حماس کے محکمہ پبلک ریلیشنز کے نائب سربراہ اسامہ حمدان نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اسلامی امہ کا اہم ملک ہے اور ہمیں فلسطین کی آزادی کی جدوجہد میں اس سے ہر قسم کی امداد کی ضرورت ہے۔
اسامہ حمدان نے کہا ’’ہم توقع کرتے ہیں کہ فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی جائے گی، ہمیں فلسطین کی جدوجہد میں ہر قسم کی مدد کی ضرورت ہے۔‘‘
انھوں نے کہا ہر مسلمان کی تمنا ہوتی ہے کہ شہادت نصیب ہو اور اسماعیل ہنیہ کو اپنی منزل نصیب ہوئی ہے، حماس میں نئے سربراہ کے انتخاب کا باقاعدہ ایک طریقہ کار موجود ہے، اور امید ہے جلد ہی حماس کے نئے سربراہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے وقت میں موقع پرموجود تھا، ترجمان حماس خالدالقدومی
ادھر اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں حماس کے ترجمان خالد القدومی نے بتایا کہ وہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے وقت میں موقع پر موجود تھے، انھوں نے کہا ’’میں عمارت کی دوسری منزل پر مقیم تھا اور واقعہ چوتھی منزل پر ہوا، میں موقع پر پہنچا تو دیکھا بلڈنگ کی باہر کی دیوار ٹوٹی ہوئی تھی۔‘‘
خالد القدومی نے کہا ’’ایسا لگا کہ کمرے کی دیوار کو کسی چیز نے باہر سے ہٹ کیا ہے، راکٹ یا کسی چیز نے چوتھی منزل پر ہٹ کیا جس کا اثر دوسری منزل تک گیا، اسماعیل ہنیہ کے کمرے میں اندر دھماکا نہیں ہوا بلکہ باہر سے ہٹ کیا گیا۔ نیویارک ٹائمز اور ٹیلی گراف کے اپنے مفادات ہیں۔‘‘
خالد القدومی نے مزید کہا کہ ہماری تحریک میں نضم و ضبط ہے اسی حساب سے سربراہ مقرر کیا جائے گا، حماس کے اپنے ٹی او آرز ہیں، فی الحال شوریٰ معاملات چلائے گی، ابھی خون تازہ ہے، صورت حال دیکھیں گے یا نئے الیکشن کرائے جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ حماس کے پولیٹیکل بیورو کے ارکان کی تعداد 17 ہے۔