Tag: استثنیٰ

  • خاتون جج کو دھمکی کا کیس :  عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    خاتون جج کو دھمکی کا کیس : عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ نے خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے اور 18 اپریل کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ میں خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی، سیشن عدالت کے سول جج ملک امان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔

    سیشن عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کردی اور عمران خان کو 18 اپریل کو عدالت پیش کرنے کا حکم دیا۔

    اس سے قبل سماعت میں پراسیکیوٹرراجہ رضوان عباسی سول جج ملک امان کی عدالت میں پیش ہوئے اور عمران خان کی آج حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست کی مخالفت کی۔

    پراسیکیوٹر نے استدعا کی قابل ضمانت وارنٹ کو ناقابلِ ضمانت وارنٹ میں تبدیل کیاجائے، ہر تاریخ پر عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی گئی، حاضر نہ ہونے سے متعلق ٹھوس وجوہات بھی نہیں بتائی گئیں۔

    پراسیکیوٹر نے اعتراض اٹھایا کہ عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر ان کے دستخط ہی نہیں، درخواست پر صرف ان کے وکلاکے دستخط ہیں۔

    پراسیکیوٹر نے استدعا کی عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کی جائے اور ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں۔

    سول جج ملک امان نےعمران خان کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

    آج صبح عمران خان کے وکلا نے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بحال رکھنے کی استدعا کی تھی ،وکیل نے کہا تھا کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ان سے سیکیورٹی واپس لینے سے متعلق ہائیکورٹ نےبھی نوٹس جاری کئے ہیں۔

    جس پر جج کا کہنا تھا کہ سرکار کی طرف سےابھی کوئی پیش نہیں ہواانکی طرف سےدیکھتے ہیں کیا کہا جاتا ہے تو وکیل عمران خان نے کہا کہ میں ابھی ہائیکورٹ جا رہا ہوں، جج نے ریمارکس دیئے آپ بےشک چلے جائیں آپ کے دلائل تو آگئے ہیں اور کیس کی سماعت میں 11 بجے تک کے لیے وقفہ کر دیا۔

  • پاکستان انجینئرنگ کونسل کا بڑا فیصلہ

    پاکستان انجینئرنگ کونسل کا بڑا فیصلہ

    لاہور: پاکستان انجینئرنگ کونسل نے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹس میں نان انجینئر سربراہ کی تقرری پر پابندی عائد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انجینئرنگ کے ڈسپلن میں نان انجینئر پروفیسر کی تقرری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، نان انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹس اورڈسپلنز کو استثنیٰ حاصل ہوگا۔

    لاہور کی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یوای ٹی) کے وی سی نے انوائرمنٹل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نان انجینئر پروفیسر کو لگایا تھا، پاکستان انجینئرنگ کونسل کے ایکٹ کی خلاف ورزیوں کی شکایت پر وی سی یونیورسٹی آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے نام مراسلہ جاری کیا ہے۔

    پاکستان انجینئرنگ کونسل کی جانب سے مراسلے کے متن کے مطابق انجینئرنگ کی فیکلٹی کا ڈین بھی نان انجینئر نہیں لگ سکتا، ایکٹ کے تحت نان انجینئر ہیڈ کی تقرری پر ڈسپلن ایکریڈیشن منسوخ ہوسکتی ہے۔

    مراسلے کے مطابق انجینئرنگ اداروں میں وائس چانسلرز یا پرنسپلز بھی نان انجینئر نہیں تعینات ہو سکتا ہے۔

    مراسلے کے بعد یو ای ٹی کے شعبہ انوائرمنٹل انجینئرنگ کی ایکریڈیشن منسوخ ہونے کا خدشہ ہے، ایکریڈیشن کی منسوخی سےسیکڑوں طلبہ انجینئرنگ کی ڈگری سے محروم ہوسکتے ہیں۔

  • کیا محمد بن سلمان کو وزیر اعظم بننے کے بعد خاشقجی مقدمے میں استثنیٰ حاصل ہو گیا؟

    کیا محمد بن سلمان کو وزیر اعظم بننے کے بعد خاشقجی مقدمے میں استثنیٰ حاصل ہو گیا؟

    ریاض: صحافی جمال خاشقجی قتل کیس میں شہزادہ محمد بن سلمان کو استثنیٰ ملنے کا دعویٰ سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولئ عہد کے وکلا نے 3 اکتوبر پیر کے روز ایک امریکی عدالت کو بتایا کہ چوں کہ ولی عہد کو اب سلطنت کا وزیر اعظم مقرر کر دیا گیا ہے، اس لیے انھیں یقینی طور پر کسی بھی عدالتی کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق محمد بن سلمان کے وکلا نے اپنی دلیل میں کہا ہے کہ حال ہی میں سعودی عرب نے جو شاہی حکم نامہ جاری کیا ہے اس کی بنیاد پر اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عہدے اور حیثیت کی بنیاد پر ولی عہد شہزادہ استثنیٰ کے حق دار ہیں۔

    محمد بن سلمان کے وکلا نے عدالت سے مقدمے کو خارج کرنے کی درخواست کرنے والی اپنی عرضی میں ایسے دوسرے کیسز کا حوالہ بھی دیا ہے جہاں امریکا نے غیر ملکی سربراہ مملکت کے لیے استثنیٰ کو تسلیم کیا ہے۔

    عدالت نے سماعت کے بعد امریکی محکمہ انصاف سے کہا کہ اس بارے میں وہ اپنی رائے کا اظہار کرے کہ آیا شہزادہ محمد بن سلمان کو استثنیٰ حاصل ہے یا نہیں۔

    امریکی محکمہ انصاف نے کہا کہ چوں کہ محمد بن سلمان کو گزشتہ ہفتے ہی وزارت عظمی کے عہدے پر فائز کیا گیا ہے اس لیے، بدلے ہوئے حالات کی روشنی میں اسے جواب دینے کے لیے کم سے کم 45 دن کی مہلت دی جائے۔

    یاد رہے کہ 2018 میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کو استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل کر دیا گیا تھا اور اس سلسلے میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے خلاف امریکا کی ایک عدالت میں قتل کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔

    امریکی انٹیلیجنس کا خیال ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے ہی ان کے قتل کا حکم دیا تھا، جو گزشتہ کئی برس سے مملکت کے عملی حکمران بھی ہیں۔ یہ مقدمہ خاشقجی کی منگیتر خدیجہ چنگیزی اور خاشقجی کے قائم کردہ انسانی حقوق کے گروپ نے مشترکہ طور پر دائر کیا تھا۔

    مقدمے میں محمد بن سلمان کے ساتھ ہی ان 20 سے زائد دیگر سعودی شہریوں پر بھی مقدمہ دائر کیا گیا ہے، جن پر قتل کا آپریشن انجام دینے کا الزام ہے۔

  • شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اور رمضان شوگر مل کیس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم اوررمضان شوگرمل کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے سماعت کے آغاز پراستفسار کیا کہ کیا شہباز شریف اورحمزہ شہباز موجود ہیں؟ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی ہے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ شہباز شریف ملک سے باہر چلے گئے، انہوں نے ملک سے باہر جانے کی ٹرائل کورٹ سے اجازت نہیں لی۔

    نیب وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف نے عدالت کی کارروائی کا مذاق اڑایا ہے، شہبازشریف کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کے بہت سے ٹیسٹ ہونا ہیں اس لیے ملک سے باہر ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا یقین دہانی کرا سکتے ہیں کہ وہ 2 ہفتے بعد پیش ہوں گے جس پروکیل نے جواب دیا کہ جی !امید کی جاتی ہے کہ وہ علاج کے بعد پاکستان واپس آجائیں گے۔

    نیب وکیل نے کہا کہ حاضری معافی کی درخواست کو مسترد کیا جائے، گزشتہ 3 سماعتوں سے وہ عدالت میں پیش نہیں ہو رہے۔

    احتساب عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس کی سماعت 25 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔

  • استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    تہران : امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے دوران استثنیٰ کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے لیے مقرر خصوصی امریکی مندوب برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمد پر گزشتہ برس کی پابندی کے بعد استثنی کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ملکوں نے درآمد روک دی ہے۔

    امریکی مندوب برائن ہک نے ان تینوں ملکوں کے نام بیان نہیں کیے، امریکا کی کوشش ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمدات کو مکمل طور پر روک دیا جائے۔

    برائن ہک کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں عائد کی جانے والی پابندی کے بعد امریکا نے چین، بھارت، یونان، اٹلی، تائیوان، جاپان، ترکی اور جنوبی کوریا کو ایرانی تیل کی درآمد جاری رکھنے کا خصوصی استثنی دیا تھا اور یہ اجازت رواں برس دو مئی کو ختم ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی تیل پر امریکی پابندی، بین الاقوامی صارفین متاثر

    ایران پرنئی اقتصادی پابندیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں امریکا کی جانب سے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی تھی، جس میں ایرانی تیل کو خاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا میں وسط مدتی انتخابات سے قبل تیل کی قیمتیں کم رکھنے کے لیے ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ بڑے ممالک کو پابندیوں سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی

    احتساب عدالت میں فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے وکیل خواجہ حارث احتساب عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

    خواجہ حارث کے معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ صاحب کی طبعیت خراب ہے، معزز جج نے کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کہ ملزم اپنی مرضی سے آئے۔

    نیب کے وکیل نے کہا کہ نواز شریف نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی دائر نہیں کی، یہ مرضی سے عدالت کو چلانا چاہتے ہیں۔

    خواجہ حارث کے معاون وکیل نے کہا کہ جس طرح کے الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں وہ نہیں کرنا چاہتا، نیب کے وکیل نے کہا کہ معاون وکیل کی موجودگی میں گواہ کا بیان قلمبند کیا جائے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ 5منٹ میں معلوم کر کے بتائیں ورنہ نوازشریف کے وارنٹ جاری کیے جائیں گے۔

    معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نوازشریف سے بات ہوئی ان کا کہنا ہے کہ وہ الجھن کا شکارتھے، الجھن کی وجہ سے تاریخوں پرحاضرنہیں ہو سکے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کہا کہ نوازشریف کا الجھنا بنتا ہے، باقی وکلابھی کیا الجھن کا شکار ہوگئے تھے۔

    معاون وکیل نے کہا کہ خواجہ حارث کل بھی پیش نہیں سکیں گے ان کی طبیعت خراب ہے، معزز جج نے کہا کہ خواجہ حارث کو کیسے پتا کہ وہ 2 دن بیمار رہیں گے۔

    خواجہ حارث کے معاون وکیل منور دوگل نے نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    بعدازاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت 4 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

  • نوازشریف کو آج کی حاضری سے استثنیٰ مل گیا

    نوازشریف کو آج کی حاضری سے استثنیٰ مل گیا

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کے وکیل کی جانب سے عدالت میں ایک دن کے لیے حاضری کی استثنیٰ دائر کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    تفتیشی افسرمحبوب عالم نے سماعت کے آغاز پرکہا کہ نوازشریف کوشامل تفتیش ہونے کے لیے سمن جاری کیے تھے، نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ طلبی کےسمن پہلے ہی عدالت میں پیش کیے جا چکے ہیں۔

    خواجہ حارث نے کہا کہ سمن ایڈیشنل ڈائریکٹراسٹاف نیب لاہورنے بھیجے تھے، سمن پرجس کے دستخط ہیں اسےعدالت میں بطورگواہ پیش نہیں کیا گیا۔

    نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ نوٹس سے متعلق تفتیشی افسرکا بیان سنی سنائی باتوں پرمشتمل ہے۔

    تفتیشی افسرمحبوب عالم نے کہا کہ نواز شریف شامل تفتیش ہوئے ہی نہیں، وہ جانتے تھے نیب عدالتی احکامات کی روشنی میں تفتیش کررہا ہے۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ روز خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد تفتیشی افسرمحبوب عالم کے قلمبند بیان پراعتراض لکھوایا تھا۔

    عائشہ حامد کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ جے آئی ٹی کے مواد کو قانون شہادت کےمطابق دیکھے گی، جے آئی ٹی کا مواد تفتیشی افسربطورشواہد پیش نہیں کرسکتے۔

    نوازشریف کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    یاد رہے کہ 24 ستمبرکواحتساب عدالت میں سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث نے نوازشریف کی 5 دن کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف اہلیہ کے انتقال کے باعث دکھ اور کرب میں ہیں، 5روز کے لیےحاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد میاں صاحب کو ایڈجسٹمنٹ میں تھوڑا وقت لگے گا۔

    خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ ٹرائل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، ہم یہاں موجود ہیں، نواز شریف کی جانب سے ابراہیم ہارون نمائندے کے طور پر پیش ہوں گے۔

    احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم کی 3 دن کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی تھی۔

  • ملزم کرنل جوزف کومکمل استثنیٰ حاصل نہیں‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    ملزم کرنل جوزف کومکمل استثنیٰ حاصل نہیں‘ اسلام آباد ہائی کورٹ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نے وزارت داخلہ کوامریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق 2 ہفتوں میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کوامریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے مقتول عتیق کے والد کی درخواست پرفیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم کرنل جوزف کو مکمل استثنیٰ حاصل نہیں ہے، وزارت داخلہ کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے حوالے سے 2 ہفتوں میں فیصلہ کرے۔

    خیال رہے کہ امریکی سفارت کار کرنل جوزف کی گاڑی کی ٹکر سے جاں بحق نوجوان عتیق کے والد نے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے درخواست دے رکھی تھی۔

    عتیق قتل کیس ، امریکی سفارتکار کرنل جوزف بلیک لسٹ قرار

    دوسری جانب وزارت داخلہ اس سے قبل کرنل جوزف کو بلیک لسٹ قرار دے کر رپورٹ عدالت میں جمع کراچکی ہے۔

    نشے میں دھت امریکی سفارت کار نے نوجوان کو کچل ڈالا،مقدمہ درج

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 7 اپریل کو امریکی ملٹری اتاشی نے اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو کے قریب سگنل توڑ کر موٹرسائیکل سوار دو افراد کو کچل دیا تھا۔

    حادثے میں عتیق بیگ نامی نوجوان موقع پرجاں بحق اور اس کا کزن شدید زخمی ہوگیا تھا جبکہ پولیس نے سفارتی استثنیٰ کے باعث کرنل جوزف کو جانے کی اجازت دی تھی۔

    بعدازاں پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کرنے پرسیکورٹی افسر تیمور پیرزادہ کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔

    پولیس کی جانب سے دائر کی گئی ایف آئی آر میں سیکورٹی افسر پرحملہ اور کارسرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہفتے میں تین تین بارپیش ہونےوالےکواستثنیٰ نہیں دیا جا رہا‘ مریم اورنگزیب

    ہفتے میں تین تین بارپیش ہونےوالےکواستثنیٰ نہیں دیا جا رہا‘ مریم اورنگزیب

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی تشدد کیس میں دہشت گردی کی دفعات پراستثنیٰ دیا گیا لیکن ہفتےمیں تین تین بارپیش ہونے والے کواستثنیٰ نہیں دیا جا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ ساتھ والی عدالت سے لاڈلے کو استثنیٰ مل گیا جبکہ شوہر اوربیٹی عیادت کے لیے جانا چاہتے ہیں مگر اجازت نہیں دی جا رہی۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات نے کہا کہ جس کے خلاف کرپشن ثابت نہیں اس پرریفرنس دائرہورہے ہیں، بھر کرلائے جانے والےصندوقوں میں کچھ نہیں جبکہ صندوقوں کی چابی واجد ضیاء کے پاس ہے۔

    مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک بارکے وزیراعلی، 3 بارکے وزیراعظم کے خلاف ایک ثبوت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جھوٹ بولنےکے دورے پڑتے ہیں، خیبرپختونخواہ میں کسی اسپتال اوراسکول کی حالت بہتر نہیں ہے، 2013 سے عمران خان کا جھوٹ اور الزامات کا وتیرا نہیں بدلا۔

    وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ دنیا جانتی ہے زرداری صاحب کا احتساب عدالت سے ریکارڈغائب ہوگیا۔

    نیب ریفرنسز: نواز شریف اور مریم کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد

    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی عدالت سے نیب ریفرنسز میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احتساب عدالت میں کیپٹن صفدرکی حاضری سےاستثنیٰ کےلیےدرخواست دائر

    احتساب عدالت میں کیپٹن صفدرکی حاضری سےاستثنیٰ کےلیےدرخواست دائر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کے داماد کیپٹن صفدر نے بھی نیب ریفرنسز میں حاضری سے استثنیٰ کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہے ہیں۔

    کیپٹن صفدر نے اپنے وکیل کے ذریعے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جس میں عدالت سے 15 روز کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی استدعا کی گئی ہے۔

    احتساب عدالت میں کیپٹن صفدر کی عدم پیشی پرفیصل عرفان ایڈووکیٹ پیش ہوں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سماعت پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی ایک ہفتے کے لیے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کی تھی۔

    عدالت نے مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست میں ردوبدل کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کا استثنیٰ 15 دسمبر تک برقرار رکھا تھا۔


    شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسزکی سماعت


    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت جاری ہے جبکہ آج 3 گواہوں کے بیان ریکارڈ کیے جائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔