Tag: ارون دھتی رائے

  • بھارتی فاشزم، کشمیریوں کی حمایت پر ارون دھتی رائے کیخلاف بغاوت کا مقدمہ چلے گا

    بھارتی فاشزم، کشمیریوں کی حمایت پر ارون دھتی رائے کیخلاف بغاوت کا مقدمہ چلے گا

    ہندوستان کی معروف مصنفہ اور بھارتی فاشزم کے خلاف بولنے والی خاتون ارون دھتی رائے کے خلاف نریندر مودی کے دور حکومت میں بغاوت کا مقدمہ چلانے کی تیاری کی جارہی ہے۔

    کئی ناولوں کی خالق ارون دھتی رائے بوکر پرائز جیتنے کا اعزاز بھی رکھتی ہیں۔ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کرنے کے باعث ان کے خلاف بغاوت کے مقدمے کی اجازت دے دی ہے۔

    ارون نے 2010میں اپنے ایک خطاب کے دوران کشمیریوں کی حمایت کی تھی اور اسی جرم پر ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا جارہا ہے۔

    کشمیریوں کے حوالے سے خطاب کے بعد انتہا پسند مشتعل ہوگئے تھے اور اس وقت انتہا پسند ہندوؤں نے ان کے گھر کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

    واضح رہے کہ سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر کے پروفیسر شیخ شوکت حسین کے ساتھ ساتھ 61 سالہ ارون دھتی رائے کے خلاف بھی بغاوت کا مقدمہ دائر کیا جائے گا۔

  • کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، ارون دھتی رائے

    کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، ارون دھتی رائے

    نئی دہلی : بھارتی رائٹر ارون دھتی رائے کا کہنا ہے کہ کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے، کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ ہوگا، ردعمل میں بھارتی مسلمانوں کوخطرہ ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کےاقدامات کیخلاف بھارت میں بھی آوازیں اٹھنے لگیں، بھارتی رائٹر ارون دھتی رائے نے کہا کہ لگتا ہے بھارتی حکومت بد معاش  ہوچکی ہے، کشمیر پر فیصلے کا جشن چھچورے انداز میں منایا جارہا ہے۔

    ،ارون دھتی رائے کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ ہریانہ کے کشمیری خواتین سے متعلق ریمارکس گھٹیا ہیں، کشمیر پر چھائی موت کی خاموشی تمام آوازوں سے بلند ہے ، کشمیریوں کو پنجرے میں بندکر دیاگیاہے، لوگوں کو بےعزت کیا جارہا ہے، کمیونی کیشن بلیک آؤٹ ہے۔

    بھارتی رائٹر نے کہا کرفیو کے خاتمے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بہت کچھ ہوگا، ردعمل میں بھارتی مسلمانوں کو خطرہ ہوسکتا ہے، انتہاپسند آر ایس ایس کے 6 لاکھ اہلکار مودی سمیت تربیت یافتہ ملیشیا ہیں۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کرفیو کے نفاذ کو آج تیرہواں روز ہے، مقبوضہ وادی میں معمول کی زندگی بد ستور  مفلوج اور کمیونیکیشن کا بلیک آؤٹ ہے جبکہ کھانے پینے کی اشیا اور دواؤں کی قلت ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کشمیرایک پریشرککر ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے‘ ارون دھتی رائے

    بھارتی فوجی گلی محلوں میں دندناتے پھررہے ہیں اور کشمیری گھروں میں محصور ہیں، کشمیریوں کا کہنا ہے کہ مودی کرفیو ہٹائے پھر پتا چلے گا کشمیری کیا چاہتے ہیں، کشمیری آزادی چاہتے ہیں اور لے کررہیں گے۔

    یاد رہے چند ماہ قبل معروف اور ایوارڈ یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا تھا کہ کشمیر میں ایسی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں زیادہ سے زیادہ نوجوان مسلح جدوجہد میں شامل ہورہے ہیں اور بھارت میں سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوگیاہے۔

    ارون دھتی رائے نے مزید کہاکہ کشمیر ایک پریشر کوکر کی طرح ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے، کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان فلیش پوائنٹ کے بجائے ایک بفرزون ہونا چاہیے۔

  • کشمیرایک پریشرککر ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے‘ ارون دھتی رائے

    کشمیرایک پریشرککر ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے‘ ارون دھتی رائے

    سری نگر:بھارت کی معروف مصنفہ اور دانشورارون دھتی رائے نے کہاہے کہ کشمیر ایک پریشر کوکر کی طرح ہے جہاں کسی بھی وقت کچھ بھی ہوسکتا ہے، پلوامہ حملہ ایک ڈراما تھا۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق دنیابھر میں معروف اور ایوارڈ یافتہ مصنفہ ارون دھتی رائے نے ایک میڈیا انٹرویو میں کہاکہ کشمیر میں ایسی صورتحال پائی جاتی ہے جہاں زیادہ سے زیادہ نوجوان مسلح جدوجہد میں شامل ہورہے ہیں۔

    انہوں نے کہا بھارت میں سیاسی صورتحال کی وجہ سے ہندو قوم پرستی میں اضافہ ہوگیاہے اور قوم پرستی کو ہندوووٹروں کواپنی طرف کھینچنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ذرائع ابلاغ پر زہریلا پروپیگنڈا کیا جارہا ہے اورنیوز چینلز پر 24 گھنٹے قوم پرستی کا پرچار کیا جارہا ہے جبکہ ان چینلز کو حقیقت کا احساس بھی نہیں۔

    انہوں نے کہاکہ کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے درمیان فلیش پوائنٹ کے بجائے ایک بفرزون ہونا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں ارون دھتی رائے نے کہاکہ کشمیر میں حقیقی، جعلی اوردرپردہ دہشت گرد گروپس موجودہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پلوامہ حملہ ایک جعلی آپریشن تھا جس کا بھارتی فوج کے سربراہ کو پہلے سے علم تھا۔ پلوامہ حملے کو انٹیلی جنس کی ناکامی قراردیاگیا جس کا اعتراف گورنر کشمیر نے بھی کیااور اس کے بعد سب چپ ہوگئے۔

    بھارتی صحافی نے کہا کہ نریندر مودی نے اپنی فورسز کی تصاویر کو انتخابی مہم چلانے کے لیے استعمال کیا جو انتہائی خوفناک ہے۔ انٹیلی جنس کی ناکامی پر کوئی بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے کہ یہ کیسے ہوا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں دودھ لینے کے لیے جاتے ہوئے بھی لوگو ں کی تلاشی لی جاتی ہے ایسے میں اتنی مقدار میں بارود یہاں کیسے پہنچا جبکہ کانوائے اور اس کا راستہ ہمیشہ محفوظ بنایا جاتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس کی رپورٹس موجود تھیں جن میں متوقع حملے کا کہاگیا تھا۔ بھارتی فوج کے سربراہ کی کلپ موجود ہے جس میں حملے سے پہلے صحافی ان سے پوچھتے ہیں کہ حملے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے آپ اس کے بارے میں کیاکہیں گے؟اور وہ کہتے ہیں کہ ان کو کرنے دو،ہم دیکھ لیں گے۔ اور اچانک سب غائب ہوگئے اوراصل میں ہوا کیاہے کوئی بتانے کوتیار نہیں۔

    ارون دھتی رائے نے مزید کہاکہ تاریخی طورپر کشمیر میں جعلی آپریشنوں کی مثالیں موجود ہیں ۔ چھٹی سنگھ پورہ قتل عام کے قاتلوں کو بھارتی فوجیوں نے اس وقت ماردیا تھا لیکن بعد میں پتہ چلا کہ وہ مقامی شہری تھے جن کو گرفتارکرکے، دہشت گرد ظاہر کیاگیا اورپھر جلا دیا گیا۔ اس کے بعد جھلسی ہوئی لاشوں پر تازہ کپڑے پہنائے گئے۔ بعد میں ڈی این اے ٹیسٹ سے ثابت ہوگیا کہ وہ محض عام شہری تھے جن کو پہلے گرفتار اور پھر دہشت گرد جتاکر قتل کردیا گیاتھا۔

  • کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اور نہ ہی فوجی طاقت مسئلہ کشمیر کا حل ہے، بھارتی صحافی

    کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ نہیں اور نہ ہی فوجی طاقت مسئلہ کشمیر کا حل ہے، بھارتی صحافی

    دوحا: بھارتی صحافی اور مصنفہ ارون دھتی رائے نے کہا ہے کہ نہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے اور نہ ہی فوجی طاقت مسئلہ کشمیرکا حل ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق عالمی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں معروف بھارتی مصنفہ اور صحافی ارون دھتی رائے نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو وہاں کی عوام پر چھوڑ دیا جائے، حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں وزیراعظم مودی کا رویہ انتہائی غیرذمہ دارانہ تھا۔

    ارون دھتی رائے نے کہا کہ مودی کی پالیسیوں کے باعث بھارت انتہا پسندی کا شکار ہوگیا اور بھارتی میڈیا سے لے کر عوام تک جنگی جنون میں مبتلا ہوگئے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں خاتون صحافی نے کہا کہ بھارت میں کسان، عدالتی نظام، تاجر اور طلباء سب پریشان ہیں کوئی حکمراں جماعت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر : چوبیس گھنٹوں کے دوران 2 بھارتی فوجیوں‌ کی خودکشی

    ارون دھتی رائے کا کہنا تھا کہ بھارتی انتخابات ذات پات کی پیچیدگیوں میں جکڑے ہوئے ہیں اس لیے نتائج کچھ بھی ہوسکتے ہیں۔

    دوسری جانب کشمیر میڈیا کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق مارچ کے مہینے میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں کی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران ایک بچے سمیت 26 کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔

    یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں چوبیس گھنٹوں کے دوران دو بھارتی فوجی اہلکاروں نے خودکشی کرلی، 12 سال میں خودکشی کرنے والے اہلکاروں کی تعداد 425 تک پہنچ گئی ہے۔

  • عالمی سطح پر بھارتی وزیر اعظم مودی کا اصل چہرہ بے نقاب

    عالمی سطح پر بھارتی وزیر اعظم مودی کا اصل چہرہ بے نقاب

    کراچی: عالمی سطح پر مودی کے کرتوتوں کا پردہ تو کئی مرتبہ چاک ہوا ہے لیکن خود معروف بھارتی مصنفہ اور انسانی حقوق کی علم بردار ارون دھتی رائے نے کئی مرتبہ گجرات کے مسلمانوں کے قتل عام کا براہ راست زمہ دار نریںدرمودی کو ٹھہرایا ۔

    ایک تقریب سے خطاب میں معروف بھارتی مصنفہ اور انسانی حقوق کی علم بردار ارون دھتی رائے کا کہنا تھا کہ سال 2002 میں جب نریندر مودی چیف منسٹر تھے تو ایودھیا مسجد کی تباہی سے زائرین کی ایک ٹرین واپس آرہی تھی جو متنازع تھی، اس ٹرین کو آگ لگ گئی اور کسی کو نہیں پتا چلا کس نے لگائی تاہم حادثے کے نتیجے میں 57 زائرین ہلاک ہوگئے تھے۔

    اس کے ردعمل میں مودی کی زیر نگرانی گجرات میں ہندو شدت پسند پاگل ہوگئے احسان جعفری نامی ایک اسمبلی کا ممبر تھا جس نے مودی کے خلاف الیکشن میں کھڑے ہونے کی گستاخی کی تھی جس کے بعد اس کا گھر بیس ہزار لوگوں نے گھیر لیا، اس نے مدد کے لیے دوسو کے قریب فون کالز کیں، پولیس کی گاڑیاں آئیں اور کچھ کیے بغیر واپس چلی گئیں، ہجوم نے گھر کا گھیراؤ کیا ہوا تھا۔


    The real face of Modi exposed in international… by arynews

    بعد ازاں احسان جعفری باہر آیا اور کہا کہ اس کے گھر میں بہت لوگ پناہ لیے ہوئے تھے وہ جو کہنا ہے مجھے کہو ، عورتوں اور پناہ گزینوں کو کچھ نہ کہو۔

    ہندوؤں نے اس کے ہاتھ اور ٹانگیں کاٹ دیں، اس کے جسم کو سارے علاقے میں گھسیٹا اور اندر تمام لوگوں کو قتل کردیا، انہوں نے عورتوں کا ریپ کرکے انہیں زندہ جلادیا اور مودی بولا جب عمل ہوگا تو ردعمل تو ہوگا۔