Tag: ازبکستان

  • ازبک وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

    ازبک وزیر خارجہ ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد: ازبکستان کے وزیر خارجہ عبد العزیز کاملوف ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ازبک وزیر خارجہ عبد العزیز کاملوف ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق ازبک وزیر خارجہ اپنے ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کریں گے۔

    ازبک وزیر خارجہ کے ہمراہ 5 رکنی وفد بھی پاکستان آیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق ازبکستان اور پاکستان کے درمیان دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔ بعد ازاں ازبک وزیر خارجہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ رواں سال ازبک وزیر خارجہ کا یہ دوسرا دورہ پاکستان ہے۔

  • آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سرکاری دورے پر ازبکستان پہنچ گئے

    آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سرکاری دورے پر ازبکستان پہنچ گئے

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر باجوہ سرکاری دورے پر ازبکستان پہنچ گئے، انہوں نے ازبک صدر اور دیگر اعلیٰ عہدیداران سے ملاقاتیں کیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ سرکاری دورے پر ازبکستان پہنچ گئے، ایئر پورٹ پر ان کا ازبک وزیردفاع اور چیف آف جنرل اسٹاف نے شاندار استقبال کیا۔

    بعد ازاں آرمی چیف نے ازبکستان کے صدر سے ملاقات کی، ملاقات میں دو طرفہ علاقائی،‌ باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    ازبک صدر نے دہشت گردی کےخلاف پاکستان کی کامیابیوں کو سراہا، ان کا کہنا تھا کہ دنیا علاقائی اور عالمی امن میں پاکستان کی خدمات کو تسلیم کرے۔

    علاوہ ازیں آرمی چیف سے ازبک وزیر خارجہ، سیکریٹری نیشنل سیکیورٹی کونسل نے بھی ملاقاتیں کیںآرمی چیف اور ازبک قیادت میں باہمی سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق اور پاکستان ازبکستان کا خطے میں امن واستحکام کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سےازبک حکومتی وفد کی ملاقات

    یاد رہے کہ اس سے قبل 18اپریل کو ازبک حکومتی وفد نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا، وفد کی قیادت ازبک صدر کے سیکرٹری سیکورٹی کونسل لیفٹیننٹ جنرل مخدوموف وکٹر ولادی میر وچ کر رہے تھے، ازبک حکومتی وفد سے ملاقات میں خطے کی سیکیورٹی صورتحال اورباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: آرمی چیف سے کمانڈر سری لنکن آرمی کی ملاقات، سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شادیوں میں فضول خرچی، حکومت نے پابندی کا فیصلہ کر لیا

    شادیوں میں فضول خرچی، حکومت نے پابندی کا فیصلہ کر لیا

    تاشقند: ازبکستان کی حکومت نے شادی بیاہ کی تقریبات میں فضول اخراجات پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کے تحت انواع اقسام کے کھانوں پر بھی پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے یہ ایکشن ملک میں بڑھتے ہوئے فضول اخراجات کے پیش نظر کیا گیا ہے، تاہم اب شہریوں کو شادی کی تقریبات منعقد کرنے کے لیے حکومتی قواعد و ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    حکومت کی جانب سے جاری کررہ تحریری فیصلے کے مطابق شادی بیاہ کی تقریبات میں مہمانوں کی تعداد 150 سے زیادہ نہ ہو، انواع اقسام کے کھانے اور گوشت کا کم استعمال کرنا، تقریب میں زیادہ تعداد میں گلوکاروں جبکہ بڑی تعداد میں گاڑیاں بکنک کرانے پر بھی پابندی ہوگی۔

    شاپنگ کرتے وقت پانچ عادات اپنائیں‌ اور فضول خرچ سے بچیں

    حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ ملک کے صدر شوکات مرزایوو کے حال ہی دیئے گئے بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شادیوں میں بے دریغ پیسہ بہایا جاتا ہے جبکہ ازبکستان کے پڑوسی ملک تاجکستان میں شادیوں میں مہمانوں کی تعداد میں پابندی کا فیصلہ 2011 میں کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ازبکستان میں اکثر شادیوں پر 20000 ڈالرز تک خرچہ آتا ہے جبکہ اس ملک میں 13 فیصد عوام غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارتے ہیں، یہاں عام طور پر لوگوں کی تین اولادیں ہوتی ہیں اور ان کی ماہانہ آمدنی ایک سو سے تین سو ڈالر تک ہوتی ہے۔

    پیسہ بچانے کے 5 راز

    خیال رہے کہ حکومت کی جانب جاری کردہ تحریری فیصلوں کے بعد جہاں عوام نے حکومت کے اس اقدام کو سراہا وہیں بعض طبقوں نے حکومت کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیےسوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جدید غلامی: جدید معاشروں کے جسم کا ناسور

    جدید غلامی: جدید معاشروں کے جسم کا ناسور

    دنیا ترقی یافتہ ہوچکی ہے، پرانے دور کے تقریباً تمام رسوم و رواج اور روایات ختم ہوچکے ہیں لیکن انسانی غلامی ایک ایسا ناسور ہے جو آج بھی دنیا کے بیمار انسانی معاشرے کی طرف اشارہ کر رہا ہے۔

    جدید غلامی کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر عالمی ادارے واک فری فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں ساڑھے 4 کروڑ سے زائد افراد کسی نہ کسی قسم کی غلامی میں زندگی بسر کرہے ہیں۔

    slavery-4

    عالمی ادارے دنیا بھر میں جاری انسانی اسمگلنگ، جبری مزدوری، قرض چکانے کے لیے خدمت، جبری خدمت کے عوض شادی اورکاروباری جنسی استحصال کو جدید غلامی قرار دیتے ہیں۔

    ماضی میں دنیا بھر میں غلامی ایک ادارہ اور کاروبار تھا۔ یورپی اقوام غلاموں کی تجارت میں سب سے بدنام رہیں۔ افریقہ سے لاکھوں لوگوں کو اغوا کر کے غلام بنایا جاتا اور دنیا بھر میں فروخت کیا جاتا تھا۔

    غلامی کے خلاف دنیا کے مختلف حصوں میں طویل جدوجہد کی گئی اور عصری شعور پھیلتا گیا، تاہم یہ کہنا غلط ہوگا کہ غلامی ختم ہوگئی، البتہ اس نے اپنی شکل بدل لی۔

    slavery-2

    واک فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ ہر 3 غلام افراد میں ایک بچہ شامل ہے جو غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے، جبکہ غلاموں کی نصف تعداد خواتین اور نوجوان لڑکیوں پر مشتمل ہے۔

    غلام بنانے والے ممالک

    واک فری فاؤنڈیشن کا کہنا ہے کہ دنیا میں 5 ممالک میں جدید غلامی کی شرح سب سے زیادہ ہے جس میں سرفہرست بھارت ہے۔

    دوسرے نمبر پر چین، چوتھے پر بنگلہ دیش، اور پانچویں پر ازبکستان موجود ہے۔

    slavery-3

    بدقسمتی سے اس فہرست میں پاکستان تیسرے نمبر پر موجود ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں موجود غلاموں کی آبادی کا 58 فیصد حصہ انہی 5 ممالک میں رہائش پذیر ہے اور غیر انسانی حالات کا شکار ہے۔

    فہرست کے مطابق بھارت میں ایک کروڑ سے زائد، چین میں 33 لاکھ، پاکستان میں 21 لاکھ، بنگلہ دیش میں 15 لاکھ جبکہ ازبکستان میں 12 لاکھ افراد غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔

  • ازبک صدر اسلام کریموف طویل علالت کے بعدانتقال کرگئے

    ازبک صدر اسلام کریموف طویل علالت کے بعدانتقال کرگئے

    تاشقند : ازبکستان کے صدراسلام کریموف طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے انہیں برین ہیمرج ہوا تھا۔

    بین الااقوامی میڈیا کے مطابق ازبکستان کے صدر اسلام کریموف جو برین ہمیرج کے باعث شدید علیل تھے،آج طویل علالت کے بعد خالق حقیقی سے جا ملے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق 78 سالہ ازبک صدر کے انتقال کی تصدیق تین ازبک سفارتی ذرائع نے کردی ہے،ازبک صدر اپنی زندگی میں کسی مضبوط جانشین کا تعین نہیں کر سکے تھے۔

    واضح رہے ازبکستان کے مقامی میڈیا پر چلنے والے حکومتی بیان میں بتایا گیا تھا کہ ملک کے بیمار صدر اسلام کریموف کی حالت نہایت تشویش ناک ہے جب کہ ازبک صدر کی بیٹی نے بتایاتھا کہ انھیں برین ہیمرج کے باعث اسپتال میں منتقل کیا گیا تھا۔

    فالج کے دورے کے بعد ازبک صدر اسلام کریموف کو ہفتے کے روز اسپتال کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں داخل کروایا گیا تھا تا ہم اُن کی بیماری سے متعلق زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔

    اسپتال انتظامیہ نے بھی محض یہ بات بتانے پر اکتفا کیا تھا کہ ازبک صدر کی حالت 24 گھنٹوں میں خراب تر ہوتی گئی ہے تا ہم اب حزب اختلاف کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ 78 سالہ صدر کریموف انتقال کر چکے ہیں۔

    واضح رہے کریموف نے 31 اگست 1991ء کو ازبکستان کو ایک آزاد ملک قرار دے دیا اور پہلے ازبک انتخابات میں 86٪ ووٹ لے کے پہلے صدر منتخب ہوگئے تھے۔

    ازبکستان آئين کے مطابق ایک شخص دو بار ہی صدر منتخب ہو سکتا ہے تا ہم انہوں نے آئين میں ترمیم کر کے 2015 میں انتخابات میں حصہ لے کر دوبارہ صدر منتخب ہوئے تھے۔