Tag: استاد

  • طلبا سے ان کی موت سے متعلق لکھوانے پر امریکی استاد برطرف

    طلبا سے ان کی موت سے متعلق لکھوانے پر امریکی استاد برطرف

    امریکا میں فائرنگ کے واقعات میں ہولناک اضافہ ہوگیا ہے جس کے اثرات تعلیمی نصاب میں بھی در آئے، ایک امریکی استاد کو تعزیت اور فائرنگ سے متعلق اسائنمنٹ دینے پر اسکول کی جانب سے برطرف کردیا گیا۔

    امریکی ریاست فلوریڈا میں ہائی اسکول کے طالب علموں سے موت کا تعزیت نامہ لکھوانے اور ملک میں فائرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات سے متعلق اسائمنٹ دینے پر ٹیچر کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔

    فلوریڈا کے شہر میامی کے اورنج کاؤنٹی اسکول ڈسٹرکٹ نے بیان میں کہا ہے کہ ٹیچر نے تشدد سے متعلق نامناسب اسائنمنٹ دیا تھا جس کی وجہ سے انہیں اسکول سے برطرف کردیا گیا ہے۔

    برطرف ہونے والے اسکول کے سینئر استاد جیفری کینی نے فیس بک پر اسائنمنٹ کی کاپی شیئر کی جس میں طلبہ سے سوال کیا گیا کہ تصور کریں کہ آج آپ کا دنیا میں زندہ رہنے کا آخری دن ہے تو آپ موت سے متعلق کیا لکھیں گے؟

    اسائنمنٹ میں طلبہ سے مزید پوچھا گیا کہ سوچیں امریکا میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کے واقعات میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے اور اس بات پر غور کریں کہ ایسے واقعات کم کرنے کے لیے ہم کس قسم کے اقدامات کر سکتے ہیں۔

    اسائنمنٹ کے آخر میں نوٹ لکھا گیا کہ یہ سوالات کرنے کا مقصد کسی کو پریشان کرنا نہیں ہے تاہم چند طلبہ نے اسکول کاؤنسلر سے شکایت کر دی۔

    63 سالہ استاد نے وضاحت دیتے ہوئے فاکس نیوز کو بتایا کہ ان سوالات کا مقصد طلبہ کو یہ بتانا تھا کہ دنیا میں کیا اہم ہے، اگر آپ طلبہ کو حقیقت نہیں بتا سکتے اور ان سے حقیقی سوالات نہیں کر سکتے تو پھر ہمارے ماحول میں کیا ہو رہا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایسے سوالات کرکے کچھ غلط نہیں کیا، وہ برطرفی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی ریاست اورلینڈو میں سب سے زیادہ فائرنگ کے واقعات رونما ہوئے ہیں، جون 2016 میں پلس نائٹ کلب میں 29 سالہ مسلح شخص نے حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 49 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    جبکہ 2018 میں میامی کے ایک اسکول میں فائرنگ کا بدترین واقعہ پیش آیا جہاں 19 سالہ لڑکے نے فائرنگ کرکے 17 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

  • پیدل چل کر ملازمت پر آنے والے اسکول چوکیدار کو تحفے میں کار مل گئی

    پیدل چل کر ملازمت پر آنے والے اسکول چوکیدار کو تحفے میں کار مل گئی

    امریکا میں ایک اسکول کے چوکیدار کو اس وقت نہایت حیرت کا سامنا ہوا جب اسکول کے عملے نے اسے ایک کار تحفے میں دی، چوکیدار روزانہ گھر سے پیدل اپنی ملازمت پر آیا کرتا تھا۔

    امریکا کی مختلف ریاستوں میں اسکول دوبارہ سے کھولے جارہے ہیں اور اسکولوں کا عملہ واپس ملازمتوں پر آرہا ہے۔ ایسے ہی ایک اسکول میں ایک معاشی طور پر پریشان ملازم کو اس وقت حیرت کا شدید جھٹکا لگا جب اسے ایک گاڑی گفٹ کی گئی۔

    کرس جیکسن نامی یہ ملازم روزانہ اپنے گھر سے ایک گھنٹے کی مسافت طے کر کے اسکول پہنچتا تھا اور شدید معاشی مشکلات کا شکار تھا۔

    اسکول کے تمام ملازمین کو اس کی پریشانی کا احساس تھا لہٰذا سب نے رقم جمع کی اور اس ملازم کو ایک گاڑی تحفے میں دی جسے دیکھ کر وہ نہایت خوش ہوا۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیکسن کو اس تحفے کا یقین نہیں آیا۔

    اسکول کے ملازمین نے پیسے جمع کر کے صرف گاڑی ہی نہیں خریدی بلکہ جیکسن کے دیگر اخراجات کی رقم بھی اسے دی۔

    اسکول کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جیکسن مشکل حالات کا سامنا کر رہا ہے اس کے باوجود اس کے چہرے سے ہنسی غائب نہیں ہوئی، وہ نہایت خوش اخلاق ہے اور بچے بھی اسے بے حد پسند کرتے ہیں۔

    سوشل میڈیا صارفین نے بھی اسکول کے تمام عملے کے اس اقدام کی تعریف کی اور انہیں بے حد سراہا۔

  • ریٹائرڈ خاتون ٹیچر کی دہائی، پلاٹ پر قبضہ چھڑوانے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں

    ریٹائرڈ خاتون ٹیچر کی دہائی، پلاٹ پر قبضہ چھڑوانے کے لیے محکمہ اینٹی کرپشن حرکت میں

    لاہور: محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے کارروائی کرتے ہوئے خاتون ٹیچر کے پلاٹ کو نہ صرف قبضہ مافیا سے چھڑوا دیا بلکہ قابضین پر مقدمہ بھی درج کروا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر جنرل گوہر نفیس نے ریٹائرڈ ٹیچر کی ٹویٹ پر ان کی فریاد سنی اور ان کا پلاٹ ہتھیانے والے قبضہ مافیا پر مقدمہ درج کروا دیا۔

    خاتون ٹیچر کے ملتان آفیسرز کالونی میں پلاٹ پر قبضہ مافیا مسلط تھا، ڈی جی کی ہدایت پر انکوائری کے بعد قابضین ارشد علی اور محمد عثمان سمیت 7 افراد پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔

    مقدمے میں ایس سی او لینڈ ریکارڈ سینٹر ملتان اور رجسٹری برانچ کے جونیئر کلرک کو بھی نامزد کیا گیا ہے، قبضہ مافیا نے ایک کنال پلاٹ پر قبضہ کر کے اس پر اپنا دفتر بنا لیا تھا۔

    گوہر نفیس کا کہنا تھا کہ چھان بین کے بعد خاتون کی مدعیت میں پرچہ درج کیا گیا۔

    خیال رہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن حکام ڈھائی سال میں 1 لاکھ 44 ہزار 439 ایکڑ سرکاری زمین واگزار کروا چکے ہیں جس کی مالیت 425 ارب روپے سے زائد ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دیہی علاقوں سے 1 لاکھ 42 ہزار 470 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی جبکہ شہری علاقوں سے 1 ہزار 969 ایکڑ اراضی واگزار کروائی گئی۔

    علاوہ ازیں عوام کی جانب سے موصول 6 ہزار 474 شکایات میں سے 5 ہزار 196 شکایات پر بھی کارروائی مکمل کی گئی، شکایات کے نتیجے میں بھی 210 کروڑ روپے سے زائد رقم ریکور ہوچکی ہے۔

  • بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    بھارت میں سرکاری افسران کی نااہلی، بیمار استاد تنخواہ کا انتظار کرتے چل بسے

    نئی دہلی: بھارت میں سرکاری دفاتر غفلت کی بدترین مثالیں قائم کرنے لگے، مدرسے کے استاد کی تنخواہ کئی ماہ سے جاری نہ کی گئی جس کی وجہ سے زیر علاج استاد ناکافی سہولیات کے باعث چل بسے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اتر پردیش کے جنرل سکریٹری مولانا دیوان صاحب زمان نے بنارس کے اقلیتی فلاح و بہبود محکمہ کے افسر پر الزام لگایا ہے کہ کئی ماہ سے تنخواہ جاری نہ کرنے کی وجہ سے مولانا غلام جیلانی کا بہتر علاج نہ ہوسکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا مرحوم سید غلام جیلانی بنارس کے مدرسہ اسلامیہ وارثی کٹراؤں میں کئی برس سے درس و تدریس کے فرائض انجام دے رہے تھے، مدرسے کی کاغذی کارروائی مکمل نہ ہونے سے کئی ماہ سے اساتذہ کی تنخواہیں جاری نہیں ہوئی تھیں۔

    حکومت نے کاغذی خانہ پری کے لیے 3 ماہ کا وقت دیا اور تنخواہیں جاری کرنے کا حکم دیا، اس کے باوجود بنارس کے اقلیتی محکمے کے افسر نے تنخواہ جاری نہیں کی جس کی وجہ سے مولانا سید غلام جیلانی کا بہتر علاج نہیں ہو سکا اور ان کا انتقال ہوگیا۔

    جنرل سیکریٹری کا کہنا تھا کہ ایسوسی ایشن اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے گزارش کرے گی جس طرح سے حکومت پوری ریاست میں بدعنوانی کے معاملے میں سخت رویہ اپنا رہی ہے، اسی طرح سے بنارس کے محکمہ اقلیتی افسر جو بد عنوانی میں ملوث ہیں ان کو بھی ملازمت سے ہٹایا جائے اور مولانا سید غلام جیلانی کی موت کی تحقیقات کی جائے۔

    ایسوسی ایشن کے ذمہ داران نے ایک تعزیتی نشست بھی کی جس میں کئی معزز ہستیاں شامل ہوئیں اور مولانا کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی۔

  • ڈائلاسس کے دوران طلبا کو پڑھانے والا سعودی استاد

    ڈائلاسس کے دوران طلبا کو پڑھانے والا سعودی استاد

    ریاض: سعودی استاد نے فرض شناسی کی مثال قائم کردی، گردوں کے مرض میں مبتلا ہونے کے باعث ڈائلاسس کے دوران بھی استاد طلبا کو لیکچر دیتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق الاحسا شہر میں اسکول ٹیچر نے شدید بیماری کے باوجود بھی کلاس سے چھٹی نہیں کی، گردوں کے مرض میں مبتلا استاد ڈائلاسس کے سیشن کے دوران کلاس کا وقت ہونے پر طلبا کو لیپ ٹاپ پر لیکچر دیتے ہیں۔

    الاحسا کے یہ اسکول ٹیچر گردوں کے عارضے میں مبتلا ہیں جس کی وجہ سے وہ ڈائلاسس کے لیے کڈنی سینٹر جاتے ہیں۔

    ایک ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے استاد کا کہنا تھا کہ ہفتے میں ڈائلاسس کے لیے 3 سیشن کروانے ہوتے ہیں جبکہ اسکول میں ان کے 12 پیریڈ ہیں، جس دن مجھے ڈائلاسس کے لیے سینٹر جانا ہوتا ہے میں اپنا لیپ ٹاپ ہمراہ لے جاتا ہوں تاکہ طلبا کا نقصان نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ڈائلاسس کروانے کے دوران لیکچر بھی دیتا ہوں اور طلبا کی جانب سے سوالات کی وضاحت بھی کرتا ہوں۔

    پروگرام میں ایک سوال پر استاد نے کہا کہ طلبا کو تعلیم دینا میرا فرض ہے اور میں نہیں چاہتا کہ میری وجہ سے طلبا کا نقصان ہو اور میں اپنے فرض سے غفلت برتوں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ میرے ساتھی بھی میری مدد کرتے ہیں اس کے باوجود میری کوشش ہوتی ہے کہ میری وجہ سے کسی کو تکلیف نہ ہو۔

    استاد نے یہ بھی کہا کہ میری بیماری کے بارے میں بیشتر طلبا کو علم نہیں کہ میں ڈائلاسس کے لیے ہفتے میں 3 دن سینٹر جاتا ہوں۔

  • وبائی دور میں جان ہتھیلی پر رکھ کر علم کی شمع جلانے والے سپاہیوں کا دن

    وبائی دور میں جان ہتھیلی پر رکھ کر علم کی شمع جلانے والے سپاہیوں کا دن

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج اساتذہ کا عالمی دن منایا جارہا ہے، رواں برس اس دن کو ان اساتذہ کے نام کیا گیا ہے جنہوں نے اس مشکل وبائی دور میں لیڈرز کا کردار ادا کیا۔

    اساتذہ کا عالمی دن ہر سال 5 اکتوبر کو منایا جاتا ہے، اس کی ابتدا سنہ 1994 سے ہوئی۔ یونیسکو، یونیسف اور تعلیم سے منسلک دیگر اداروں کی جانب سے اس دن جہاں اساتذہ کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے وہاں ان مسائل کا جائزہ بھی لیا جاتا ہے جو انہیں درپیش ہیں۔

    استاد ایک اچھے تعلیمی نظام کا بنیادی عنصر، اس کی روح ہیں اور جب تک اساتذہ کو معاشرے میں عزت نفس نہیں ملتی، وہ مقام نہیں ملتا جس کے وہ مستحق ہیں، وہ اپنے فرائض کو بخوبی انجام نہیں دے سکتے۔

    رواں برس اس دن کو کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے مشکل وقت کے دوران اساتذہ کے عزم و حوصلے کے نام کیا گیا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس وبائی دور میں جہاں پوری دنیا تھم گئی، وہیں اساتذہ نے بے شمار مشکلات کے باوجود بھی اپنا مشن جاری رکھا اور نئے ذہنوں کو تعلیم کی روشنی سے منور کرتے رہے۔

    پاکستان میں مجموعی طور پر تعلیم کا شعبہ سنگین مسائل سے دو چار ہے اور موجودہ وبائی دور میں اس کی خرابیاں مزید اجاگر ہوئیں۔

    قیام پاکستان سے آج تک کسی بھی حکومت نے ملک میں تعلیمی اصلاحات کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے بجٹ مختص نہیں کیا جس کے سبب اساتذہ قلیل تنخواہ میں بنا کسی مناسب تربیت کے پڑھانے پر اور طالب علم بغیر سہولیات اور جدید ٹیکنالوجی کے پڑھنے پر مجبور ہیں۔

    موجودہ حالات میں آن لائن تعلیم والدین اور اساتذہ دونوں کے لیے وبال بن گئی، ملک کے دور دراز پسماندہ شہروں اور قصبوں میں تو جدید ٹیکنالوجی سرے سے موجود ہی نہیں، تاہم بڑے شہروں میں بھی اساتذہ مشکلات کا شکار رہے کیونکہ قلیل تنخواہ اور مناسب تربیت کی عدم موجودگی کے باعث وہ جدید ٹیکنالوجی سے روشناس نہ ہونے پائے۔

    ایسے حالات میں بھی اساتذہ نے ہمت نہ ہاری اور جیسے تیسے محدود وسائل میں اپنی ذمہ داری پوری کرتے رہے۔

    تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد کرونا وائرس کے خطرے کے باجود اساتذہ جانوں پر کھیل کر نئی نسل کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے میں مصروف ہیں اور پوری جانفشانی سے اپنا فرض ادا کر رہے ہیں۔

  • بلوچستان کے تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز رپورٹ

    بلوچستان کے تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز رپورٹ

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں سے کرونا وائرس کے 67 کیسز سامنے آگئے، کرونا وائرس کا شکار افراد میں طلبا، اساتذہ اور اسکول کا عملہ شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں میں کرونا وائرس کی رینڈم ٹیسٹنگ کی تفصیلات سامنے آگئیں، محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ 7 سے 18 ستمبر تک تعلیمی اداروں سے 67 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ تعلیمی اداروں میں مثبت کیسز کی شرح 14.3 فیصد ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق اساتذہ، اسٹاف اور طلبا و طالبات کے 950 ٹیسٹ کیے گئے ہیں، 67 میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ 403 منفی رپورٹ ہوئے، 430 کرونا ٹیسٹ کی رپورٹس آنا باقی ہیں۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھول دیے گئے تھے تاہم اسکول کھلتے ہی بچوں، اساتذہ اور اسکول کے عملے میں کرونا وائرس کے کیسز پائے گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق اسکول کھلنے کی تیسرے ہی روز کرونا وائرس کے باعث 22 تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے، ادارے 48 گھنٹےمیں ایس او پیز اختیار نہ کرنے پر بند کیے گئے۔

    این سی او سی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر اختیار نہ کرنے پر کرونا وائرس وبا تعلیمی اداروں میں پھیلی، سب سے زیادہ 16 تعلیمی ادارے خیبر پختونخواہ میں بند کیے گئے، آزاد کشمیر میں 5 اور اسلام آباد میں 1 ادارہ بند کیا گیا۔

    ادھر سندھ حکومت نے بھی دوسرے مرحلے میں اسکول کھولنے کا فیصلہ مؤخر کردیا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ چھٹی، ساتویں اور آٹھویں کلاسز 21 ستمبر سے نہیں کھلیں گی۔

  • جامعہ کراچی کا شعبہ ابلاغِ عامہ اور پروفیسر شریفُ المجاہد

    جامعہ کراچی کا شعبہ ابلاغِ عامہ اور پروفیسر شریفُ المجاہد

    پروفیسر شریفُ المجاہد نے جامعہ کراچی میں صحافت کے شعبے کو منظم کیا اور اس میدان میں قدم رکھنے والوں کی راہ نمائی کی۔

    نام وَر ماہرِ تعلیم، مؤرخ اور صحافت کے استاد مدرس شریفُ المجاہد کا انتقال 27 جنوری کو ہوا۔ انھیں‌ جامعہ کراچی کے شعبہ ابلاغِ عامہ کا بانی کہا جاتا ہے۔

    انھوں نے تین نسلوں کی فکری تربیت کے ساتھ علم و آگاہی اور بالخصوص متعلقہ شعبے میں ان کی راہ نمائی کی۔ پاکستان میں شعبہ تعلیم کے لیے پروفیسر شریف المجاہد کی خدمات ایک روشن باب ہے جسے فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

    ایک نہایت قابل استاد، بہترین منتظم اور نسلِ نو کے لیے راہ نما کی حیثیت سے انھیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ پروفیسر شریف المجاہد ہندوستان اور پاکستان کے مختلف روزناموں اور جرائد کے شعبہ ادارت سے وابستہ رہے اور متعدد غیر ملکی اخبار اور جرائد کے لیے بطور نمائندہ خدمات انجام دیں۔

    وہ 1955 میں بحیثیت لیکچرار جامعہ کراچی سے وابستہ ہوئے تھے۔ امریکا سے جرنلزم کی ڈگری حاصل کرنے والے شریف المجاہد نے جامعہ کراچی میں شعبہ صحافت کو منظم کیا اور اسے ترقی دی۔

    متحدہ ہندوستان کی تاریخ، آزادی کی تحریک، قیامِ پاکستان کے لیے مسلمان اکابرین اور راہ نماؤں کی کوششیں اور قربانیاں ان کا خاص موضوع رہے۔

    انھوں نے 1945 میں مسلمانوں میں سیاسی بیداری کے لیے مضامین لکھنا شروع کیے اور اپنی فکر سے مسلمانوں کو بیدار کیا۔ 1976 میں قائدِ اعظم اکیڈمی کے بانی ڈائریکٹر مقرر ہوئے اور ان کی متعدد تصانیف سامنے آئیں۔

    پروفیسر شریف المجاہد کی کتابوں اور مقالات کا عربی، فرانسسیی، پرتگیزی اور ہسپانوی زبانوں میں ترجمہ کیا گیا۔

  • پنجاب میں ٹیچرز کے لیے لائسنس ہونا ضروری

    پنجاب میں ٹیچرز کے لیے لائسنس ہونا ضروری

    لاہور: پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا ہے کہ پنجاب میں پہلی بار اسکول ایجوکیشن پالیسی تشکیل دی ہے، ان کے مطابق اب اساتذہ کا بھی لائسنس ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزرا مراد راس اور فیاض الحسن چوہان نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو پر حملے کے وقت سیکیورٹی کی ذمہ داری رحمٰن ملک کی تھی، حیرت ہے رحمٰن ملک حملے کے فوراً بعد اسپتال کے بجائے زرداری ہاؤس پہنچے۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ بلاول کو پاپا سے پوچھنا ہوگا رحمٰن ملک بینظیر بھٹو کو چھوڑ کر زرداری ہاؤس کیوں پہنچے۔ بینظیر بھٹو کی موت کے بعد زرداری نے فون کر کے کیوں کہا کہ پوسٹ مارٹم نہ کرنا۔ بلاول سے کہوں گا کہ آج اپنے پاپا سے یہ سوال پوچھیں۔

    انہوں نے کہا کہ زرداری گروپ نے کھربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرپشن کی ہے۔ پیپلز پارٹی کھربوں روپے جلسوں پر لگا رہی ہے۔ یہ پیسے سندھ میں لگا دیتے تو آپ کا کچھ بن جاتا۔

    صوبائی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ کوشش ہے سب کو ایک چھتری کے نیچے لانا ہے، لوگ پوچھتے ہیں کرپٹ لوگوں کو پکڑا جاتا ہے تو کیا ایکشن ہوا۔ جج بلیک میلنگ ویڈیو کیس ابھی عدالت میں چل رہا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عدالت کے حکم پر کارروائی کی۔

    پنجاب کے وزیر تعلیم مراد راس کا کہنا تھا کہ اسکولوں پر 21 کروڑ روپے خرچ آئے گا۔ جن علاقوں میں اسکول موجود نہیں موبائل اسکول بھجوا رہے ہیں۔ پنجاب میں پہلی بار اسکول ایجوکیشن پالیسی تشکیل دی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیچر لائسنس کا معاملہ کابینہ نے منظور کرلیا ہے۔ وکیل کا لائسنس ہو سکتا ہے تو ٹیچر کا بھی ہونا چاہیئے۔

  • سبق کیوں یاد نہیں کیا؟ نجی اسکول میں ٹیچر کے تشدد سے 16 سالہ طالب علم جاں بحق

    سبق کیوں یاد نہیں کیا؟ نجی اسکول میں ٹیچر کے تشدد سے 16 سالہ طالب علم جاں بحق

    لاہور: گلشن راوی میں سبق یاد نہ کرنے پر ظالم استاد نے سولہ سالہ طالب علم پر بہیمانہ تشدد کر کے اسے جان سے مار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے گلشن راوی میں نجی اسکول میں ٹیچر کے تشدد سے طالب علم انتقال کر گیا، اہل خانہ کا کہنا ہے کہ 16 سال کا حنین ٹیچر کے تشدد سے بے ہو ش ہوا لیکن اسکول انتظامیہ نے اسے اسپتال نہیں بھیجا۔

    اسکول طالب علم کی ہلاکت کا مقدمہ تھانہ گلشن راوی میں مقتول کے والد کی مدعیت میں قتل کی دفعات کے تحت درج کر دیا گیا ہے۔

    پولیس نے طالب علم کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے منتقل کر دیا، پوسٹ مارٹم کے بعد اصل حقایق سامنے آئیں گے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حنین 10 ویں جماعت کا طالب علم تھا، ٹیچر واقعے کے بعد فرار ہو گیا تھا تاہم اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بہاولپور گورنمنٹ اسکول کا استاد جلاد بن گیا، تشدد کے خوف سے طالب علم جاں بحق

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ اسکول پرنسپل اور انتظامیہ حنین کو فیس کی وجہ سے ذہنی ٹارچر کر رہے تھے، جب کہ حنین کے دوستوں نے بتایا سبق یاد نہ ہونے پر ٹیچر کامران نے تشدد کیا، ٹیچر نے دیوار پر حنین کا سر مارا جس پر وہ زمین پر گر گیا۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ٹیچر کامران کے تشدد سے حنین کی کلاس میں ہی موت واقع ہوئی۔

    دریں اثنا، صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی ہدایت پر سی ای او ایجوکیشن پولیس کے ساتھ اسکول پہنچے تھے، سی ای او پرویز اختر نے کہا کہ اسکول کی پوری چین کے خلاف کارروائی ہوگی، ٹیچر کو گرفتار کر کے اسکول کو سیل کر دیا گیا ہے۔

    سی ای او ایجوکیشن کا کہنا تھا کہ کسی بھی اسکول میں بچوں پر تشدد نہیں کرنے دیا جائے گا۔