Tag: ارما

  • ارما طوفان سے صدر ٹرمپ کی کیریبیئن میں واقع جائیداد بھی تباہ

    ارما طوفان سے صدر ٹرمپ کی کیریبیئن میں واقع جائیداد بھی تباہ

    امریکا کے شمالی و جنوبی ممالک کو یکے بعد دیگرے بے تحاشہ نقصان پہنچانے والے 3 طوفانوں نے اس خطے کو تباہ حال کردیا ہے۔

    کیریبئین جزائر جو پہلے ہاروی اور پھر ارما طوفان کی تباہ کاریوں کا نشانہ بنے، اس وقت ملبوں کے ڈھیر کی صورت میں تبدیل ہو چکے ہیں۔

    ایسے میں یہاں واقع امریکی صدر ٹرمپ کی جائیداد بھی محفوظ نہ رہی اور طوفانوں نے اسے بھی بے تحاشہ نقصان پہنچایا۔

    سینٹ مارٹن جزیرے میں سمندر کے بالکل کنارے پر واقع ٹرمپ کی وسیع و عریض جاگیر کی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں، جبکہ بعض عمارات کی چھتیں بھی اڑ گئیں۔

    مقامی انتظامیہ کے مطابق جزیرے کے مذکورہ حصے کو خاصا نقصان پہنچا ہے تاہم انہوں نے صدر ٹرمپ کی جاگیر کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔

    مختلف غیر سرکاری ذرائع سے جاری ہونے والی تصاویر کے مطابق جاگیر کے اندر کہیں ایک دیوار بھی گر پڑی ہے جبکہ وہاں موجود تمام سوئمنگ پولز بدبودار پانی سے آلودہ ہوچکے ہیں۔

    یہاں واقع تمام درخت بھی جڑ سے اکھڑ کر گر چکے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کی یہ جاگیر 5 ایکڑ کے وسیع و عریض رقبے پر پھیلی ہوئی ہے جبکہ اس کی قیمت ایک کروڑ 69 لاکھ ڈالرز ہے۔

    جزیرے کے حکام کے مطابق حالیہ طوفانوں میں سینٹ مارٹن جزیرے کا 95 فیصد انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے اور مضبوط ترین عمارتیں بھی محفوظ نہیں رہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سمندری طوفان ارما: سمندر کا پانی ’لاپتہ‘ ہوگیا

    سمندری طوفان ارما: سمندر کا پانی ’لاپتہ‘ ہوگیا

    امریکی ریاست فلوریڈا میں تباہی مچانے والے طوفان ارما نے ایک طرف تو بڑے پیمانے پر تباہی مچائی اور لوگوں کی زندگیاں نگل لیں، وہیں ایک اور عجیب و غریب واقعہ بھی دیکھنے میں آیا۔

    طوفان ارما نے جزائر کیریبیئن میں بہاماس کے علاقے میں موجود سمندر بالکل خشک کردیا اور سمندر کی تہہ ایک راستے کی صورت نمودار ہوگئی۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر و ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بہاماس کے ایک علاقے کا ساحلی مقام بالکل خشک ہے جس میں دور ایک جزیرہ بھی ٹیلے کی مانند نظر آرہا ہے۔

    دراصل یہاں طوفان کی شدت سے سمندر کا پانی اڑ گیا ہے اور سمندر کا مذکورہ حصہ خشک دکھائی دے رہا ہے، تاہم طوفان کے گزر جانے کے بعد سمندر اپنی معمول کی حالت پر واپس آگیا۔

    ٹوئٹر پر ایک خاتون نے اس بارے میں لکھا، ’یہاں سے سمندر کا پانی لاپتہ ہوگیا‘۔


    نایاب لیکن قدرتی مظہر

    ماہرین کے مطابق یہ ایک نہایت انوکھا واقعہ تو ضرور ہے لیکن یہ ایک بہت ہی نایاب قدرتی مظہر ہے جو عشروں بلکہ صدیوں میں ایک سے 2 مرتبہ ہی دکھائی دیتا ہے۔

    حقیقت یہ ہے کہ سمندر میں بننے والے طوفان (ہریکین) میں ہوا کا دباؤ بہت کم ہوتا ہے اور جیسے جیسے اس کے مرکز (آنکھ) کی طرف بڑھتے ہیں ویسے ویسے ہوا کا یہ دباؤ اور بھی کم ہوتا چلا جاتا ہے۔

    کم دباؤ والا حصہ اپنے ارد گرد کی ہوا بڑی تیزی سے کھینچتا ہے جس کے نتیجے میں آس پاس کے علاقوں میں تیز ہوائیں چلتی ہیں۔ لیکن اگر طوفان بہت زیادہ شدید اور طاقتور ہو تو وہ ہوا کے ساتھ ساتھ سمندر کا پانی بھی اپنے اندر کھینچنے لگتا ہے۔

    اگر طوفان کے مرکز سے قریب کوئی ایسا علاقہ ہو جہاں سمندر کی گہرائی نسبتاً کم ہو تو وقتی طور پر (صرف چند منٹوں یا گھنٹوں کے لیے) اس جگہ کا پانی خشک ہوجاتا ہے کیونکہ طوفان اسے اپنے اندر گویا چوس لیتا ہے۔

    طوفان کے گزر جانے یا ختم ہوجانے کے بعد سمندر کا پانی معمول کے مطابق واپس آجاتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ایسے قدرتی مناظر ہمیں صرف اس لیے عجیب و غریب یا پراسرار محسوس ہوتے ہیں کیونکہ یہ برسوں اور صدیوں میں ایک یا دو مرتبہ ہی رونما ہوتے ہیں ورنہ یہ قوانین قدرت کے عین مطابق ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا میں ایک ہفتے کے اندر آنے والے 2 سمندری طوفان ہاروے اور ارما بحر اوقیانوس کی تاریخ کے بدترین اور تباہ کن طوفان قرار دیے جارہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ارما طوفان کا مشاہدہ کرنے والے شخص کا کیا حال ہوا؟

    ارما طوفان کا مشاہدہ کرنے والے شخص کا کیا حال ہوا؟

    گو کہ قدرتی آفات سیلاب، طوفان، زلزلے وغیرہ کوئی معمولی بات نہیں اور ایسے مواقعوں پر لوگ سب سے پہلے اپنی جانیں بچانے کی فکر کرتے ہیں۔ لیکن ایسے دیوانوں کی بھی کمی نہیں جو ایسے حالات میں بھی باہر نکل کر عجیب و غریب حرکات کرنا چاہتے ہیں۔

    اب اس امریکی ماہر موسمیات جسٹن ڈریک کو ہی دیکھ لیں۔ ٹھیک ہے مانا کہ اس کا کام موسم کی جانچ پڑتال کرنا ہے، لیکن اس کے لیے اسے کسی محفوظ مقام سے باہر کھلی فضا میں نکل کر اپنی جان جوکھم میں ڈالنے کی ضرورت ہرگز نہیں تھی۔

    اب اسے اپنے کام سے اخلاص کہیں یا مہم جوئی، فلوریڈا میں طوفان کے دوران یہ حضرت گاڑی میں اپنے ایک دفتری ساتھی کے ساتھ کھلے میدان میں جا پہنچے اور خود ہوا کو جانچنے کا آلہ لے کر گاڑی سے باہر نکل کر کھڑے ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: سیلاب کے بعد ہیوسٹن میں دل دہلا دینے والے مناظر

    لیکن اسے کھڑا ہونا نہیں کہا جاسکتا کیونکہ 117 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہوائیں انہیں اڑائے لیے جارہی تھیں اور وہ بمشکل اپنے قدم روکے ہوئے تھے۔

    گاڑی میں بیٹھے ان کے ساتھی جو خود بھی ماہر موسمیات تھے، نے ان کی یہ ویڈیو بنائی جو سوشل میڈیا پر نہ صرف بے حد وائرل ہوئی بلکہ دنیا کو امریکی ریاستوں میں تباہی مچانے والے خوفناک طوفانوں کی شدت کا بھی اندازہ ہوا۔

    یاد رہے کہ امریکا میں ایک ہفتے کے اندر آنے والے 2 سمندری طوفان ہاروے اور ارما بحر اوقیانوس کی تاریخ کے بدترین اور تباہ کن طوفان قرار دیے جارہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سمندری طوفان ارما فلوریڈا سے ٹکرا گیا، بجلی معطل، 4 افراد ہلاک

    سمندری طوفان ارما فلوریڈا سے ٹکرا گیا، بجلی معطل، 4 افراد ہلاک

    واشنگٹن: بحر اوقیانوس میں بننے والا سمندری طوفان ارما امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرا گیا جس کے باعث شہر میامی کے کچھ علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جزائر کیریبیئن اور کیوبا میں تباہی مچانے کے بعد تاریخ کا بد ترین طوفان ارما فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرا گیا۔ طوفان کے پیش نظر میامی کے ساحلوں اور ٹامپا شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ شہر میں 72 گھنٹوں کے لیے ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی ہے۔

    طوفان کے فلوریڈا سے ٹکرانے کے بعد درخت اکھڑ گئے، مکانات تباہ ہوگئے، سڑکیں دریا بن گئیں اور متعدد علاقے زیر آب آگئے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ریاست میں 30 لاکھ افراد بجلی کی فراہمی سے محروم ہوچکے ہیں۔ مختلف حادثات میں اب تک 4 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ ہزاروں بے گھر ہوگئے۔

    میامی میں ائیر پورٹ بھی بند کردیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث 209 کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار کی تیزہوائیں چلنے اور 15 فٹ تک اٹھنے والی طوفانی لہروں سے علاقے میں سیلاب کا خدشہ ہے۔

    فلوریڈا کے گورنر رک اسکاٹ کا کہنا ہے کہ انہیں ریاست کی مغربی خلیجی ساحل کے حوالے سے تشویش لاحق ہے جو اس طوفان کا اگلا نشانہ ہوگی۔

    یاد رہے کہ امریکی ریاست فلوریڈا سے پہلے ہی 63 لاکھ لوگوں کو ساحلی علاقے چھوڑ دینے کے لیے کہا جا چکا ہے۔

    طوفان کے باعث ڈزنی لینڈ بھی بند ہے جبکہ ٹامپا بے ایڈونچر پارک کی انتظامیہ نے نایاب گلابی راج ہنسوں کے جوڑوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کردیا ہے۔

    دو روز قبل سمندری طوفان ارما کیوبا کے ساحل سے ٹکرایا تھا جس کے بعد مختلف حادثات میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سمندری طوفان ارما کا فلوریڈا کےساحل سے ٹکرانے کا امکان

    سمندری طوفان ارما کا فلوریڈا کےساحل سے ٹکرانے کا امکان

    واشنگتٹن : سمندری طوفان ارما کا آج فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے، طوفان کے باعث دو سو نو کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار کی تیزہوائیں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جزائرکیریبین اور کیوبا میں تباہی مچانے کے بعد تاریخ کے بد ترین طوفان ارما کا آج فلوریڈا کے ساحل سےٹکرانے کا امکان ہے جس کے پیش نظر فلوریڈا میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

    امریکہ کے محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان کے باعث دو سو نو کلو میٹر فی گھنٹہ سے زیادہ رفتار کی تیزہوائیں چلنے اور 15 فٹ تک اٹھنے والی طوفانی لہروں سے علاقے میں سیلاب کا خدشہ ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چند گھنٹوں تک کیوبا کے ساحل سے گزرنے کے بعد سمندری طوفان ارما کا فلوریڈا کے ساحل سے ٹکرانے کا امکان ہے۔

    فلوریڈا کے گورنر نے سمندری طوفان کے پیش نظرلاکھوں رہائشی افراد سے محفوظ مقامات پر منتقلی اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی اپیل کی ہے۔


    سمندری طوفان کیوبا کے ساحل سے ٹکرا گیا


    واضح رہے کہ گزشتہ روز سمندری طوفان ارما کیوبا کے ساحل سے ٹکرایا تھا جس کے بعد مختلف حادثات میں 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔