Tag: ارشد پپو قتل کیس

  • ارشد پپو قتل کیس : عزیر بلوچ  نے بریت کی درخواست دائر کردی

    ارشد پپو قتل کیس : عزیر بلوچ نے بریت کی درخواست دائر کردی

    کراچی : ارشد پپو قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ، اس کے بھائی زبیر بلوچ سمیت 4 ملزمان نے بریت کی درخواستیں دائرکردیں۔

    انسداددہشت گردی عدالت میں لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیربلوچ ودیگر کیخلاف ارشد پپو قتل کیس کی سماعت ہوئی، جیل حکام نے سرغنہ لیاری گینگ وار اور اس کے بھائی زبیربلوچ کو پیش کیا۔

    دوران سماعت عزیر بلوچ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ سمیت 4 ملزمان نے بریت کی درخواستیں دائر کردیں۔

    مقدمےکےسابق تفتیشی افسر ڈی ایس پی کی عدم پیشی پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سابق تفتیشی افسرڈی ایس پی بغدادی عابد انصاری کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔

    عدالت نے متعلقہ ایس ایس پی کو آئندہ سماعت پر سابق تفتیشی افسر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا ، عابد زمان ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عزیربلوچ ودیگرملزمان کے خلاف شواہد موجود نہیں ہیں، ملزمان کومقدمے سے بری کیا جائے۔

    عدالت نے عزیربلوچ، زبیر بلوچ، اکرم بلوچ اور ذاکربلوچ کی بریت کی درخواستوں پر دلائل طلب کرلئے اور کیس کی سماعت7دسمبرتک ملتوی کردی۔

    پولیس بے بتایا کہ ارشد پپو سمیت 3 افراد کو لیاری گینگ وار کے ملزمان انتہائی بےرحمی سے قتل کیا تھا، مقدمے میں گینگ وار کے سرغنہ اور اس کے بھائی زبیر بلوچ گرفتار ہیں جبکہ مقدمے میں شاہ جہان بلوچ، ذاکر بلوچ، اکرم بلوچ اور یوسف بلوچ ضمانت پر رہا ہیں، لیاری گینگ وار کے کارندوں کے خلاف تھانہ کلاکوٹ میں مقدمہ درج ہے۔

  • ارشد پپو قتل کیس 40 سماعتوں سے بغیر کارروائی ملتوی ہونے کا انکشاف

    ارشد پپو قتل کیس 40 سماعتوں سے بغیر کارروائی ملتوی ہونے کا انکشاف

    کراچی: ارشد پپو قتل کیس 40 سماعتوں سے بغیر کارروائی ملتوی ہونے کا انکشاف ہوا ہے، دوسری طرف ارشد پپو قتل کیس کے ملزم سابق ایس ایچ او چاکیواڑا کو عدالت پیشی کے بعد ٹارگٹ کلنگ میں مار دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گری عدالت میں گینگسٹر ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے دوران منگل کو عزیر بلوچ، شاہجہاں بلوچ، یوسف بلوچ اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    ملزمان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کی سماعت چالیس مرتبہ بغیر کسی کارروائی کے ملتوی ہو چکی ہے۔

    کراچی : فائرنگ سے برخاست پولیس افسر سمیت 2 افراد جاں بحق

    کیس کے تفتیشی افسر انسپکٹر عابد انصاری عدالت میں پیش ہوئے، تاہم کیس کے گواہ اور تفتیشی افسر کا بیان ریکارڈ نہ ہو سکا، ملزمان کی جانب سے سیکیورٹی کی درخواست پر بھی تاحال فیصلہ نہ ہو سکا، اس کیس میں نامزد 3 ملزمان نے سیکیورٹی کی درخواست دائر کر رکھی ہے، جب کہ عدالت نے بھی ملزمان کی درخواست پر ایس پی سیکیورٹی کو طلب کر رکھا تھا۔

    ارشد پپو قتل کیس پولیس افسران عدم پیشی کے باعث التوا کا شکار

    ادھر آج سماعت کے لیے پیشی کے بعد واپسی پر کراچی کے علاقے صدر میں لکی اسٹار کے قریب ٹارگٹ کلرز نے سابق ایس ایچ او چاکیواڑا چاند خان نیازی کو نشانہ بنایا، فائرنگ کے نتیجے میں چاند خان سمیت ان کے ساتھ موٹر سائیکل پر موجود شخص عبد الرحمان جاں بحق ہو گئے۔

    مقتول انسپکٹر چاند خان نیازی نے عدالت میں تحفظ کی درخواست دائر کر رکھی تھی، پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والے ملزموں کی تعداد 2 تھی، جو موٹر سائیکل پر سوار تھے اور انھوں نے ماسک لگائے ہوئے تھے، پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے تین خول ملے ہیں۔

    مقتولین مقدمے میں پیشی کے بعد واپس جا رہے تھے، جب نامعلوم مسلح ملزمان نے انھیں نشانہ بنایا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان مقتولین کا تعاقب کرتے آ رہے تھے، یاد رہے کہ سولجر بازار میں 31 دسمبر کو ارشد پپو کیس کے مدعی سابق پولیس انسپکٹر جاوید بلوچ کو بھی قتل کیا گیا تھا۔

  • ارشد پپو قتل  کیس پولیس افسران عدم پیشی کے باعث  التوا کا شکار

    ارشد پپو قتل کیس پولیس افسران عدم پیشی کے باعث التوا کا شکار

    کراچی : ارشد پپو قتل کیس پولیس افسران عدم پیشی کے باعث التوا کا شکار ہے، سماعت میں تفتیشی افسر انسپکٹر یامین گجر اور کیس کے گواہ سابق تفتیشی افسر عابد انصاری پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت جوڈیشل کمپلیکس میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت ہوئی، لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ،سابق ایم این اے شاہ جہاں بلوچ سمیت دیگر ملزمان پیش کیا گیا۔

    پولیس افسران عدم پیشی کے باعث مقدمہ التوا کا شکار ہے ، تفتیشی افسر انسپکٹر یامین گجر ایک بار پھر پیش نہیں ہوئے جبکہ کیس کے گواہ سابق تفتیشی افسر عابد انصاری بھی غیر حاضر تھے، سابق تفتیشی افسر کا مقدمہ میں بیان قلمبند کیا جانا تھا۔

    پولیس نے عدالت کو بتایا کیس میں نامزد ملزم سابق ایس ایچ او پیشی سے واپسی پر سولجر بازار کے علاقے میں ساتھی سمیت قتل کردیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ جاوید بلوچ ارشد پپو قتل کیس میں ملزم نامزد تھا، ارشد پپو کو تین ساتھیوں سمیت 2013 میں لیاری کے علاقے میں قتل کیا گیا تھا۔

    عدالت نے افسران کی عدم پیشی پر عدالت نے سماعت 29جنوری تک ملتوی کردی۔

  • لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    لیاری گینگ وار کے سرغنہ کی 3 سال بعد پہلی بار پیشی کی فوٹیج سامنے آ گئی

    کراچی: لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی گزشتہ روز 3 سال بعد پہلی بار عدالت میں پیشی کی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، عزیر بلوچ کی عدالت میں دبنگ انداز سوالیہ نشان بن گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے فاروق سمیع کے مطابق گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عزیر جان بلوچ کو تین سال بعد پہلی بار پیش کیا گیا تھا، مجرم عزیر بلوچ کی دبنگ انداز میں انٹری کی فوٹیج نے سوال اٹھا دیا ہے کہ گینگ وار سرغنہ کو کیا آج بھی سیاسی پشت پناہی حاصل ہے۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر عزیر بلوچ نئے کاٹن سوٹ میں ملبوس نظر آیا، مجرم کو خطرناک ملزمان کی طرح پیشی کی بجائے راہداری میں گھمایا جاتا رہا، خیال رہے کہ اے ٹی سی میں خطرناک ملزمان کو پیچھے کے راستے سے پیش کیا جاتا ہے۔

    فوٹیج میں عزیر بلوچ چہرے اور جسامت سے ہشاش بشاش نظر آیا، عزیر بلوچ عدالتی راہداری میں دیگر ملزمان اور عدالتی عملے سے بات چیت بھی کرتا رہا۔

    میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں، عزیر بلوچ کا اہم بیان سامنے آگیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اے ٹی سی میں لیاری گینگ وار کے ارشد پپو قتل سمیت 16 مقدمات کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش ہو کر عزیر بلوچ نے انکشاف کیا تھا کہ ان کا کوئی 164 کا اقبالی بیان نہیں ہوا، مجسٹریٹ نے غلط بیانی کی ہے، میرے ساتھ جعل سازی ہو رہی ہے۔

    عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ آپ پر ارشد پپو کے قتل کا الزام ہے، کیا آپ نے جرم کیا ہے؟ فرد جرم عائد کریں؟ جس پر عزیر بلوچ نے جواب دیا کہ میں نے کوئی قتل نہیں کیا، بے گناہ ہوں۔

  • ارشد پپو قتل کیس : رینجرز نے عزیر بلوچ کا حلفیہ اعترافی بیان پیش کردیا

    ارشد پپو قتل کیس : رینجرز نے عزیر بلوچ کا حلفیہ اعترافی بیان پیش کردیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے تفتیشی افسر کی عدم حاضری پر سماعت ملتوی کردی، رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیر بلوچ کا بیان حلفی عدالت میں پیش کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت کے موقع پر ملزمان کی درخواست ضمانت میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، تفتیشی افسر عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ پولیس کو ایک موقع اور دیتے ہیں ورنہ وارنٹ جاری کرسکتے ہیں، بعدا زاں سندھ ہائی کورٹ نے سماعت 16دسمبر تک ملتوی کردی۔

    علاوہ ازیں رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیربلوچ کا حلفیہ اعترافی بیان عدالت میں پیش کردیا، حلفیہ اعترافی بیان میں عذیر بلوچ نے سرکاری سرپرستی میں قتل وغارت گری، بھتہ خوری اور زمینوں پر قبضوں کا اعتراف کیا ہے، عزیر بلوچ کے اعترافی بیان میں کہا گیا ہے کہ انسپکٹر چاند نیازی بھی میرے اشاروں پر کام کرتا تھا۔

    دوسری جانب وکیل کا کہنا تھا کہ کسی گواہ نے ملزمان اور درخواست گزاروں کے خلاف گواہی نہیں دی ہے، پراسیکیوٹررینجرز ساجد محبوب کا کہنا تھا کہ یہ بیانات عزیر بلوچ کی گرفتاری سے پہلے کے ہیں، گرفتاری کے بعد صورتحال تبدیل ہوچکی ہے، عدالت نے سماعت 16دسمبر کیلئے ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں: تمام جرائم کے لیے سیاسی حمایت حاصل تھی: عزیر بلوچ کے سنسنی خیز انکشافات

    واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) ملزمان کی درخواست ضمانت پہلے ہی مسترد کر چکی ہے، ملزمان پر ارشد پپو کو قتل کرنے اور لاش کی بےحرمتی کرنے کا الزام ہے، مذکورہ مقدمے میں پیپلز پارٹی کے ایم این اے شاہ جہان بلوچ، زبیر بلوچ و دیگر بھی نامزد ہیں۔