Tag: استاد شرافت علی خان

  • موسیقی اور فنِ گائیکی کے استاد، شرافت علی خان کا تذکرہ

    موسیقی اور فنِ گائیکی کے استاد، شرافت علی خان کا تذکرہ

    پاکستان میں‌ سُر تال اور گائیکی کے میدان میں‌ نام و مقام حاصل کرنے والے فن کار اور مختلف سازوں اور آلاتِ موسیقی کے ماہر ایسے گھرانوں‌ سے وابستہ رہے ہیں جو تقسیمِ ہند سے قبل بھی موسیقی اور فنِ گائیکی کے لیے مشہور تھے۔

    شام چوراسی گھرانا انہی میں‌ سے ایک ہے جس میں جنم لینے والے استاد شرافت علی خان نے موسیقار اور گلوکار کی حیثیت سے بڑا نام کمایا۔

    استاد شرافت علی خان 30 نومبر 2009ء کو لاہور میں وفات پاگئے تھے۔ وہ 1955ء میں ملتان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد سلامت علی خان نام وَر موسیقار تھے اور استاد کے درجے پر فائز تھے جب کہ ان کے بڑے بھائی شفقت سلامت علی خان بھی اپنے وقت کے مشہور فن کار تھے۔

    گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کے بعد شرافت علی خان نے اپنے والد سے ٹھمری، کافی اور غزل گائیکی کی تربیت حاصل کی اور دنیا کے متعدد ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کرکے داد پائی۔ انھوں نے اپنے والد اور اپنے بھائیوں کے ساتھ بھی ملک اور بیرونِ‌ ملک فنِ موسیقی اور گائیکی کا مظاہرہ کیا اور خوب داد سمیٹی۔ انھیں‌ اپنے وقت کے علمِ موسیقی کے ماہر اور جیّد موسیقار و گلوکاروں نے سنا اور بے حد سراہا۔

    استاد شرافت علی خان کو بیرونِ ملک متعدد جامعات میں موسیقی اور آرٹ سے متعلق شعبہ جات کے تحت منعقدہ تقاریب میں اس فن سے متعلق اظہارِ خیال کرنے اور برصغیر کی موسیقی پر لیکچر دینے کا موقع بھی ملا۔

    کلاسیکی موسیقی اور گائیکی کی دنیا کے اس باکمال فن کار کو وفات کے بعد حضرت چراغ شاہ ولی کے مزار کے احاطے میں سپردِ خاک کیا گیا۔

  • کلاسیکی موسیقی کے نام وَر استاد شرافت علی خان کی برسی

    کلاسیکی موسیقی کے نام وَر استاد شرافت علی خان کی برسی

    پاکستان میں‌ سُر اور آواز کے ساتھ ساتھ ساز اور آلاتِ موسیقی بجانے میں‌ مہارت رکھنے والے نام ور فن کاروں کا تعلق مختلف ایسے گھرانوں‌ سے رہا ہے جو تقسیم ہند سے قبل بھی کلاسیکی موسیقی اور فنِ گائیکی میں نام و مقام رکھتے تھے۔

    انہی میں سے ایک شام چوراسی گھرانا بھی ہے جس میں استاد شرافت علی خان جیسے فن کار پیدا ہوئے۔ آج اسی مشہور موسیقار اور گلوکار کی برسی ہے۔ وہ 30 نومبر 2009ء کو لاہور میں وفات پاگئے تھے۔

    استاد شرافت علی خان 1955ء میں ملتان میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ نام ور موسیقار استاد سلامت علی خان کے فرزند اور شفقت سلامت علی خان کے بڑے بھائی تھے۔

    گورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن کے بعد انھوں نے اپنے والد سے ٹھمری، کافی اور غزل گائیکی کی تربیت حاصل کی اور دنیا کے متعدد ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ انھوں نے اپنے والد اور اسی فن سے وابستہ بھائیوں کے ساتھ بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور شائقین و قدردانِ فن سے خوب داد سمیٹی۔ بیرونِ ملک انھیں باقاعدہ دعوت دے کر پرفارمنس کا مظاہرہ کرنے کے لیے بلایا جاتا تھا۔ انھیں بیرونِ ملک کئی جامعات میں کلاسیکی موسیقی پر لیکچر بھی دینے کا موقع بھی ملا تھا۔

    کلاسیکی موسیقی اور گائیکی کی دنیا کے اس نام کو حضرت چراغ شاہ ولی کے مزار کے احاطے میں سپردِ خاک کیا گیا۔