Tag: استاد

  • اسکول کی فیس کیوں نہیں دی؟ استاد نے طالبعلم کے بازو پر ٹھپّا لگا دیا

    اسکول کی فیس کیوں نہیں دی؟ استاد نے طالبعلم کے بازو پر ٹھپّا لگا دیا

    نئی دہلی : لدھانیا میں نجی اسکول میں فیس کی عدم ادائیگی پر استاد کے ذلت آمیز رویّے کے بعد طالب علم نے اسکول جانے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی صوبہ پنجاب میں ایک سکول نے فیس نہ دینے پر طالب علم کے بازو پر ادائیگی نہ کرنے سے متعلق مہر لگا دی، جس کے بعد حکام نے اس واقعے پر تحقیق شروع کر دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 13 سالہ لڑکے کے خاندان کا کہنا ہے کہ اس ’ذلت آمیز‘ واقعے کے بعد اس نے سکول جانے سے انکار کر دیا ہے۔

    لدھانیا میں اس نجی سکول کے پرنسپل نے یہ واقعہ تسلیم کیا، لیکن ان کا کہنا ہے کہ بچے کے بازو پر ٹھپہ صرف اس لیے لگایا گیا تھا کیونکہ وہ ’اپنی نوٹ بُک بھول گیا تھا۔

    انھوں نے کہا حالانکہ ٹھپہ دھویا جا سکتا ہے، استاد کا یہ عمل پھر بھی غلط تھا، سکول کا کہنا ہے کہ طالب علم کے خاندان نے متعدد بار یاد دہانی کے باوجود دو مہینے سے فیس نہیں بھری تھی۔

    دوسری جانب خاندان کے مطابق یہ واقعہ نامناسب تھا، لڑکے کے والد خود رکشا چلاتے ہیں۔ انھوں نے بی بی سی پنجابی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیس مانگنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔

    ان کے مطابق انھوں نے اسکول سے فیس بھرنے کے لیے وقت بھی مانگا تھا لیکن اب ان کا پورا خاندان شرمندگی محسوس کر رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ضلع کے تعلیمی افسر سورنجیت کور نے کہا ہے کہ سکول نے بالکل غلط کیا اور انھوں نے اس میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا عہد کیا۔

  • برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    لندن : انگلینڈ میں سابق ٹیچر کو نو عمر طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز جمع کرنے کے الزام میں 5 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اسکول ٹیچر الارِک بریسٹو نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاﺅنٹ بنا کر خود کو پندرہ سالہ لڑکی ظاہر کیا اور جس اسکول میں تدریس سے وابستہ تھا، وہاں کے تقریبا 200 طلبا سے آن لائن غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کا اصرار کرتا رہا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ الارِک بریسٹو نے 12 سے 16 سال کے لڑکوں سے جعلی اکانٹس کے ذریعے رابطہ قائم کیا اور ان کی تقریبا 1 ہزار سے زائد برہنہ تصاویر اور ویڈیوز جمع کیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقامی عدالت نے الارک بریسٹو کو بچوں کو جنسی ہراساں کرنے کے مقدمے میں سزا سنائی ہے، جج پیٹرکوک نے دوران سماعت کہا کہ ملزم نے سوشل میڈیا پر جعلی عمر کے اعتبار سے اپنی ہی عمر کے 200 بچوں کو نشانہ بناچکا ہے۔

    عدالت نے سابق ٹیچر کا نام جنسی بدفعلی کے مرتکب مجرمان کی فہرست میں ڈالنے کا بھی حکم دیا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ تم دوہری زندگی گزار رہے تھے، دن میں تعلیم کے فروغ میں مصروف لیکن رات میں گمراہ کن زندگی گزار رہے تھے۔

    جج کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ تم مستقبل میں بھی اسی طرح کے جرائم کرو گے۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے مجرم کے ذاتی لیپ ٹاپ سے بڑی تعداد میں غیر اخلاقی تصاویر حاصل کیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق ٹیچر نے تسلیم کیا کہ وہ جعلی اکانٹس بنا کر طلبا کی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرتا تھا، لیکن ان بچوں سے بدفعلی یا جنسی تعلقات رکھنے کی کبھی خواہش ظاہر نہیں کی۔

  • معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    دنیا میں کئی ایسے حوصلہ مند افراد ہیں جو اگر معذوری کا شکار ہوں تو اس کے ہاتھوں ہار نہیں مانتے بلکہ معذوری کو شکت دے کر آگے بڑھتے رہتے ہیں۔

    تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ان افراد کو اپنے آس پاس موجود افراد کے تعاون اور مدد کی بے حد ضرورت ہوتی ہے اور ایسے لوگ ان کی کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    امریکی ٹیچر ہیلما کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی معذور طالبہ کے لیے حوصلے اور محبت کی نہایت خوبصورت مثال قائم کی۔

    ہیلما ایک چھوٹے سے قصبے میں کم آمدنی والے افراد کے لیے ایک اسکول میں ٹیچر ہیں۔ ان کی طالبہ میگی اعصابی بیماری کا شکار اور وہیل چیئر کی محتاج ہے جس کی وجہ سے ہیلما اس سے خصوصی شفقت برتتی ہیں۔

    کچھ عرصے قبل اسکول کی جانب سے ایک 2 روزہ ٹرپ کا انعقاد کیا گیا جس میں میگی سمیت تمام بچوں نے نہایت جوش و خروش سے شرکت کی، تاہم ایک مرحلے پر میگی کو پیچھے ہٹنا پڑا جب تمام بچوں کا ہائیکنگ پر جانے کا وقت آیا۔

    قریب تھا کہ میگی اس موقع کو کھودیتی اور ایک خوبصورت تجربے سے محروم رہ جاتی، اس کی ٹیچر ہیلما نے اسے پشت پر بٹھا لیا اور اسی حالت میں اسے ہائیکنگ کروائی۔

    اس مقصد کے لیے ہیلما نے خصوصی طور پر 300 ڈالر کا بیگ پیک خریدا تھا جس کے ذریعے انہوں نے میگی کو اپنی پشت پر باندھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ میگی نہایت حوصلہ مند بچی تھی جو تمام راستے میری ہمت بندھاتی رہی۔

    اس موقع پر کھینچی گئی ان دونوں کی تصاویر نے سوشل میڈیا صارفین کو حیران کردیا اور وہ بے ساختہ اس ٹیچر کی ہمت کی داد دینے پر مجبور ہوگئے۔

    ہیلما بتاتی ہیں کہ میگی گو کہ معذور ہے لیکن اس کی معذوری اس کے کچھ بھی سیکھنے کی راہ میں حائل نہیں ہوتی۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا یہ چھوٹا سا نیک عمل دوسروں کے لیے پیغام ہے کہ وہ حوصلے سے چیلنجز کا مقابلہ کریں اور اس کا حل تلاش کریں۔

  • لاہور: استاد کا ننھی طالبہ پر تشدد، بچی کی حالت نازک

    لاہور: استاد کا ننھی طالبہ پر تشدد، بچی کی حالت نازک

    لاہور:  استاد کی جانب سے کم سن طالبہ پر تشدد کا ایک اور افسوس ناک واقعہ سامنے آگیا.

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے بابر خان کے مطابق رائیونڈ گورنمنٹ ایلمنٹری اسکول دربار بابا رحمت شاہ میں ٹیچر نے بچی پربہیمانہ تشدد کیا۔

    ٹیچر نے بچی کے سر  پر ڈنڈا دے مارا، جس سے طالبہ بےہوش ہوگئی، حالت غیر ہونے پر اساتذہ نے 9 سال کی سحرش کو فوری طورپر مقامی اسپتال منتقل کر دیا.

    والدین کے اسپتال پہنچنے پراسکول انتظامیہ بچی کو چھوڑکر چلی گئی، بچی کوہوش نہ آنے پر انڈس اسپتال ڈاکٹرز نے بچی کو جنرل اسپتال ریفرکر دیا، جنرل اسپتال میں بچی کا سی ٹی اسکین کیا جارہا ہے.

    بچی کے والدین شدید پریشانی کا شکار ہیں، اسکول کی جانب سے ابھی کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

    مزید پڑھیں: ملتان، سالانہ تقریب کے لیے فنڈ نہ دینے پر اساتذہ کا طالب علم پر مبینہ تشدد

    خیال رہے کہ یہ  طلبا پر تشدد کا پہلا واقعہ نہیں، پاکستان میں‌ طلبا پر تشدد کا قانوناً جرم ہے، اس کے باوجود اس نوع کے واقعات میں کمی واقع نہیں ہوئی.

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ملتان کے گورنمنٹ ایم اے جناح اسکول کے اساتذہ نے سالانہ تقریب کے لیے فنڈ نہ دینے پر طالب علم کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا، میڈیا میں خبریں آنے کے بعد دو اسکولز کو معطل کر دیا گیا.

  • بچوں کو کند ذہن بنانے والی وجہ

    بچوں کو کند ذہن بنانے والی وجہ

    کیا آپ کا بچہ تعلیمی میدان میں کمزور ہے؟ اسے حساب اور سائنس پڑھنے میں مشکل پیش آتی ہے؟ اور کیا آپ کے بچے کے استادوں کا کہنا ہے کہ وہ نہایت کند ذہن ہے؟

    اگر آپ بھی، اکثر والدین کی طرح اس مسئلے کا شکار ہیں تو ماہرین نے اس کی وجہ دریافت کرلی ہے۔

    فن لینڈ کی ایک یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق وہ بچے جو جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیتے، کھیلنے کودنے کے لیے وقت نہیں نکالتے اور اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں وہ کند ذہن ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    تحقیق میں شامل ایک پروفیسر کا کہنا ہے کہ انہوں نے سروے میں دیکھا کہ پہلی سے تیسری جماعت تک کے وہ بچے جو اپنا زیادہ تر وقت بیٹھ کر بغیر کسی جسمانی سرگرمی کے گزارتے تھے ان کے مطالعہ کی صلاحیت کمزور تھی۔

    kid-2

    ریسرچ میں بتایا گیا کہ وہ بچے خاص طور پر لڑکے، جو جسمانی سرگرمیوں میں متحرک رہتے تھے وہ تعلیمی میدان میں بھی آگے تھے، اور بہترین یا اوسط کارکردگی دکھاتے تھے، تاہم ان میں بری کارکردگی کا امکان کم تھا۔

    ماہرین نے واضح کیا کہ لڑکوں کے برعکس وہ بچیوں میں جسمانی سرگرمی اور تعلیمی کارکردگی میں تعلق تلاشنے میں ناکام رہے۔

    مزید پڑھیں: اسمارٹ فون بچوں کو ’نشے‘ کا عادی بنانے کا سبب

    ماہرین نے بتایا کہ بچپن میں جسمانی طور پر متحرک رہنے والے اور مختلف کھیلوں میں حصہ لینے والے بچوں پر دیرپا مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں اور وہ اپنی زندگی میں کئی طبی پیچیدگیوں سے محفوظ رہتے ہیں۔

    یہ تحقیق جرنل آف سائنس اینڈ میڈیسن اینڈ اسپورٹس میں شائع ہوئی۔

  • چکوال:‌ استاد کا طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو منظر عام پر آگئی

    چکوال:‌ استاد کا طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو منظر عام پر آگئی

    چکوال:  طالب  علم پر استاد کے بہیمانہ تشدد کا ایک اور کیس سامنے آگیا. ویڈیو وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے، جس کی بابت  دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ چکوال کے علاقے تلہ کنگ کے نجی اسکول کی ویڈیو ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک استاد اپنے طالب علم کو چھڑی سے  پیٹ رہا ہے ۔

    موصولہ اطلاقات کے مطابق یہ واقعہ مبینہ طور پر تلہ کنگ کے علی اینجل نامی اسکول میں پیش آیا اور تشدد کرنے والا استاد اسکول کا پرنسپل ہے، تاہم اس کی ابھی تصدیق نہیں ہوسکی۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں طلبا پر تشدد یا جسمانی سزا (corporal punishment ) کے خلاف قوانین موجود ہیں.

    پاکستان پینل کوڈ کے مطابق بچوں پر اسکول، کالجز اور مدارس میں جسمانی تشدد کی قطعی اجازت نہیں اور یہ عمل قانوناً جرم ہے، جس کی سزائیں متعین ہیں.

    مزید پڑھیں: سکھرملتان اورلاہور میں اسکول کے بچوں سے جبری مشقت کا انکشاف

    بدقسمتی سے قانون کی موجودگی کے باوجود ملک بھر میں طلبا پر تشدد کے کیسز روز سامنے آتے. چند افسوس ناک واقعات میں تو طلبا کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے.

    تلہ کنگ سے سامنے آنے والی ویڈیو میں‌ بھی استاد کو بچے پر تشدد کرتے دیکھا جاسکتا ہے.

  • بچوں کو دہشتگردی کی تربیت دینے والے استاد کو عمر قید کی سزا

    بچوں کو دہشتگردی کی تربیت دینے والے استاد کو عمر قید کی سزا

    لندن : برطانیہ کی عدالت نے  بچوں کو دہشتگردی کی تربیت دینے والے استاد کو عمرقید کی سزا سنا دی، عمر حق نے  مشرقی لندن میں بچوں کو دہشت گردی کیلئے جسمانی تربیت دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت نے بچوں کو دہشتگردی کی تربیت دینے کے الزام میں استاد عمر حق کو عمر قید کی سزا سنادی ، ملزم عمرحق پر الزام تھا کہ اس نے داعش سے متاثر ہو کر لندن میں حملوں کی منصوبہ بندی اور مشرقی لندن میں بچوں کو دہشت گردی کیلئے جسمانی تربیت دی۔

    عمرحق نے بِگ بین، بکنگھم پیلس سمیت متعدد جگہوں کو تباہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

    عدالت نے عمر حق کے ساتھی محمد عابد کو چارسال تین ماہ اور طاہر مامون کو اس کی معاونت پر بارہ سال قید کی سزا سنائی ہے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں عدالت نے مشرقی لندن سے تعلق رکھنے والے شہری عمر حق کو دہشت گرد حملوں کے لیے بچوں کی فوج بھرتی کرنے کے الزام میں قصور وار ٹھہرایا تھا۔

    پولیس کے بیان کے مطابق 25 سالہ عمر حق اسکول میں ملازمت کے دوران فائدہ اٹھاتے ہوئے بچوں کو شدت پسندی کی ترغیب دیتا تھا اور اس اقدام کا مقصد لندن میں حملوں میں ان بچوں کو استعمال کرنا تھا۔

    عمر اسکول میں بچوں کو معمول کی پڑھائی کے بعد پرتشدد دہشت گردانہ کارروائیوں کی ویڈیوز بھی دکھاتا تھا اور پھر ان سے ایسے دہشت گردوں کا کردار ادا کرواتا تھا۔

    لندن میں انسداد دہشت گردی یونٹ کے سربراہ ڈین ہائیڈن کا کہنا تھا کہ عمر حق ایک خطرناک آدمی ہے جو یورپ اور ویسٹ منسٹر میں ہونے والے حملوں سے بہت زیادہ متاثر تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کویت، استاد کے تشدد سے طالب علم جاں بحق

    کویت، استاد کے تشدد سے طالب علم جاں بحق

    کویت سٹی : استاد کے وحشیانہ تشدد سے نو سالہ طالب علم کی موت واقع ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ 12 فروری کو مقامی اسکول ’’ الآس ‘‘ میں پیش آیا جہاں ایلیمینٹری جماعت کے طالب علم عیسیٰ تھامیر البلوشی اپنے ٹیچر کے تشدد سے جاں بحق ہو گیا۔

    طالب علم کی ہلاکت کی خبر کی اطلاع ملنے کے بعد کویتی وزیر برائے تعلیم اور ہائیر ایجوکیشن نے دلخراش واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کردیا ہے، وزیر تعلیم نے جاں بحق ہونے والے طالب علم کے والدین سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے دردناک واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    وزیر تعلیم حامد الاعزمی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تین ایماندار افسران پر مشتمل آزاد اور خود مختار کمیشن قائم کردیا ہے جس میں وزارت صحت اور محکمہ فتوی و آئین سازی کی مدد اور معاونت بھی شامل رہے گی۔

    طالب علم کی لاش کی پوسٹ مارٹم کرنے والے میڈیکیو لیگل ڈاکٹر کے مطابق بچے کی موت اسکول ہی میں ہو گئی تھی جو سینے پر بھاری ضرب لگنے کی وجہ سے واقع ہوئی تھی جب کہ طالب علم کے جسم پر کئی ضربیں لگنے کے نشانات بھی واضح تھے۔

    اسکول کے دیگر بچوں کا کہنا تھا کہ استاد نے بچے پر وحشیانہ تشدد کر کے اسے کمرے میں بند کردیا تاکہ وہ اپنے والدین کو واقعے کی اطلاع نہ دیں، بچے کی والدہ طالب علم کو لے کر اسپتال پہنچیں جہاں انہیں بچے کے انتقال کرجانے کی خبر دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد میں اضافہ، بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں کی نذر

    سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد میں اضافہ، بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں کی نذر

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد بڑھ گئی ہے جبکہ طلبا و طالبات کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد 14 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 1 لاکھ سے زائد طالبات نے تعلیم سے منہ موڑلیا۔

    رپورٹ کے مطابق طلبہ و طالبات کی تعداد میں تیزی سے کمی اور اساتذہ کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث تعلیم کے بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں کی ادائیگی میں خرچ ہوجاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 6 سال میں 5 ہزار اسکول بند ہوگئے جبکہ 75 فیصد اسکول کھیل کے میدان اور 98 فیصد لیبارٹریز سے محروم ہیں۔ 23 ہزار اسکولز میں بجلی میسر نہیں۔

    محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں تعلیمی تنزلی کی وجہ سیاسی مداخلت اور ناتجربہ کار افسران تعلیم کو قرار دیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب یونیورسٹی کی ریٹائرڈ پروفیسر کا قتل

    پنجاب یونیورسٹی کی ریٹائرڈ پروفیسر کا قتل

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں جامعہ پنجاب کی ریٹائرڈ پروفیسر طاہرہ کو قتل کردیا گیا۔ قتل کے محرکات تاحال سامنے نہیں آسکے ہیں۔

    ابتدائی طور پر معلوم تفصیلات کے مطابق ریٹائرڈ پروفیسر طاہرہ کے گھر میں چاقوؤں سے مسلح نامعلوم افراد گھسے اور انہیں قتل کردیا۔ کسی نے انہیں گھر میں گھستے یا فرار ہوتے نہیں دیکھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ ہے یا کچھ اور، ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

    مزید پڑھیں: معاشرے کے اعلیٰ اذہان بارود کے دہانے پر

    پروفیسر طاہرہ یونیورسٹی سے ریٹائر ہونے کے بعد جامعہ کی ہاؤسنگ کالونی میں مقیم تھیں۔ وہاں مقیم افراد کا کہنا ہے کہ یہاں شاذ ونادر ہی غیر متعلقہ افراد آیا کرتے تھے۔

    پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    پنجاب اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس

    بعد ازاں پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران مقتول پروفیسر طاہرہ کے قتل کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس جمع کروایا گیا۔

    نوٹس اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کی جانب سے جمع کروایا گیا۔