Tag: ارنب گوسوامی

  • چینی دفاعی تجزیہ کار نے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں جنرل بخشی کے چھکے چھڑا دیے

    چینی دفاعی تجزیہ کار نے ارنب گوسوامی کے پروگرام میں جنرل بخشی کے چھکے چھڑا دیے

    پاک بھارت محدود جنگ کے بعد مودی کے گودی میڈیا کو ایک بار پھر عالمی سطح پر بڑی سبکی کا سامنا کرنا پڑ گیا ہے، اس بار ایک چینی دفاعی تجزیہ کار نے گوسوامی کے پروگرام میں چھکے چھڑاتے ہوئے جنرل بخشی کو تاریخ پڑھنے کا مشورہ دے دیا۔

    ارنب گوسوامی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے نائب صدر پروفیسر وکٹر گاؤ نے لائیو پروگرام کے دوران ہندوستانی ریٹائرڈ جنرل بخشی کی خوب سرزنش کی۔

    پروفیسر وکٹر گاؤ نے اسلام آباد بیجنگ تعلقات کے سوال پر کہا ’’جنرل بخشی، آپ کو تاریخ کا مطالعہ کرنے کی ضرورت ہے، دنیا کی کوئی طاقت چین پاکستان دوستی کو نہیں توڑ سکتی۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میں نے جنرل بخشی کی گفتگو غور سے سنی، چین نے شن جیانگ کو حضرت عیسیٰ کی پیدائش سے پہلے اپنا حصہ بنایا تھا، جنرل بخشی صاحب تاریخ کا مطالعہ کریں اور حقیقت جانیں، تبت 800 سال سے چین کا حصہ ہے، دوبارہ کہتا ہوں جنرل بخشی تاریخ پڑھیں۔‘‘

    پروفیسر گاؤ نے ان کی سرزنش جاری رکھی، اور کہا ’’تبت پر چڑھائی کی بات کرتے ہیں تو چین نے ایسا نہیں کیا، یہ تاریخی حقیقت ہے،آپ کو تاریخ پڑھنی چاہیے، میں جانتا ہوں آپ نے فوجی تعلیم حاصل کی ہے، اگر تاریخ سے نابلد ہوں تو آپ عظیم ملٹری لیڈر نہیں بن سکتے۔‘‘


    رافیل طیاروں کی جنگ میں ناکامی نے بھارت کی فضائی طاقت کی حقیقت بے نقاب کر دی


    انھوں نے کہا ’’آپ چین اور پاکستان کی بات کرتے ہیں، چین اور پاکستان کے تعلقات ٹھوس چٹان کی مانند ہیں، پاک چین برادرانہ تعلقات کو دنیا کی کوئی طاقت ہلا بھی نہیں سکتی، دنیا کے کسی ملک کو پاک چین دوستی پر شائبہ نہیں ہونا چاہیے، یہ تعلق مئی 2025 میں قائم نہیں ہوا، یہ دہائیوں سے ہے۔‘‘

    چینی پروفیسر نے مزید کہا ’’پاکستان اور چین مشترکہ طور پر جنگی طیارے بنا رہے ہیں، اور پاکستان ملٹری ترقی سے 4 فائدے حاصل کر رہا ہے، حیرت زدہ ہونے کی ایکٹنگ مت کریں، علاقائی سالمیت کے تحفظ میں چین پاکستان کا بھرپور ساتھ دے گا۔‘‘

    پروفیسر گاؤ نے کہا ’’آپ دہشت گردی کی بات کرتے ہیں، جب کوئی دہشت گرد حملہ ہوتا ہے تو آپ فیصلہ کر لیتے ہیں کہ کوئی دوسرا ملک ملوث ہے، دہشت گردی کو حقیقت پسندی سے دیکھیں، تمام وسائل بروئے کار لا کر دہشت گردی کی تہہ تک پہنچیں، اس کے بعد آپ ملٹری ایکشن کرنے میں حق بہ جانب ہوں گے۔‘‘ انھوں نے جنرل بخشی پر واضح کیا کہ ’’ملٹری ایکشن آخری قدم ہونا چاہیے نہ کہ پہلا قدم، بھارت جب ابتدا میں ہی فوجی کارروائی کرے تو یہ غیر منصفانہ عمل ہے۔‘‘

     

  • ارنب گوسوامی کی لائیو شو میں بےعزتی

    ارنب گوسوامی کی لائیو شو میں بےعزتی

    امریکی خاتون تجزیہ کار  ڈاکٹر کرسٹین فیئر نے بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کی اس کے اپنے شو میں لائیو بے عزتی کردی، ایکس پیغام میں حقیقت بیان کردی۔ 

    امریکا کی معروف پروفیسر اور سیکیورٹی امور کی ماہر ڈاکٹر کرسٹین فیئر نے گودی میڈیا کے نام نہاد صحافی بھارت کے متنازع ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی کے پروگرام ان کی بےعزتی کردی۔

    ٹاک شو کے موقع پر دوران گفتگو پاک بھارت جنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی تجزیہ کار نے کہا کہ بھارتی میڈیا پاکستان کے خلاف جنگی جنون میں مبتلا ہے۔

    یہ بات سن کر ارنب گوسوامی کو آگ لگ گئی، مہمان سے بدتمیزی پر اتر آیا اور انہیں بولنے بھی نہ دیا۔ کرسٹین فیئر اپنے الفاظ سے پیچھے نہ ہٹیں اور شو چھوڑ کر چلی گئیں۔

    بعد ازاں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کی پروفیسر نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر کی گئی اپنی پوسٹ میں انہوں نے بتایا کہ بےوقوف جنونیوں کے چیخنے کی وجہ سے شو سے اٹھ کر گئی۔ ایسے بےہودہ شو کے سوا بھی کرنے کو بہتر کام ہیں۔

    کرسٹین فیئر نے اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ جب ہر کوئی صرف چیخ رہا ہو اور معقول گفتگو کا کوئی امکان نہ ہو، تو ایسے شو میں بیٹھنے سے بہتر اور کام کیے جائیں۔

    واضح رہے کہ امریکی پروفیسر اور ماہر سیکیورٹی امور ڈاکٹر کرسٹین فیئر کا یہ اقدام بھارتی ٹی وی کے ان مباحثوں پر ایک واضح تنقید ہے جو اکثر شور شرابے اور غیر معقول رویوں کی نذر ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ارنب گوسوامی جھوٹ پھیلانے پر بڑی مشکل میں پھنس گئے

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت میں کانگریس نے بی جے پی کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ اور گودی میڈیا کے نام نہاد صحافی ارنب گوسوامی کے خلاف غلط خبریں پھیلانے پر مقدمہ درج کروا دیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق ہائی گراؤنڈز پولیس اسٹیشن میں امیت مالویہ اور ارنب گوسوامی کے خلاف مقدمہ انڈین یوتھ کانگریس کے قانونی سیل کے سربراہ شری کانت سوروپ کی شکایت پر درج کیا گیا۔

  • بھارت: فوجی راز کاروباری مقاصد کے لیے ٹی وی چینل کو لیک کرنے کی تحقیقات کا مطالبہ

    بھارت: فوجی راز کاروباری مقاصد کے لیے ٹی وی چینل کو لیک کرنے کی تحقیقات کا مطالبہ

    ممبئی: بھارتی بد نام زمانہ اینکر ارنب گوسوامی کی لیک چیٹس کے معاملے پر لوک سبھا میں انڈین نیشنل کانگریس کے رکن ششی تھرور نے تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی بدنام زمانہ اینکر ارنب گوسوامی کی لیک چیٹس پر انڈین نیشنل کانگریس کے لوک سبھا کے رکن ششی تھرور نے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ لیک چیٹس میں 3 قابل مذمت معاملات کا انکشاف ہوا۔

    انھوں نے کہا فوجی راز کاروباری مقاصد کے لیے ایک ٹی وی چینل کو لیک کرنے پر انتہائی سنجیدہ تحقیقات بہت ضروری ہیں، ششی تھرور نے مطالبہ کیا کہ تحقیق کی جائے کہ کیسے ایک قوم پرست چالیس جوانوں کی ہلاکت پر کہتا ہے ’ہم پاگلوں کی طرح جیت گئے۔‘

    ششی تھرور نے مطالبے میں کہا کہ تحقیقات کی جائیں کہ کس طرح ٹی آر پیز کے جعلی جوڑ توڑ کے لیے دھوکا دہی کی گئی۔

    گوسوامی کے کرتوتوں نے بھارتی قومی سلامتی کے ادارے کی عزت بھی ڈبو دی، چیٹ نے کئی راز فاش کر دیے

    دریں اثنا، بھارت کے بدنام زمانہ اینکر ارنب گوسوامی کے خلاف آج ممبئی میں اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے احتجاج کیا گیا، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔

    ادھر بھارت کی خطے میں بدامنی پھیلانے کی ایک اور سازش بے نقاب ہوئی ہے، افغان امن عمل سبوتاژ کرنے کے لیے گریٹ ڈبل گیم کا پردہ چاک ہو گیا ہے، کنگز کالج لندن کے استاد اوی ناش پلوال کی کتاب مائی اینیمیز اینیمی نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

    کتاب میں لکھا گیا ہے کہ بھارت نے پاکستان میں مداخلت، اور جموں و کشمیر میں دہشت گرد گروپس کو کھڑا کرنے کی کوشش کی، بلوچستان اور خیبر پختون خوا میں عدم استحکام پیدا کرنے کی چال چلی گئی، افغان طالبان کو جال میں پھانسنے کی کوششوں کا بھی کتاب میں ذکر کیا گیا، کتاب میں ’بلوچ اینڈ پشتون کارڈ‘ کا پورا ایک باب شامل کیا گیا ہے۔

  • ثابت ہو گیا مودی نے پلوامہ میں سیاسی فائدے کے لیے فوجیوں کو مروایا

    ثابت ہو گیا مودی نے پلوامہ میں سیاسی فائدے کے لیے فوجیوں کو مروایا

    نئی دہلی: مودی سرکار اورگودی میڈیا کا شرم ناک گٹھ جوڑ بے نقاب ہو گیا ہے، مسخرہ اینکر ارنب گوسوامی کی واٹس ایپ نے ثابت کر دیا پلوامہ کا ڈراما ایک سیاسی چال تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گوسوامی اور بھارتی براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل کے سربراہ پراتھو داس گپتا کے درمیان واٹس ایپ چیٹ ہوئی تھی، جس میں ثابت ہو گیا ہے کہ مودی نے سیاسی فائدے کے لیے اپنے ہی عوام اور حتیٰ کہ فوجیوں کو بھی مروایا۔

    اس چیٹ نے مودی کے متعدد اقدامات کی حقیقت سے پردہ اٹھا دیا ہے اور یہ چیٹ مودی کے کئی ’جرائم‘ کا ثبوت بن گئی ہے، ثابت ہوگیا ہے کہ مودی نے بھارتی فوج کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کیا، مودی نے بھارتی فوج کو استعمال کر کے جنرل بپن راوت کو سیاسی رشوت دی، ریٹائرمنٹ کے بعد جنرل راوت کو سی ڈی ایس کا نیا عہدہ سیاسی رشوت کے طور پر دی گئی۔

    گوسوامی کے کرتوتوں نے بھارتی قومی سلامتی کے ادارے کی عزت بھی ڈبو دی، چیٹ نے کئی راز فاش کر دیے

    ثابت ہوگیا کہ بھارتی فضائیہ مودی کے سیاسی فائدے کے لیے جھوٹ بولتی رہی، ثابت ہوگیا کہ بھارتی فضائیہ مودی کی الیکشن مہم کا بھونپو بنی رہی، اور ثابت ہوگیا کہ بھارتی میڈیا بکاؤ مال ہے، ثابت ہوگیا کہ بھارتی میڈیا کو مودی نے جھوٹ کے لیے ٹی آر پیز کی رشوت پر خریدا۔

    ارنب گوسوامی جیسے لوگ میڈیا میں مودی کے اشاروں پر ناچتے رہے، بھارت کاگودی میڈیا مودی کی تباہ کاریوں کا بھی دفاع کرتا رہا، پروپیگنڈے کے باوجود ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے۔

    انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور دہشت گردی پر بھی مودی کا بھارت بے نقاب ہو گیا ہے، منی لانڈرنگ اور ڈس انفولیب مہم پر بھی مودی کا بھارت بے نقاب ہو چکا، اقلیتوں سے بد سلوکی، ای یو، یو این مخالف مہم میں مودی کو منہ کی کھانا پڑی۔

    اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری بھارت کے اصل گھناؤنے چہرے کا نوٹس لے، وقت آ گیا ہے کہ فن سین، یو این ایچ سی آر رپورٹس پر بھارت سے جواب طلبی ہو، وقت آ گیا ہے کہ ای یو ڈس انفولیب کی رپورٹس پر بھارت سے جواب طلب کیا جائے۔

  • گوسوامی کے کرتوتوں نے بھارتی قومی سلامتی کے ادارے کی عزت بھی ڈبو دی، چیٹ نے کئی راز فاش کر دیے

    گوسوامی کے کرتوتوں نے بھارتی قومی سلامتی کے ادارے کی عزت بھی ڈبو دی، چیٹ نے کئی راز فاش کر دیے

    نئی دہلی: بھارتی مسخرہ اینکر ارنب گوسوامی کے کرتوتوں نے بھارتی قومی سلامتی کے ادارے کی عزت بھی ڈبو دی، گوسوامی کے چیٹ نے کئی راز فاش کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق گوسوامی اور بھارتی براڈ کاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل کے سربراہ پراتھو داس گپتا کے درمیان واٹس ایپ چیٹ ہوئی تھی، جس نے بھارتی حکومت کے اقدامات کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    چیٹ کے مطابق ارنب گوسوامی کو بھارت میں اعلیٰ ترین سطح پر ہونے والے فیصلوں کا علم تھا، گوسوامی کے کرتوتوں نے بھارت میں اعلیٰ ترین سطح پر عسکری فیصلوں کا پول بھی کھول دیا، اس چیٹ نے بھارت میں قومی سلامتی کے ادارے اور فیصلہ سازی میں انتہائی غیر سنجیدگی بے نقاب کر دی ہے۔

    بھارتی فیصلہ ساز ٹی آر پیز کے جنون میں مبتلا مسخرہ نما اینکر کے ہاتھوں میں کھیلتے رہے، چیٹ سے انکشاف ہوا کہ پلوامہ میں بھارت نے اپنے فوجی خود مروائے، الزام پاکستان پر لگایا، نریندر مودی 40 بھارتی فوجیوں کی لاشوں پر کھڑے ہو کر مگر مچھ کے آنسو بہاتے رہے۔

    ارنب گوسوامی نہ صرف بالاکوٹ پر حملے بلکہ آرٹیکل 370 کے خاتمے سے بھی آگاہ تھا، گوسوامی ریٹنگ ایجنسی بی اے آر سی کے سربراہ کے ساتھ اپنے چینل کی ریٹنگ بڑھانے پر کام کرتا رہا، 23 فروری 2019 کو ارنب نے بی اے آر سی سربراہ کو پاکستان سے متعلق بڑی خبر کی پیشگی اطلاع دی، گوسوامی نے بتایا کہ پاکستان کے خلاف معمول سے بڑی کارروائی ہوگی۔

    گوسوامی کو پتا تھا کہ کشمیر میں معمول سے ہٹ کر کچھ بڑا ہونے والا ہے، گوسوامی کے مطابق مودی حکومت پاکستان مخالف کارروائی سے عوام کو خوش کرنا چاہتی تھی، بالاکوٹ حملے کے بعدگوسوامی نے بی اے آر سی سربراہ کو بتایا مزید کارروائی ہوگی۔

    پی ایم آفس سے لیک معلومات پرگوسوامی اپنے چینل پر سی این این کی عراق کوریج فالو کرنا چاہتا تھا، ارنب گوسوامی کی بھارتی قوم پرستی بھی درحقیقت صرف ٹی آر پیز حاصل کرنے کا بہانہ نکلی۔

    واضح رہے کہ بھارتی پروفیسر اشوک سوائین پہلے ہی پلوامہ کو ڈراما قرار دے چکے ہیں، پروفیسر اشوک کے مطابق مودی نے پلوامہ میں وہی کیا جو اس نے 2002 میں گجرات میں کیا تھا، مودی نے ووٹ بٹورنے کے لیے پلوامہ ڈارما ہونے دیا۔

    یاد رہے کہ ارنب گوسوامی کو 4 نومبر 2020 کو خاتون اور بیٹے کی خود کشی کے پس منظر میں گرفتار کیا گیا تھا، ارنب گوسوامی نے انٹیریئر ڈیزائنر کے 83 لاکھ روپے ادا کرنے تھے، گوسوامی نے گرفتاری کے دوران ایک خاتون افسر پر حملہ بھی کیا۔

    دوسری طرف گوسوامی پکڑا گیا تو بھارتی حکومت اس کے لیے سرگرم ہو گئی، سپریم کورٹ نے بھی ساتھ دیا، بھارتی سپریم کورٹ بار کے صدر دشیانت دیو گوسوامی اس ترجیحی سلوک کو دیکھتے ہوئے مستعفی ہو گئے۔

  • پاکستان کے خلاف نفرت انگیز پروپیگنڈا بھارتی چینل کو بھاری پڑ گیا

    پاکستان کے خلاف نفرت انگیز پروپیگنڈا بھارتی چینل کو بھاری پڑ گیا

    لندن: برطانوی ریگولیٹر آف کام نے بھارتی چینل ری پبلک پر 20 ہزار پاؤنڈ کاجرمانہ عائد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی چینل ری پبلک نے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز مواد نشر کیا جس پر آف کام نے اس پر بھاری جرمانہ عائد کر دیا۔

    برطانوی ریگولیٹر آف کام کا کہنا ہے کہ بھارتی چینل ریپبلک پر پاکستان کے عوام کو دہشت گرد قرار دیاگیا، چینل پر کہاگیا کہ پاکستان کا بچہ بچہ دہشت گرد ہے۔

    آف کام کا کہنا تھا کہ بھارتی چینل پر پاکستانی سائنس دانوں کو چور اور عوام کو بھکاری کہا گیا، چینل پر پاکستان کے خلاف نفرت انگیز زبان استعمال کی گئی۔

    آف کام کے مطابق بھارتی چینل پر پاکستانیوں کو قومیت کی بنیاد پر نفرت کا نشانہ بنایاگیا، واضح رہے کہ ری پبلک ٹی وی پر پاکستان مخالف پروگرام اینکر ارنب گوسوامی نے کیا تھا۔

    ارنب گوسوامی کے ایک پروگرام میں پاکستانیوں کو چور، بھکاری اور دیگر برے القابات سے پکارا گیا تھا، برطانوی ادارے آف کام نے اس پر اعتراض اٹھایا کہ ری پبلک ٹی وی کے پروگرام کے دوران پاکستانیوں کے خلاف جذبات کو ابھارا گیا ہے، ایسے پروگرام پاکستانیوں کی جان کے لیے خطرے کا باعث بن سکتے ہیں۔

    ارنب گوسوامی نے کہا ہم سائنس دان اور پاکستان دہشت گرد پیدا کرتا ہے، ری پبلک ٹی وی پر پاکستانیوں سے نفرت کو جائز قرار دیاگیا، جنرل سنہا نے بھی پاکستانیوں کو ناکارہ اور بھکاری کہا، جنرل نے کہا ہم کشمیر میں داخل ہوں گے، گلگت بلتستان اور کے پی میں آ رہے ہیں۔

    آف کام کے مطابق ری پبلک پر کہاگیا کہ بلوچستان، کراچی، ملتان، راولپنڈی میں گھسیں گے، اور گھس کر لوگوں کو قتل کریں گے، یہ بھی کہاگیا کہ لاہور، کراچی سے جی بی تک ہمارا کنٹرول ہوگا۔

    ری پبلک ٹی وی پر ارنب گوسوامی نے پروگرام’پوچھتا ہے بھارت‘ کیا تھا، جس میں میزبان ارنب گوسوامی اور مہانوں نے پاکستان کے خلاف نفرت انگیز باتیں کیں، جس پر آف کام نے ری پبلک ٹی وی کو پاکستان کے خلاف پروگرام دوبارہ نشر نہ کرنے کا حکم دیا۔

  • متنازعہ بھارتی اینکر ارنب گوسوامی گرفتار ہو گئے

    متنازعہ بھارتی اینکر ارنب گوسوامی گرفتار ہو گئے

    ممبئی: ممبئی پولیس نے متنازعہ بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کو گرفتار کر لیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس نے خود کشی پر اکسانے کے کیس میں ارنب گوسوامی کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے انھیں گھر پر چھاپا مار کر گرفتار کیا۔

    ممبئی پولیس کا کہنا ہے کہ ری پبلک ٹی وی کے ارنب گوسوامی کو آج 2 سال پرانے خود کشی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے، اس کیس کی تحقیقات حال ہی میں دوبارہ کھولی گئی ہیں۔

    بھارتی اینکر کو 2018 میں 53 سالہ انٹیریئر ڈیزائنر انوئے نائک اور ان کی والدہ کو خود کشی پر اکسانے کا مبینہ الزام ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اینکر سے ان کے اسٹوڈیو کو ڈیزائن کرنے والے آرکٹیکٹ کی موت میں مبینہ کردار کے حوالے سے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    انوئے نائک نے دو سال قبل اپنی جان لی تھی جس پر ان کی بیوی نے الزام لگایا کہ ارنب گوسوامی نے ان کی فیس ادا نہیں کی تھی، تاہم گوسوامی نے الزام کو مسترد کیا۔

    متنازعہ بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کے گرد گھیرا تنگ

    انوئے نائک نے علی باغ کے گھر میں خودکشی کے وقت ایک نوٹ بھی چھوڑا تھا جس میں انھوں نے موت کا ذمہ دار گوسوامی کو قرار دیا تھا۔

    دوسری طرف متعدد وزرا کی جانب سے اس گرفتاری کو پریس کی آزادی پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے، مہاراشٹر کے وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوڈیکر نے اسے ایمرجنسی کی یاد دہانی قرار دیا۔

  • بھارت کے متنازع صحافی ارنب گوسوامی کو منہ کی کھانا پڑگئی

    بھارت کے متنازع صحافی ارنب گوسوامی کو منہ کی کھانا پڑگئی

    نئی دہلی: بھارت کے متنازع صحافی ارنب گوسوامی کو ایک بار پھر سوشل میڈیا صارفین نے نشانے پر لے لیا، بھارتی اینکر کا احمقانہ بیان ان کے گلے پڑگیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے حالیہ کشیدگی کے بعد بھارت اپنے ملک میں ٹک ٹاک سمیت دیگر درجنوں چینی ایپلیکیشنز پر پابندی عائد کرچکا ہے، جس سے متعلق اینکر ارنب گوسوامی نے ایسی بچکانہ بات کی جس نے سوشل میڈیا پر قہقہے بکھیر دیے، بھارتی صحافی کا ان کے اپنے لوگ بھی مذاق اڑا رہے ہیں۔

    متنازع صحافی نے بھارتی ٹی وی پر لائیو پروگرام میں چین بھارت تنازعہ پر ایسا تبصرہ کیا کہ ٹک ٹاک سمیت دیگر سوشل میڈیا سائٹس کے صارفین بھی ہنسنے پر مجبور ہوگئے، شہریوں نے خوب مذاق اڑایا۔

    مذکورہ احمقانہ ویڈیو دیکھیں اور صارفین کے تبصرے پڑھیں

  • بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کو نوٹس، پولیس کے سامنے پیش ہونے کا حکم

    بھارتی اینکر ارنب گوسوامی کو نوٹس، پولیس کے سامنے پیش ہونے کا حکم

    نئی دہلی: بھارت کے متنازعہ اینکر ارنب گوسوامی کے خلاف سو سے زائد ایف آئی آرز درج ہونے کے بعد ممبئی پولیس نے انہیں نوٹس جاری کردیا، ارنب کو پولیس کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی پولیس نے ارنب گوسوامی کو تعزیرات ہند کی دفعہ 41 اے کے تحت نوٹس جاری کیا ہے۔

    ارنب گوسوامی کے خلاف ایف آئی آر ناگپور میں دائر کی گئی تھی لیکن سپریم کورٹ نے اس معاملے کو ممبئی منتقل کرنے کا حکم دیا، کل صبح 9 بجے ارنب کو ممبئی میں پولیس کے سامنے حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ارنب نے چند روز قبل کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کیے تھے۔ ارنب کے ان تبصروں کے بعد ان کے خلاف مختلف شہروں میں سو سے زائد ایف آئی آر درج کروا دی گئی ہیں۔

    کانگریس رہنماؤں نے ری پبلک ٹی وی انتظامیہ اور اس کے مدیر ارنب گوسوامی کے خلاف ممبئی ہائی کورٹ کا رخ کیا تو دوسری جانب بنگلور کے ایک آر ٹی آئی کارکن نے کرناٹک ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں ری پبلک ٹی وی کے براڈ کاسٹ اور ارنب گوسوامی کے ذریعے کچھ بھی براڈ کاسٹ کرنے پر پابندی لگانے کی استدعا کی گئی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی ہائی کورٹ میں مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے ممبر بھائی جگتاپ اور مہاراشٹر یوتھ کانگریس کے نائب صدر سورج ٹھاکر نے بھی درخواستیں دائر کی ہیں۔

  • بھارت: متنازع اینکر ارنب گوسوامی کی گرفتاری کا مطالبہ

    بھارت: متنازع اینکر ارنب گوسوامی کی گرفتاری کا مطالبہ

    نئی دہلی: بھارت میں چیخنے چلانے اور نفرت پھیلانے کے لیے متنازعہ ٹی وی اینکر ارنب گوسوامی اپنے ہی جال میں پھنس گئے، کانگریس پارٹی نے پارٹی صدر سونیا گاندھی کے خلاف غیر مہذب زبان استعمال کرنے اور نفرت پھیلانے کے الزام میں انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    ارنب گوسوامی نے ری پبلک ٹی وی پر ایک لائیو شو میں سونیا گاندھی کے لیے غیر مہذب الفاظ استعمال کیا اور کہا کہ وہ پالگھر واقعہ کے بارے میں جان بوجھ کر خاموش ہیں۔

    خیال رہے کہ بھارتی ریاست مہاراشٹر کے قصبے پالگھر میں چند روز قبل مشتعل ہجوم نے 3 افراد کو ہلاک کردیا تھا جس میں سے 2 ہندو سادھو تھے۔

    واقعے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی جارہی ہے تاہم مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ افراد پر بچوں کو اغوا کرنے اور ان کے گردے نکال کر بیچنے کا الزام تھا۔

    مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انل دیش مکھ کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد 101 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور اس میں سے ایک بھی مسلمان نہیں۔

    تاہم ارنب گوسوامی اسے فرقہ وارانہ رنگ دینے پر تلے رہے اور کانگریس پارٹی کی صدر سونیا گاندھی پر الزام لگایا کہ وہ اس واقعے پر جان بوجھ کر خاموش ہیں اور ہندوؤں کے قتل پر اندر ہی اندر خوش ہیں۔

    گوسوامی کے اس الزام پر کانگریس نے ان کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کانگریس کی جانب سے کہا گیا کہ ٹی وی پر جاری اس پروگرام میں سونیا گاندھی کی جائے پیدائش کے حوالے سے بھی غلط تبصرہ کیا گیا۔

    پارٹی کے لیگل سیل کے سربراہ ویویک تنکھا کا کہنا ہے کہ ارنب نے اس ٹی وی پروگرام میں سونیا گاندھی کے لیے جس زبان کا استعمال کیا وہ شرمناک تھی اور اس کے لیے انہیں معاف نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی ملک کی اہم سیاسی رہنما ہیں، وہ 5 بار لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئی ہیں اور اہم سیاسی جماعت کی صدر ہیں۔ گوسوامی نے ان کے خاتون ہونے کا بھی لحاظ نہیں کیا اور ان کے لیے گھٹیا زبان استعمال کی لہٰذا وہ سزا کے مستحق ہیں۔

    ارنب گوسوامی پر حملہ؟

    بعد ازاں مقامی میڈیا نے خبر نشر کی کہ ارنب گوسوامی پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا ہے، مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ارنب اور ان کی اہلیہ پر 2 افراد نے حملہ کیا جنہیں بعد ازاں پولیس نے گرفتار کرلیا۔

    مقامی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ پولیس کی حراست میں حملہ آوروں نے اعتراف کیا کہ ان کا تعلق کانگریس سے ہے۔

    تاہم سوشل میڈیا پر لوگ اس بات کا یقین کرنے کو تیار نہیں اور ان کے مطابق یہ ایک طے شدہ ڈرامہ ہے۔

    ٹویٹر پر ایک صارف نے لکھا کہ ارنب کی سفید شرٹ پر ایک جھول نہیں، نہ انہیں کوئی زخم آیا، ان کے بال بھی بنے ہوئے ہیں، یوں لگتا ہے ارنب کو کسی نے چھوا بھی نہیں۔ حملہ آور کس قدر اچھے تھے۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ ارنب کو بالی ووڈ کے شہر ممبئی میں رہتے ہوئے کسی اچھے اسکرپٹ رائٹر کو ہی ہائر کرلینا چاہیئے تھا۔