Tag: ارشد وہرہ

  • ایم کیو ایم کی نااہل ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کو پارٹی میں واپسی کی دعوت

    ایم کیو ایم کی نااہل ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کو پارٹی میں واپسی کی دعوت

    کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے نااہل ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کو واپسی کی دعوت دے دی۔

    ڈپٹی میئر کے الیکشن کے موقع پر بلدیاتی کونسل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار نے ایم کیو ایم کے امیدوار کو پیشگی مبارک باد دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’’پیپلزپارٹی اُتنی ہی آگ بھڑکائے جتنی وہ بجھا سکیں‘‘۔

    انہوں نے ارشد وہرہ کو پارٹی میں واپسی کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ’ ہمارے دروازے آپ کے لیے کھلے ہیں، واپس آئیں اور کراچی کی بہتری کے لیے ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر کام کریں‘۔

    یاد رہے کہ بلدیاتی کونسل میں ارشد وہرہ کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی ڈپٹی میئر کی نشست پر الیکشن ہوا تھا جس میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد حسن نے باآسانی میدان مارا۔

    مزید پڑھیں: ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    پولنگ صبح 9 بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہی جس میں 300 بلدیاتی نمائندوں کو اپنا ووٹ کاسٹ کرنا تھا البتہ 281 چیئرمینز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ گنتی کے دوران 09 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔

    مجموعی طور پر 281 ووٹ کاسٹ ہوئے جن میں سے 272 کو گنتی میں شمار کیا گیا۔ نتائج کے مطابق ایم کیو ایم کے امیدوار سید ارشد حسن 194 ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ اُن کے مدمقابل پی پی کے امیدوار صرف 78 ووٹ حاصل کرسکے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹرارشد وہرا ایم کیو ایم پاکستان کو خیرآباد کہہ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ بعدازاں ایم کیو ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ان کی نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ارشد وہرا کو ڈپٹی میئر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور نا اہل کیا جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قراردےدیا

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ارشد وہرا کو نا اہل قرار دیا تھا۔ پی ایس پی رہنما ضلع سینٹرل کراچی کی یونین کونسل 49 سے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔

  • الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قراردےدیا

    الیکشن کمیشن نے ڈپٹی میئرکراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قراردےدیا

    کراچی: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے کراچی کے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کو ناا ہل قرار دے دیا، ان کی نا اہلی کی درخواست ایم کیو ایم پاکستان نے دائر کی تھی۔

    تفصیلا کےمطابق کراچی کے ضلع وسطی کی یونین کونسل49 سے منتخب ہونے والے ارشد وہرہ اب ڈپٹی میئر نہیں رہے ہیں۔ ان کی نا اہلی پارٹی تبدیل کرنے کے سبب عمل میں لائی گئی۔

    ارشد وہرہ اکتوبر 2017 میں ایم کیو ایم پاکستان چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے ، تاہم وہ ڈپٹی میئر ایم کیو ایم کے بلدیا تی نمائندگان کے ووٹوں سے منتخب ہوئے تھے۔

    ان کی نااہلی کے لیے اس وقت ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دائر کی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بلدیاتی ایکٹ کے مطابق پارٹی بدلنے اور استعفی نہ دینے پر ارشد وہرہ کے خلاف کارروائی کی جائے ۔

    فاروق ستار نے نا اہلی کے لیے باقاعدہ الیکشن کمیشن کو خط لکھا تھا اور اس خط میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی میئر کا پارٹی تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوئے۔ قانون کے مطابق پارٹی چھوڑنے پر شخص عہدہ رکھنے کا اہل نہیں ہے۔

    اکتوبر 2017 میں ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما اور ڈپٹی میئر کراچی ارشدہ وہرہ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم شہریوں کے لیے جو کرسکتے تھے وہ سب کچھ نہیں کیا جس کے لیے میں عوام سے معافی مانگتا ہوں، محدود اختیارات اور وسائل کے ساتھ بھی کام کیا جاسکتا تھا۔

    ان کی شمولیت کے بعد پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ارشد وہرہ استعفیٰ نہیں دیں گے، انہوں نے اس وقت دعویٰ کیا تھا کہ ہم سے اتنے لوگ رابطے کررہے ہیں کہ قانونی طور پر اپنا میئر لاسکتے ہیں۔

    انہی دنوں میں میئر کراچی وسیم اختر سٹی گورنمنٹ کے ایک اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ ’’ ارشد وہرا کو آج بھی اپنا بھائی سمجھتا ہوں اُن پر دباؤ تھا چنانچہ جو بہتر سمجھا وہ انہوں نے کیا تاہم اگر وہ مستعفی نہیں ہوتے تو پھر قانونی طریقہ کار موجود ہے‘‘۔

    پارٹی تبدیل کرنے کے بعد ارشد وہرہ کی جانب سے دیے گئے بیان ردعمل دیتے ہوئے میئر کراچی نے کہا تھا کہ اختیارات کے لیے مجھ سے زیادہ ارشد وہرا نے آواز اٹھائی لیکن تعجب کی بات ہے کہ آج وہی ارشد وہرہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ڈیلیورنہیں کیا۔

  • ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دیا جائے، فاروق ستار کا الیکشن کمیشن کو خط

    ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دیا جائے، فاروق ستار کا الیکشن کمیشن کو خط

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دینے کیلئے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دیا جائے، خط کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    خط کے متن کے مطابق فاروق ستار نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن جلد بلدیاتی ایکٹ کے مطابق پارٹی بدلنے اور استعفی نہ دینے پر کارروائی کرے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی میئر کا پارٹی تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوئے۔ قانون کے مطابق پارٹی چھوڑنے پر شخص عہدہ رکھنے کا اہل نہیں۔

    دوسری جانب فاروق ستار سے ملاقات میں سلیم حیدرنے کہا ہے کہ صوبے کی تحریک میں ایم آئی ٹی فاروق ستار کے ساتھ ہیں۔


    مزید پڑھیں : ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت


    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما اور ڈپٹی میئر کراچی ارشدہ وہرہ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم شہریوں کے لیے جو کرسکتے تھے وہ سب کچھ نہیں کیا جس کے لیے میں عوام سے معافی مانگتا ہوں، محدود اختیارات اور وسائل کے ساتھ بھی کام کیا جاسکتا تھا۔

    بعد ازاں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ارشد وہرہ استعفیٰ نہیں دیں گے، ہم سے اتنے لوگ رابطے کررہے ہیں کہ قانونی طور پر اپنا میئر لاسکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سٹی کونسل کا اجلاس طے شدہ تھا، فیصل سبزواری

    سٹی کونسل کا اجلاس طے شدہ تھا، فیصل سبزواری

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے مرکزی رہنما فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ سٹی کونسل کا اجلاس طے شدہ تھا، اپوزیشن نے ارشد وہرہ کے استعفے کی بات پر احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سب سے بڑی جماعت نے سٹی کونسل میں کامیاب چال چلتے ہوئے ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے سے گریز کیا اور میئر کراچی وسیم اختر پر اعتماد کی تحریک منظور کرالی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ اپوزیشن کی اپنی ایک سیاست ہے وہ سمجھتے ہیں کہ ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کے واقعے کے بعد ان کو ایک موقع ملا ہے، اور انہوں نے اس سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کی ہے.

    فیصل سبزواری نے کہا کہ ہم نے تمام ممبران کو اجلاس میں شرکت کرنے کا کہا تھا اور سب نے دیکھا کہ ہمارے205ارکان میں سے بہت بڑی تعداد آج اجلاس میں موجود تھی، ان کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق تھا جو اس نے استعمال کیا۔

    علاوہ ازیں ڈپٹی میئر سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما اسماعیل نے کہا کہ ارشد وہرہ کو بلا کر پوچھنا چاہئے تھا کہ وہ کون سے وسائل ہیں جو کہیں اور استعمال ہو رہے ہیں.

    ارشد وہرا سے راتوں رات پارٹی بدلنے کا جواز بھی پوچھنا چاہئے تھا، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی اجلاس مؤخر کروانے کی حکمت عملی میں کامیاب رہی۔

    اس حوالے سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ میئر کراچی وسیم اختر اپوزیشن اراکین کے شکوے اور شکایتیں دور کریں، حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ اختیارات کا رونا رونے والے کم از کم دستیاب وسائل تو استعمال کریں۔

  • ڈپٹی میئرکےمعاملے پرفیصلہ مشاورت کےذریعے ہوگا‘ فاروق ستار

    ڈپٹی میئرکےمعاملے پرفیصلہ مشاورت کےذریعے ہوگا‘ فاروق ستار

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا ہے کہ بلدیاتی نظام میں مسائل تھے تو ارشد وہرہ مجھ سے کہہ سکتے تھے، ان کے لیے میں صرف ایک کال کے فاصلے پر تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سربراہ ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ڈپٹی میئرسے متعلق کوئی بھی فیصلہ مشاورت سے کریں گے۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام میں مسائل تھے ارشد وہرہ پہلے بتاتے، میرا اتنا تو حق ہے پوچھ سکوں مجھ سے قیادت میں کیا غلطی ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام میں مسائل تھے تو ہم سب استعفے دے دیتے۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ پیسہ نہ لندن جا رہا ہے نہ ہی رابطہ ہے، ہمارے 150 سے 200 کارکنان لاپتہ ہیں۔

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کیا 23 اگست کو لندن سے الگ ہونے کا اعلان جرم ہے ؟۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاداریاں تبدیل کرا کرکوئی مصنوعی بنیاد مضبوط نہیں بنا سکتا، کیمپوں کی تبدیلی کو لوگ اچھی نگاہ سے نہیں دیکھتے۔

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا تھا کہ انیس قائم خانی سےارشد وہرہ کا خیال رکھنےکی درخواست کی ہے، امید ہے پی ایس پی کے لوگ ارشد وہرہ کی پریشانی دورکردیں گے۔

    ایم کیوایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ امید ہے ارشد وہرہ پریشانی دور ہونے پرواپس آجائیں گے۔


    ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت


    یاد رہے کہ دو روز قبل ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما اور ڈپٹی میئر کراچی ارشدہ وہرہ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ارشد وہرہ کا ایم کیو ایم سے پی ایس پی تک کا سفر

    ارشد وہرہ کا ایم کیو ایم سے پی ایس پی تک کا سفر

    ڈپٹی میئر ڈاکٹر ارشد وہرہ نے ایم کیو ایم پاکستان سے اپنی 30 سالہ رفاقت کو ختم کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی، اس بات کا اعلان انہوں نے پاکستان ہاؤس میں صدر پی ایس پی انیس قائم خانی کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا.

    ارشد وہرہ زمانہ طالب علمی میں ایم کیو ایم کی طلبہ تنظیم سے وابستہ رہے اور این ای ڈی یونیورسٹی سے بی ای کیمیکل انجینیئرنگ کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لیے بیرون ملک روانہ ہو گئے اور مانچسٹر یونیورسٹی سے پولیمر سائنس میں ایم ایس اور بعد ازاں اسی یونیورسٹی سے ٹیکسٹائل میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی.

    ارشد وہرہ ایم کیوایم کے سوسائٹی سیکٹر کے یونٹ اور پھر سیکٹر میں بھی ذمہ داریاں بھی نبھا چکے ہیں علاوہ ازیں پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حصول کے بعد گریجویٹ فورم میں بھی خدمات انجام دیں۔ بعد ازاں وہ پہلی مرتبہ حلقہ پی ایس 115 سے 2001-2002 میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور ان کی کی کارکردگی کی بنا پر انہیں دوبارہ 2013 میں ٹکٹ دیاگیا۔

     

    بانی ایم کیو ایم کی جانب سے ارشد وہرہ کو ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تو انہوں نے اپنی صوبائی اسمبلی کی سیٹ سے استعفیٰ دے کر ڈپٹی میئر کا انتخاب لڑا اور کامیاب رہے‘ پارٹی  کی جانب سے نامزد کردہ میئر کراچی وسیم اختر کے جیل میں ہونے   کے سبب الیکشن مہم کی تمام تر ذمہ داری تن تنہا اٹھاتے رہے اور سخت تناؤ اور دباؤ کے دور میں حلف برداری کی تقریب کے دوران وسیم اختر کے کان میں بدلتی ہوئی صورت حال کے حوالے سے سرگوشیاں کرتے ہوئے بھی پائے گئے تھے۔

     

    ارشد وہرہ نے ایم کیو ایم کی سیاسی تاریخ کے سب سے مشکل ترین دن 22 اگست کو بانی ایم کیو ایم سے رفاقتوں کا بندھن توڑ کر فاروق ستار کے ساتھ رخت سفر باندھا اور پوری تندہی کے ساتھ شریکِ کاررواں کی ذمہ داری نبھاتے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ طوفانی بارشیں ہوں یا کوئی ناگہانی آفت آن پڑے ارشد وہرہ اپنی ٹیم کے ہمراہ موجود ہوتے.

    کچھ حلقے بشمول فاروق ستار ایم کیو ایم پاکستان کے صاف ترین رہنما ارشد وہرہ کے  یوں اچانک سیاسی قبلہ تبدیل کرنے کو ایف آئی اے کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے سے تعبیر کررہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ کئی بلدیاتی نمائندے اور اراکین اسمبلی بھی جلد پی ایس پی میں شمولیت اختیار کریں گے.

    ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت اس وجہ سے بھی توجہ کا باعث بن گئی ہے کہ اس موقع پر چیئرمین  پی ایس پی مصطفیٰ کمال دبئی میں مقیم ہیں جہاں سندھ بالعموم اور کراچی سے متعلق بالخصوص اہم سیاسی معاملات طے کیے جا رہے ہیں اور ایم کیوایم کے رہنما حماد صدیقی کی گرفتاری اور کراچی لائے جانے سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث ہے.

    بانی ایم کیو ایم  کے قابل اعتماد ساتھی ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت اس وقت اور بھی خاص اہمیت اختیار کر گئی جب  پریس کانفرنس کے دوران  صدر پی ایس پی انیس قائم خانی نے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا، انہوں نے فاروق ستار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے اراکین اسمبلی سے استعفٰی دلوائیں اور پی اسی پی ہر حلقے سے ضمنی الیکشن لڑکر دکھائے گی۔

    یہ بھی ذہن میں رہے کہ اس  سے قبل پی ایس پی نے کراچی میں ہونے والے کسی ضمنی الیکشن میں حصہ نہیں لیا تھا بلکہ ان کا موقف ہمیشہ یہی رہا تھا کہ تنظیم نو کے بعد 2018 میں ہونے والی عام انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے اور سندھ میں اپنی حکومت بنائیں گے تاہم  جہاں آج ارشد وہرہ کی اچانک شمولیت حیران کن ہے‘ وہیں پی ایس پی کا الیکشن میں حصہ لینے سے متعلق یو ٹرن نئی سیاسی صف بندی کی جانب اشارہ کرتی نظر آرہی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ غیر یقینی صورت حال میں کراچی کا سیاسی خلاء کیسے پُر کیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • یکطرفہ بلدیاتی ایکٹ شہرکی ترقی میں رکاوٹ ہے، ارشد وہرہ

    یکطرفہ بلدیاتی ایکٹ شہرکی ترقی میں رکاوٹ ہے، ارشد وہرہ

    کراچی : ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ سال 2013 کا بلدیاتی ایکٹ ایک سیاسی جماعت کی سوچ پرمبنی تھا یکطرفہ ایکٹ کی وجہ سے کراچی کی ترقی رکی ہوئی ہے، میئر کراچی کو اختیارات نہیں ہونگے تو کراچی کیسے ترقی کرے گا؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی سٹی کونسل میں انجینئرآف پاکستان کے سمینار اسمارٹ کراچی سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ڈپٹی مئیر کراچی ارشدوہرہ کا اپنے خطاب میں کہنا تھا کہ شہر قائد کو ترقی دینے والے تمام ادارے کے ایم سی سے الگ کردیئے گئے ہیں، یکطرفہ بلدیاتی ایکٹ کراچی شہرکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔

    میئر کراچی کو اختیارات نہیں ہونگے تو کراچی کیسے ترقی کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ جب ہم اختیارات نہ ہونے کی بات کرتے ہیں تو یہ کوئی سیاست نہیں بلکہ ایک حقیقت بیان کرتے ہیں۔ واٹربورڈ، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور کے ڈی اے جیسے محکمے سے لیکر کراچی میونسپل کارپوریشن تک کو کمزور کیا گیا، محکمے الگ کرنا شہرکو تباہی کی طرف لے جائے گا۔

    ڈپٹی مئیر کراچی نے کہا کہ اختیارات نہ ہونے کے باوجود ہم کراچی کو اسمارٹ سٹی کی طرف لے کر جائیں گے۔ اسمارٹ سٹی کراچی کے تحت ٹریفک نظام اور دیگر مسائل کے حل کے لئے جامع منصوبہ بندی کررہے ہیں جبکہ اسمارٹ پارکنگ پربھی غورکیا جارہا یے جو طارق روڈ حیدری سے شروع کیا جاسکتا ہے۔ تقریب سے شہرکے مختلف انجیئرزنے شہرکی ترقی میں اپنے کردارپرروشنی ڈالی۔