیا روانہ

    اسلام آباد : حکومتی کمیٹی سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لئے کینیا روانہ ہوگئی، کمیٹی میں ڈائریکٹرایف آئی اے اور ڈپٹی ڈائریکٹرآئی بی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کی شہادت پر وزارت داخلہ کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کینیا کیلئے روانہ ہوگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں ڈائریکٹرایف آئی اے اطہر وحید اور ڈپٹی ڈائریکٹرآئی بی عمرشاہدشامل ہیں۔

    کمیٹی ممبران ارشد شریف کےقتل کی تحقیقات کریں گے، کینیا میں پاکستانی ہائی کمیشن تحقیقاتی کمیٹی کی معاونت کرے گا۔

    گذشتہ روز وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ صحافی اورسینیئر اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے انٹیلی ایجنسیز کے اعلیٰ افسران پرمشتمل تین رکنی تحقیقاتی ٹیم بن گئی ہے، جو فوری طو پر کینیا روانہ ہوگی۔

    تحقیقاتی کمیٹی میں ایف آئی اے، آئی بی اور آئی ایس آئی کے افسر شامل تھے۔

    بعد ازاں صحافی ارشدشریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے کینیا جانے والی ٹیم میں تبدیلی کر کے نیا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا تھا۔

  • ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے کینیا جانے والی ٹیم میں تبدیلی

    ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے کینیا جانے والی ٹیم میں تبدیلی

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے صحافی ارشدشریف کےقتل کی تحقیقات کیلئے کینیا جانے والی ٹیم میں تبدیلی کر کے نیا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے کینیا جانے والی ٹیم میں تبدیلی کردی گئی۔

    اس حوالے سے وزارت داخلہ نےنیانوٹی فکیشن جاری کردیا ، نئے نوٹیفکیشن کے مطابق 3 کے بجائے 2 رکنی ٹیم کینیا جاکر تحقیقات کرے گی۔

    نئی ٹیم میں ایف آئی اے کے اطہر وحید اور انٹیلی جنس بیورو کے عمر شاہد حامد شامل ہوں گے۔

    اس سے قبل وزیرداخلہ رانا ثنااللہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ صحافی اورسینیئر اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے انٹیلی ایجنسیز کے اعلیٰ افسران پرمشتمل تین رکنی تحقیقاتی ٹیم بن گئی ہے، جو فوری طو پر کینیا روانہ ہوگی۔

    تحقیقاتی کمیٹی میں ایف آئی اے، آئی بی اور آئی ایس آئی کے افسر شامل ہیں، کینیا میں پاکستانی ہائی کمیشن کمیٹی کی تحقیقات میں معاونت کرے گا۔

    مذکورہ کمیٹی اپنی تحقیقات مکمل کرکے وزارت داخلہ کو رپورٹ پیش کرے گی۔

  • ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا

    ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا

    اسلام آباد : بیرسٹر شعیب رزاق نے صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کردی ، جس پر عدالت نے کہا اس مرحلے پر کمیشن بنانے کا فائدہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافی ارشد شریف قتل کی تحقیقات کے لیے فیکٹ فائنڈنگ کمیشن کی تشکیل کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

    اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نےسماعت کی، پٹیشنر بیرسٹر شعیب رزاق عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا ارشد شریف کی فیملی کے پاس کوئی گیا ہے؟ انہیں کوئی معاونت چاہئے؟ بیرسٹر شعیب رزاق نے بتایا کہ ارشد شریف کی میت بھی آج پہنچ جائےگی، استدعا ہے قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنایاجائے۔

    بیرسٹر شعیب رزاق کا کہنا تھا کہ حکومت نے یواےای حکومت سے ارشد شریف کی واپسی کا کہا تھا، جس پر چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ آج صرف اسی کیس کی سماعت کے لیے آیا ہوں۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہوا ہے، کینیا کی حکومت کی جانب سے رپورٹ آجائے، اگر انہیں اس پر کوئی اعتراض ہوا تو اس کیس کومزید سن لیا جائے۔

    جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس مرحلےپرکمیشن بنانےکاکوئی فائدہ نہیں ہوگا ، انکوائری کےمعاملے پر صحافتی تنظیموں کو آن بورڈ رکھا جائے۔

    جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ 2 الگ الگ ملک ہیں، ہمیں حکومت پر اعتمادہونا چاہیے، جو نمائندہ تنظیمیں ہیں وہ حکومت سے معاملے کو اٹھائیں گی۔

    ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے کہ افسوسناک ہےکہ یہاں صحافی اٹھائے بھی گئے انکے ساتھ بہت کچھ ہوا، صحافیوں سے متعلق کیسز اس عدالت میں زیر سماعت رہے، یہ بہت بڑا مسئلہ ہے حکومت کو اس کودیکھنا چاہیے، حکومت بہتر طور پر اس کیس کو دیکھنے کی پوزیشن میں ہے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ میں کیس کی سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

  • پاکستانی حکومت کا ارشد شریف کے قتل سے متعلق حقائق جاننے کیلئے کینیا کی حکومت سے رابطہ

    پاکستانی حکومت کا ارشد شریف کے قتل سے متعلق حقائق جاننے کیلئے کینیا کی حکومت سے رابطہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکومت ارشد شریف کے قتل سے متعلق حقائق جاننے کیلئے کینیا کی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے صحافی ارشد شریف کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کا قتل ناقابل یقین اورانتہائی صدمے کا باعث ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ صحافی ارشد شریف کا قتل صحافی برادری کیلئے ناقابل تلافی نقصان ہے، ارشدشریف کے قتل پر لواحقین،صحافی برادری ،مداحوں سےتعزیت کرتا ہوں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کینیا کے حکام سے رابطے میں ہے۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اینکر ارشدشریف کے قتل پر اظہار افسوس کرتے ہوئے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ کینیا میں ارشد شریف کےساتھ پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے، واقعے سے متعلق حقائق جاننے کیلئے کینیا کی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نیروبی میں پاکستانی سفارتخانہ ارشد شریف معاملےپرمعاونت کررہا ہے، غمزدہ خاندان کے دکھ میں برابر شریک ہیں۔

    خیال رہے گذشتہ شپ اینکرپرسن ارشدشریف کینیا کے شہر نیروبی میں گولی لگنے سے شہید ہوگئے تھے۔

    واقعہ نیروبی سے دو گھنٹے کے فاصلے پر واقع علاقے میں پیش آیا تاہم کینیا کی مقامی پولیس کی جانب سے واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔