Tag: استعفیٰ دے دیا

  • سردار اختر مینگل نے اپنے استعفے میں کیا لکھا؟

    سردار اختر مینگل نے اپنے استعفے میں کیا لکھا؟

    اسلام آباد : بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سرداراختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ کی وجوہات بتادیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سربراہ سرداراختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا اور اپنا استعفیٰ سیکریٹری قومی اسمبلی کو جمع کرا دیا۔

    جس میں کہا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال نے مجھے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا ، اس ایوان کی طرف سے ہمیں مسلسل پسماندہ ،نظر انداز کیا گیا ہے۔

    استعفے میں لکھا ‘ہر روز ہمیں دیوار سے دھکیل دیا جاتا ہے، ہمارے پاس اپنے کردار پر نظر ثانی کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ،اسمبلی میں حقیقی نمائندگی نہ ہونے سےآوازیں تبدیلی لانےسےقاصر ہیں۔’

    بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ یہ واضح ہے ہماری بات کرنےیااحتجاج کرنےکی کوششوں کودشمنی سےملایاجاتاہے، ایسے حالات میں اس حیثیت میں رکنیت جاری رکھنا ناممکن ہے، میری یہاں موجودگی اب لوگوں کےکسی کام کی نہیں جن کی نمائندگی کرتاہوں۔

    انھوں نے اسپیکر سے گزارش کی کہ میرا استعفیٰ قبول کر لیں، دعا ہے بلوچستان کو ترقی اور خوشحالی نصیب ہو۔

    دوسری جانب اسپیکرقومی اسمبلی نے اختر مینگل کا استعفیٰ منظورنہ کرنےکافیصلہ کرلیا ہے۔

  • پراسیکیوٹر جنرل نیب جسٹس (ر) سید اصغر حیدر نے استعفیٰ دے دیا

    پراسیکیوٹر جنرل نیب جسٹس (ر) سید اصغر حیدر نے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد : پراسیکیوٹر جنرل نیب جسٹس(ر)سید اصغر حیدر نے استعفیٰ دے دیا ، سید اصغرکی مدت ملازمت مارچ 2024 میں مکمل ہونا تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پراسیکیوٹر جنرل نیب جسٹس(ر)سید اصغر حیدر نے استعفیٰ دے دیا اور اپنا استعفیٰ چیئرمین نیب کو ارسال کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پراسیکیوٹر جنرل نیب نے ذاتی مصروفیات کی وجہ سے استعفی دیا، ان کی مدت ملازمت مارچ 2024 میں مکمل ہونا تھی، فروری 2021میں پی ٹی آئی حکومت نےسید اصغر حیدرکو 3 سال کی توسیع دی تھی۔

    190 ملین پاونڈ اسکینڈل کی تحقیقات مکمل ہوچکیں اور رواں ماہ ریفرنس دائر ہونا تھا تاہم پراسیکیوٹر جنرل کی منظوری کے بغیر نیب عدالت میں ریفرنس دائر نہیں کرسکتا۔

    پراسیکیوٹر جنرل نیب کے بغیر ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اورکیسز کی منظوری بھی لٹک گئی جبکہ نیب ترمیمی قانون آنے کے بعد مقدمات کی بحالی کیلئے بھی پراسیکیوٹر جنرل کی منظوری لازم ہے۔

  • وزیر اعظم  کے معاون خصوصی افتخار درانی نے استعفیٰ دے دیا

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی  افتخار درانی  اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ان کا کہنا ہے کہ  پارٹی کے لئے ہمیشہ خدمات سرانجام دیتا رہوں گا، افتخار درانی کا شمار وزیر اعظم کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے ۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی نے اپنی ذمہ داری سے استعفی دے دیا اور  وزیر اعظم عمران خان نے ان کا استعفی منظور کر لیا ہے۔

    پی ٹی آئی سینئر رہنما افتخار درانی کا شمار  وزیر اعظم کے قریبی ساتھیوں میں ہوتا ہے ، انھوں نے پانامہ کیس، فاٹاالیکشن کیلئےپارٹی میں بھر پور کردار ادا کیا جبکہ عام انتخابات میں بھی پارٹی کیلئےبھر پور خدمات سرانجام دیں، افتخار درانی کےپی کے معاملے پر بھی وزیر اعظم کی ہدایات پر کردار ادا کرتے  رہے ہیں۔

    افتخار درانی نے ذمہ داری سے سبکدوش ہونے کی تصدیق کر دی اور کہا ہے کہ عمران خان کی قیادت پر مکمل اعتماد ہے ، پارٹی کے لئے ہمیشہ خدمات سرانجام دیتا رہوں گا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور میڈیا یوسف بیگ مرزا (وائی بی ایم) بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے اور اپنا استعفیٰ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردیا تھا ، یوسف بیگ مرزا نے ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفیٰ دیا تھا۔

    یوسف بیگ مرزا کو وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے امور میڈیا مقرر کیا گیا تھا۔ وہ کئی نجی چینلز میں کلیدی عہدوں پر قائم رہے جبکہ 9 سال تک پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی) کے مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) بھی رہ چکے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سرکاری ٹی وی کی پالیسیوں میں کئی اصلاحات کیں۔

  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے سی ای او رچرڈ مورن نے استعفیٰ دے دیا

    پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے سی ای او رچرڈ مورن نے استعفیٰ دے دیا

    کراچی : پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے سی ای او رچرڈ مورن نے استعفیٰ دے دیا، انھوں نےمفادات کےٹکراؤ کےباعث استعفیٰ دیا، ایس ای سی پی نے بھی رچرڈمورن کی تعیناتی پراعتراض کیاتھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے سی ای اورچرڈ مورن مستعفیٰ ہوگئے ، استعفیٰ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے منظور کرلیا اور نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    اسٹاک مارکیٹ زرائع کا کہنا ہے رچرڈمورن کی تعیناتی پرایس ای سی پی نےاعتراض کیاتھا، رچرڈ مورن پر مفادات کے ٹکرو کا الزام تھا، ان کی بیرون ملک ایسیٹ مینجمنٹ کمپنیوں میں حصہ داری تھی، اس پر ان سے ایس ای سی پی نے اظہار وجوہ طلب کیا تھا تاہم رچرڈ ایس ای سی پی کو مطمینان نہیں کرسکے تھے۔

    چودہ افراد پر مشتمل بورڈ آف ڈائریکٹرز میں سے آٹھ افراد نے سی ای او رچرڈ مورن کی ڈس کوالیفائی کیا تھا ، رچرڈ مورن کینیڈین شہری ہیں اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے پہلے غیر ملکی سی ای او تھے۔

    رچرڈ مورن تین سال کے کنٹریکٹ پر جنوری دوہزار سترہ میں تعینات ہوئے تھے، وہ اسٹاک ایکسچینج میں نئی سرمایہ کاری اورغیرملکی انوسٹر کو راعب کرنےمیں بھی ناکام رہے تھے۔

    خیال رہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج کاروبارکے اختتام پر  100 انڈیکس میں748پوائنٹس کی کمی ریکارڈکی گئی اور  انڈیکس  34 ہزار 949 پر بندہوا۔

  • ارم عظیم فاروقی کا بانی ایم کیو ایم کے خلاف بیان

    ارم عظیم فاروقی کا بانی ایم کیو ایم کے خلاف بیان

    امریکہ : ایم کیو ایم کی سابق ایم پی اے ارم عظیم فاروقی کا کہنا ہے کہ’بانی ایم کیوایم کو ان کی حرکتوں کی وجہ سے ہٹایا گیا‘۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کی سابق رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروقی کا کہنا ہےکہ میرا استعفیٰ ڈاکٹر فاروق ستار کے پاس ہے انہوں نے کہا کہ میری طرف سے میں اب ایم پی اے نہیں ہوں۔

    اے آر وائے نیوز سے خصوصی گفتگو کے دوران ارم عظیم فاروقی نے کہا کہ میرا استعفیٰ اسپیکر سندھ اسمبلی ہی منظور کریں گے اور اپنا استعفیٰ خود اسپیکر سندھ اسمبلی کو پیش کروں گی۔

     

    irumf

    انہوں نے کہا کہ خواجہ اظہار الحسن کو میرے استعفیٰ کا علم نہیں ہے ان سب کو چاہیے کہ آپس میں کوآرڈینیشن کریں۔

    اے آروائے نیوز سے دوران گفتگو سوال پر ارم فاروقی کا کہنا تھا کہ جنہوں نے ایم کیو ایم کے بانی کی آواز سنی ہے وہ جانتے ہیں کہ ہیں کہ سوشل میڈیا پر جاری آڈیو پیغام میں آواز بانی ایم کیو ایم کی نہیں ہے۔

    ایم کیو ایم کی سابق رکن سندھ اسمبلی نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ میں مصطفیٰ عزیز آبادی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نہ ہنساؤ۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے ایک اور پیغام میں کہا کہ آڈیوپیغام کےپیچھے ہارنز کی آوازیں آنا لندن میں تو یہ جرم ہے۔ 

    واضح رہے کہ ایم کیو ایم کی سابق ایم پی اے کا کہنا تھا کہ اگر مہاجروں کے حقوق عزیز ہیں توسارے گروپس ایک ساتھ ہوجائیں۔