Tag: اسامہ ستی کے والد

  • شیخ رشید  کا اسامہ ستی کے والد سے رابطہ،  آپ جیسے تحقیقات چاہیں  گے، حکومت مدد کرے گی

    شیخ رشید کا اسامہ ستی کے والد سے رابطہ، آپ جیسے تحقیقات چاہیں گے، حکومت مدد کرے گی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اسامہ ستی کے والد سے رابطہ کرکے کہا کہ وزیر اعظم اور کابینہ کافیصلہ ہےستی کےوالد جیسے تحقیقات چاہیں حکومت مددکرے گی، انکوائری رپورٹ سے مطمئن ہیں تو اس کوآگے بجھوایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نےاسامہ ستی کے والد کو فون کر کے کیس انکوائری رپورٹ پر بات چیت کرتے ہوئے کہا وزارت داخلہ کی طرف سےانکوائری کمیٹی کی رپورٹ دیکھ لیں، انکوائری رپورٹ سے مطمئن ہیں تو اس کوآگے بجھوایا جائے گا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم،کابینہ کافیصلہ ہےستی کےوالدجیسےتحقیقات چاہیں حکومت مددکرےگی، ہائی کورٹ کےجج سے انکوائری کرانی ہے تو جواب کا منتظر ہوں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اطلاع دیں تووزارت داخلہ کی طرف سےوزارت قانون کوخط لکھوں گا ، تحقیقات سے آپ کا مطمئن ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسامہ کےقتل کاواقعہ بہت بڑا اورقابل مذمت ہے ، آزاداور مکمل تحقیقات کے لیے ہمیشہ تیار ہیں ، اولین ترجیح ہے کہ اسامہ ستی کےوالداور ان کا خاندان مطمئن ہو۔

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اسامہ ستی کےقتل کی تحقیقات کا معاملہ زیر بحث آیا تھا ، کابینہ نے رائے دی کہ اسامہ ستی کے والدین جیسے چاہیں ویسے تحقیقات کرائیں، جس پر وزیراعظم نے کہا تھا اسامہ ستی کے معاملے کو وزیر داخلہ دیکھیں ، اسامہ ستی کےورثاجس طرح وہ مطمئن ہوں ان کو مطمئن کریں، اپنا بیانیہ ہر فورم پر مضبوط بنائیں۔

  • شیخ رشید کا وعدہ پورا نہیں ہوا، اسامہ ستی کے والد نے نا امیدی کا اظہار کر دیا

    شیخ رشید کا وعدہ پورا نہیں ہوا، اسامہ ستی کے والد نے نا امیدی کا اظہار کر دیا

    اسلام آباد: پولیس فائرنگ سے قتل ہونے والے نوجوان اسامہ ستی کے والد کا کہنا ہے کہ وزیر داخلہ شیخ رشید نے وعدہ کیا تھا کہ ہائی کورٹ کے جج تحقیقات کریں گے، لیکن ابھی تک وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقتول نوجوان اسامہ کے والد نے بیان دیا ہے کہ ان کے بیٹے کا قتل پولیس کی غفلت نہیں جان بوجھ کر ایسا کیاگیا، اگر پولیس والے تعاقب کر رہے تھے تو سامنے سے گولیاں کس نے ماریں؟

    آج اسامہ ستی قتل کیس پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں 5 ملزمان کے بیانات قلم بند کیے گئے، گرفتار پولیس اہل کاروں کے بیان الگ الگ ریکارڈ کیے گئے، مدعی مقدمہ اسامہ کے والد کا بیان بھی ریکارڈ کیاگیا۔

    اسامہ کے والد کا کہنا تھا کہ اسامہ کو گاڑی کے اندر گولی لگی ہو تو ڈرائیونگ سیٹ پر نشان ہوتا، اسامہ کے پاؤں پر بھی گولی لگی تھی، کوئی بھی ماہر گاڑی کے اندر بیٹھے شخص کے پاؤں پر گولی نہیں مار سکتا، میرے بیٹے کو گاڑی سے باہر نکال کر گولیاں ماری گئیں.

    اسامہ ستی کے قتل میں ملوث بے رحم لوگ پولیس میں نہیں ہونے چاہئے، وزیراعظم

    والد اسامہ ستی نے کہا کہ میرے بیٹے کو جان بوجھ کر گولیاں ماری گئیں، بیٹے کی گاڑی ان اہل کاروں کی گاڑی کے آگے کھلونا تھی، اگر یہ گاڑی کا تعاقب کر رہے تھے تو سامنے سے فائر کس نے کی۔

    انھوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا واقعے کے بعد میں نے تین راتیں جاگ کرگزاری ہیں، مجھے انصاف کی امید نظر نہیں آ رہی، اسامہ کا قتل پولیس کی غفلت نہیں جان بوجھ کر ایسا کیاگیا، شیخ رشید نے وعدہ کیا تھا کہ ہائی کورٹ کے ججز تحقیقات کریں گے، اب تک شیخ رشیدنے ہمارا مطالبہ تسلیم نہیں کیا، ہم ان کی انکوائری کو تسلیم نہیں کرتے، چیف جسٹس کراچی کے نالوں پر نوٹس لیتے ہیں لیکن میرے بیٹے کا نہیں لیا۔

    یاد رہے 2 جنوری کو اسلام آباد جی ٹین میں اے ٹی ایس اہل کاروں کی فائرنگ سے کار سوار نوجوان 21 سالہ اسامہ ستی جاں بحق ہوگیا تھا۔