Tag: استاد فتح علی خان

  • پٹیالہ گھرانے کے نام وَر ستار نواز استاد فتح علی خان کی برسی

    پٹیالہ گھرانے کے نام وَر ستار نواز استاد فتح علی خان کی برسی

    استاد فتح علی خان پاکستان کے نام وَر ستار نواز اور موسیقار تھے جنھوں نے 1981ء میں آج ہی کے دن دارِ فانی سے دارِ بقا کا رُخ کیا۔ ان کا تعلق برصغیر میں‌ کلاسیکی موسیقی کے لیے مشہور پٹیالہ گھرانے سے تھا۔

    استاد فتح علی خان کا سنِ پیدائش1911ء بتایا جاتا ہے۔ وہ پانچ سال کے تھے جب مشہور ساز ستار میں‌ دل چسپی پیدا ہوئی۔ ان کے تایا، استاد محبوب علی خان بھی موسیقی اور اس ساز کے ماہر تھے۔ فتح علی خان بڑے ہوئے تو انہی سے اس فن کے اسرار و رموز سیکھے۔

    استاد فتح علی خان نے ماسٹر غلام حیدر کے ساتھ بھی طویل عرصہ گزارا۔ وہ لاہور اور بمبئی میں ان کے ساتھ ستار نواز کے طور پر اپنے فن اور اس ساز پر اپنی مہارت کا مظاہرہ کرتے رہے۔ اس عرصے میں انھوں نے موسیقی اور راگ راگنیوں کی باریکی اور فن کی نزاکتوں کو بھی سیکھا۔ بعدازاں خود بھی کئی فلموں کی موسیقی ترتیب دی جن میں فلم آئینہ کا نام سرفہرست ہے۔

    1960ء کی دہائی میں وہ راولپنڈی منتقل ہوگئے جہاں ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوئے۔ پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس کے قیام کے بعد وہاں کچھ عرصہ تک نوآموز فن کاروں کو ستار بجانے کی تربیت بھی دی۔

    استاد فتح علی خان کو پاکستان میں‌ فنِ موسیقی کے لیے خدمات پر صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی بھی عطا کیا گیا تھا۔

  • استاد فتح علی خان انتقال کر گئے

    استاد فتح علی خان انتقال کر گئے

    اسلام آباد : برصغیر کے معروف کلاسیکل گائیک استاد فتح علی خاں رضائے الہی سے انتقال کر گئے ہیں، مرحوم طویل عرصہ سے پھپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے۔

    تفصیلات کے مطابق بر صغیر کے معروف غزل گائیک اور کلاسیکل موسیقی کے استاد سمجھے جانے والے فتح علی خان خالقِ حقیقی سے جا ملے، وہ طویل عرصے سے پھپڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور مقامی اسپتال میں ان کا علاج جاری تھا۔

    استاد فتح علی خان کا تعلق پٹیالہ کے موسیقی کے معروف گھرانے سے تھا ان کا شمار روایتی کلاسیکل گلوکاروں میں ہوتا تھا، وہ ساری زندگی سُر اور لے کی گھتیاں سلجھاتے رہے اور اس دوران جب بدلتے وقت نے موسیقی کو بھی جدت کے نام پرگزند پہنچانے کی کوشش کی تو استاد فتح علی خان روایتوں کے امین ثابت ہوئے۔

    1935ءمیں بھارت کے قصبے پٹیالہ میں آنکھ کھولنے والے استاد فتح علی خاں عرف بڑے خاں نے چودہ سال کی عمر میں کولکتہ میں ہونیوالی آل بنگال میوزک کانفرنس میں اپنے بھائی استاد امانت علی خاں کے ہمراہ پرفارم کر کے دنیائے کلاسیکی موسیقی میں تہلکہ مچا دیا تھا۔

    استاد فتح علی خاں کو تان کے اعتبار سے کلاسیکی موسیقی میں انفرادیت حاصل تھی وہ ایک جیسی تان کے ماہر گوئیے تھے ان کے پسندیدہ راگوں میں ماروہ، پٹھہار، کلاوتی اور گن کلی شامل تھے، مرحوم نے اپنے بھائی استاد امانت علی کے بعدطویل عرصہ بھتیجے اسدامانت علی کے ساتھ بھی جوڑی کے انداز میں گائیکی کا مظاہرہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ استاد فتح علی خان، استاد امانت علی اور حامد علی کے چھوٹے بھائی تھے اور آج بھی ان کے بھتیجے اسد امانت علی خان اپنے خاندان کی روایتوں کو سنبھالے ہوئے ہیں۔

    اس گھرانے نے پاکستان کی موسیقی کی دنیا میں بڑی خدمات انجام دی ہیں، غزل گوئی اور قوالی کو اسی خاندان نے دوام بخشا اور مشرقی موسیقی کو دنیا کے طول و عرض میں پہنچایا۔