Tag: اساتذہ

  • اساتذہ پرتشدد کی مذمت کرتا ہوں، ایسا بالکل نہیں چاہتے‘ وزیرتعلیم سندھ

    اساتذہ پرتشدد کی مذمت کرتا ہوں، ایسا بالکل نہیں چاہتے‘ وزیرتعلیم سندھ

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سرادرشاہ کا کہنا ہے کہ اساتذہ پرچوں کا بائیکاٹ جاری رکھتے ہیں تو دیگرانتظام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتےہوئے وزیرتعلیم سندھ سرادر شاہ نے کہا کہ اساتذہ پرتشدد کی مذمت کرتا ہوں، ایسا بالکل نہیں چاہتے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے اساتذہ کے مطالبات مان لیے تھے، محکمہ تعلیم سندھ میں پروموشن سے متعلق کام کررہے ہیں۔

    سرادر شاہ نے کہا کہ اساتذہ کے ردعمل سے بچوں کے امتحانات متاثرہورہے ہیں، اساتذہ پرچوں کا بائیکاٹ جاری رکھتے ہیں تو دیگرانتظام کریں گے۔

    کراچی: ٹیچرز ایسوسی ایشن کا 8 گھنٹے سے جاری احتجاج ختم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں اساتذہ کی جانب سے احتجاج اور ریلی کی صورت میں وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی گئی تھی جس پرپولیس کی بھاری نفری نے مظاہرین کو روکا۔

    پولیس کی جانب سے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی تھی اور متعدد افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔

    پولیس کی جانب سے اساتذہ پرتشدد کے باعث گورنمنت سیکنڈری ٹیچرز ایسوی ایشن نے آج سے سندھ بھر میں تدریسی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے۔

  • اعزازی ڈگری کواپنے اساتذہ کے نام کرتا ہوں‘ راحت فتح علی خان

    اعزازی ڈگری کواپنے اساتذہ کے نام کرتا ہوں‘ راحت فتح علی خان

    کراچی: معروف پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان ہمارا پیارا ملک ہے اس کی بہتری کے لیے کام کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے نامور کلاسیکل گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا کہ جوکچھ بھی ہے وہ اللہ کے کرم سے ہے۔

    معروف پاکستانی گلوکار نے کہا کہ اعزازی ڈگری کو اپنے اساتذہ کے نام کرتا ہوں، ہمارے اساتذہ نے قوالی اورکلاسیکی موسیقی کوچارچاند لگائے۔

    راحت فتح علی خان نے کہا کہ پاکستان ہمارا پیاراملک ہے اس کی بہتری کے لیے کام کریں، ہمارے چھوٹے چھوٹے کام ملک کے لیے بڑے بن جائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کی حکومت سے متعلق انہوں نے کہا کہ حکومت کے اقدامات بہت اچھے ہیں امید ہے اوربھی اچھا ہوگا۔

    برطانوی یونیورسٹی کا راحت فتح علی خان کو اعزازی ڈگری دینے کا اعلان

    یاد رہے کہ تین روز قبل آکسفورڈ یونیورسٹی نے نامور پاکستانی کلاسیکل گلوکار راحت فتح علی خان کو اعزازی ڈگری دینے کا اعلان کیا تھا

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق راحت فتح علی خان کو قوالی ، صوفیانہ کلام اور میوزک کی خدمات کے اعتراف میں 26 جون 2019 کو اعزازی ڈگری دی جائے گی۔

  • اساتذہ کے احتجاج پر آنسو گیس کا استعمال، بلاول بھٹو کی اپنی ہی حکومت پر کڑی تنقید

    اساتذہ کے احتجاج پر آنسو گیس کا استعمال، بلاول بھٹو کی اپنی ہی حکومت پر کڑی تنقید

    کراچی: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے اساتذہ کے احتجاج پرآنسو گیس کے استعمال کی شدید مذمت کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو زرداری اپنی ہی حکومت پر برس پڑے، پرامن مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کے استعمال کو ناقابل برداشت قرار دے دیا.

    بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا کہ پرامن احتجاج کرنا ہر شہری کا حق ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عوام کے حقوق کیلئےجدوجہد کی.

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اساتذہ کےاحتجاج کے ساتھ مہذب برتاؤ بھی اختیارکیا جا سکتا تھا، گرفتار اساتذہ کو فی الفور رہا کیا جائے.

    مزید پڑھیں:پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ کی ریڈ زون میں داخلے کی کوشش، آنسو گیس کی شیلنگ

    یاد رہے کہ آج سندھ کے سرکاری اسکولوں کے ٹیچرزٹائم اسکیل، مستقلی اور پروموشن کے لئے احتجاج کر رہے تھے. پریس کلب کے باہر احتجاج کرتے اساتذہ نے جب ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، تو پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    اساتذہ پرکئی پولیس والوں نے ڈنڈے برسائے، کسی کو گریبان سے پکڑکرگھسیٹا، توکوئی لاٹھیوں کی زد میں آیا، علاقہ میدان جنگ بن گیا.

    واقعے کے چالیس سے زائد اساتذہ کو حراست میں لیا گیا، متعدد زخمی افراد زخمی ہوئے۔

  • پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ کی ریڈ زون میں داخلے کی کوشش، آنسو گیس کی شیلنگ

    پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ کی ریڈ زون میں داخلے کی کوشش، آنسو گیس کی شیلنگ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پریس کلب کے باہر احتجاج کرتے اساتذہ نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر محو احتجاج اساتذہ نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    پولیس نے مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی، اپنی کوشش میں ناکامی کے بعد مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    اس دوران مظاہرین نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی شروع کردی جبکہ پولیس، مظاہرین اور وہاں موجود دیگر افراد کے درمیان دھکم پیل بھی دیکھنے میں آئی۔

    ناخوشگوار صورتحال کے پیش نظر پولیس کی مزید نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

    مذکورہ مظاہرین اساتذہ گروپ انشورنس اور پروموشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق تاحال مظاہرین کو مذاکرات کی پیشک نہیں کی گئی۔

  • نیپال میں اسکول بس کھائی میں جا گری، 23 طلبا اور اساتذہ ہلاک

    نیپال میں اسکول بس کھائی میں جا گری، 23 طلبا اور اساتذہ ہلاک

    کھٹمنڈو: نیپال میں فیلڈ ٹرپ سے واپس آنے والی اسکول بس کھائی میں جا گری، حادثے میں طلبا اور اساتذہ سمیت 23 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق واقعہ مغربی نیپال میں پیش آیا۔ حادثے کا شکار اسکول بس طلبا اور اساتذہ کو فیلڈ ٹرپ سے واپس لے کر آرہی تھی جو پہاڑوں کے درمیان غیر ہموار راستوں کی وجہ سے اپنا توازن کھو بیٹھی اور کھائی میں جا گری۔

    ہلاک ہونے والے زیادہ تر طلبا کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان تھیں۔

    بس میں 37 افراد سوار تھے جن میں سے 22 موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ ایک اور زخمی اسپتال لے جاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

    حادثے میں بچ جانے والے افراد کو بھی گہری چوٹیں آئی ہیں جنہیں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری کی وجہ سے پیش آیا۔ نیپال میں ٹوٹی پھوٹی سڑکوں، خستہ حال گاڑیوں اور ڈرائیورز کی تیز رفتاری کی وجہ سے حادثات کا پیش آنا معمول کی بات ہے۔

  • جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان

    جامعہ کراچی کے اساتذہ کا پیر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان

    کراچی : جامعہ کراچی کے اساتذہ نے سندھ اسمبلی کے یونیورسٹی ایکٹ میں ترمیم مسترد کرتے ہوئے پیر کو یومِ سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی سے وابستہ اساتذہ نے سندھ حکومت کی جانب سے جامعات کی خود مختاری کو تباہ کرنے کی غرض سے کی گئی تعلیم دشمن ترمیم پر شدید مذمت کا اظہار کیا ہے۔

    سن 1973 میں سندھ کی جامعات کی خودمختاری کے لیے پاس کردہ ترمیم کو اب تبدیل کردیا گیا ہے۔ علمی اور جامعاتی خود مختاری کو سلب کرنے کی اس ترمیم میں مرکزی فریقین سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی، جس کے تحت اب سنڈیکیٹ و گورننگ بورڈز کے 10 میں سے 8 بیورکریٹ وزیرِ اعلیٰ سندھ اور گورنر سندھ کی جانب سے نامزد کئے جائیں گے۔

    اس طرح اب جامعاتی سنڈیکیٹ کے 25 اراکین میں سے صرف 6 افراد ہی منتخب شدہ ہوں گے اور یوں ان کی تعداد کو بہت حد تک کم کردیا گیا ہے، یوں اب بیوروکریسی اور افسر شاہی تمام جامعات کو ڈکٹٰیٹ کرائے گی، جس کے بعد سندھ کی جامعات کی بقا اب داوٴ پر لگ چکی ہے۔

    اس ترمیم سے جامعات کی خودمختاری بری طرح مجروح ہوگی۔

    دوسری جانب داخلہ پالیسی کو بھی بیوروکریسی کے مکمل تابع کردیا گیا ہے، اس طرح جناب ذوالفقار علی بھٹو کی جانب سے پیش کردہ 1973 کے جامعاتی ایکٹ کو برباد کردیا گیا ہے۔

    اس ترمیم کے تحت جامعات میں اساتذہ کی لیڈرشپ کو بظاہر ایک امتیازی ترمیم کے تحت دھکیلا گیا ہے، جس کے تحت گروہی اور لسانی امتیاز مزید بڑھے گا، جمہوریت اور عوامی نمایئندگی کی دعوے دار جماعت کی جانب سے شہر میں سیاسی خلا کو موقع پرستی کے تحت استعمال کیا گیا ہے۔

    جامعہ کراچی کے اساتذہ نے سندھ حکومت کے اس اقدام کو تعلیم مخالف عمل قرار دیتے ہوئے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا ہے اور اسے سندھ حکومت کا غیرجمہوری عمل قرار دیا ہے کیونکہ اس میں اہم فریقین یعنی اساتذہ کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

    اس موقع پر جامعہ کراچی کے اساتذہ نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ سندھ حکومت کی جانب سے جامعاتی خودمختاری سلب کرنے کے اس قدم کی حمایت نہیں کریں گے اور اب اس عمل کے خلاف مہم چلائیں گے، جس کا مقصد تقسیم در تقسیم ہے۔

    اس ضمن میں پیر کے روز جامعہ کراچی میں یومِ سیاہ منایا جائے گا اور صبح گیارہ بجے تمام اساتذہ آرٹس لابی کے باہر جمع ہوکر اس یک طرفہ ترمیم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پولیس کا اساتذہ پر تشدد، آصف زرداری اور مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا

    پولیس کا اساتذہ پر تشدد، آصف زرداری اور مراد علی شاہ نے نوٹس لے لیا

    کراچی : پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ پر تشدد کے واقعہ کا پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم اور شاہ نے نوٹس لے لیا ہے۔

    واضح‌ رہے کہ پولیس اہل کاروں نے اپنے حقوق کے لیے احتجاج کرنے والے اساتذہ پرلاٹھیاں برسائی تھیں اور شیلنگ کی تھی، جس کے بعد  متعدد اساتذہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ یہ واقعہ اس وقت ہوا، جب مظاہرین نے ریڈزون میں داخلے اور بلاول ہاؤس جانے کی کوشش کی۔

    یہ بھی پڑھیں: تنخواہوں سے محروم خواتین اساتذہ کا کراچی پریس کلب پر احتجاج

    وزیرداخلہ سندھ سید مراد علی شاہ نے اساتذہ پر پولیس تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے اسے قابل مذمت قرار دیا۔ دوسری جانب وزیرداخلہ سندھ سہیل انورسیال نےواقعے کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقارلاڑک کو انکوائری افسرمقرر کیا ہے۔ انکوائری رپورٹ میں ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا۔

    آصف علی زرداری نے بھی کراچی میں اساتذہ پرپولیس تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے تمام گرفتار اساتذہ کو فوری رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    آصف زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ، وزیرتعلیم اساتذہ سےمل کر معاملے کاحل نکالیں. ان کا کہنا تھا کہ ہم جمہوری لوگ ہیں اوربات چیت سے مسئلےحل کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ سندھ کا اساتذہ کے مسائل حل کرنے کا وعدہ

    کمشنرکراچی اعجازاحمد خان نے این ٹی ایس پاس ٹیچرزکومستقل کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا کہ  ٹیچرز بھی قانون ہاتھ میں لینےکی کوشش نہ کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • جس ٹیچرکوپڑھانا نہیں آتا اسےسسٹم سےباہرہوناچاہیے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    جس ٹیچرکوپڑھانا نہیں آتا اسےسسٹم سےباہرہوناچاہیے‘ وزیراعلیٰ سندھ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ جس استاد کو پڑھانا نہیں آتا اسے سسٹم سے باہر ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت این ٹی ایس اساتذہ کے احتجاج سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیرتعلیم جام مہتاب ڈہر اور چیف سیکریٹری رضوان میمن سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ وک بریفنگ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ این ٹی ایس کے ذریعے 15649 اساتذہ بھرتی کیے گئے، اساتذہ 3 سال کا کنٹریکٹ مکمل ہونے پر مستقل ہونے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    حکام نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ مستقل کرنے کے لیے دوبارہ این ٹی ایس ٹیسٹ ضروری ہے۔


    تنخواہوں سے محروم خواتین اساتذہ کا کراچی پریس کلب پر احتجاج


    اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اچھے اساتذہ کو مستقل کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے، اساتذہ کا معیار زبردست ہونا چاہیے اور جس ٹیچر کو پڑھانا نہیں آتا اس کو سسٹم سے باہر ہونا چاہیے۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ تعلیمی نظام کو بہترکرنا اولین ترجیح ہے، تعلیم کی بہتری کے لیے ہمیں کچھ سخت فیصلے کرنا ہوں گے، تعلیم کو ہرقسم کے اثرورسوخ سے آزاد کرنا چاہتا ہوں۔

    انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ ہر5 سال کے بعد اساتذہ کی جانچ پڑتال کرائیں۔

    مراد علی شاہ نے وزیرتعلیم اور کمشنر کراچی کو اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی اساتذہ سے ملاقات کریں اور پالیسی کے مطابق مسئلے کو حل کیا جائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر تعلیم اور کمشنر کراچی کو اساتذہ کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آج ہی اساتذہ سے ملاقات کریں اور پالیسی کے مطابق مسئلہ کو آج ہی حل کیا جائے۔

    واضح رہے کہ کراچی پریس کلب کے باہر این ٹی ایس پاس کنٹریکٹ اساتذہ ملازمتوں کی مستقلی کے لیے احتجاج کررہے ہیں جو سات روز سے جاری ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ترکی نہیں جانا چاہتے، پاکستان میں ہی رہنے کی اجازت دی جائے، ترک اساتذہ

    ترکی نہیں جانا چاہتے، پاکستان میں ہی رہنے کی اجازت دی جائے، ترک اساتذہ

    کراچی : پاک ترک اسکول کے اساتذہ نے کہا ہے کہ ہم یہاں گزشتہ 22 سال سے درس و تدریس میں مشغول ہیں اور ماضی گواہ ہے کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے چنانچہ ہمیں پاکستان بدر کرنے کے بجائے یہاں رہنے دیا جائے.

    وہ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے ترک فیملی کو ملک بدر کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ 22 سالوں میں اچھے برے حالات میں بچوں کی تعلیم کو جاری رکھا ہے۔

    ترک اساتذہ نے بتایا کہ نومبر 2016 میں وزارتِ داخلہ نے ترک اساتذہ کے ویزوں میں اضافے سے انکارکرتے ہوئے ہمیں 20 نومبر 2016 کو خاندان سمیت پاکستان سے جانے کا حکم دیا گیا اور اگر ہم ترکی جاتے ہیں تو وہاں گرفتار ہوجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی حکومت سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ہمیں پناہ گزین کے تحت دی جانے والی حیثیت سے سکون کے ساتھ رہنے دیں کیوں کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔

    ترک اساتذہ نے کہا کہ ہم نے گزشتہ 22 سال سے صرف درس و تدریس کا کام کیا ہے اور کبھی کسی سیاسی پروپیگنڈے یا ایجنڈے کے تحت مغلوب ہو کر سیاسی سرگرمیاں انجام نہیں دیں.

    خیال رہے ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک اپوزیشن لیڈر فتح گولن کو بغاوت کی وجہ سمجھا جارہا ہے چنانچہ فتح گولن کی تنظیم کے تحت چلنے والے اسکولوں کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کے بعد پاکستان میں قائم پاک ترک اسکول بھی بند کردیئے گئے ہیں.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم فراہمی کیخلاف اسمبلی کے باہردھرنا

    اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم فراہمی کیخلاف اسمبلی کے باہردھرنا

    کراچی: ایک طرف تو سندھ اسمبلی کا اجلاس جاری رہا تو دوسری طرف کراچی کے اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم فراہمی پراسمبلی کے باہراحتجاجی دھرنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں اُستاد کو مرکزی مقام حاصل ہے۔مگر پاکستان میں تو ہر گنگا الٹی بہتی ہے۔ جلسوں پر بے دریغ خرچ کرنے کیلئے تو کروڑں روپے موجود ہیں مگر ا سی شہر کے اساتذہ مہینوں سے تنخواہ سے محروم ہیں ۔

    تنگ آکر تنخواہوں سے محروم اساتذہ نےسندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ میں شریک اساتذہ کا کہنا تھاکہ سال دوہزار دس میںانٹری ٹیسٹ کے پاس کرنے کے بعد میرٹ پر ملازمت حاصل کی تھی اور گزشتہ ساڑھے تین سال سے تنخواہوں کے حصول سے محروم ہیں،

    اساتذہ نے انکشاف کیا کہ تمام فائلیں سندھ سیکریٹریٹ میں جمع ہیں مگر محکمہ تعلیم کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ حالات سے تنگ آکر اپنااحتجاج ریکارڈ کروانے کیلئے یہ طریقہ اختیار کیا گیا۔