Tag: اساتذہ

  • سندھ کے سرکاری اسکولوں میں 2 سال سے غیر حاضر استاد برطرف

    سندھ کے سرکاری اسکولوں میں 2 سال سے غیر حاضر استاد برطرف

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ نے سرکاری اسکولوں میں 2 سال سے غیر حاضر 8 اساتذہ کو برطرف کردیا، مذکورہ اساتذہ اسکول آئے بغیر تنخواہیں وصول کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے بیرون ملک مقیم اساتذہ کے خلاف سخت ایکشن لے لیا، گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرنے والے 8 اساتذہ کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔

    محکمے نے اساتذہ کی برطرفی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا۔

    سیکریٹری تعلیم کا کہنا ہے کہ بر طرف اساتذہ 2 سال سے اسکول نہیں آرہے تھے۔

    سیکریٹری کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ ایجوکشن افسران گھوسٹ اساتذہ کی نشاندہی کر رہے ہیں، جو اساتذہ اسکول نہیں آئیں گے وہ سیدھا گھر جائیں گے۔

  • برطانیہ میں مہنگائی کا بحران اساتذہ کو بھی سڑکوں پر لے آیا

    برطانیہ میں مہنگائی کا بحران اساتذہ کو بھی سڑکوں پر لے آیا

    لندن: برطانیہ میں مہنگائی کا بحران اساتذہ کو بھی سڑکوں پر لے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں مہنگائی کے خلاف ہزاروں یونیورسٹی اساتذہ بھی سڑکوں پر آ گئے ہیں، اساتذہ نے تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاجی مارچ کیا۔

    یونیورسٹیوں کے ملازمین اور طلبہ نے بھی اساتذہ کے مارچ میں حصہ لیا، سراپا احتجاج اساتذہ نے مہنگائی کے تناسب سے تنخواہوں اور پینشن کو بڑھانے کا مطالبہ کیا۔

    گزشتہ ایک ہفتے سے برطانیہ میں ہزاروں یونیورسٹی لیکچررز اور اسکول ٹیچرز احتجاج کر رہے ہیں، اساتذہ نے ملک میں مہنگائی کے بحران میں بہتر تنخواہ اور کام کے بہتر حالات کا مطالبہ کرتے ہوئے ہڑتال بھی کی۔

    واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں برطانویوں کو سفری رکاوٹوں اور کوڑے کے ڈھیروں سے بھرے ہوئے ڈبوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، کیوں کہ متعدد صنعتوں کی نمائندگی کرنے والی یونینوں نے لگاتار ہڑتالیں کی ہیں۔

    وکلا، نرسیں، پوسٹل ورکرز اور بہت سے دوسرے لوگ اپنی تنخواہوں میں اضافے کے لیے اپنی ملازمت چھوڑ چکے ہیں۔ اس سال گھریلو توانائی کے بل اور خوراک کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، جس سے مہنگائی اکتوبر میں 11.1 فی صد کی 41 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

  • ترقیوں کے منتظر اساتذہ  کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    ترقیوں کے منتظر اساتذہ کے لئے بڑی خوشخبری آگئی

    کراچی : سندھ حکومت نے 1200 سے زائد اساتذہ کی ترقیوں کی منظوری دے دی ،ترقی پانے والوں میں 7اضلاع کے اساتذہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی تاریخ میں پہلی بار 1200 سے زائد اساتذہ کی ترقیوں کی منظوری دے دی گئی۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹرسیکنڈری نے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، ترقی پانے والوں میں 7اضلاع کے اساتذہ شامل ہیں۔

    پرائمری اساتذہ کو ترقی دے کر جونیئر اسکول ٹیچر اور جونیئر اسکول ٹیچر کوہائی سیکنڈری ٹیچر کا درجہ دیا گیا ہے۔

    1200سے زائد اساتذہ کو 16 ویں گریڈ میں ترقی مل گئی ، بعض اساتذہ 10سال سے ترقیوں کے منتظر تھے۔

    کسی بھی استاد کا ایک ضلع سے دوسرے ضلع تک تبادلہ نہیں ہوگا ، تمام خواتین اساتذہ کو اس کے ٹاؤن کےاندرہی مقرر کیا گیا ہے۔

  • سندھ میں  ٹیسٹ پاس کرنیوالے اساتذہ کیلئے بڑی خبر آگئی

    سندھ میں ٹیسٹ پاس کرنیوالے اساتذہ کیلئے بڑی خبر آگئی

    کراچی: آئی بی اے سکھر سے ٹیسٹ پاس کرنے والے 2 ہزار اساتذہ کی تقرریاں روک دی گئیں ، اساتذہ میں 1100 کا تعلق کراچی سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی بی اے سکھر سے ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ کیلئے فارم ڈی تقرری میں رکاوٹ بن گیا، ٹیسٹ پاس کرنے والے 2ہزار اساتذہ کی تقرریاں روک دی گئیں۔

    جن میں 1100اساتذہ کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ سندھ کے دیگر اضلاع کے اساتذہ بھی فارم ڈی کی وجہ سے تقرریوں سے محروم ہیں۔

    ٹیسٹ میں شرکت سے قبل امیدواروں کے پاس فارم ڈی موجود نہیں تھا،فارم ڈی نہ ہونے کے سبب تقرر نامے روک دیئے گئے ہیں۔

    امیدوار کا کہنا ہے کہ نمایاں نمبروں سے امتحان پاس کیا تھا، میٹرک ، انٹر ، گریجوئٹ،ماسٹر جس ضلع سے کیا تھا، ڈومیسائل پی آر سی اور تمام دستاویزات منسلک تھے اور ٹیسٹ میں شرکت کے بعد فارم ڈی بنانے کی درخواست دی تھی۔

    ڈی ای او کورنگی لطیف مغل نے بتایا کہ ضلع کورنگی میں 170امیدواروں کی تقرریاں فارم ڈی کی بنیاد پر روک لی ہیں۔

    ڈی ای او ایجوکیشن ٓکا کہنا ہے کہ کراچی میں 1100امیدوار فارم ڈی کی وجہ سے متاثر ہیں، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو صورتحال سے آگاہ کردیا ہے،.

    محکمہ تعلیم کی جانب سے فارم ڈی میں نرمی کے حوالے سے سیکریٹری اسکول ایجوکیشن کو ہدایت کردی گئی ہیں۔

  • سندھ میں  آئی بی اے ٹیسٹ پاس  کرنے والے اساتذہ کے لیے بڑی خبر

    سندھ میں آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ کے لیے بڑی خبر

    کراچی : میرٹ پرسندھ بھر کے اساتذہ کی تقرری کا اہم سنگ میل عبور کرلیا گیا ، پاس ہونے والے 50ہزار اساتذہ کو آفر لیٹرآج جاری کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں آئی بی اے ٹیسٹ پاس کرنے والے اساتذہ کے لیے بڑی خبر آگئی ، محکمہ تعلیم سندھ کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاس ہونے والے 50ہزار اساتذہ کو آفر لیٹر آج جاری کیے جائیں گے۔

    محکمہ تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ آئی بی اے سکھرکی طرف سے 5لاکھ امیدواران کا ٹیسٹ لیا گیا تھا، ٹیسٹ میں 50ہزار کے لگ بھگ امیدواران میرٹ پرپاس ہوئی۔

    محکمہ تعلیم نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں 35 ہزار پی ایس ٹی اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے جبکہ کراچی میں 8 ہزار 635 پی ایس ٹی اور جی ایس ٹی ٹیچرزکو آفرلیٹر دیئے جائیں گے۔

    محکمہ تعلیم سندھ کے مطابق حیدرآباد میں10ہزار275پی ایس ٹی اورجی ای ایس ٹی اساتذہ ، سکھرڈویژن میں7ہزار871 اساتذہ اور لاڑکانہ میں 6 ہزار پی ایس ٹی اورجےای ایس ٹی ٹیچرز بھرتی ہوں گے۔

    اسی طرح شہید بینظیرآباد میں 6 ہزار252 پی ایس ٹی جے ای ایس ٹی ٹیچرز اور میرپورخاص میں 5 ہزار 70اساتذہ کو آفر آرڈر دیئے جائیں گے۔

  • ملکی تاریخ میں پہلی بار 50 ہزار اساتذہ کیلئے  نوکریاں، بڑی خبر آگئی

    ملکی تاریخ میں پہلی بار 50 ہزار اساتذہ کیلئے نوکریاں، بڑی خبر آگئی

    کراچی : ملکی تاریخ میں پہلی بار سندھ میں 50 ہزار اساتذہ کو نوکریوں کے آفر لیٹر تقسیم کئے جائیں گے، ٹیسٹ میں 5 لاکھ امیدواران میں سے 50 ہزار کے لگ بھگ امیدوار میرٹ پر پاس ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی نے مارچ سے قبل ملازمت فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا ، محکمہ تعلیم سندھ آج 50ہزار اساتذہ کو ملازمتیں دے گی۔

    آئی بی اے سکھر سے ٹیسٹ پاس کرنیوالے اساتذہ کے آفر لیٹر تیار ہے، آج سندھ کے مختلف اضلاع میں آفر لیٹر تقسیم کئےجائیں گے۔

    پی ایس ٹی ، جے ایس ٹی اوردیگر کیٹگری میں اساتذہ کو ملازمتوں کے آفر لیٹر دیے جائیں گے، صوبائی وزیر تعلیم کراچی ساؤتھ کے پاس امیدواران کو آج لیاری کے سرکاری اسکول میں منعقدہ تقریب میں نوکریوں کے آفر آرڈرز تقسیم کریں گے۔

    سندھ میں پچاس ہزار سے زائد سرکاری نوکریوں آفر آرڈر کل سے تقسیم کئے جائیں گے، سندھ بھر میں 35 ہزار پی ایس ٹی اور 17 جے ای ایس ٹی اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔

    اس کے علاوہ شہر قائد کراچی 8635 پی ایس ٹی اور جی ایس ٹی ٹیچرز کو بھرتی آرڈر دیئے جائیں گے جبکہ حیدرآباد میں 10 ہزار 275 پی ایس ٹی اور جی ای ایس ٹی اساتذہ بھرتی ہوں گے۔

    اسی طرح سکھر ڈویڑن میں 7ہزار 871 اساتذہ ،لاڑکانہ میں چھ ہزار پی ایس ٹی اور جے ای ایس ٹی ٹیچرز ،شہید بنظیر آباد ڈویڑن میں 6252 پی ایس ٹی جے ای ایس ٹی ٹیچرزْ ،میرپورخاص میں 5 ہزار 70 اساتذہ نے ٹیسٹ پاس کیا ، جنہیں آفر آرڈر دیئے جائیں گے۔

  • سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    سندھ کی تمام جامعات میں یوم سیاہ منانے کا اعلان

    کراچی: فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) اور انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے رہنماؤں نے سندھ کی تمام جامعات میں کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی یونیورسٹی اسٹاف کلب میں آج منگل کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی گئی، جس میں سندھ کی تمام یونیورسٹیوں میں بدھ کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا گیا۔

    اساتذہ کی تنظیموں نے سندھ حکومت کو ایک دن کی مہلت دیتے ہوئے سیکریٹری جامعات اینڈ بورڈز کی فوری برطرفی کا مطالبہ کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو جمعرات کو سندھ بھر کی تمام جامعات میں تعلیمی تدریسی عمل معطل کر دیں گے۔

    انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر شاہ علی القدر نے کہا کہ سیکریٹری بورڈ کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹایا جائے، سندھ کی تمام سرکاری جامعات کو بیل آؤٹ پیکج دیا جائے، انھوں نے کہا سندھ بھر کی جامعات کے اساتذہ کو آدھی تنخواہیں دی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے جامعات مالی مسائل کے حل کے لیے فیسوں میں اضافہ کر دیتی ہیں۔

    انھوں نے کہا کل جامعہ کراچی میں یوم سیاہ منایا جائے گا، حکومت کو مزید ایک دن کی مہلت دیتے ہیں، مطالبات منظور نہ ہوئے تو جمعرات سے ایک دن کے لیے سندھ بھر کی تمام سرکاری جامعات میں کلاسوں کا بائیکاٹ ہوگا۔

    فپواسا پاکستان کے صدر نیک محمد شیخ نے کہا کہ حکومت سندھ نے جامعات کی خود مختاری کو چیلنج کیا ہے، کل وزیر جامعات کے ساتھ اساتذہ کے مذاکرات ہیں، اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو سندھ کی جامعات میں تدریسی عمل کا بائیکاٹ کر دیا جائے گا۔

    پروفیسر اختیار نے کہا کہ سیکریٹری جامعات کے اساتذہ سے رویے اور قوانین میں مداخلت کی ہم مذمت کرتے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سیکریٹری جامعات کو برطرف کیا جائے، سیکریٹری جامعات کی جانب سے قوانین میں مداخلت کا خط بھی واپس لیا جائے، اور سندھ کی تمام جامعات میں مستقل وائس چانسلرز تعینات کیے جائیں۔

    انھوں نے کہا جامعات میں اساتذہ کی شدید کمی ہے، تمام جامعات کو قوانین کے مطابق سلیکشن بورڈز کرنے دیے جائیں، جامعات شدید مالی بحران سے بھی دوچار ہیں، پروفیسر اختیار نے کہا کہ جامعات تین اتھارٹیز کے ماتحت ہیں، وفاقی ایچ ای سی، سندھ ایچ ای سی اور محکمہ بورڈز، اب ان میں سے ہم کس کی بات مانیں۔

  • ’47 ہزار اساتذہ میرٹ پر بھرتی کیے، میری اپنی بہن فیل ہو گئی’

    ’47 ہزار اساتذہ میرٹ پر بھرتی کیے، میری اپنی بہن فیل ہو گئی’

    کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 47 ہزار اساتذہ ہم نے سو فی صد میرٹ پر بھرتی کیے ہیں، میری اپنی بہن امتحان میں فیل ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقرا یونیورسٹی اسکالرشپ ایوارڈ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے شعبے میں ہم بہتری لائے ہیں، صوبے کی تعلیمی پالیسی میں نے خود بنائی تھی لیکن میرٹ پر سختی سے جمے رہے، اور میری اپنی بہن بھی فیل ہو گئی۔

    انھوں نے کہا محکمہ لیبر میرے پاس ہے، ہم مزدوروں کے 10 ہزار بچوں کو ہم تعلیم دیتے ہیں، ہم نے بینظیر مزدور کارڈ کا کام شروع کر دیا ہے، جس کے تحت سہولیات کا دائرہ مزید بڑھائیں گے۔

    سعید غنی نے کہا ہم جو مزدور کارڈ لا رہے ہیں اس سے ہر قسم کے مزدور کو تعلیم مل جائے گی، ہر مزدور سوشل سیکیورٹی کارڈ حاصل کر کے اپنے آپ کو اور بچوں کو محفوظ بنا سکتا ہے، میری نظر میں سب سے بڑا کام صحت اور تعلیم کی فراہمی ہے۔

    ان کا کہنا تھا مزدور کے بچوں کو جیسا ان کا حق ہے اس کے حساب سے تعلیم دیں گے، اٹھارویں ترمیم سے پہلے تعلیم وفاق کا معاملہ تھا، اٹھارویں ترمیم کے بعد بھی 90 فی صد یکساں نظام تعلیم ہے۔

    انھوں نے مزید کہا صوبہ سندھ کا یہ دعویٰ ہے کہ ہم نے سب سے اچھا سسٹم تشکیل دیا ہے، ہم کہتے ہیں ہماری کتابیں تمام صوبوں کو دی جائیں، دیکھیں کہ اگر سندھ مضامین میں بہتری لایا ہے تو تمام صوبوں کو بھی اسے اختیار کرنا چاہیے، جہاں تک میڈیم کی بات ہے تو یہ انتخاب والدین کا ہے کہ وہ سندھی، اردو یا انگلش میڈیم میں پڑھانا چاہتے ہیں۔

    سعید غنی نے کہا سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ میں اچھے اقدامات اٹھائے، بدقسمتی سے ہمارے حکومتی وسائل اتنے اچھے نہیں ہیں، میرے والد کے پاس فیس کے پیسے نہیں تھے، اور میری والدہ نے گھر کے اچھے کپڑے بیچ کر فیس اداکی تھی، اس کے بعد میرے والد بینک میں ملازم لگے اور بینک گارنٹی کے پیسے بھی ایک ریلوے کے ریٹائرڈ ملازم سے لیے، بچے احساس کریں پڑھیں ان کے والدین کتنی محنت سے کماتے ہیں۔

  • سندھ میں نیب کو رضا کارانہ رقم واپس کرنے والے اساتذہ پھنس گئے

    سندھ میں نیب کو رضا کارانہ رقم واپس کرنے والے اساتذہ پھنس گئے

    کراچی: قومی ادارہ احتساب (نیب) کو رضا کارانہ طور پر رقم کی واپسی کے معاملے پر محکمہ تعلیم سندھ نے بڑا قدم اٹھا لیا، رضا کارانہ طور پر رقم واپس کرنے والے اساتذہ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھر سے رضا کارانہ طور پر رقم واپس کرنے والے اساتذہ کا تمام ریکارڈ طلب کر لیا گیا۔

    محکمہ تعلیم سندھ نے تمام اضلاع کے ایجوکیشن افسران کو ہنگامی مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں تحریر ہے کہ ان تمام ٹیچرز کی مکمل معلومات فراہم کی جائیں جنہوں نے رضا کارانہ رقم کی واپسی کی اسکیم سے فائدہ اٹھایا۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اپنے اپنے اضلاع کے ٹیچرز کا معلوماتی پرفارمہ 2 دن میں فراہم کریں، کن ٹیچرز نے رضا کارانہ طور پر رقم کی ادائیگی کی اور اس کی کیا تفصیلات ہیں تمام معلومات فراہم کی جائیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت کی جانب سے ایسے افراد کے خلاف کارروائی کی ہدایت ہے، ایسے ٹیچرز کے خلاف ہائیکورٹ میں 30 روز میں رپورٹ جمع کروانی ضروری ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے ٹیچرز کے خلاف ڈسپلنری ڈپارٹمنٹل کارروائی بھی کی جائے، کارروائی ترجیحی بنیادوں پر عمل میں لائی جائے۔

    محکمہ تعلیم کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ 2 روز میں رپورٹ مکمل کر کے فوری فراہم کی جائے۔

  • مختلف ممالک میں پھنسے اساتذہ کو کویت واپسی کی اجازت مل گئی

    مختلف ممالک میں پھنسے اساتذہ کو کویت واپسی کی اجازت مل گئی

    کویت سٹی: کویت نے 34 ممالک میں پھنسے ہوئے 330 اساتذہ کو کویت واپسی کی اجازت دے دی جبکہ 600 اساتذہ کو نوکریوں سے برطرف کر دیا گیا ہے۔

    کویتی میڈیا کے مطابق وزارت تعلیم نے ہائر ہیلتھ کمیٹی کے تعاون سے انٹری ویزا جاری کر کے پھنسے ہوئے اساتذہ میں سے 330 اساتذہ کو وطن واپس لانے پر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت نے اس کے ساتھ ساتھ 600 ایسے اساتذہ کی نوکریوں کو بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو بیرون ملک پھنسے ہوئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پبلک ایجوکیشن سیکٹر نے بیرون ملک پھنسے ہوئے ایسے اساتذہ کے ناموں کی فہرست پر کام کرنا ختم کردیا ہے جو اضافی عملے کے ساتھ تعلیمی خصوصیات میں کام کرتے ہیں۔

    600 کے قریب ان اساتذہ میں کمپیوٹر، انٹیریئر ڈیزائن اور اسلامی تعلیم میں مہارت رکھنے والے اساتذہ شامل ہیں کیونکہ یہ ایسی مہارتیں ہیں جس کے لیے شہریوں، کویتی خواتین کے غیر کویتی بچوں، خلیجی شہریوں اور بیرون رہائشیوں کے ساتھ مقامی معاہدوں کے ذریعے ان کی سہولیات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

    آخری مرحلے کے دوران اس شعبے نے تعلیمی زون سے درخواست کی ہے کہ وہ ان اساتذہ کے نام بتائیں جو اضافی تدریسی عملے کے ساتھ کام کرتے ہیں کیونکہ ان کاموں کے لیے مقامی طور پر اساتذہ دستیاب ہیں۔

    تقریباً 330 اساتذہ ایسے ہیں جو ریاضی، کیمسٹری، فزکس اور انگریزی زبان جیسے مضامین میں مہارت رکھتے ہیں اور ملک ایسے مضامین میں مہارت رکھنے والے مقامی اساتذہ کی کمی کا شکار ہے۔

    وزارت ان کے کام پر واپس آنے کے لیے خصوصی انٹری ویزا جاری کرنے کے لیے متعلقہ حکام سے رابطہ کرے گی۔ نوکری سے برخاست کیے جانے والے بیرون ممالک پھنسے ہوئے اساتذہ کے بارے میں سی ایس سی سے ہم آہنگی کے بعد ان کے واجبات کی ادائیگی کا مناسب طریقہ تلاش کیا جائے گا جس کا امکان ان کے ممالک میں کویتی سفارت خانے کے ذریعہ ہوگا۔